میرا نے 14 اگست کے دن شادی کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا

لاہور(شوبز ڈیسک) فلم اسٹار میرا نے شادی کے لیے14اگست کے دن کے انتخاب کی خواہش کا اظہار کردیا۔فلم اسٹار میرا نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ رواں سال شادی کرلوں، جس کے لیے میری والدہ نے کچھ رشتے بھی دیکھے ہیں۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں یہ بھی چاہتی ہوں اگر کوئی اچھا رشتہ مل جائے تو میں شادی کے لیے قیام پاکستان کے دن کا انتخاب کروں تاکہ میں اپنی شادی کے دن کو بھی ہمیشہ کے لیے یادگار بنا سکوں۔

پاکستان کا آبدوز سے کروز میزائل بابر تھری فائر کرنیکا کامیاب تجربہ

راولپنڈی(بیورورپورٹ)پاکستان نے آبدوز سے کروز میزائل ”بابرتھری“ فائرکرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان نے آبدوز سے فائر کیے جانے والے کروز میزائل بابر 3 کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو 450 کلومیٹر تک مار کرنےکی صلاحیت رکھتا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق میزائل نے کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا جب کہ اس میں جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق کروزمیزائل ”بابرتھری“ کے کامیاب تجربے پرچیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ایئر چیف مارشل سہیل امان اور نیول چیف ایڈمرل ذکا اللہ نے قوم اور تجربہ کرنے والی ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے بھی میزائل کے کامیاب تجربے پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بابر تھری کا کامیاب تجربہ مہارت اور دفاع کی ضمانت ہے، پاکستان نے ہمیشہ پرامن پالیسی کو فروغ دیا۔

یکسانیت سے بچنے کیلئے ڈراموں،فلموں سے دورہوئی

کراچی (شوبز ڈیسک) اداکارہ و ماڈل آمنہ شیخ نے کہا ہے کہ ملکی سطح پر فیشن و بیوٹی پراڈکٹس کا عملی طور پر شوبز انڈسٹری میں سرگرم ہونا خوش آئند امر ہے ، مس ویٹ پاکستان اور فیشن شوز کے ذریعے پاکستان کاروشن خیال امیج دنیا بھر میں اجاگر کرنے میں مدد ملی ہے۔ ہم پرامن لوگ ہیں ، خواتین کے حوالے سے بھی ہمیں قدامت پسند قوم کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جو کسی طور پر درست نہیں۔ سپرماڈل ویٹ پاکستان کے بجائے مس ویٹ پاکستان کا مقابلہ جیتنے والی لڑکی ایک پڑھی لکھی اور سماجی کام کرنیوالی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ شب شو کی ریکارڈنگ کے مو قع پر نمائندہ دنیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کاکہنا تھا کہ ماڈل اب سماجی و فلاحی کام کریں گی۔ ایک نیا عزم لیکر منتخب لڑکیاں دنیا کے سامنے آئیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذاتی طور پر ڈراموں اور فلموں سے دور ہونا یکسانیت سے بچنے کی بنا پر کیا ہے۔کچھ نیا کرنے کی خواہشمند ہوں۔ مجھ پر صرف پروگرامز کی جج کالیبل لگا نا درست نہیں ہوگا۔ ڈرامہ سیریل پاکیزہ بھی کیا لیکن اب کم و معیاری کام کو ترجیح دے رہی ہوں۔

شردھا اور ادیتیہ رائے کی ” اوکے جانو“ 13 جنوری کو ریلیز ہوگی

ممبئی(شوبز ڈیسک) بالی وڈ فلم اوکے جانو 13 جنوری کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔بھارتی میڈیا کے مطابق فلم اوکے جانو 13 جنوری کوسینما گھروں میں نمائش کے لئے پیش کی جائے گی،فلم کی اہم کاسٹ میںاداکار ادیتیہ رائے کپور اور اداکارہ شردھا کپور شامل ہیں،فلم ہدایتکار منی رتنم کی تامل فلم اوکے کن منی کی ہندی ری میک فلم ہے،فلم کی ہدایات شاد علی نے دی ہے اور فلم کے پروڈیوسر منی رتنم ہیں،فلم کی دیگر کاسٹ میں نصیر الدین شاہ اور لیلی سیمسن شامل ہیں۔

میک گرا کے فاسٹ باﺅلر محمد عامر کو مفید مشورے

برسبین ( یوا ین پی)سابق آسٹریلین فاسٹ باﺅلر گلین میک گرا نے پاکستانی پیسر محمد عامر کو مفید مشوروں سے نوازنا شروع کردیا۔ان کاکہناہے کہ لمباقدنہ ہونے کی وجہ سے محمدعامرکوزیادہ تیزبالنگ کرنا چاہئے تھی جس سے انہیں کامیابی ملتی۔میک گرا کا خیال ہے کہ محمد عامر کی خامی یہ ہے کہ وہ روایتی اندازمیں سوئنگ بالنگ کرانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن انہیں وکٹوں کے اعتبار سے تیزبالنگ کرنے پر توجہ دینا چاہئے۔ وہ ایک کوالٹی بالر ہیں مگر ان کو تیز گیند کرنے کی ضرورت تھی کیونکہ ان کا قد لمبا نہیں ہے

جنرل ( ر ) راحیل شریف کی اسلامی فوج کی کمان سنبھالنے کیلئے 3 شرائط…. دیکھئے خبر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر) امجد شعیب نے انکشاف کیا ہے کہ جنرل (ر) راحیل شریف نے 3 شرائط منوا کر اسلامی اتحادی فوج میں شامل ہونے کی حامی بھری ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے امجد شعیب نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل نے جو تین شرطیں بتائیں ان میں ایک ایران کو اسلامی اتحاد میں شامل کیا جائے دوسری کسی کی کمان میں کام نہیں کروں گا اور تیسری شرط یہ ہے کہ اسلامی ممالک میں مصالحت کار کا کردار ادا کرنا ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر) اعجاز اعوان نے کہا کہ میری جنرل (ر) راحیل شریف سے بات ہوئی ہے جس میں ”انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی ذمہ داری لینے سے قبل قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی کلیرنس اور حکومت کی اجازت ضروری ہے۔ تمام قانونی معاملات مکمل ہونے کے بعد ہی ذمہ داری قبول کروں گا۔ کوئی ایسا کام نہیں کروں گا جس کے خارجہ پالیسی پر منفی اثرات ہوں۔ جنرل راحیل نے کہا کہ کچھ چیزیں وضاحت طلب تھیں کہ اتحادی فورس کا آپریشنل رول کیا ہو گا، میری ٹریننگ ذمہ داریاں کیا ہیں۔ بطور مشیر وہ مجھ سے کیا توقع رکھتے ہیں۔ ان تمام چیزوں کی وضاحت کے بعد یہ معاملات پاک فوج اور حکومت سے شیئر کروں گا اور منظوری ملنے کے بعد ذمہ داری قبول کروں گا۔ جنرل (ر) راحیل نے بتایا کہ کوئی ایسا کام ہر گز نہیں کروں گا جس سے خارجہ پالیسی پر منفی اثرات مرتب ہوں۔ وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ ایران کا دورہ کیا تھا جو ثالثی کا کردار ادا کرنے کے حوالے سے تھا، روس کے ساتھ ملٹری تعلقات بڑھائے جو فارن پالیسی کی ہی ایک شاخ تھی۔ اب بھی کوئی ایسا کام کرنے نہیں جا رہا جس سے وطن عزیز کے تصور کو نقصان پہنچے۔ جنرل (ر) اعجاز اعوان نے کہا کہ راحیل شریف بڑا مثبت کردار لے کر جا رہے ہیں انہوں نے اسلامی اتحاد میں ایران کی شمولیت پر بھی بڑا زور دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سے فرانسیسی سفیر کی ملاقات …. اندرونی کہانی سامنے آ گئی

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ الزام تراشی،جھوٹ اورانتشار کی سےاست کرنے والوں کو عوام یکسر مسترد کرچکے ہیں اورذاتی مفادات کی خاطر قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والے شکست خوردہ عناصر اپنے عزائم میں ناکام رہے ہیں اور یہ وہ عناصر ہیں جنہوں نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے سفر میں ہر طرح سے روڑے اٹکانے کی کوشش کی ہے ۔ دھرنا گروپ کو عوام کی ترقی اورفلاح کسی صورت گوارا نہےں۔ہر محاذ پر شکست کے بعد دھرنا اورلاک ڈاو¿ن کے شوقےن گروپ کو اپنے منفی روےوں کو بدل لےنا چاہیئے کیونکہ پاکستان کے عوام اپنے مسائل کا حل اورملک کی ترقی و خوشحالی چاہتے ہےں اور وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں گزشتہ ساڑھے تین برس کے دوران مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے مختلف شعبوں کی بہتری کیلئے بے پناہ محنت سے کام کیا ہے اور آج ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر چل پڑا ہے۔ حکومت کی بہترےن معاشی پالےسےوں کے باعث قومی معےشت مضبوط ہوئی ہے اور پاکستان کے باشعور عوام جان چکے ہےں کہ کون ان کی خدمت کررہا ہے اور کون ان کی ترقی کا مخالف ہے ۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے مسلم لیگ (ن) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تبدےلی صرف نعروں ےا تقرےروں سے نہےں بلکہ حقیقی معنوں میں عملی اقدامات سے آتی ہے اور عوام کی بے لوث خدمت کیلئے مٹی سے مٹی ہونا پڑتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وزےراعظم محمد نوازشرےف کی قےادت مےں ہمارا ہر قدم عوام کی فلاح کی جانب بڑھ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کے کلچر کو پروان چڑھایا ہے جبکہ ماضی کے حکمرانوں نے اپنے دور میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم کئے رکھا۔ملک کو اندھےروں مےں دھکےلنے والوں نے کرپشن کے ذرےعے اپنی جےبےں بھریں اور توانائی بحران کے حل پر کوئی توجہ نہ دی۔ غرےب قوم کی محنت کی کمائی پر ہاتھ صاف کرنے والے اوردھرنوں کے ذرےعے ترقی کے عمل کو روکنے والے عوام کے خےرخواہ نہےں ۔انہوں نے کہا کہ دھرنوں کے ذریعے ملک و قوم کے قیمتی وقت کو بلاجواز ضائع کیا گیا، اگر دھرنا گروپ ہوش کے ناخن لےتا تو بجلی کے کئی منصوبے آج مکمل ہوچکے ہوتے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ترقےاتی منصوبے شفافےت ،برق رفتاری سے تکمےل اورمعےار کےلئے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہیں اور مخالفےن ترقےاتی منصوبوں مےں اےک دھےلے کی کرپشن کا الزام نہےں لگاسکتے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسلم لےگ(ن) کی حکومت نے ملک کی تارےخ مےں پہلی بارترقےاتی منصوبوں مےں قوم کے اربوں روپے بچاکرنئی تارےخ رقم کی ہے ۔گےس کی بنےاد پر لگنے والے 3600 میگاواٹ کے بجلی کے3 منصوبوں مےں 112ارب روپے کی بچت کی مثال ملکی تارےخ مےں نہےں ملتی ۔انہو ںنے کہا کہ کرپشن کے خلاف زےرو ٹالرنس کی پالےسی اپنائی گئی ہے اور عالمی ادارے بھی کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کر رہے ہےں ۔انہو ںنے کہا کہ وزےراعظم محمد نوازشرےف کی قےادت مےں توانائی بحران کے خاتمے کےلئے حقےقی معنوں مےںٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں اور حکومتی کاوشوں کے باعث ملک سے اندھےرے چھٹ جانے کا وقت آگےا ہے ۔ توانائی منصوبوں کی تکمےل سے رواں برس کے آخر تک لوڈشےڈنگ ختم ہو جائے گی۔توانائی بحران کے خاتمے سے تجارتی و معاشی سرگرمےاں بڑھےں گی اور روزگار کے نئے مواقع پےدا ہوں گے اورسرماےہ کاری بڑھنے سے ملک مےں ترقی اورخوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے فرانس کی سفیر مارٹین ڈورانس (Mrs.Martine Dorance) نے ملاقات کی ،جس مےں باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعاون کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کےا گےا۔وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورفرانس کے درمےان بہترےن دوستانہ تعلقات موجود ہےں تاہم دونوں ملکوں کے مابےن معاشی ،تجارتی اوردےگر شعبو ںمےں تعلقات کو پائےدار بنےادوں پر فروغ دےنے کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہا کہ فرانس کو متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول،واٹر اےنڈ سےنی ٹےشن اور اےگروبےسڈ انڈسٹری کے شعبوں مےں خاص مہارت حاصل ہے اورفرانس کی بعض کمپنےاں پنجاب مےں بھی کام کررہی ہےں۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب مےں سرماےہ کاری کےلئے انتہائی ساز گار ماحول موجود ہے ۔فرانس کے سرماےہ کار پنجاب مےں سرماےہ کاری کے بے پناہ مواقعوں سے فائد ہ اٹھا سکتے ہےںاور ہمےں خوشی ہوگی کہ فرانس کے سرماےہ کار صوبے مےں سرماےہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائےں ۔سرماےہ کاروںکوہر ممکن سہولتےں فراہم کرےں گے ۔انہوںنے کہا کہ تجارتی وفود کے زےادہ سے زےادہ تبادلوں سے دو طرفہ تجارت مےں اضافہ ممکن ہے ۔فرانس کی سفیر مارٹین ڈورانس نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کی بڑی کمپنےوں کے سرماےہ کار پنجاب کے مختلف شعبوں مےں سرماےہ کاری کرنا چاہتے ہےںاورفرانسےسی سرماےہ کاروں کا وفد جلد پنجاب کا دورہ کرے گا۔انہوںنے کہا کہ وزےراعلیٰ شہبازشرےف کی ولولہ انگےر قےادت مےں پنجاب غےر معمولی انداز سے ترقی کررہا ہے ۔فرانس کی حکومت سماجی شعبوں مےں پنجاب حکومت کے ساتھ تعاون کررہی ہے۔مستقبل مےں اس تعاون کو مزےد فروغ دےں گے۔ اربن ڈوےلپمنٹ اور سمارٹ سٹےز کے شعبوں مےں بھی تعاون کےلئے تےار ہےں۔فرانسےسی سفےر نے وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف کو فرانس کے دورے کی دعوت دی جس پر وزےراعلیٰ نے کہا کہ مےں اپنی پہلی فرصت مےں فرانس کا دورہ کروں گا۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ با¶لر محمد عرفانوزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ایران کے سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کے انتقال پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغام میں مرحوم کی سیاسی و سماجی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اکبر ہاشمی رفسنجانی دنیا میں امن کے پیامبر تھے۔ انہوں نے ایران کی ترقی اور خوشحالی کیلئے گرانقدر کام کیا۔ وزیراعلیٰ نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور سوگوار خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ کی والدہ کے انتقال پر گہ

افغان کرکٹر شاپورزدران فائرنگ حملے میں بال بال بچ گئے

کابل(آئی این پی) افغانستان کے فاسٹ باو¿لر شاہ پور زدران پر کابل میں مسلح افراد نے حملہ کیا لیکن خوش قسمتی سے اس حادثے سے بچنے میں کامیاب رہے۔ شاہ پور زدران بھائی کےساتھ اپنی گاڑی میں سفر کر رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔ اور واقعے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔فاسٹ باو¿لر عالمی سطح پر افغانستان کے کامیاب کرکٹرز میں سے ایک شمار کیے جاتے ہیں اور نیوزی لینڈ میں 2015 ورلڈ کپ میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف میچ میں انہوں نے انہوں نے اختتامی اوورز میں فتح گر ہٹ لگا کر اپنی ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرا دیا تھا جو عالمی ایونٹ میں ان کی پہلی کامیابی تھی۔حملے کے عزائم واضح نہ ہو سکے جبکہ ابھی تک کسی نے اس کی ذمے داری بھی قبول نہیں کی لیکن اس سے 2009 میں پاکستان میں سری لنکن ٹیم کی بس پر حملے کی یاد تازہ ہو گئی جس کے بعد پاکستان میں عالمی کرکٹ کا انعقاد نہ ہو سکا۔خاما پریس کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ شاہپور زدران پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہو بلکہ اس سے قبل بھی انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کی جا چکی ہے۔حملے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے اعتماد سے بھرپور فاسٹ باو¿لر نے کہا کہ جنگ زدہ ملک افغانستان میں کرکٹ کو کوئی مسئلہ نہیں اور حتیٰ کہ طالبان بھی اس کے حق میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ طالبان کو کرکٹ پسند ہے اور میں ایک کرکٹر ہوں، طالبان کرکٹر پر حملے نہیں کرتے۔شاہ پور اور ان کے بھائی دونوں ہی حملے میں محفوظ رہے اور انہیں کوئی خراش تک نہیں آئی۔ابھی تک افغان کرکٹر ہر حملے کے حوالے سے ان کے بورڈ نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

آرٹیکل 62، 63کا اطلاق کیا تو …. سراج الحق کے سوا کوئی نہیں بچے گا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک‘ ایجنسیاں) سپریم کورٹ میں پانامہ پیپرز کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ جائیدادیں قطری کی ہیں تو پیسے کی منتقلی کا سوال ہی ختم ہوجاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان‘ جسٹس گلزار احمد‘ جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ سماعت کررہا ہے۔ پاناما کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ شریف خاندان کے کاغذات نامکمل ہیں اس لئے ان کے وکلا کو بہت سے معاملات کا جواب دینا ہوگا۔ عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 15 نومبر کو قطری خط عدالت میں پیش کیا گیا لیکن وزیراعظم نے اپنے خطاب اور عدالتی جواب میں قطری خط اورسرمایہ کاری کا ذکر نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ جدہ اور دوبئی میں سرمایہ کاری کا پورا ریکارڈ موجود ہے لیکن جدہ فیکٹری کا ریکارڈ اب تک عدالت میں پیش نہیں کیا۔جس پر جسٹس اعجاز افضل نے استفسار کیا کہ کیا لازمی تھا کہ وزیر اعظم اپنے دفاع کا ہر نکتہ پارلیمنٹ میں بیان کرتے۔ جب کاروبار میاں شریف کرتے تھے تو کیا بچوں کی ذمہ داری ہے کہ منی ٹریل دیں۔ جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دیئے کہ جائیدادیں اگر قطری کی تھیں تو منی ٹریل شریف خاندان کیسے دے سکتا ہے۔ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ نواز شریف نے پیسا باہر بھجوایا۔ جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ میاں شریف کے پاس قطر کے لیے سرمایہ ہی نہیں تھا۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ شریف خاندان نے آف شور کمپنیز 1993 سے لنک کرنے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، انہوں نے آف شور کمپنیاں 2006 سے تسلیم کی ہیں۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ اگر جائیدادیں قطری کی ہیں تو پیسے کی منتقلی کا سوال ہی ختم ہو جاتا ہے۔ دبئی، قطر اور لندن کا تمام سرمایہ 2004 تک میاں شریف کا تھا۔نعیم بخاری نے کہا کہ مریم نواز وزیراعظم کے زیر کفالت ہیں اور اسے ثابت کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں۔ مریم نے مانا ہے کہ ان کا کوئی ذاتی گھر نہیں، انہوں نے اپنے گوشواروں میں قابل ٹیکس آمدنی صفر ظاہر کی اور 35لاکھ کی بی ایم ڈبلیو گاڑی ایک سال میں 2کروڑ 80 لاکھ کی ہوگئی۔ جسٹس اعجازافضل نے ریمارکس دیئے کہ حدیبیہ ملز کے التوفیق کیس میں مریم اور حسین فریق نہیں تھے، جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ 1997 میں مریم نواز اور حسین نواز حدیبیہ پیپرز ملز میں ڈائریکٹر تھے۔ مریم نواز نے اپنے والد سے 86 کروڑ روپے بطور تحفہ لئے، اس کے علاوہ مریم نواز نے اپنے بھائی سے بھی قرضہ لیا ہوا ہے، مریم نواز کے شوہر کا 2013 سے پہلے ٹیکس نمبر ہی نہیں تھا، جس کی آمدن صفر ہو وہ بیوی کی کفالت کیسے کر سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ میرا بیٹا حسین نواز بیرون ملک رہائش پزیر ہے اور اس نے 81 کروڑ روپے بطور تحفہ دیے، نواز شریف نے 81 کروڑ کے تحفے والی رقم پر ٹیکس ادا نہیں کیا، ایف بی آر نے سست روی دکھا کر وزیراعظم سے تفتیش نہیں کی، حسین نواز کا ذریعہ آمدن کیا ہے جو اس نے 81 کروڑ کی رقم بطور تحفے میں دیے۔ نامعلوم ذرائع آمدن جانے بغیر کیس کو آگے لے جانا مشکل ہوگا۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیئے کہ بخاری صاحب آپ کے مطابق مریم نواز نے یوٹیلٹی بلز بھی جمع نہیں کرائے، قرض کا بڑا حصہ نامعلوم ذرائع سے بھی لیا گیا، نامعلوم ذرائع کون سے ہیں وہ مخالف فریق کو بتانا ہوں گے۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے استفسار کیا کہ تحفہ دینے والے کا نیشنل ٹیکس نمبر ہونا ضروری ہے اور نیشنل ٹیکس نمبرحسین نواز پیش کر چکے ہیں، جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ حسین نواز جب بیرون منتقل ہوگئے تو ان کا این ٹی این نمبر غیر فعال ہوگیا۔ جسٹس گلزار نے ریمارکس دیئے کہ والد اور بیٹے کے درمیان تحائف کے تبادلے میں کوئی قباحت نہیں، اگر ٹرانزیکشن بینکنگ چینل کے ذریعے ہو تو اعتراض نہیں بنتا، جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ کیا پتہ یہاں سے رقم ہنڈی کے ذریعے جاتی ہو اور لیگل چینل سے واپس آتی ہو۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ادارے نے سارے معاملے کو کیوں نہیں دیکھا، تحائف کے تبادلے کا ثبوت بھی مانگ سکتے ہیں۔نعیم بخاری نے عدالت کے روبرو اسحاق ڈار کا منی لانڈرنگ سے متعلق اعترافی بیان پڑھ کر سنایا۔ عدالتی استفسار پر نعیم بخاری نے کہا کہ یہ اعترافی بیان لاہور کے درجہ اول مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ ہوا لیکن بعد میں اسحاق ڈار نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ یہ بیان گن پوائنٹ پر لیا گیا تھا، اعترافی بیان کے بعد ایک ریفرنس دائر ہوا جس کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا، ہائی کورٹ کے ریفری جج نے وہ ریفرنس خارج کیا، ریفری جج نے 11 مارچ 2014 کو فیصلہ سنایا کہ مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں، جس پر جسٹس اعجازافضل خان نے استفسار کیا کہ نیب نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کیوں نہیں کی، آپ کو اعترافی بیان کی قانونی حیثیت بتانا ہوگی۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے نعیم بخاری سے سوال پوچھا کہ آپ پانی میں مچھلیاں پکڑ رہے یا کچھ اور۔ ہم نے آپ سے 16 سوالات کئے لیکن ایک کا جواب نہیں دیا، آپ میڈیا کو نہیں ججوں کو مطمئن کریں۔آف شور کمپنیوں کا بیریئر سرٹیفکیٹ جس کے پاس ہو وہی مالک ہوتا ہے۔ اگرسرٹیفکیٹ حسین نواز کے پاس ہے تو وہ بطور مالک ٹرسٹ ڈیڈ کرسکتا ہے، شریف خاندان کے کاغذات نامکمل ہیں، ان کےوکلاتمام دستاویزات جمع کرادیتے تو آپ کو بات کرنے کا موقع نہ ملتا۔ اس لئے ان کے وکلا کو بہت سے معاملات کا جواب دینا ہوگا،جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو کیس ختم کرنے کی جلدی کیا ہے، اگر آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق کیا تو سراج الحق کے سوا پارلیمنٹ میں کوئی بھی شخص نہیں بچے گا، مقدمے کی سماعت اس لئے کر رہے ہیں کہ کہیں یہ کیس سب کو ہی نہ لے ڈوبے، عدالت جب تک مطمئن نہیں ہو گی اس وقت تک کسی کو سزا نہیں سنائیں گے۔ کیس کی مزید سماعت آج ہوگی۔ سماعت کے اختتام پر سپریم کورٹ کے بنچ نے ریمارکس دیئے کہپانامہ کیس میں قانون کی ایسی تشریح نہیں کریں گے کہ سب زد میں آجائیں اگر بیانات اور انٹرویوز پر لوگوںکو نااہل کریں گے تو سراج الحق کے سوا کوئی نہیں بچے گا۔ جو لوگ عدال تمیں کھڑے ہیں وہ بھی نہیں بچیں گے۔ اس پرعدالت میں قہقہہ گونج اٹھا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ مذاق میں ایسی باتیں کرلیتے ہیں تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کے دلائل کل بھی جاری رہیں گے۔

پاکستان میں کرکٹ کی بحالی میں ” فیکا“ بھی رکاوٹ

لاہور(آئی این پی)فیکا پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں ایک بارپھر رکاوٹ بن کر سامنے آگئی ہے کیونکہ ویسٹ انڈین کرکٹرز نے پاکستان کے سفر کو پلیئرز کی عالمی باڈی کی کلیئرنس سے مشروط کردیا،فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کو پاکستان اور بھارت تسلیم نہیں کرتے اور نہ ہی ان دو ممالک کے پلیئرز اس تنظیم کا حصہ ہیں مگر پھر بھی یہ پاکستان کے معاملات میں ٹانگ اڑانے سے باز نہیں آتی۔ پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی کی جانب سے لاہور میں پی ایس ایل کا فائنل منعقد کرنے کی تصدیق پر فیفا نے روڑے اٹکانا شروع کردیئے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ ہمیں جو ایڈوائس موصول ہوئیں ہیں ان میں واضح کیاگیا ہے کہ انٹرنیشنل پلیئرز کے سفر کرنے کے لئے پاکستان بدستور ایک خطرناک ملک ہے۔ویسٹ انڈیز کے جو کھلاڑی پاکستان آنے کی خواہش رکھتے بھی ہیں وہ بھی فیکا کی جانب ہی دیکھ رہے ہیں۔ کیرون پولارڈ، سنیل نارائن، سموئل بدری اور ڈیرن سیمی جیسے پلیئرز کے ایجنٹ ایڈی ٹولچرڈ کا کہنا ہے کہ ” ہمارے کھلاڑیوں میں یہ شدید خواہش پائی جاتی ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی ہو لیکن ہم اور ہمارے پلیئرز ہی ہمیشہ اس معاملے پر فیکا کی رائے کو اہمیت دیں گے“۔” ہم جانتے ہیں کہ پاکستان میں صورتحال بہتر ہورہی ہے لیکن ہم سیکیورٹی ماہرین نہیں اور نہ ہی ہمیں معاملات کو اپنی آنکھوں سے جانچنے کا کوئی تجربہ ہے، اس کے لئے ہمیں ایسے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے جوکہ متعلقہ شعبے کے ماہر ہوں، یہی وجہ ہے کہ ٹیمیں پاکستان کا سفر نہیں کررہی ہیں“۔” پی ایس ایل کے فائنل میں صرف ایک ماہ باقی رہ گیا ہے اور ابھی تک چیزیں واضح نہیں ہوئی ہیں، ہم دیکھتے اور انتظار کرتے ہیں، اس کے ساتھ ہم پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لئے بھی پرا±مید ہیں“۔