لاہور، کراچی، اسلام آباد (کلچرل رپورٹر، خصوصی نامہ نگار، بیوروز، مانیٹرنگ ڈیسک) سال 2016 کا اختتام ہو گیا اور پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں نئے سال کا جشن منایا گیا۔ نیو ایئر کے موقع پر شاندار آتشبازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ لاکھوں افراد نے جس کا نظارہ کیا۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد میں نوجوان کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور خوب ہلہ گلا کیا۔ اس موقع پر ہوائی فائرنگ کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے جبکہ پولیس نے منچلوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے درجنوں کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا۔ دیگر شہروں کی طرح صو با ئی دارلحکو مت میں سال نو کی آمد طوفان بدتمیزی ،ہلڑ بازی او ر شور شرابا میں سال 2017 ءکو خوش آمدید کہا گیا ،منچلے موٹر سائیکلوں اورگاڑیوں سمیت پیدل ، مال روڈ کے ساتھ لبرٹی گلبرگ ،ڈیفنس اور بحریہ میں ٹولیوں کی صورت میں پہنچ گئے ،پولیس کی بھاری نفری داخلی راستوں سمیت گرجاگھروں اور ہوٹلوںسمیت شاہراﺅں پر تعینات ہوتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوارواقعہ سے نمٹنے کیلئے تعینات کی گئی ،سال نو کو بہتر دیکھنے کیلئے آنکھوں میں امید کی کرنیں لیے داتا داربار اوربادشاہی مسجد سمیت دیگر مساجد میں خصوصی انتظامات کیے گئے ،شہریوں کی جانب سے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں ۔تفصیلات کے مطابق سال 2017 ءکو خوش آمدید کہنے کیلئے منچلوں کی ٹولیاں مال روڈ اورلبرٹی پہنچ گئیں جہاں طوفان بدتمیزی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے گئے جبکہ نوجوانوں کی جانب سے کیک اور ہوا میں غبارے چھوڑے گئے ،اہل لاہور کی جانب سے کئی افراد اپنی فیملیوں کے ساتھ جوش وجذبے کے ساتھ ہلہ گلہ کرتے رہے جبکہ لبرٹی اور بحریہ ٹاﺅن میں منعقد کیے گئے خصوصی شوز میں آتشبازی کی گئی اندرون شہر سمیت دیگر علاقوں میں سال نو پر ہوائی فائرنگ کی پابندی کو بھی نظر انداز کردیا گیا جبکہ سال نو پر پولیس کی طرف سے بھاری نفری تعینات کرتے ہوئے عبادت گاہوں ،شاہراﺅں اور داخلی و خارجی راستوں پر سخت ناکہ بندی کی گئی اور ون ویلنگ سمیت خواتین سے بدتمیزی کو روکنے کیلئے خصوصی پولیس دستے تعینات کیے گئے مال روڈ سمیت دیگر علاقوں میں جیب تراشی کی وارداتوں کی شکایات بھی موصول ہوئیں۔ لاہور میں اس سال بھی نیوایئر نائٹ روایتی وجوش جذبے سے منایا گیاجس کی تیاریاں کئی دنوں سے جاری تھیں اوراس کے لئے منچلوں نے پرائیویٹ فار م ہاﺅسزاور ہوٹل بک کرائے ہوئے تھے جہاں ڈانس پارٹیاں اور نجی محفلیں سجائی گئیںجن میں نہ صرف ملک کی نامور ماڈلزاورگلوکا روں نے شرکت کی بلکہ بے شمار ڈانسرزاور بی کلاس ماڈلز بھی ان پارٹیوں کی زینت بنیں۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ زیادہ تر ڈانس پارٹیاں بحریہ ٹاﺅن ،بیدیاں روڈ،رائے ونڈ روڈ،برکی روڈ،کینال روڈ اور دیگر علاقوں میں واقع فام ہاﺅسز پر منعقد بلکہ اس کے علاوہ شہر کے کئی پوش علاقوں کے گھروں میں پارٹیاں اور نجی محفلیں سجائی گئیں جس کے لئے مشہور ڈانسرزکو پہلے ہی بک کرلیا گیا تھا۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ شہرکی مشہورڈانسرزنے نیوایئر کی ڈیمانڈ کے باعث اپنے معاوضے میں بھی بے پناہ اضافہ کردیا تھا جبکہ کئی پارٹیوں کے لئے مشہورگلوکاروں کو بھی بک کیا گیا تاہم ایسی پارٹیاں کم تعداد میں تھیں جہاں گلوکاروں کو مدعوکیا گیا تھا جبکہ ڈانس پارٹیاں زیادہ تعدادمیں ہوئیں جن کے لئے شہرکی تین سو کے قریب مشہور ڈانسرزاور”ماڈلز“کو بک کیا گیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ شہر کے پوش علاقوں میں ہونے والی پارٹیوں میں شرکت کے لئے دس سے پندرہ ہزار روپے میں ٹکٹ اور کارڈ فروخت کئے گئے تھے۔ ان پارٹیوں میں شہر کی ایلیٹ کلاس سے تعلق رکھنے والے جوڑوں نے ہی شرکت کی کیونکہ ان پارٹیوں میں صرف”کپلز“کو ہی شرکت کی اجازت تھی۔کئی پارٹیوں میں لوگوں کے درمیان نشے میں دھت ہونے کی وجہ سے لڑائی جھگڑوں کی اطلاعات بھی ملیں۔ دنیا بھر میں کہیں خوشیوں کے رنگ، کہیں غموں کے سائے ، کہیں امید کے دیئے تو کہیں ناامیدی کے اندھیرے دیتا ہوا سال 2016 اپنے اختتام کو پہنچ گیا اور نئے سال کا خوش دلی سے استقبال کیا گیا، سال کا پہلاسورج نیوزی لینڈ سے طلوع ہوا۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کہیں خوشیوں کے رنگ، کہیں غموں کے سائے ، کہیں امید کے دیئے تو کہیں ناامیدی کے اندھیرے دیتا ہوا سال 2016 اپنے اختتام کو پہنچ گیا اور نئے سال کا خوش دلی سے استقبال کیا گیا۔کہیں آتش بازی کے حشر سامانیاں ہیں تو کہیں حسن و جمال کی رعنائیاں، کہیں پھڑکتا ہوا میوزک ہے تو کہیں عبادات کا سکون، دنیا بھر میں بسنے والے اربوں انسان اپنے خطوں، تہذیب، اور روایتوں کے مطابق نئی امیدوں ، امنگوں ، خطرات اور خدشات کے امتزاج میں 2017 کا استقبال کررہے ہیں، سال کا پہلا سورج نیوزی لینڈ سے طلوع ہوا جہاں مختلف شہروں میں نئے سال کے استقبال کے لیے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ نیوزی لینڈ میں سال نو کی سب سے بڑی تقریب آکلینڈ میں ہوئی جہاں اسکائی ٹاور پر آتش بازی کا خوبصورت مظاہرہ کیا گیا جسے دیکھنے سارا شہر ہی امڈ آیا تھا۔واضح رہے کہ نئے سال کا آغاز سب سے پہلے پولی نیشن ممالک نیوزی لینڈ، ٹانگا اور سوما سے ہوتا ہے جس کے بعد سورج آسٹریلیا کی سرحد کو چھوتے ہوئے جاپان میں اپنی کرنیں بکھیر تاہے، جہاں اس کے استقبال کو دیوانے تیارتھے اور انہوں نے اس کا استقبال کیا۔ جب کہ نئے سال کے نئے سورج کی سب سے آخری رونما ماریکا کی مغربی ریاستوں میں ہوگی۔
