ایف آئی آر کی کاروائی 7انسانی سمگلر‘ ایک سہلوت کار گرفتار ‘ 142پاسپورٹ‘ جدید مشین پرآمد

لاہور‘ گوجرانوالہ‘ گجرات (نمائندگان خبریں) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے سادھو کی میں کارروائی کرتے ہوئے 7 انسانی اسمگلرز اور گجرات سے گرفتار انسانی اسمگلر سہیل شکیل کے ایک سہولت کار کو گرفتار کرلیا جبکہ غیر قانونی طورپر یورپ جانے کی کوشش کرنے والے 7افراد کو بھی گرفتار کر لیا گیا اور ایجنٹوں کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سانحہ تربت کے بعد ایف آئی اے کی غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے والے ایجنٹوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں ۔ ایف آئی اے گوجرانوالہ سیل نے سادھوکی میں کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایک بڑے گروہ کو گرفتار کر لیا جن میں 7 انسانی اسمگلروں میں سے 4 کا تعلق بلوچستان سے ہے اور دیگر کاتعلق پنجاب اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے ہے۔ ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر خالد انیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے 142پاکستانی پاسپورٹ، دیگر دستاویزات اور جدید الیکٹرانک مشینیں برآمد ہوئی ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمان پاکستان، ایران اور عراق سے انسانی اسمگلنگ کے ذریعے شہریوں کو یورپ بھجواتے تھے جبکہ دوران تفتیش انکشاف ہوا ہے کہ گروہ کا مرکزی ملزم حسنین تربت فائرنگ واقعہ میں ملوث ایک مفرور ملزم اختر میو سے رابطے میں تھا۔دوسری جانب ایف آئی اے نے ایک اور کارروائی میں گجرات سے ایک ملزم قیصر منیر کو بھی گرفتار کیا ہے۔ایف آئی اے کے مطابق قیصر منیر گزشتہ روز گرفتار ہونے والے ملزم سہیل شکیل کا سہولت کار ہے اور سہیل شکیل نے تربت میں مارے جانے والے پانچ افراد کو کوئٹہ بھجوایا تھا۔دوسری جانب ایف آئی اے لاہور نے غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کی کوشش کرنے والے 7افراد کو بھی گرفتار کر لیا ہے ۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزمان نے ایجنٹوں کو ایک لاکھ 30ہزار روپے دینے کا انکشاف کر دیا ، ایجنٹوںمیں طیب ، ساجد ریاض اور نثار شامل ہیں جن کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایف آئی اے کے مطابق تمام افراد کا تعلق کھاریاں سے ہے جنہیںوین کے ذریعے لاہور منتقل کیا گیا اور یہاں سے انہیں کوئٹہ اور پھر غیر قانونی طور پر بارڈر پار کروایا جانا تھا تاہم بروقت کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ٹیکسلا:غیر قانونی ہورڈنگز‘ بل بورڈنے این ایچ کی کرپشن کا پول کھول دیا

ٹیکسلا(تحصیل رپورٹر)جی ٹی روڈ واہ کینٹ ٹیکسلا پر آویزاں غیر رجسٹر ڈ ہورڈنگ و بل بورڈز نے این ایچ اے کی مبینہ کرپشن کا پول کھول دیا، این ایچ اے کی حدود میں انڈر گراونڈغیر قانونی تعمیرات این ایچ اے حکام کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گئیں، این ایچ اے اور نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس کا جی ٹی روڈ این ایچ اے کی حدود میں تجاوزات کے خلاف مشترکہ آپریشن ، ڈی ایس پی نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس سید ثاقب کاظمی، ڈپٹی ڈائریکٹر این ایچ اے ارشد عباس ،اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا وقاص اسلم مارتھ ،آپریشن کی نگرانی کرتے رہے،، متعدد شیڈز، بل بورڈز گرا دیئے گئے،غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کریک ڈاﺅن کیا گیا،تفصیلات کے مطابق جی ٹی روڈ واہ کینٹ ٹیکسلا میں ناجائز تجاوزات کے خلاف نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس اور این ایچ اے کا مشترکہ آپریشن کیا گیا، نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس کے آپریشن آفیسر محمد اقبال چلاسی ،رحمان خٹک ایڈمن آفیسر،اسسٹنٹ ڈائریکٹر این ایچ اے کیانی ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر مظہر خان، ریونیو آفیسر این ایچ اے ، انسپکٹر محمد علی این ایچ اے بھی موجود تھے، تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے جس میں جی ٹی روڈ پر لگے متعدد بل بورڈز ، ہولڈنگ بورڈز اور نواب آباد جی ٹی روڈ پر پلازہ کی تعمیر میں انڈر گراونڈتعمیرات ، جو این ایچ اے کی حدود میں بنی ہوئی ہیں ، اس ضمن میں جب ڈپٹی ڈائریکٹر ارشد عباس سے انکا موقف لیا گیا تو انکا کہنا تھا کہ وہ ابھی ایک ماہ ہوئے یہاں تعینات ہوئے ہیں تاہم ابھی دیکھنا ہے کہ کون کون سے بل بورڈز، ہولڈنگ بورڈ بغیر این او سی کے لگے ہوئے ہیں جن کا ٹینڈر نہیں ہوا،انھیں بتایا گیا کہ اس طرح تو حکومت کو لاکھوں روپے ریونیو کی صورت میں ماہانہ نقصان ہورہا ہے اور یہ این ایچ اے حکام کی ملی بھگت سے کیسے ممکن ہوا، انھوں نے کہا کہ اس ضمن میں مکمل تحقیقات کی جائیں گئیں، نواب آباد جی ٹی روڈ پر این ایچ اے کی حدود میں انڈر گراونڈ پلازہ کی تعمیر پر انکا کہنا تھا کہ یہ آج انکشاف ہوا ہے جب آپریشن کای جارہا ہے یہ معاملہ بھی ہماری آنکھوں سے اوجھل تھا تاہم مالک کو ایک روز کا وقت دیا گیا ہے اگر تعمیرات ختم نہ کی گئیں تو قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی،آپریشن کے دوران متعدد پکی تعمیرات کو بھی مسمار کیا گیا ، ڈی ایس پی نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس سید ثاقب کاظمی کا کہنا تھا کہ جو چیز بھی ٹڑفک کے بہاو میں خلل پیدا کرے گی اسے ریمو کیا جائے گا ، اور آپریشن بلا تفریق جاری رہے گا۔

ڈائریکٹر این ٹی ایس کے وارنٹ گرفتاری جاری

راولپنڈی (بیورو رپورٹ)کسٹم عدالت نے پونے3 ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور انکم ٹیکس چوری کے الزام میں ڈائریکٹر این ٹی ایس ہارون رشید کے وارنٹ گرفتاری جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ پیشی پر گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے ۔ منگل کو راولپنڈی کی خصوصی کسٹم عدالت میں جج شیراز کیانی نے پونے 3 ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور انکم ٹیکس چوری کے کیس کی سماعت کی۔ عدالت میں ان لینڈ ریونیو نے موقف پیش کیا کہ ملزمان نے پونے 3 ارب کی ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کی ہے عدالت ملزمان کو منی لانڈرنگ ایکٹ اور ٹیکس چوری کے الزام میں سخت سے سخت سزائیں دی جائیں۔عدالت نے ریفرنس باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے این ٹی ایس کے ڈائریکٹر ہارون رشید کے وارنٹ گرفتار جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ انہیں آئندہ پیشی پر گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔عدالت نے این ٹی ایس کے چیف ایگزیکٹو سمیت تمام ڈائریکٹرز ڈاکٹر جنید زیدی ، ڈاکٹر اظہار حسین، ڈاکٹر سہیل غنی، ڈاکٹرشاہد اعوان اور ڈاکٹر شیرزاہ خان کے بینک اکانٹس، منقولہ و غیرمنقولہ جائیدادیں منجمد کرنے کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرلی ہے۔ عدالت نے تمام ملزمان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔عدالت نے تمام ملزمان کے خلاف ان لینڈ ریونیو کا ریفرنس بھی بھی سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے ریفرنس کی نقول ملزمان میں تقسیم کردی ہیں، جب کہ عدالت نے کہا ہے کہ تمام ملزمان پر فردِجرم 13 جنوری 2018 کو عائد کی جائے گی۔ عدالت نے تمام ملزمان کو آئندہ سماعت سے پہلے فی کس ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے اور ایک ایک ضامن عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔