اسلام آباد(خبرنگار،آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کا دعویٰ قوم کو بیوقوف بنانے کی کوشش ہے ، مگر بار بار لوگوں کو بیوقوف بنانا ممکن نہیں،نواز شریف کی یہ کوشش کہ عوام ان کا احتساب کریں آئین سے روگردانی اور فساد برپا کرنے کی کوشش ہے ، عدلیہ اور آئین پر نواز شریف کے حملوں سے ثابت ہے کہ ان کے پاس اپنے جرائم کے دفاع میں کہنے کیلئے کچھ نہیں، نواز شریف مافیا ہر قیمت پر بیرون ملک چھپائے تین سو ارب بچانا چاہتا ہے ۔پیر کو اپنے ٹوئٹر پیغام میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کا یہ دعوی کے عوام ان کا احتساب کرینگے قوم کو بیوقوف بنانے کی کوشش ہے ، نواز شریف چاہتے ہیں کہ تمام لوگوں کو ہر وقت بیوقوف بنائے رکھا جانا چاہیے، مگر بار بار لوگوں کو بیوقوف بنانا ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ آئینی طور پر ان کا کام اپنے نمائندے منتخب کرنا ہے، عوام کو بخوبی احساس ہے کہ قانون کی عملدآری یقینی بنانا عدلیہ کی ذمہ داری ہے، چنانچہ احتساب کا اصل فریضہ آئینی طور پر عدلیہ کے ذمہ ہے ۔ عمران خان نے مزید کہا کہ نواز شریف کی یہ کوشش کہ عوام ان کا احتساب کریں آئین سے روگردانی اور فساد برپا کرنے کی کوشش ہے ، عدلیہ اور آئین پر نواز شریف کے حملوں سے ثابت ہے کہ ان کے پاس اپنے جرائم کے دفاع میں کہنے کیلئے کچھ نہیں،نواز شریف مافیا ہر قیمت پر بیرون ملک چھپائے تین سو ارب بچانا چاہتا ہے۔ پا کستان تحریک انصاف کی قیادت کا اعلیٰ سطحی اجلاس پیر کو بنی گالہ اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین عمران خان نے کی۔اجلاس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے اراکین اسمبلی میں 200 ارب روپوں کی تقسیم پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیااورسپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن سے فوری نوٹس کا مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پنجاب اور وفاق کی حکومتوں کا اراکین اسمبلی میں 200 ارب کے ترقیاتی فنڈز کی تقسیم نہ صرف ایک سیاسی رشوت ہے بلکہ انتخابات سے قبل قومی خزانے سے بھارے فنڈز کی تقسیم قبل از انتخابات دھاندلی ہے۔اجلاس میں سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن سے سیاسی رشوت ستانی کیلئے قومی خزانے کے اس استعمال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اجلاس میں الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 203 میں ترمیم پر بھی مفصل تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ مردم شماری اور ممکنہ حلقہ بندیوں کے اہم پہلوو¿ں پر بھی گہرا غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس کے شرکا نے نواز شریف اور مافیا کی جانب سے اداروں خصوصاً عدلیہ کیخلاف مہم جوئی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنے کیلئے فوری انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا۔اجلاس کے شرکاکا یہ مشترکہ موقف تھا کہ پاکستان بدترین معاشی, سیاسی اور انتظامی بحرانوں کی دلدل میں دھنس رہا ہے۔موجودہ حکومت فیصلہ سازی اور بروقت اقدام کی صلاحیت سے محروم ہے جس کی وجہ سے سیاسی و انتظامی سطح پر پیدا ہونے والا خلا ریاست کیلئے مہلک حالات کا سبب بن رہا ہے۔علاوہ ازیںنواز شریف اپنی چوری بچانے کیلئے نظام کو یرغمال بنائے رکھنا چاہتے ہیں جبکہ کابینہ اراکین وزیر اعظم کی بجائے سابق نااہل وزیر اعظم سے ہدایات لیتے نظر آتے ہیں۔شریف خاندان میں پیدا شدہ دراڑیں اور حکومتی جماعت میں اقتدار کی کشمکش غیر یقینی کی کیفیت کو ہوا دے رہی ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کے اندرونی و بیرونی سیاسی حالات کے تقاضے کو مد نظر رکھتے ہوئے فوری طور پر عوام سے رجوع کیا جائے۔نیزعوام کے اعتماد اور قومی مینڈیٹ کی حامل حکومت کو پالیسی سازی اور فیصلوں کا اختیار سونپا جائے۔