تازہ تر ین

حکومت کی نا اہلی،بڑا ادارہ دیوالیہ

لاہور (نیااخبار رپورٹ) اورنج لائن میٹرو ٹرین کو ایک اور جھٹکا‘ پراجیکٹ کی وجہ سے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی دیوالیہ ہو گئی اور 6ماہ گزرنے کے باوجود اس منصوبے کی تعمیر کیلئے پنجاب حکومت سے لیا گیا 10ارب روپے کا قرض واپس کرنے میں ناکام ہو چکی ہے جس پر صوبائی محکمہ خزانہ نے جاری سالانہ ترقیاتی پروگرام کی تکمیل خطرے میں پڑنے کا وزیراعلیٰ پنجاب کو عندیہ دے دیا ہے۔ ایل ڈی اے نے پنجاب حکومت سے اورنج لائن میٹرو ٹرین کی تعمیر شروع کروانے کیلئے مارچ 2017ءتک 10ارب کا قرض بطور ریوالونگ فنڈز لیا تھا جو جون 2017ءتک واپس کرنا تھا لیکن ایگزمین بینک چائنہ کی طرف سے منصوبے کی تعمیر کیلئے قرض کی فراہمی میں تاخیر اور ناقص مالیاتی حکمت عملی کی وجہ سے اتھارٹی ابھی تک قرض واپس نہ کر سکی۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور چیئرمین نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن آف چائنہ نے مئی 2014ءمیں ایک معاہدہ کیا جس کے تحت لاہور میں 27کلومیٹر اورنج لائن میٹرو ٹرین تعمیر کی جانی تھی اور یہ منصوبہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کا حصہ ہے۔ اس منصوبہ کیلئے پنجاب حکومت نے تین ہزار سے زائد راستے میں آنے والی سرکاری و نجی کمرشل و رہائشی املاک کو ایکوائر کیا اور اس پر کام کا آغاز اکتوبر 2015ءمیں کیا گیا جو 21ماہ میں مکمل ہونا تھا۔ اس منصوبے کیلئے ایک ارب 62کروڑ ڈالر کا قرض لینے کیلئے ایگزمین بینک چائنہ سے دسمبر 2015ءمیں معاہدہ ہوا جس کے تحت پنجاب حکومت نے یہ قرض 20سال میں 2ارب 36کروڑ ڈالر واپس کرنا تھا۔ ایگزمین بینک کی طرف سے کچھ ایشوز واضح نہ ہونے کی وجہ سے قرض کا اجراءبروقت نہ ہو سکا اور ایل ڈی اے کی درخواست پر محکمہ ٹرانسپورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ایک سمری بھجوائی جس میں مو¿قف اختیار کیا گیا کہ سول ورک کی ادائیگی کیلئے ایل ڈی اے کو 10ارب کا قرض فراہم کیا جائے۔ محکمہ خزانہ پنجاب نے وزیراعلیٰ اور کیبنٹ سٹینڈنگ کمیٹی برائے خزانہ و ترقیات کی منظوری کے بعد مارچ 2017ءتک ایل ڈی اے کو 10ارب کا قرض اس شرط پر فراہم کیا کہ وہ جون تک اس کو واپس کردیگا، مئی 2017ءمیں محکمہ خزانہ نے محکمہ ٹرانسپورٹ سے کہا کہ وہ ایل ڈی اے سے کہے کہ وہ قرض ہمراہ سودا ادا کرے جس کے جواب میں ایل ڈی اے نے موقف اختیار کیا کہ ایگزمین بنک کی طرف سے قرض جاری کرنے میں تاخیر کی وجہ سے ٹھیکیداروں کو محکمہ خزانہ سے لئے گئے قرض سے ادائیگی کردی گئی ہے اور ایل ڈی اے کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے، وہ قرض واپس نہیں کرسکتا۔ اس منصوبہ پر لاہور ہائیکورٹ نے اگست 2016ءمیں کام روک دیا تھا۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ کام روکنے پر ایگزمین بنک نے فنڈز کی فراہمی روک دی تھی۔ اب دسمبر میں سپریم کورٹ نے منصوبہ پر کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔ ایل ڈی اے جون 2017ءمیں قرض واپس نہ کرنے پر ڈیفالٹ ہوگیا جس پر محکمہ خزانہ پنجاب نے اس کی درخواست پر ادائیگی کی تاریخ کو دسمبر 2017ءتک بڑھادی۔ محکمہ خزانہ کے ایک سینئر افسر نے نام نہ ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ محکمے نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ایک سمری کے ذریعہ مطلع کردیا ہے کہ اگر ایل ڈی اے نے قرض بمعہ منافع واپس نہ کیا تو جاری سالانہ ترقیاتی پروگرام پر بہت اثر پڑے گا اور ترقیاتی منصوبہ جات تاخیر کا شکار ہوجائیں گے۔محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ایل ڈی اے کو ایگزمین بینک کی طرف سے اختیار کئے گئے طویل طریقہ کار کی وجہ سے فنڈز کی فراہمی میں تاخیر کا سامنا ہے اور اس کو بنیاد بنا کر محکمے نے وزیراعلیٰ پنجاب کو سمری بھجوائی جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت سے لئے گئے 10ارب کے قرض کی واپسی کی مدت کو جون 2018ءتک بڑھا دیا جائے۔
ایل ڈی اے دیوالیہ

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain