میرپور خاص، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، صباح نیوز) سابق صدر آصف زرداری نے جیالوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ کبھی یہاں تو کبھی وہاں سے چھینا جاتا ہے، چاہتا ہوں میاں صاحب سارے راز فاش کر دیں اور پہلے اپنے بارے میں بتائیں کہ ان کو مینڈیٹ کیسے ملتاہے؟آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے پاور میں آنے کیلئے کسی کا سہارا نہیں لیا، نواز شریف ہم پر کسی سہارے کا الزام نہیں لگا سکتے، ہمیں تو ہمیشہ لہروں کے خلاف تیرنا پڑا، ہمارے پاس عوام کی اور میاں صاحب کے پاس دولت کی طاقت ہے۔ا?صف زرداری نے کہا کہ میرے کندھوں پر شہید بھٹو اور شہید محترمہ کی ذمہ داریوں کا بوجھ ہے، ہمارے ہاتھ میں صرف جھنڈا اور تیر کا نشان ہے اور ہم وڈیروں کے نہیں ہاریوں کیساتھ ہیں۔ آصف زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر وہ کام کروں گا جس سے ہاری اور محنت کش کو فائدہ ہو، اگر ملوں کو نقصان ہو رہا ہے تو ان سے بھی بات کر رہے ہیں لیکن ہم ہاریوں کے حق کا دفاع کریں گے، اگر وہ ملیں نہیں چلا سکتے تو ہمیں چابیاں دیدیں، ہم چلائیں گے۔ سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ کسی غریب یا صنعتکار کا حق نہیں کھانا چاہتے۔ سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 90ویں یوم پیدائش کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی مذہبی انتہاپسندی سے لڑے گی اور مذہبی انتہاپسندوں کو مذہب کے نام پر سیاسی اختیار پر قبضہ نہیں کرنے دے گی۔ ہمارے سیاسی آئیڈیل اور پارٹی کے بانی چیئرمین کا قول تھا کہ “سیاست کا سرچشمہ عوام ہیں” اور یہ قول اس نسل اور آنے والی نسلوں کے لئے رہنمائی کرتا رہے گا۔ انہوں نے تمام جمہوریت پسند عوام سے کہا ہے کہ وہ خود کو اس آئیڈیل کے لئے وقف کر دیں اور مذہبی انتہاپسندوں کو مذہب کے نام پر اختیارات پر قبضہ کرنے کی اجازت نہ دیں۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو ہمارے لئے رہنمائی کا سرچشمہ ہیں جنہوں نے عوام کو بیدار کیا اور ان کے دلوں میں امید کی شمع روشن کی۔ انہوں نے آنے والی نسلوں کے لئے راستوں کو منور کیا۔ کوئی بھی ان کی کامیابیاں ان سے نہیں چھین سکتا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے قوم کا اعتماد بحال کیا، لوگوں کو ہمت دلائی اور انہیں متفقہ جمہوری آئین دیا اور اس کے ساتھ ساتھ ملک کے دفاع کو مضبوط کیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی میراث کی ہر قیمت پر حفاظت کرے گی۔ آج کے روز ہم خود کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کے سیاسی نظریے کے لئے وقف کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ آج ہم ان لوگوں کو بھی خراج عقیدت اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے جمہوریت کے لئے اور ظلم کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے، جلاوطنی برداشت کی اور تشدد سہا اور جیلیں کاٹیں۔