اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے اپنی حالیہ ملاقات میں تجویز دی ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کا عہدہ ان کی پارٹی کو دیا جانا چاہیے۔ بلوچستان میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی کہ مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم عباسی کو یقین دہانی کروائی ہے ، بلوچستان اسمبلی برقرار رہے گی اور مسلم لیگ ن کو سینٹ میں آئندہ الیکشن میں بلوچستان سے نشستوں کا حصہ دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ میر ثناءاللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ہی بلوچستان کی سیاست میں اچانک گرما گرمی آئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ زہری کے طرز حکومت اور ان کی کابینہ کے بعض ارکان نے بلوچستان اسمبلی کے ارکان کو اپنے سے دور کرلیا ہے کیونکہ وہ بعض مخصوص حلقوں میں ہی ترقی فنڈز جاری کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد میں بعض ارکان نے وزیراعلیٰ زہری کیخلاف الزامات لگائے ہیں کہ حکومت میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہو رہی ہے۔ ان کے دور میں کوئی فنڈ خرچ کیا گیا اور نہ ہی کوئی بڑا منصوبہ شروع یا مکمل کیا گیا،3200 اسامیاں خالی پڑی ہیں، لوگوں کو نوکریاں نہیں دی جا رہی، نوکری کیلئے رشوت لی جا رہی ہے۔ اپوزیشن رہنماﺅں کو فنڈز نہیں دیئے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ بلوچستان حکومت بنانا زرداری کے الیکشن 2018ءکیلئے گرینڈ گیم پلان میں شامل ہے۔