اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مولانا فضل الرحمان بلوچستان حکومت بچانے آگئے، تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے بدلے حصہ مانگ لیا ۔ جے یو آئی بلوچستان میں گورنرکاعہدہ لینے کی خواہش مند ہے۔ اپوزیشن لیڈرصوبائی اسمبلی مولانا عبدالواسع کہتے ہیں تحریک کامیاب ہوگی۔ مسلم لیگ ن میں دراڑوں کے عمل کا آغاز بلوچستان سے ہوگیا۔ حکومتی جماعت کو وزیراعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے اور اپنی بقا کے لیے مولانا فضل الرحمان کے کندھے کی ضرورت پڑ گئی۔ جے یو آئی ف نےبھی بدلے گورنری مانگ لی۔ بلوچستان میں مسلم لیگی حکومت کی نا خطرے میں پڑی تو جے یو آئی ف سے مدد مانگ لی، مگر وفاق کے اتحادی اور بلوچستان میں مخالف مولانا فضل الرحمان نے اپنے کندھے کی بھاری بولی لگا دی۔وزیراعلی ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے بدلے جے یو آئی ف نے گورنر بلوچستان کے عہدے پرنظریں گاڑ دیں جے یو آئی نے ایک طرف تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے لیے حکومت سازی میں حصہ مانگا ہے مگر دوسری جانب سیاست پر سیاست کرتے ہوئے ن لیگ کو تحریک عدم اعتماد کی متوقع کامیابی کے خوف میں بھی مبتلا کردیا۔بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد سمجھو آج سے ہی کامیاب ہوگئی۔اب نواز شریف اور ان کی جماعت والوں کی زبان پر ایک ہی بات ہے کہ مجھے کیوں نکالا، سازش ہورہی ہے۔ دوسری جانب وزیراعلی بلوچستان اپنے طور پر حکومتی امور چلانے میں بے بس ہو گئے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آج معاملات کو سنبھالنے کے لئے کوئٹہ جائیں گے۔ مسلم لیگ ن اور جے یو آئی میں مذاکرات کا فائنل راو¿نڈ ہوگا۔