اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان میں صحافیوں کو درپیش مشکلات اور ذمہ داریوںکی ادائیگی کے دوران دھمکیوں، اموات کے حوالے سے تحقیقات رپورٹ جاری کر دی گئی، رپورٹ میں پاکستان کو صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے حوالے سے دنیا کا چوتھا خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا، پاکستان میں 2000 کے بعد 150 میڈیا ورکرز ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے، ریسرچ رپورٹ میں صحافیوں کیلئے مالی تعاون، اموات کی صورت میں فیملی کے لئے امداد کا تعین، فاٹا اور کے پی کے کے خطرناک علاقوں میں صحافت کی ذمہ داریاںادا کرنے والے صحافیوںکیلئے انڈونمنٹ فنڈ کے قیام سمیت متعدد سفارشات شامل ہیں۔ کمیونیکیشن ریسرچ سٹرٹیچرز اور جرنلزم ان پاکستان کی جانب سے سرواﺅنگ سٹوری کے عنوان سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو دنیا بھر میں فیلڈ میں کام کرنے والے صحافیوںکیلئے چوتھا خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا۔ پاکستان میں فیلڈ کے دوران مختلف و جوہات کی بناءپر 150 سے زائد صحافی جان کی بازی ہار گئے ان میں سے اکثر کیسز کی تحقیقات تک نہیں ہو سکیں۔ رپورٹ میں پاکستانی صحافیوں حصوصا کے پی کے اور بلوچستان کے صحافیوں کو دوران کام بہتر طریقے سے ذمہ داریاں ادا کرنے اور دھمکیوں کی صورت میں متعلقہ اتھارٹیز کی کارروائی ذمہ داری نبھاتے ہوئے جان کی بازی ہار جانے والے صحافیوں کیلئے انڈونمنٹ فنڈز کے قیام سمیت دیگر تجاویز کو بھی شامل کیا گیا۔ جبکہ دوسری طرف میڈیا ورکرز کو حکومت تحفظ دینے کو تیار ہوتی ہے نہ ہی میڈیا مالکان جس کی وجہ سے کئی جان سے گئے متعدد زندگی بھر کے لئے معذور ہو گئے۔