تازہ تر ین

ذہنی مریض یا نشئی ہی اس حد تک جا سکتے ہیں: ماہر نفسیات

لاہور (خصوصی رپورٹ) قصور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کے واقعہ میں عام آدمی بھی اتنا ہی ملوث ہو سکتا ہے جتنا ایک نفسیاتی مریض کے ملوث ہونے کے امکانات ہیں تاہم شراب نوشی یا نشہ کرنے والے افراد ہی اس حد تک جا سکتے ہیں ورنہ صرف نفسیاتی مریض بچوں سے زیادتی کر سکتا ہے قتل نہیں کرتا۔ ان خیالات کا اظہار ماہر نفسیات جنرل ہسپتال ڈاکٹر محمد زبیر نے ”نیااخبار“ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر زبیر کا کہنا تھا کہ قصور میں جو بچی سے زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا اس کے پیچھے بہت سارے محرکات ہیں۔ اس واقعہ میں یا تو بہت ہی ایلیٹ کلاس یا پھر انتہائی غریب کلاس کا فرد شامل ہو سکتا ہے۔ شراب نوشی اور نشہ کرنے والے فرد کے اس میں ملوث ہونے کے زیادہ امکانات ہیں جبکہ بعض مریض ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو دماغ کی طرف سے مختلف پیغامات ملتے رہتے ہیں اور وہ اس پر عمل کرتے ہیں۔ ایسے واقعات معاشرے میں وقت پر شادی نہ ہونا بھی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain