لاہور(پ ر)وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف قصور میں قتل ہونے والی کمسن بچی زینب کی رہائش گاہ گئے۔ وزیراعلیٰ نے کمسن بچی زینب کے والد اور غمزدہ خاندان سے ملاقات کی اور بچی کے قتل کے دلخراش واقعہ پر والد اور غمزدہ خاندان سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے مقتول بچی کے والد اور دیگر لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس اندوہناک واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ آپ کو انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا اور انصاف نہ صرف ہوگا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انسانیت سوز واقعہ ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے اور میرا فرض اور ذمہ داری ہے کہ آپ کو فوری طور پر انصاف دیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جس درندہ صفت ملزم نے یہ ظلم اور زیادتی کی ہے وہ قانون کے مطابق قرار واقعی سزا سے نہیں بچ پائے گا۔معصوم بچی کے قتل پر ہر آنکھ اشکبار ہے۔حکومت آپ کے خاندان کے ساتھ ہے اورآپ کے خاندان کی ہرممکن مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرا وعدہ ہے کہ میں آپ کو ہر قیمت پر انصاف دلاﺅں گا۔ وزیراعلیٰ نے کمسن بچی زینب کے والد کو گلے لگا کر دلاسہ دیا۔وزیراعلیٰ نے کمسن بچی کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی۔وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے کہا ہے کہ قصور میں ایک کمسن بچی سے زیادتی اور قتل کا ملزم اپنے عبرتناک انجام سے نہیں بچ سکے گا۔آج علی الصبح قصور میں غمزدہ خاندان سے ملاقات کے بعد لاہور واپسی پر ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ملزم کو بلاتاخیر گرفتار کرکے اسے قانون کے مطابق سخت ترین سزا دلائی جائے تاکہ آئندہ کسی کو ایسے انسانیت سوز اور گھناﺅنے اقدام کی جرا¿ت نہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر بلاجواز فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ محمد شہبازشریف نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک اعلیٰ سطحی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں سول اور آرمی دونوں اداروں کے اراکین شامل ہیں۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس منعقد ہوا،جس میں قصور میں پیش آنے والے افسوسناک واقعات کے بارے میں ابتدائی رپورٹس پیش کی گئیں۔اجلاس میں مقتول بچی زینب اور فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے 2 افراد کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کیس کا چالان 24 گھنٹے میں پیش کیا جائے گا۔ملزم کی نشاندہی میں مدد فراہم کرنے والے کو ایک کروڑ روپے نقد انعام دیا جائے گا-وزیراعلیٰ نے زیادتی کے بعد کمسن بچی کے قتل اور فائرنگ سے 2 افراد کے جاں بحق ہونے کے واقعات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ چالان پیش کرنے میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کروں گا۔ وزیراعلی نے زیادتی کے بعد بچی کو قتل کرنے والے ملزم کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ درندہ صفت ملزم قانون کے آہنی ہاتھوں سے نہیں بچ پائے گا۔پنجاب حکومت نے پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے 2 افراد کے لواحقین کے لئے مالی امداد کا اعلان کیاہے۔ جاں بحق ہونے والے دونوں افراد کے لواحقین کو 30، 30 لاکھ روپے مالی امداد دی جائے گی جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین میں سے 2 ا فراد کو ملازمت بھی دی جائے گی۔وزیراعلی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے سیدھی فائرنگ کا کوئی جواز نہیں بنتا۔نہتے لوگوں پر گولی چلا کر ظلم کیا گیا۔ پولیس کے ضروری حفاظتی انتظامات کہاں تھے؟ میں نے گزشتہ صبح خود میٹنگ لے کر ضروری ہدایات جاری کیں،اس کے باوجود نہتے لوگوں پر فائرنگ کرکے بدترین غفلت کا مظاہرہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ پولیس حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ بروقت ضروری انتظامات کئے جاتے تو صورتحال یہ نہ ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ معصوم زینب کے کیس میں انصاف کا ہر تقاضا پورا کیا جائے گا۔وزیراعلی نے قصور کے علاقوں میں فوری طور پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ان کیمروں کو اینٹی گریٹڈ کمانڈ کنٹرول اینڈ کمیونیکشن سنٹر سے منسلک کیا جائے گا۔ وزیراعلی نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی ابو بکر خدا بخش کو قصور میں ہی رکنے کی ہدایت کی -اجلاس میں وزیر مملکت عثمان ابراہیم، وزیر مملکت حاجی اکرم انصاری، صوبائی وزراءرانا ثناءاللہ، کرنل (ر) ایوب گادھی، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس، متعلقہ حکام اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی جبکہ صوبائی وزیر جہانگیر خانزادہ اٹک جبکہ آر پی او شیخوپورہ، ڈی سی قصور اور ڈی پی او قصور سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔وزیراعلیٰ پنجا ب محمد شہبازشریف نے سابق وفاقی وزیر سینیٹر سلیم مانڈی والا کی اہلیہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ اپنے تعزیتی پیغام میں سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔