اسلام آباد(ویب ڈیسک) بنی گالہ میں تجاوزات اور غیرقانونی تعمیرات سے متعلق کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے ہیں کہ بہت سے لوگوں نے درخواست دی کہ عمران خان کا گھر غیرقانونی ہے، کیا بنی گالا قانون سے بالاتر ہے جو وہاں غیرقانونی تعمیرات ہوئیں۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنی گالہ میں تجاوزات اور غیرقانونی تعمیرات سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا، ایک ایشو غیر قانونی الاٹ منٹ کا بھی ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا بنی گالا قانون سے بالاتر ہے جو غیرقانونی تعمیرات ہوئیں جس پر عمران خان کے وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا گھرغیرقانونی تعمیرات میں شامل نہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے عمران خان کا گھر غیرقانونی ہونے کا نہیں کہا، مسئلے کے حل کے لیے تجاویز دیں، بہت لوگوں نے درخواست دی کہ عمران خان کا گھر غیرقانونی ہے، اگر عمران خان کی تعمیرات قانون کے مطابق ہیں تو ٹھیک ہے، تمام فریقین مسائل کی نشاندہی اور حل کے لیے تجاویز دیں، عدالت نے تعمیرات کو تباہ نہیں کرنا ہے۔