لاہور (کلچرل رپورٹر) خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد نے گزشتہ روز سرجی میڈ ہسپتال ظفر علی خان روڈ پر معروف مزاحیہ اداکار امان اللہ کی مزاج پرسی کی جو شدید سردی لگنے سے ہسپتال میں داخل ہیں۔ ان کے ہمراہ خبریں کے ڈپٹی ایڈیٹر طلال اشتیاق اور نوفل اویس شاہد بھی موجود تھے۔ ضیاشاہد نے امان اللہ کا کندھا تھپتھپاتے ہوئے کہا کہ آپ نے زندگی بھر غمگین چہروں پر مسکراہٹ لانے کا نیک کام انجام دیا ہے آپ کے بے شمار چاہنے والوں کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔ انشاءاللہ جلد ہی آپ روبصحت ہو کر گھر جائیں گے۔ امان اللہ نے کہا کہ ضیا صاحب صرف خبریں کے چیف نہیں ہیں ساری عمر وہ ہم فنکاروں کے بھی چیف رہے ہیں۔ جنگ، نوائے وقت، پاکستان اور خبریں میں برسوں سے وہ فنکاروں کے دکھ درد میں شریک ہوتے آئے ہیں۔ جہاں تک میرا تعلق ہے میں تو خبریں خاندان کا ایک فرد ہوں باجی جی (مسز یاسمین شاہد)، عدنان مرحوم اور اب امتنان شاہد کو اپنے گھر کے لوگوں کی طرح سمجھتا ہوں۔ 25 برس میں خبریں کی ایک بھی تقریب ایسی نہیں جس میں شامل نہ ہوا ہوں۔ جب انہیں بتایا گیا کہ نوفل صاحب عدنان شاہد مرحوم کے صاحبزادے ہیں اور اب خود جرنلزم کے طالب علم ہیں تو انہوں نے نوفل کو بہت پیار کیا اور کہا کہ آپ کے ابو اور چاچو کی شادیوں کی تقاریب میں بھی میں نے شمولیت کی ہے۔ اللہ آپ کو دوسرا عدنان شاہد بننے کی توفیق عطا کرے کیونکہ وہ ہم فنکاروں سے بہت محبت کرتے تھے۔ نوفل اویس شاہد نے کہا کہ انکل ہمارے گھر میں رات کو کھانے پر بابا آپ کی باتیں سناتے، لطیفے گوش گزار کرتے اور مزاحیہ خاکوں میں آپ کی نقل اتارتے، ہمارے گھر میں آپ کا اتنا تذکرہ ہوا ہے کہ یوں لگتا ہے کہ ساتھ والی کرسی پر آپ بیٹھے ہیں۔ چیف ایڈیٹر خبریں نے ان سے پوچھا کہ آپ پاکستانی فن کے میدان میں ہمارا اثاثہ ہیں آپ حکم کریں، فرمائش کریں بتائیں کہ ہم آپ کے لیے کیا کر سکتے ہیں تو امان اللہ نے ضیا صاحب کے ہاتھ چوم لیے اور کہا کہ زندگی میں کسی قدم پر کوئی مشکل پیش آئی آپ نے ہمیشہ ہمارے سر پر ہاتھ رکھا، ہمیں آپ کی دعا چاہیے، امان اللہ نے کہا کہ میری صحت کافی سنبھل چکی ہے، امید ہے چند روز میں ہسپتال سے چھٹی مل جائے گی۔