کوہاٹ (نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے تقریب سے خطاب خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو سیاست کا علم نہیں، مشرف اور زرداری نے ملک کو نقصان پہنچایا، نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کرنے والے ججوں اور آمروں نے ملک کو ترقی نہیں کرنے دی۔سعد رفیق نے مزید کہا کہ ہم ایک دوسرے کے دشمن نہیں، سیاست میں دشمنیاں رکھنے والا سیاستدان نہیں بیوقوف ہوتا ہے، الیکشن قریب آ رہا ہے سیاسی درجہ حرارت کو نیچے رکھنا ہو گا، آئندہ الیکشن میں نون لیگ کو موقع دیں، وعدہ کرتے ہیں پنجاب کی طرح خیبر پختونخوا کی حالت بھی بدلیں گے، اگر اللہ نے موقع دیا تو پاڑا چنار تک ریلوے ٹریک لے کر جائیں گے۔سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ خان صاحب ابھی نئے ہیں، انہیں سیاست کا کوئی علم نہیں، ہم نے اپنی عوام سے کئے ہوئے بہت سے وعدے پورے کئے، لوڈ شیڈنگ کی صورتحال اب کافی بہتر ہو گئی ہے، نیا پاکستان بنانے والوں نے پشاور شہر کو کھنڈر بنا دیا، جب ڈینگی نے حملہ کیا تو بھائی صاحب پہاڑوں پر چڑھ گئے، یہ کیسا لیڈر ہے؟ کوئی قتل ہو جائے، بینک لوٹا جائے مگر ووٹ لینے والوں کے پاس نہیں جاتا۔خواجہ سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ ایک ارب درخت کدھر ہیں؟ کیا انہوں نے سلیمانی ٹوپی پہن رکھی ہے کہ نظر نہیں آتے، میٹرو کا مذاق اڑانے والوں سے پشاور میٹرو نہیں بن رہی، ہم بغیر ثبوت کے کسی پر کرپشن کا الزام نہیں لگاتے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ گالی دینا مسلم لیگ کا کلچر نہیں، کسی کو لعنتی نہیں سمجھتے ¾کوئی گالی دیتا ہے تو جواب دلیل سے دیں، پتھر کا جواب اینٹ سے نہیں دینا، کام سے دینا ہے، گالی کا جواب گالی سے دینا بہادری نہیں ¾عمران نیازی صاحب دھرنے نہ دیتے تو آج صورتحال مزید بہتر ہوتی، سی پیک کامیابی سے منزل کی جانب رواں دواں ہے ، پرویز مشرف کے دور میں ملک میں تباہی پھیری گئی ¾رہی سہی کسر آصف زرداری صاحب نے پوری کردی، مسلم لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمان چاہتے تو کے پی کے میں حکومت بناسکتے تھے ۔بدھ کو کوہاٹ سے راولپنڈی تک ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چائنہ کی ترقی خیرہ کن ہے مگر قیام پاکستان کے بعد ہمیں چلنا نہیں دیا گیا، مارشل لاءلگانے والے جرنیلوں اور قلم فروش صحافیوں کے پاکستان کو آگے نہیں جانے دیا گیا مگر اپنے ہم نے آگے کا سفر نہیں روکنا ہم نے اپنے بچوں کو بہتر مستقبل دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی کہتا ہے کہ میری بات مانو ورنہ میں شہربند کردوں گا ¾میں کسی پر لعنت نہیں بھیجتا چاہتا۔ انہو ں نے کہا کہ جو جہالت عمران خان اور شیخ رشید کرتے ہیں وہ ہمیں نہیں کرنی گالی دینا مسلم لیگ (ن) کا کلچر نہیں ہم کسی کو لعنتی نہیں کہتے ہم نے اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں کام سے دینا ہے انتشار پھیلانے والے یا تو اصلاح کرلیں گے یا فلٹر ہوجائیں گے میں اپنے ایسے ساتھیوں کی آواز واپس لیتا ہوں جس نے گالی دی۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ انگریز نے جو ریلوے کا سسٹم بنایا ہم نے 70سال میں اسکا بیٹرا غرق کردیا، 2013میں ہمیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے نواز شریف کی مدد سے اور ریلوے کے تعاون سے ہم نے ریلوے کو اپنے پہیوں پر واپس لائے ہم نے ریلوے میں اصلاحات کیں اور جن چیزوں میں مرمت کی ضرورت تھی اس کی مرمت کی ہمیں چیزوں کو کارپٹ کے نیچے نہیں چھپانا ۔انہوں نے کہا کہ ہم ٹرین کے اس ٹریک کو پارا چنار تک لے جائیں گے نواز شریف نے کوہاٹ اور ڈی آئی خان روڈ کی منظوری ہوئی ہے اس کے ساتھ ساتھ ہم نے خواتین یونیورسٹی بھی بنائی ہے تعلیم کے ذریعے ہی غریب خاندان کے خوشحالی کے راستے کھل جاتے ہیں جو سیاست میں دشمنی پالے وہ سیاسی کارکن نہیں پاکستان معدنیات کی دولت سے مالامال ہے پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے ہر نعمت سے نوازا ہے مسلم لیگ (ن) کا منشور عوام کی خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوہاٹ ایکسپریس وے کو بحال کیا آج سی این جی کےلئے لگنے والی قطاریں ختم ہوچکی ہیں، لوڈ شیڈنگ کا تقریبا خاتمہ ہوچکا ہے، اگر عمران خان نیازی صاحب دھرنے نہ دیتے تو آج صورتحال مزید بہتر ہوتی آج سی پیک کامیابی سے منزل کی جانب رواں دواں ہے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں ملک میں تباہی پھیری گئی رہی سہی کسر آصف زرداری صاحب نے پوری کردی، ہم وزیرستان میں امن لائے مسلم لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمان چاہتے تھے کہ کے پی کے میں حکومت بنالیتے ، پشاور میں ڈینگی حملہ کرتاہے تو عمران خان صاحب پہاڑوں پر چڑھ جاتے تھے۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ عمران خان کیسا لیڈر ہے کہ خیبر پختونخوا میں جیل پر حملہ ہوتا ہے خیبر بینک لوٹ لیا جاتا ہے، کاش عمران خان اس صوبے کے لوگوں کی فریاد سنی ہوتی وہ ایک ارب درخت کدھر ہیں جو کے پی کے میں لگائے گئے، پشاور میں بنائی جانے والی میٹرو بس پردگنے اخراجات آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کام کرکے نظام بدلتے ہیں وہ کرپٹ نہیں ہوتے آپ مسلم لیگ (ن) کو بھی آزما کر دیکھیں ہم وعدہ کرتے ہیں کہ آپ کا انفراسٹرکچر کو پنجاب کے برابر لائیں گے شہباز شریف کے پاس بھی وہی فنڈز ہیں جو پرویز خٹک کے پاس ہیں، شہباز شریف کی پنجاب سپیڈ کی دھوم چائنہ اور ترکی تک مشہور ہے ہم نے عمران خان کی طرح دعوے نہیں کرتے بلکہ کام کرکے دکھاتے ہیں انہوں نے کے پی کے میں ایک بھی میگا پراجیکٹ شروع نہیں کیا۔