جیلوں کے اندر بھی بچوں سے شرمناک گھناﺅ نے فعل کا انکشاف

لاہور(خصوصی رپورٹ)ضلع کچہری لاہور کی عدالت نے بچوں کی فحش ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کرنے اور چائلڈ پورنو گرافی میں ملوث ملزم کا 4 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے ملزم تیمور مقصود کو گرفتار کر کے عدالت پیش کیا۔ دوسری جانب ملک بھر میں بچوں کے خلاف جنسی تشدد اور ان کی نازیبا ویڈیو بنا کر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنے والوں کیخلاف ایف آئی اے سائبر کرائم کی خصوصی ٹیم نے ملزموں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ۔ملزم تیمور کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ،کراچی اور پنجاب میں بچوں کے خلاف جرائم میں ملوث ملزموں کے خلاف 2,2مقدمات درج کرلئے گئے ہیں، دو رکنی ٹیم بچوں سے زیادتی اور ویڈیو بنا کر بیچنے والے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کیلئے تشکیل دی گئی ہے۔ پاکستانی بچوں کی عریاں تصاویر اور فلمیں انٹرنیٹ پر بھی فروخت ہو رہی ہیں، ٹیم کے ارکان ان افراد کی تلاش بھی کر رہے ہیں جو اس مکروہ دھندے میں ملوث ہیں،اب تک جتنے بھی افراد گرفتار کیے گئے ہیں ان میں سے زیادہ تر پڑھے لکھے اور پروفیشنل ڈگری ہولڈرز ہیں۔ قصور میں پیروالا روڈ کے رہائشی بابا شبیر ملنگ نے زینب کیس کے حوالے سے ڈی این اے ہونے پر پنکھے کے ساتھ لٹک کر خودکشی کر لی۔ زینب قتل کیس میں 1150 افراد کا ڈی این اے کرایا گیا تھا جس میں پیروالا روڈ کا رہائشی 40 سالہ بابا شبیر ملنگ کا بھی شامل تھا۔بابا شبیر تعویذ دھاگے کا کام کرتا تھا اس نے گلے میں پھندا ڈال کر پنکھے سے لٹک کر خودکشی کی بابا شبیر کو زینب قتل کیس میں دس روز حراست میں رکھا گیا تھا۔ ہری پور میں 14 سالہ لڑکے سے زیادتی کے الزام میں پولیس اہلکار کو 4 ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ ڈی پی او ہری پور نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ملزموں کی گرفتاری 36 گھنٹوں میں عمل میں لائی گئی، دینہ میں 15سالہ لڑکے کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا گیا، ساہیوال کے نواحی گاﺅں 86/9-L کے جاوید مسیح کا10 سالہ بیٹا دائم پرائمری سکول سے چھٹی کے بعد گھر واپس آرہا تھا کہ راستے میں شان بچے کو بہلا پھسلا کر گھر لے گیا جہاں بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جڑانوالہ تھانہ صدر کے علاقہ 125گ ب کے عبدالرزاق نے پولیس کو بتایا کہ چند ماہ قبل اس کے بھانجے رﺅف کو عاقب نے زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ بعد ازاں اس کی وڈیو فلم بنا کر اسے انٹرنیٹ پر ڈالنے کی دھمکیاں دیتے رہے۔ پاکپتن کے کشمیر چوک بہاولنگر میں عالیہ بی بی بس کے انتظار میں کھڑی تھی کہ عبیداللہ وغیرہ 2 افراد آئے اور خاتون کو بہاولنگر چھوڑنے کے بہانے نامعلوم مقام پر لے گئے جہاں پر ملزم عبیداللہ نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ جڑانوالہ کے علاقہ سلطان پارک میں چھٹی جماعت کی طالبہ ماہ نور کو شیمپو بیچنے والے نے ورغلا کر اغوا کرلیا۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرکے ملزم کو گرفتار کر کے مغویہ طالبہ کا بازیاب کرکے ورثا کے حوالے کردیا۔ کوئٹہ میں کلی اسماعیل کے علاقے میں کمسن طیبہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے الزام میں اس کے اپنے بھائی کو گرفتار کرلیا گیا جس نے اقبال جرم کرلیا، ڈی آئی جی کوئٹہ نے واقعہ کی تحقیقات کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کا بھی اعلان کیا ہے۔ کلی اسماعیل میں اتوار کو 13 سالہ طیبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے رحمی کے ساتھ قتل کردیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق ملزم کامران کے موبائل ریکارڈ سے حاصل کی جانے والی گفتگو کے بعد اسے گرفتار کیا گیا 13سالہ بچی نیم بے ہوشی کی حالت میں کچرے کے ڈھیر سے ملی تھی، امدادی ادارے نے بچی کو فورا سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا تھا تاہم بچی اسپتال پہنچتے ہی جاں بحق ہوگئی تھی۔ ڈاکٹرنے معصوم طیبہ کے ساتھ زیادتی اور تشدد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ حتمی رپورٹ پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آئے گی۔ بچی کے بھائی کامران کے مطابق وہ آدھے گھنٹے کے لیے گھر سے باہر گیا اور واپس آیا تو اس کی بہن گھر سے غائب تھی۔ گکھڑ منڈی میں 9 سالہ بچے احمد رضا سے زیادتی کی کوشش کرنے والاسرفراز بچے کے شور مچانے پر فرار ہوگیا۔ بعد ازاں ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ کوٹ رادھا کشن کے نواحی گاﺅں بھگیل سنگھ میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کے ملزم شہباز کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ بچی کے ورثا نے پولیس ملازمین کیخلاف بھی مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ بھوئے آصل میں لڑکی سے زیادتی کی کوشش کرنیوالے ملزم شہباز کیخلاف مقدمہ درج لڑکی کے ورثا نے گاﺅں میں سینکڑوں افراد کے ساتھ احتجاج کیا،پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے پولیس اور مقامی ایم این اے پر الزام لگایا کہ پولیس نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ ملزم کو سیاسی اثر ورسوخ کے باعث بچانے کی کوشش کرنے والے ملازمین کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی جائے گی لیکن پولیس نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا اس سلسلے میں مقامی ایس ایچ او و ڈی ایس پی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ محکمانہ طور پر پولیس ملازمین کو معطل کرنے کے بعد ان کے خلاف انکوائری ہورہی ہے۔ مردان سے نا مہ نگار کے مطابق کاٹلنگ بچی زیادتی کیس کے مبینہ ملزم کو پانچ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کردیاگیاواقعے کی تفتیش کے لئے ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ۔میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ڈی پی او کی پریس کانفرنس میں متاثرہ بچی روبینہ کو بھی پیش کیاگیا باپ محمد گل نے بیٹی کی حالت دیکھ کر جذبات پر قابو نہ پاسکے بار بار آنسو پھونچتارہا زیادتی کی نشانہ بننے والی کم سن بچی روبینہ کے والد محمد گل نے کہاکہ بس چلتا تو ملزم کو اپنے ہاتھ سے سزاد یتا ، غریب ہوں ملزم پھانسی پر لٹکتا دیکھنا چاہتاہوں ۔ 8سالہ روبینہ سے زیادتی کرنے والے ملزم نواب کے بارے میں معلوم ہواہے کہ اس نے محض ایک ماہ قبل دوسری شادی ر چائی ہے درندہ خود پانچ بیٹیوں کا باپ ہے وقوعہ سے دوہفتے قبل عمرہ سے واپس آیاہواہے ملزم متاثرہ بچی کا پڑوسی اور علاقے کا بااثر زمیندار ہے۔دریں اثنا زینب قتل کیس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے پنجاب کی6 جیلوں میں بچوں سے زیادتی میں ملوث 3800 سے زائد افراد موجود ہیں، یہ بھی انکشاف ہوا کمزور عدالتی نظام ان ملزموں کی سزاﺅں میں رکاوٹ بن بیٹھا ہے، جس کی وجہ سے متعدد کیسز کا فیصلہ 9سال بعد بھی نہیں ہو سکا اور کیسز تاحال زیر سماعت ہیں جبکہ ملزم جیلوں میں موجود ہیں۔ جے آئی ٹی کی جانب سے ان مقدمات میں ملوث تمام افراد کا ریکارڈ اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ ان میں ایسے ملزم بھی شامل ہیں جو ایک سے زائد مرتبہ اسی جرم میں ملوث ہیں۔ اس حوالے سے رپورٹ کی تیاری آخری مراحل میں ہے۔ رپورٹ میں ملوث ملزموں کے مقدمات کا اندراج، ولدیت، گھر کا ایڈریس، کس تھانے میں کب مقدمہ ہوا و دیگر معلومات موجود ہیں۔ معلوم ہوا ہے زنیب قتل کیس میں جے آئی ٹی کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ پنجاب میں بچوں سے زیادتی کے کیسز میں ملوث افراد کی مجموعی تعداد3865 ہے ان میں سے592افراد سنٹرل جیل لاہور موجود ہیں 421 سنٹرل جیل ساہیوال ،287 ڈسٹرکٹ جیل اوکاڑہ ، 580 ڈسٹرکٹ جیل قصور 394 ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ، جبکہ 1591 افراد کیمپ جیل لاہور میں موجود ہیں ان افراد کیخلاف بچوں سے زیادتی کیساتھ بچوں کے اغوا کے مقدمات بھی درج ہیں ان میں ایسے ملزموں کی بڑی تعداد موجود ہے جو 9نو برسوں سے جیلوں میں موجود ہیں اور ان کو سزائیں نہیں ہو ئیں اتنی بڑی تعداد میں ایسے درندوں کی موجودگی کسی خطرے سے کم نہیں۔ یاد رہے گذشتہ دنوں زنیب قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے ارکان نے جیلوں میں موجود اسے افراد کا ریکارڈاکٹھا کرنے کی کوشش کی تھی جو بچوں سے زیادتی کے کیسوں میں ملوث ہوںاور اس تمام افراد کے ریکارڈ کے حصول کے لئے تاحال جے آئی ٹی کی کوششیں جاری ہیں ۔علاوہ ازیں مقتولہ زینب کے اہلخانہ سمیت دیگر8 متاثرہ خاندانوں نے ملزم عمران سے ملاقات کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات جے آئی ٹی ممبران کی موجودگی میں سی ٹی ڈی سنٹر چوہنگ میں ہوئی۔ متاثرہ خاندانوں نے ملزم عمران سے مختلف سوالات کئے۔ زینب کے والد امین انصاری نے بھی ملزم سے مختلف سوالات کئے۔ متاثرہ خاندان ملزم عمران کو دیکھ کر آبدیدہ ہوئے اور اسے کوستے رہے۔

مبارکباد پاکستانی سپریم کورٹ نے100سال پرانے کیس کا فیصلہ سنادیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے 100 سالہ پرانے مقدمے کا فیصلہ سنادیا اور حکم دیا ہے کہ 5600 کنال اراضی شریعت کے مطابق ورثا میں تقسیم کی جائے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کسی کو بھی شرعی وراثتی حصے سے محروم نہیں کر رہی اور شریعت کے مطابق وراثت تقسیم کرنے کا حکم دیدیا۔ یادرہے کہ تقسیم پاکستان سے قبل شہاب الدین کی ملکیتی زمین کا تنازعہ عدالتوں میں پہنچا اورقیام پاکستان کے بعد ملکی عدالتوں میں بھی کیس چلتا رہا۔خیرپور ٹامیوالی میں 5600 کنال اراضی کا کیس 1918 سے شروع ہوااور ٹرائل کورٹس سے معاملہ 2005 میں سپریم کورٹ آیاجہاں منگل کو 100 سال کے پرانے مقدمے کا فیصلہ آگیا۔

بچوں ،بچیوں سے زیادتی ،ہاتھ پاﺅں کاٹنے ،کھال اُتارنے کے لائیو مناظر، الگ الگ ریٹس ،کونسی ویب سائٹس ہیں ۔۔۔ دیکھئے سنسنی خیز خبر

لاہور (کرائم رپورٹر) دنیا بھر میں فحش فلموں کو ”پورن انڈسٹری“ کا نام دیا گیا ہے اور یہ دنیا بھر میں نہ صرف وسیع ترین صنعت بن چکی ہے بلکہ دنیا میں شائد ہی کوئی ایسا ملک ہو جہاں اس کا صارف موجود نہ ہو، ابھی چند سال قبل ہی گوگل نامی سرچ انجن نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان دنیا میں پورن ویب سائٹس دیکھنے والا نمبر ایک ملک ہے جس کے بعد پاکستان میں پی ٹی اے نے کاروائی کرتے ہوئے 18 ہزار کے لگ بھگ ویب سائٹس کو بلاک کر دیا جس کے بعد پاکستان کو اس بدنام رینکنگ سے نکلنے میں مدد مل سکی۔ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان کی عوام نے اپنی بدنامی دھونے کی ہرگز کوشش نہیں کی بلکہ پاکستان کی حکومت نے عالمی سطح پر ہونے والی بدنامی کو کم کرنے کے لئے ایسے اقدامات کئے مگر یہ ویب سائٹس ابھی بھی مکمل طور پر بند نہیں ہو سکی ہیں، آئی فون اور اینڈرائیڈ موبائل فونز پر موجود براﺅزرز اب بھی ان ویب سائٹس کو پاکستان میں چلا رہے ہیں اور بغیر کسی ہاٹ سپاٹ کے یہ ویب سائٹس پراکسی فری ویب سائٹس کی مدد سے چل رہی ہیں۔

ایک ساتھ 3چاند ،سپر بلڈ مون ،152سال بعد دنیا پھر سے نظارہ کرنے کو بے تاب

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) کل بدھ کی رات کو 152 سال بعد دنیا کے ا±فق پر ایک ساتھ تین فلکی مظاہر نمودار ہوں گے۔ یہ انوکھے مناظر چاند گرہن، چاند کا زمین سے کم ترین فاصلے پر آنا، چاند کا نیلا اور پھر سرخ ہونا ہو گا۔ ماہرین اسے ‘سپر بلیو بلڈ مون’ یعنی بڑا نیلگون اور خونی چاندکا نام دے رہے ہیں۔یہ منظر 31جنوری کی رات کو دیکھا جائے اور مغربی نصف کرہ زمین پر رہنے والے اس کا نظارہ زیادہ بہتر طور پر کر سکیں گے۔ آخری مرتبہ اس نوعیت کا منظر دنیا میں بسنے والوں نے 1866ءمیں دیکھا تھا۔سپر بلو بلڈ مون’ یا عظیم نیلگون خ±ونی چاند دراصل نیلے چاند کا ہی نتیجہ ہوتا ہے۔ نیلگوں چاند تو اس مہینے میں دوسری مرتبہ طلوع ہو گا لیکن گرہن کی وجہ سے چاند پر پڑنے والا زمین کا عکس سرخ رنگ کا نظر آئے گا اور اسی وجہ سے اسے بلڈ یا خونی چاند بھی کہا جاتا ہے۔ زمین اور چاند کا فاصلہ 7 فیصد کم ہونے کی وجہ سے چاند معمول سے 14 فیصد زیادہ روشن ہو گا اور یہ معمول سے بڑا نظر آئے گا۔امریکا میں بسنے والے اس نیلگون خونی چاند کا نظارہ بدھ کو علی الصبح طلوع آفتاب سے پہلے کر سکیں گے۔جو لوگوں اس چاند کا مشاہدہ مشرق وسطی، ایشیا، مشرقی روس، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے کرنا چاہیں گے انھیں بھی جلدی اٹھنا پڑے گا اور یہ اکتیس جنوری کی صبح نظر آئے گا۔امریکا میں اس رات کو اگر فضا ابر آلود نہ ہوئی اور آسمان صاف ہوا تو چاند گرھن صبح مقامی وقت کے مطابق 4 بج کر 51 منٹ پر شروع ہو گا اور 6 بج کر پانچ منٹ تک جاری رہے گا۔ دنیا کے مشرقی حصوں میں اس کا مشاہدہ کرنا ذرا مشکل ہو گا اور گرہن مشرقی وقت کے مطابق صبح 5 بج کر 51 منٹ پر شروع ہو گا۔ گرہن ایک گھنٹے تک جاری رہے گا۔ناسا کا کہنا ہے کہ گرہن کی وجہ سے ماہرین اس بات کا مشاہدہ بھی کر سکیں گے جب چاند کی سطح تیزی سے ٹھنڈی ہوتی ہے تو اس کے کیا اثرات ہوتے ہیں۔چاند کو تاریکی میں دیکھنے سے اس کے خدوخال مزید واضح ہو جائیں گے اور چاند کے وہ حصے جو عام طور پر دیکھے نہیں جا سکتے وہ قدرے واضح نظر آئیں گے کیونکہ چاند کی گھاٹیوں کے ارد گرد چٹانیں چمکتی ہوئی دکھائی دیں گی۔

پنجاب پولیس کے 40سے زائد اہلکار وں بارے شرمناک انکشافات ،سروے رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات

لاہور(نامہ نگار )پنجاب پولیس کے افسروں سمیت ہزاروں اہلکار نشے اور موذی امراض میں مبتلا نکلے ۔ذرائع کے مطابق نجی ادارے کے سروے کے دوران تقریباً 2لاکھ 11ہزار 332 افسروں سمیت پولیس اہلکاروں کو سروے میں شامل کیا گیا ، جس میں تقریباً40 ہزار ملازمین سرعام سیگریٹ نوشی ، چرس ، شراب پینے سمیت ٹاﺅٹ خواتین کے ذریعے لڑکیوں اور معمولی جرم میں گرفتار غریب خواتین سے زنا ، قیدی بچوں سے بدفعلی ، توہین عدالت ، مقدمات میں اشتہاری ، مختلف گروہوں کی سرپرستی کے الزامات میں مانیٹرنگ اینالسٹ ،میڈیا ری لیٹنگ منیجر،سی ٹی ڈی ،پنجاب پولیس ، ٹریفک وارڈنز، ڈولفن فورسز، کنٹریکٹ ملازمین اور ایلیٹ فورس سمیت دیگر شعبہ جات کے ملازمین سرفہرست ہیں۔تقریباً50ہزارملازمین میڈیکل سہولیات کے فقدان کی وجہ سے شوگر، بلڈپریشر ،ایڈز،یرقان سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں۔تقریباً 1 لاکھ ملازمین صحت مند ، ایماندار، نمازی اور ٹیکس سمیت تمام درست قانونی ریکارڈ کے حامل ہیں۔تقریباً 22ہزار332ملازمین سیاسی سفارشوںکی بناءپر غیر حاضر اور محکمہ ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے۔

اسقاط حمل ،شادی کے بعد عورت مرد تعلقات ،ھم جنس پرستی کا فروغ ،شیطانی تنظیم کے گھناﺅنے اقدامات

ڈکار (ویب ڈیسک ) افریقی ملک سینیگال میں عوامی دباﺅ نے عالمی تنظیم فری میسن کے عزائم کو ذلت آمیز ناکامی سے دو چار کر دیا۔ گزشتہ ایک ماہ سے جاری عوامی احتجاج کے آگے بے بس ہو کر حکومت نے فری میسن کے سالانہ اجلاس کو منعقد کرنے سے روک دیا ہے۔ فری میسن کے اجلاس کے انعقاد کے مقامی آرگنائز ادارے نے فری میسن کی اعلی قیادت کو جلاس کی میزبانی سے معذرت کرتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ سینیگال اب فری میسن کی سرگومیوں کے لئے مناسب نہیں رہا۔ عالمی تنظیم کے خلاف عوامی سطح پر نفرت بڑھ گئی ہے جس کا اظہار رواں ماہ پیبلک اداروں، تنظیموں اور عوامی حلقوں نے کر دیا ہے۔ رواں ماہ جنوری 2018ءکے آخری عشرے میں ڈاکار میں فیر میسن کا سالانہ اجلاس مقرر تھا جس میں دنیا بھر سے 600 فری میسن ممبران کی شرکت متوقع تھی جس میں فری میسن کے فرانس سے اہم ترین ذمہ داروں نے شرکت کرنی تھی۔ یہ اجلاس پورے افریق میں ہونے والا سب سے بڑا اجلاس تھا جس کے لئے سینیگال کے دارالحکومت ڈاکار کے لگژری ہوٹل فہد میں انتظامات کئے گئے تھے۔ فری میسن کے سالانہ اجلاس سے متعلق میڈیا پر تشہیر نہیں کی گئی تھیں لیکن اس کے باوجود اس کی اطلاعات عوامی حلقوں تک پہنچ گئی جس کے بعد عوامی سطح پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ڈاکار کے ہوٹل فہد کے مینیجر نے تقریب کی منسوخی کی تصدیق کر دی ہے۔ منیجر کے مطابق منسوخ ہو نیوالا اجلاس 26 واں اجلاس تھا۔انہوں نے بتایا کہ فری میسن کے اجلاس کے انعقاد کے خلاف سینیگال کی 60 اسلامک تنظیموں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور عوامی حلقوں نے ایک ملک گیر مہم چلائی۔ ”اپنے اقدار کے بچاﺅ کیلئے ہم سب ایک ہیں“ کے عنوان سے ترتیب دی جانے والی مہم نے غیر متوقع اثرات مرتب کئے۔ اس سے قبل ماضی میں بھی فری میسن کے سالانہ اجلاسوں اور پروگراموں کی عوامی سطح پر مخالف کی جاتی رہی تا ہم اس حد تک کوئی مہم کامیاب نہیں ہوئی تھی۔ 16 جنوری کو ڈاکار میں بہت بڑا مظاہرہ ہوا جس میں مظاہرین نے انتظامیہ پر دباﺅ ڈال کر اجلاس منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔عوامی مظاہرین نے بتایا کہ فری میسن نے افریقی ممالک کی اقدار کو بری طرح سے نشانہ بنائے رکھا ہوا ہے۔ شادی کے بغیر مرد عورت تعلق، اسقاط حمل اور ہم جنس پرستی کی لعنت جیسی گھناﺅنی سرگومیوں کی راہ ہموار کی جا رہی ہے اور ان شیطانی اعمال کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ سینیگال کی پچانوے فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ ملک میں اسلامک تنظیمیں کافی حد تک مضبوط ہیں۔ اسلامک تنظیم ”جمرہ“ کے ایک ذمہ دار نے بتایا کہ فری میسن نے سینیگال میں اسلامی تعلیمات کے خاتمے کے لئے گزشتہ کئی سالوں سے مہم چلا رکھی تھی جس میں اسے خاصی کامیابی ملنے لگی تھی۔ 1975ءمیں سینیگال میں ایسے قوانین رائج ہوئے تھے جس کے باعث ناجائز تعلقات کو خاصی آزادی دی گئی ہے۔ 2013ءمیں ملک میں فری میسن کے دباﺅ پر ہم جنس پرستوں کے درمیان شادی کی اجازت دی گئی ہے۔ سینیگال میں فری میسن کے اجلاس کی منسوخی عالمی تنظیم کی جانب سے ابھی متبادل جگہ پر اجلاس کے انعقاد کا اعلان سامنے نہیں آیا۔ سینیگال میں فری میسن کے اجلاس کی منسوخی کا فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ عرصہ قبل سینیگال کے سابق صدر عبداللہ واد نے ایک اخباری بیان میں فری میسن سے اپنے تعلق کا اعتراف کیا ہے۔ سابق صدر نے دعوی کیا کہ وہ اب فری میسن سے اپنی رکنیت ختم کرا چکے ہیں اور تنظیم سے ان کا کوئی تعلق باقی نہیں رہا۔ سینیگال کا شمار ان افریقی ممالک میں ہے جو ماضی میں فرانس کے زیر استعمار رہے ہیں۔ فرانسیسی اثر و رسوخ سے ملک ابھی تک آزاد نہیں ہوا۔ مسلمان آبادی کی اکثریت کے باوجود ملک مین لادین اور الحادی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ سینیگال کی آبادی ڈیڑھ کروڑھ کے قریب ہے لیکن یہ ملک دیگر افریقی ممالک کی طرح غربت زدہ ہے۔ 1960ءمیں فرانس سے آزادی حاصل کرنے کے بعد فری میسن اور فرانسیسی ادارے ملک میں غربت اور جہالت مٹانے کے دعوے کر رہے ہیں لیکن ملک میں غربت اور جہالت کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہے۔ سینیگال افریق کے ان ممالک میں ہے جہاں دینی مدارس کو غیر معمولی مقبولیت مل رہی ہے ملک میں واقع دینی مدارس میں 1 لاکھ 60 ہزار سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں۔ مقامی ذرائع کا ماننا ہے کہ فری میسن کے خلاف حالیہ مہم کے پیچھے بھی حقیقی محرک دینی مدارس ہی ہیں۔ فری میسن کے ذیلی گروپوں نے سینیگال میں دینی مدارس کے خاتمے کے لئے گزشتہ کئی دہائیوں سے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کئے ہیں لیکن دینی مدارس کا خاتمہ ممکن نہیں ہو سکا ہے بلکہ رواں برس تو فری میسن کو منہ کی کھانی پڑ گئی۔

مجھے کیوں بلایا“ علیم خان کی پھر پیشی

لاہور (خصوصی رپورٹ) تحر ےک انصاف سنٹر ل پنجاب کے صدر عبد العلےم خان کی آف شور کمپنی کے معاملے پر نےب مےں پےشی جبکہ ان سے2گھنٹے سے زائد تک پوچھ کچھ کی گئی ‘دوبارہ بھی بلائے جانے کا امکان جبکہ عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ انہیں نیب نے جس کمپنی کی تحقیقات کیلئے بلایا وہ پہلے بھی 4 نیوز کانفرنسز کے دوران اس کے بارے میں عوام کو آگاہ کرچکے ہیں۔تفصےلات کے مطابق تحر ےک انصاف سنٹر ل پنجاب کے صدر عبدالعلےم خان نےب لاہور مےں پےش ہوئے جہاں ان سے انکی بےرون ملک موجود آف شور کمپنی کے حوالے سے پوچھ کچھ کی گئی جبکہ نےب مےں پےشی کے بعد میڈےا سے گفتگو مےں عبدالعلیم خان نے کہا کہ ان کی جس آف شور کمپنی کی تحقیقات کیلئے نیب نے انہیں طلب کیا گےا اس کا نام پاناما میں شامل نہیں تھا ، یہ کمپنی پہلے سے ہی ڈکلیئرڈ ہے میں نے نواز شریف کے مجھے کیوں نکالا کی طرح نیب سے پوچھا کہ مجھے کیوں بلایا تو انہوں نے مجھے اچھی سی چائے پلائی۔انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے ان سے جو بھی سوال کیے گئے ان کے جوابات دے دیے اور متعلقہ دستاویزات فراہم کیں ۔ جس کمپنی کے بارے میں نیب نے سوال کیے اس کے بارے میں پہلے بھی بہت بار عوامی سطح پر بتا یا جا چکا ہے۔ یہ کمپنی 2006 میں بنی ، 2006 کے بعد تمام ٹیکس ریٹرز میں یہ کمپنی موجود ہے، اس کمپنی کے نام پر 4 پراپرٹیز ہیں جو ڈکلیئر کی گئی ہیں نیب کو مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے اور کہا ہے کہ جس وقت بھی کسی دستاویز کی ضرورت پڑے گی وہ پیش کردی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مےں شہبا زشر ےف سے پوچھتاہوں کہ کےسے پنجاب حکومت کی200اےکڑز زمےن پےراگون سٹی کو دی گئی ہے مےں سب کے سامنے کہتاہوں کہ مجھ پر اےک روپے کی بھی کر پشن ثابت ہوجائے تو مجھے ہتھکڑی لگا دی جائے مےں10سالوں سے حکومت کے نشانے پر ہوں مگر آج تک مےرے خلاف کوئی کر پشن ثابت نہےں ہوئی اورمےری جس آف شور کمپنی کی بات کی جارہی ہے اس کا پانامہ کےس مےں کوئی ذکر نہےں ۔

مبارک ہو، بندے مار پولیس والا آرام سے دبئی نکلنے میں کامیاب

کراچی (کرائم رپورٹر) نقیب اللہ محسودقتل کیس کے مرکزی کردارر اﺅ انوار اسلام آبادائیرپورٹ سے دبئی نکلنے میں کامیاب،چیف سیکریٹری ندھ نے راﺅ انواراورملک الطاف کی معطلی کانوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔تفصیلات کے مطابق سابق ایس ایس پی ملیرراﺅانوارنقیب اللہ محسودقتل کیس میں تفتیشی ٹیم کے ہاتھوں خودکوگرفتاری سے بچانے میں کامیاب ہوگیا،راﺅانوارکی گزشتہ دنوں اسلام آبادائیرپورٹ سے حراست میں لئے جانے کی خبریں بھی بلاآخردم توڑگئی،راﺅانوارVIPلاﺅنج سے ہی دبئی نکل گیاتھاجبکہ دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی سفارش پر چیف سیکریٹری سندھ کیجانب سے ایس ایس پی راﺅانواراورسابق ایس ایس پی انوسٹی گیشن IIایسٹ زون محمدالطاف سرورملک کی معطلی کانوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔واضح رہے تاہم راﺅانوارکی گرفتاری سپریم کورٹ کے دیئے ہوئے تین روزکے دوران عمل میں نہیں لائی جاسکی۔

افغان طا لبان سے متعلق ٹرمپ کے بیان نے کھلبلی مچا دی

واشنگٹن / کابل : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان سے مذاکرات کا امکان مسترد کردیا ہے۔ایجنسی ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان سے مذاکرات کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔وائٹ ہاوئس میں سیکورٹی کونسل کے ارکان سے ملاقات کے موقع پر صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حالیہ دنوں میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد طالبان سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم طالبان سے بات چیت نہیں کرنا چاہتے ، وہ دائیں بائیں ہر جگہ بے گناہ لوگوں کو قتل کررہے ہیں۔ وہ اپنے ہی لوگوں کو ماررہے ہیں، ان میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہوسکتا ہے مذاکرات کا وقت ا?جائے لیکن وہ وقت بہت دور ہے۔

پاکستان کے اہم علاقے میں دھماکہ ، 6 افراد جاں بحق

کرم ایجنسی (ویب ڈیسک) سڑک کنارے بم دھماکے کے نتیجے میں خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔پولیٹیکل حکام کے مطابق کرم ایجنسی کے سرحدی علاقے مقبل میں سڑک کنارے بارودی مواد نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے سے 6 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔پولیٹیکل حکام نے بتایا کہ بارودی مواد کا دھماکا اس وقت ہوا جب مقبل کے علاقے سے ایک گاڑی گزر رہی تھی، دھماکے سے گاڑی تباہ ہوگئی اور اس میں سوار افراد جاں بحق ہوگئے۔پولیٹیکل حکام کے مطابق واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں تین خواتین بھی شامل ہیں، جاں بحق افراد کی لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ زخمی شخص کو بھی فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔