جادو ٹونہ روکنے کا حتمی فیصلہ،سینیٹرزایک ہو گئے

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)جادو ٹونے کی روک تھام کیلئے سینٹ کی سلیکٹ کمیٹی بن گئی۔ متفقہ طور پر سینیٹر محمدعلی سیف چیئرمین منتخب کرلیے گئے۔ کمیٹی جادو ٹونے کی روک تھام کے لئے قانونی اقدامات سے متعلق سفارشات دے گی۔ چیئرمین کمیٹی کے انتخاب کے لئے اجلاس پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ ارکان کمیٹی نے متفقہ طور پر سینیٹر محمدعلی سیف کو کمیٹی کا چیئرمین منتخب کیا۔ سینٹ کے ارکان نے کہا کہ ہنگامی بنیادوں پر اس سلسلے میں ایکشن لینا ہوگا کیونکہ جادو ٹونے نے اجتماعی طور پر پاکستانی معاشرے کو کھوکھلا کردیا۔ اس حوالے سے علماءو مشائخ سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔

 

ملزم عمران کے اعتراف کے بعد ،اہم کیس ری اوپن

قصور(جاویدملک سے) سفاک قاتل عمران علی کی گرفتاری سے قبل یہ خیال کیا جارہا تھا کہ قاتل انتہائی شاطر شخص ہے مگر گرفتاری کے عمل کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ آٹھ بچیوں کو قتل کرنےوالا ملزم نہ تو زیادہ ذہین ہے اور نہ ہی اس کے پیچھے کوئی نیٹ ورک کام کر رہا تھا بلکہ یہ معصوم بچیاں اس لیے زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد قتل کر دی گئیں کہ پولیس نے پہلے مقدمہ سے لیکر زینب کی ہلاکت تک کسی بھی کیس کو نہ تو سنجیدگی سے لیا اور نہ ہی ذمے داری سے ابتدائی تفتیش کی ورنہ روڈ کوٹ کی گلی نمبر 6 میں رہنے والے عمران علی کی گرفتاری اور اس تک پہنچنا کوئی مشکل امر نہیں تھا زینب کی ہلاکت کے مقدمہ نے جہاںپورے پاکستان کو ہلاکے رکھ دیا ہے وہیں پر پولیس کی مجرمانہ غفلت کے کئی ایک واقعات بھی منظر عام پر آتے جارہے ہیں مثلاً گزشتہ سال پولیس نے فروری کے مہینے میں مدثر حسین نامی ایک شخص کو گھر سے بلا کر قتل کر دیا اور اس پر الزام یہ عائد کیا گیا کہ وہ اس سے قبل قتل ہونیوالی سات بچیوں کے اغواءاور قتل میں ملوث ہے واضح رہے کہ متاثرہ بچیوںمیں پانچ سالہ ایمان فاطمہ بھی تھیں جس کے قتل کے شبہ میں بے گناہ مدثر کو ہلاک کر دیا گیا روزنامہ خبریںنے دو روز قبل جب اس امر کی نشاندہی کی اور چینل5 پر بھی اس قتل کے متعلق تفصیلات بتائی گئیں تو اس کے بعد حکومتی سطح پر یہ بیان جاری کیا گیا ہے کہ مدثر کے قتل یا مبینہ پولیس مقابلہ کی ازسر نو تحقیقات کی جائیں گی تاہم قصور کے شہریوں کا پولیس کےخلاف غم وغصہ اور ناراضی بدستور برقرار ہے کیونکہ ملزم کی گرفتاری کے بعد چھٹنے والی دھند نے اس امر کو روز روشن کی طرح عیاں کر دیا ہے کہ قصور میں یکے بعد دیگرے معصوم بچیوںکو اغواءاور زیادتی کے بعد قتل کیاجاتا رہا مگر پولیس کی مجرمانہ غفلت سے قاتلوں کے حوصلے بڑھتے رہے اور ایک درجن معصو م بچیاںلقمہ اجل بن گئیں روزنامہ خبریں کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یہ امر بھی سامنے آیا ہے کہ بستی قادر آباد سے جس بچی کو اغواءکیا گیا اور جب اغواءکے بعد بچی کی نعش ملی اور عوام سڑکوںپر نکلے تو گرفتار کیے گئے ایک اور ملزم کو مبینہ مقابلہ میں ہلاک کر دیا گیا حالانکہ یہ دونوںبچیاں حال ہی میں آنیوالے ڈی این اے میں ان مقتولین میں شامل ہیں جن کا ڈی این اے ملزم عمران علی سے ملا ہے اور پولیس دو بندوںکو یکے بعد دیگرے مارتے وقت یہ دعوئے کر رہی تھی کہ ان دوبچیوںکے قاتل جعلی مقابلے میں مارے جانیوالے لوگ ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس دو سال تک عوام کی آنکھوںمیں دھول جھونکتی رہی اور بالآخر جب زینب کے قتل کے بعد پر امن شہری ملزم کی گرفتاری کے لیے پر امن احتجاج کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے پہنچے تو ان پر اندھا دھند گولیاںچلا کر دو شہریوںکو ہلاک اور تین کو شدید زخمی کر دیا گیا یہاں پر ایک اور لمحہ فکریہ یہ ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس کے ازخود نوٹس کے بعد جب پنجاب حکومت متحرک ہوئی اور ملزم کی گرفتاری کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تو دیگر اضلاع کے پولیس افسران کو بھی چھاپہ مار ٹیموںمیں شامل کیا گیا مگر اس کے باوجود چودہ روز گزرجانے کے بعد بھی پولیس اور دوسری متعلقہ ایجنسیاں ملزم کے متعلق کوئی سراغ نہ لگا سکیں اور آخر کار سپیشل برانچ کے ملازمین ہی ملزم کا پتہ چلانے میں کامیاب ہوسکے یہاںایک اور اہم سوال بھی کھڑا ہوگیا ہے کہ اگر آٹھ بچیوںکو عمران علی نے قتل کیا ہے تو باقی چار قتل کی جانیوالی بچیوںکا قاتل کون ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے پولیس کیا کررہی ہے اور اس سے پہلے کیا کرتی رہی ہے ؟۔

 

زینب قتل کیس ،ملزم کے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات

لاہور (ا ین این آئی) زینب قتل کیس کے ملزم عمران نے دوران تفتیش انتہائی سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے 10 بچیوں کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کرلیا۔ پنجاب کے ضلع قصور سے اغوا کی جانے والی 7سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا جس کی لاش 9جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔پولیس نے 14روز کی تگ و دو کے بعد گزشتہ روز ملزم عمران کو گرفتار کیا جو قصور میں دیگر 8 بچیوں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔نجی ٹی وی نے جے آئی ٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ملزم عمران نے دوران تفتیش انکشافات کیے کہ اس نے زینب کو پونے 7 بجے اغوا کیا، مناسب جگہ نہ ملنے پر زینب کو ڈیڑھ کلو میٹر سے زائد ساتھ لے کر گھوما، زیر تعمیر سوسائٹی میں پکڑے جانے کے خوف سے کوڑے کے ڈھیر پر زینب کو لے گیا۔ملزم عمران نے مزید بتایا کہ وہ جن گھروں میں کام کرتا انہی کی بچیوں کو اغوا کرتا، 8بچیوں سے زیر تعمیر مکانوں جب کہ 2 سے کوڑے کے ڈھیروں پر زیادتی کی۔ذرائع کے مطابق ملزم عمران نے سنسنی خیز انکشاف میں بتایا کہ وہ بچیوں کو نیاز کے چاول، ٹافیاں اور خاص کر جو بچیاں بالوں میں کلپ لگاتی تھیں انہیں کلپ دلوانے کے بہانے ساتھ لے جاتا تھا۔عمران نے مزید بتایا کہ اس نے چلڈرن ہسپتال میں داخل کائنات کو دہی دلوانے کے بہانے اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ملزم سے تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم عمران چند روز سے زینب کے گھر بار بار جاکر کئی گئی گھنٹے بیٹھا رہا، عمران کے 8بچیوں کے ساتھ ڈی این اے میچ کرگئے ہیں جبکہ دو بچیوں کے ڈی این اے فارنزک شواہد ضائع ہونے کے باعث میچ نہیں کیا جاسکا لیکن ملزم نے خود 10 بچیوں سے زیادتی کا اعتراف کیا ہے۔

 

خواجہ آصف نے اکاﺅنٹ کھلوانے کے لیے کہاں کا ڈومیسائل بنا یا ،چونکا دینے والا انکشاف

اسلام آباد (این این آئی) تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کے وکیل سکندر بشیر مہمند نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کے خلاف دائر نا اہلی کیس میں دلائل دیئے ہیں کہ خواجہ آصف نے نیشنل بینک آف ابوظہبی میں اکاو¿نٹ کھلوانے کےلئے ابوظہبی کا ڈومیسائل جمع کرایا تھا جبکہ انہوں نے نیشنل بینک آف ابوظہبی کا اکاو¿نٹ ٹیکس گوشواروں اور کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر خارجہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ محمد آصف کی نااہلی کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر سماعت ہوئی۔کیس کی سماعت جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی جس میں عثمان ڈار کے وکیل سکندر بشیر مہمند نے خواجہ محمد آصف نااہلی کیس میں ریکارڈ عدالت عالیہ میں جمع کرایا۔وکیل عثمان ڈار نے کہا کہ خواجہ آصف نے ملک سے باہر کاروبار بھی چھیایا ¾اس موقع پر جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ بیرون ملک ریسٹورنٹ بنانے کےلئے رقم کہاں سے آئی؟عثمام ڈار کے وکیل نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ خواجہ محمد آصف نے مختلف اوقات میں دوکروڑ 20 لاکھ روپے اہلیہ اور بیٹی کے اکاو¿نٹس میں منتقل کئے جبکہ وزیر خارجہ نے اہلیہ اور بیٹی کے اکاو¿نٹس بھی ظاہرنہیں کئے۔انہوں نے بتایا کہ خواجہ آصف نے گوشواروں میں کم شیئرز ظاہر کئے اور جولائی 2015 میں نیشنل بینک آف ابوظہبی سے تمام رقم نکال لی۔انہوںنے کہاکہ خواجہ آصف نے گوشواروں اور کاغذات نامزدگی میں 6 اکاو¿نٹس کو ظاہر کیا اور ظاہر کئے گئے اکاو¿نٹس میں تین پاکستان سے، ایک دبئی جبکہ دو نیویارک کے اکاو¿نٹس ہیں۔وکیل نے کہا کہ خواجہ آصف نے نیشنل بینک آف ابوظہبی میں اکاو¿نٹ کھلوانے کےلئے ابوظہبی کا ڈومیسائل جمع کرایا تھا جبکہ خواجہ آصف نے نیشنل بینک آف ابو ظہبی کا اکاو¿نٹ ٹیکس گوشواروں اور کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا۔عثمان ڈار کے وکیل سکندر بشیر نے کچھ دلائل دیئے جبکہ وہ آئندہ سماعت میں قانونی نکات پر دلائل دیں گے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے مذکورہ کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی۔خیال رہے کہ گزشتہ سال پی ٹی آئی کے عثمان ڈار کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت خواجہ محمد آصف کو نااہل قرار دینے کےلئے دائر کی گئی درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ وفاقی وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کی کمپنی میں ملازمت کے معاہدے اور اس سے حاصل ہونے والی تنخواہ کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔یاد رہے کہ خواجہ محمد آصف نے 2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار کو 21 ہزار ووٹوں سے شکست دی تھی۔

 

بچوں سے زیادتی کے مجرموں کا بل،سینٹ کا بڑا اقدام

اسلام آباد (صباح نیوز) سینیٹ میں معصوم بچوںسے زیادتی و قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی سفارش کا معاملہ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے سپرد کر دیا گیا جب کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2017ءکی منظوری دے دی۔ بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے کیپیٹل ایڈمنسٹریشن و ڈویلپمنٹ ڈویژن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بل پیش کیا چیئرمین نے بل شق وار منظوری لی بل کو اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا ہے ۔ مختلف وزارتوں کی طرف سے رپورٹس پیش کر دی گئی ہیں وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے 24 مطالبات کے سلسلے میں خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کی صورتحال، وزیر مملکت انسانی حقوق عثمان ابراہیم نے خواتین کو زندہ جلانے کے واقعات اور اوکاڑہ فارمز کے کاشتکاروں کے مسئلے کے حوالے سے رپورٹس ایوان میں پیش کیں۔سینیٹ میں سانحہ قصور میں کمسن بچی کے مجرم کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کردیا گیا ہے واضح کیا گیا ہے کہ جب تک سزائیں سخت نہیں ہوں گی، اس طرح کے واقعات نہیں روک سکتے، زینب کا قاتل کو نشان عبرت بنایا جانا چاہئے۔ قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین سینیٹر عبدالرحمان ملک نے کہا کہ قصور میں معصوم بچی زینب کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس حوالے سے قائمہ کمیٹی نے اتفاق رائے سے ایک بل تیار کیا ہے جس کا مقصد ایسے واقعات کی روک تھام کرنا ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لئے قانون میں ترمیم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اسے حکومتی بل کے طور پر لے آئے تو یہ زیادہ بہتر ہوگا۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ یہ سزا اسلامی تقاضوں کو بھی پورا کرتی ہے۔ مجرم کو مثالی سزا دینی چاہئے تاکہ دوسروں کو اس سے عبرت حاصل ہو۔ سینیٹر سعید الحسن مندوخیل نے کہا کہ کمیٹی نے جو سزا تجویز کی ہے وہ بالکل ٹھیک ہے۔ نئے قوانین حالات اور ضرورت کے مطابق بنتے رہتے ہیں، ایسے وحشیوں کو سزائیں نہ دی گئیں تو دوبارہ اس طرح کے واقعات ہوتے رہیں گے اور اگر اس مجرم کو چوک میں پھانسی دینے سے بھی بڑی کوئی سزا ہو سکتی ہے تو اسے ملنی چاہئے۔ سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ جتنا یہ گھناﺅنا جرم ہے اس کی سزا بھی اتنی ہی سخت ہونی چاہئے۔ سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ یہ کہنا کہ اس طرح کی سزا سے جرائم کم ہو جائیں گے، نہیں ہو سکتا۔ ماضی میں بھی ایسی سزائیں دی جاتی رہی ہیں لیکن جرائم کم نہیں ہوئے۔ ہمیں ضیاءدور کی طرف واپس نہیں جانا چاہئے۔ 27 ایسے جرائم ہیں جن کی سزا موت ہے۔ ریل کی پٹڑی اکھاڑنے کی بھی سزا موت ہے۔ کل دیگر جرائم میں ملوث افراد کو بھی سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ سامنے آ جائے گا۔ اگر اسے پھانسی دینی ہے تو اس حوالے سے جیل مینوئل پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ سینیٹر خوش بخت شجاعت نے کہا کہ اس گھناﺅنے واقعہ پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے اور یہ پوری قوم کی آواز ہے کہ مجرم کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ یہ کوئی جذباتی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریل کی پٹڑی اکھاڑنے اور کسی کی عصمت دری کر کے اسے قتل کرنے میں فرق ہے۔ انسانی، معاشرتی اور سماجی تقاضوں کے مطابق اس درندے کو جتنی سخت سزا دی جائے کم ہوگی بلکہ میں تو یہ تجویز کروں گی کہ اسے کچرا کنڈی میں بند کر کے سنگسار کر دیا جائے۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے معاملہ پر تحریک التواءبحث کے لئے منظور کرلی۔ محرک سید طاہر حسین مشہدی ہیں بدھ کو چیئرمین نے تحریک التواءکو بحث کے لئے منظور کرتے ہوئے کہا کہ اس پر دو گھنٹے بحث کرائی جائے گی۔ ایوان میں نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی بل 2017ءسے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹس پیش کر دی گئی ہے ۔ رپورٹ چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان سیف اﷲ نے پیش کی۔ جب کہ وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے واضح کیا ہے کہ فاٹا کے لئے سالانہ ترقیاتی فنڈز کے اجراءمیں وزارت خزانہ کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں کی جا رہی۔

وزیراعظم سے بل گیٹس کی ملا قات ،پاکستانی کسانوں کیلئے بڑی خو شخبری

اسلام آباد (ویب ڈیسک )بل گیٹس نے عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیے ڈیووس میں موجود وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جس میں انسداد پولیس اور صحت عامہ کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ،سائرہ افضل تارڑ ،مریم اورنگزیب اور علی جہانگیر صدیقی بھی موجود تھے۔ملاقات میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فا?نڈ یشن کی جانب سے پاکستان کو پولیوکے خاتمے کیلئے فراہم کیے جانے والے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔شاہد خاقان عباسی نے بل گیٹس کے ساتھ تعلیم اور صحت سمیت دیگر شعبوں میں شراکت داری کے مواقعوں پر تبادلہ خیال کیا۔میٹنگ کے دوران کسانوں کو مالی طور پر اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مزید مستحکم اور طاقتور بنانے سے متعلق بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔وزیراعظم نے بل گیٹس کو باور کرایا کہ پاکستان نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں انتہائی مثبت اور تعمیری اقدامات اٹھائے ہیں جس کے پاکستان کے عوام کو بہت فائدہ پہنچائیں گے اور خصوصی طور پر غریب عوام اس سے مستفید ہو سکیں گے۔اس موقع پر بل گیٹس نے پولیو کے خاتمے کے حوالے سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کوششوں کو سراہا اور صحت عامہ سے متعلق پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔خیال رہے کہ بل ملنڈا گیٹس فاو¿نڈیشن پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔