راﺅ انوار بھی اقامہ ہولڈر نکلے

لاہور (خصوصی رپورٹ) سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار بھی عرب امارات کے اقامہ ہولڈر نکلے، راﺅ انوار نے مبینہ طور پر ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن اسلام آباد ایئر پورٹ پر امیگریشن حکام نے انہیں جہاز میں سوار ہونے سے روک لیا۔

جے سوریا کامنفرد ریکارڈتمیم کے ہاتھوں پاش پاش ہوگیا

ڈھاکہ (اے پی پی) بنگلہ دیشی ٹیم کے مایہ ناز اوپننگ بیٹسمین تمیم اقبال نے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی تایخ میں کسی ایک گراﺅنڈ پر زیادہ رنز بنا کر نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا، انہوں نے منگل کو زمبابوے کے خلاف کھیلے گئے میچ میں 76 رنز کی اننگز کھیل کر یہ سنگ میل عبور کیا۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں کسی ایک گراﺅنڈ پر زیادہ رنز بنانے کا سابق سری لنکن بلے باز سنتھ جے سوریا کا ریکارڈ توڑ ڈالا، جنہوں نے 1992ءسے 2009ءکے دوران آر پریما داسا سٹیڈیم، کولمبو میں 2514 رنز بنا رکھے تھے جبکہ تمیم اقبال نے 2007ءسے 2018ءکے دوران شیر بنگلہ نیشنل سٹیڈیم، میرپور، ڈھاکہ میں 74 میچز میں 2549 رنز بنائے جس میں ان کی 5 شاندار سنچریاں اور 16 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔

 

پی ایس ایل پر منڈلاتا خطرہ ٹل گیا

لاہور(آئی این پی)فرنچائز کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو واجبات کی جلد از جلد ادائیگی کی یقین دہانی کے بعد 22 فروری سے متحدہ عرب امارات میں شروع ہونے والے پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کا انعقاد ممکنہ نظر آنے لگا ہے۔تاہم فرنچائز نے مطالبہ کیا کہ ایک مشترکہ فورم تشکیل دیا جائے تاکہ پی سی بی اور فرنچائز ایک دوسرے کے تحفظات سن کر مستقبل میں اس قسم کی غلط فہمی سے بچ سکیں۔پی سی بی کے ایک آفیشل نے نجی چینل بتایا کہ تمام فرنچائزوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور امید ہے کہ وہ جلد اپنے واجبات ادا کر دیں گی۔ یہاں ہم بتاتے چلیں کہ پاکستان سپر لیگ کی چھ میں سے پانچ فرنچائزیں مکمل یا جزوی طور پر پی سی بی کی ڈیفالٹ ہو گئی تھیں اور 15 نومبر کی ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود وہ اپنے واجبات کی ادائیگی میں ناکام رہیں۔ پی سی بی نے ڈیفالٹرز کے خلاف سخت اقدام کرنے کا فیصلہ کیا لیکن فرنچائز کی جانب سے رقم کی ادائیگی کی یقین دہانی کے بعد یہ بحران ختم ہوتا نظر آ رہا ہے۔ ایک فرنچائز مالک نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتا یا کہ فرنچائزوں کو کچھ تحفظات ہیں جس کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی۔ فرنچائز مالک نے کہا کہ اگر کوئی ایسا فورم دستیاب ہوتا جہاں پی سی بی اور فرنچائزیں ایک دوسرے کے مسائل سن سکتے تو یہ موجودہ صورتحال کبھی پیدا نہ ہوتی۔انہوں نے مزید انکشاف کہ پی سی بی کی جانب سے گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں منعقدہ ٹی10 لیگ کے منتظمین کو پاکستانی کھلاڑیوں کو لے جانے کی اجازت دینے کے فیصلے سے فرنچائز مالکان خوش نہیں تھے۔انہوں نے شکایت کی کہ پی ایس ایل میں فرنچائز کی جانب سے لاکھوں روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود انہیں ان اسٹیڈیم کے استعمال کی اجازت نہیں جن پر پی سی بی کا کنٹرول ہے۔فرنچائز کے مالک کا مزید کہنا تھا کہ اب کیونکہ پی ایس ایل پاکستان کا سب سے کامیاب برانڈ بن چکا ہے تو یہ پی سی بی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی ذمے داری ہے کہ وہ ہر قسم کے غیرضروری تنازعات اور منفی چیزوں سے اسے محفوظ رکھیں۔

اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب فرنچائز اور پی سی بی کے درمیان مستقل رابطہ ہو۔صورتحال کا بغور جائزہ لیا جائے تو پی سی بی سے بھی ایک غلطی سرزد ہوئی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے فرنچائز کی جانب سے تمام واجبات کی وصولی سے دو ماہ قبل ہی کھلاڑیوں کے انتخاب کا ڈرافٹ کا عمل مکمل کر لیا۔ اگر بورڈ واجبات کی وصولی اور فرنچائزوں کے تحفظات دور کرنے کے بعد کھلاڑیوں کے ڈرافٹ کا عمل شروع کرتا تو تیسرے ایڈیشن سے قبل ان مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

دوسرے ٹی20کیلئے ٹیم کے نئے کمبی نیشن کا امکان

آکلینڈ(آئی این پی)نیوزی لینڈ اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹی 20بین الاقوامی میچوں پر مشتمل سیریز کا دوسرا میچ(کل) جمعرات کو ایڈن پارک آکلینڈ میں کھیلا جائے گا۔ میزبان ٹیم کو گرین شرٹس کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے۔دوسرے ٹی 20کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم آکلینڈ پہنچ گئی،قومی ٹیم کا(آج)بدھ کو ٹریننگ سیشن ہو گا، دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ کیلئے ٹیم کے نئے کمبی نیشن کا قوی امکان ہے اور تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ کو موقع دیا جائے گا۔ شکست کے زخموں سے چور پاکستان کرکٹ ٹیم ویلنگٹن سے آکلینڈ پہنچ گئی ہے، پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹی ٹوئنٹی جمعرات کو کھیلا جائے گا۔تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کے پہلے میچ بھی نیوزی لینڈ نے گرین شرٹس کو با آسانی سات وکٹ سے زیر کیا۔

ایک سفر کی تھکان تو دوسرا شکستوں سے چور پاکستان ٹیم ہوٹل میں ہی آرام کیا جبکہ (آج)بدھ کو ٹریننگ سیشن ہو گا، دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ کے لیے ٹیم کے نئے کمبی نیشن کا قوی امکان ہے۔ذرائع کے مطابق پہلے میچ میں تجربات ناکام ہونے کے بعد اب ایک بار پھر ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گے اور تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ کو موقع دیا جائے گا۔دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا اور آخری ٹی ٹونٹی 28 جنوری کو کھیلا جائے گا۔

خواجہ سراﺅں کے چودھری کی شرمناک حرکت

لاہور (خصوصی رپورٹ) پاکستان کا پہلا خواجہ سرا ماڈل اور اقوام متحدہ کے شعبہ خواتین کی جانب سے پاکستان میں ایڈوائزر کامی چودھری بنکاک میں چوری کے الزام میں پکڑا گیا تھا، چودھری محمد کامران انور عرف کامی چودھری عرف سڈ خود کو خاتون خواجہ سرا قرار دیتا ہے اس پر ایک خواجہ سرا سے زیادتی کرنے کا مقدمہ بھی درج ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق کامی چودھری کا اصل دھندا کراچی میں عیاشی کی خفیہ پارٹیاں منعقد کرانا ہے۔ اس نے مرد ہونے کے باوجود خاتون خواجہ سرا کا روپ دھار رکھا ہے اور خواجہ سراﺅں کے حقوق کا علمبردار بن کر اپنے مکروہ دھندوں کی پردہ پوشی کرتا ہے۔ واضح رہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے کامی چودھری کا اصل نام چودھری محمد کامران انور ہے۔ کئی سال پہلے اس نے خود کو خاتون خواجہ سرا کے طور پر مشہور کرکے کامی چودھری عرف سڈ کا نام اختیار کرلیا تھا۔ 19 اپریل 2014ءکو کامی چودھری کو بنکاک ایئرپورٹ سے چوری کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ۔ کامی چودھری نے ایک ڈبہ کٹ کیٹ چاکلیٹ ، ایک ڈبہ Toblereoneچاکلیٹ، ایک ڈبہ Valentinoاور تین Lancome cosmatic set چرائے تھے جن کی مجموعی مالیت 31 ہزار پاکستانی روپے بنتی ہے۔ پولیس کے تفتیشی افسر نے ملزم کو اس کے حقوق سے آگاہ کی ااور اس کو صفائی کے تمام تر مواقع دیئے جس میں وکیل سے تنہائی میں ملاقات کرنا طبی امداد لینا اگر ضرورت ہو، خاندان اور رشتہ داروں کو آگاہ کرنا اور کسی سے بھی ملاقات کرنا شامل ہے۔ تاہم ملزم نے الزام ماننے سے انکار کیا اور اپنا بیان دو مرتبہ تبدیل کیا پہلے کہا گیا کہ یہ سامان کسی اجنبی سے وصول کیا تھا اور پھر بعد میں کہا کہ یہ سامان دکان سے لیا مگر ادائیگی نہیں کی تھی۔ کراچی کی خواجہ سرا کمیٹونی نے بتایا کہ کامی چودھری ایک مکمل مرد ہے اور اپنے مذموم مقاصد پورے کرنے کیلئے خواجہ سرا بنا ہوا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ کچھ عرصہ قبل کامی چودھری پر کراچی کے تھانہ گلشن اقبال میں ایک خواجہ سرا کے ساتھ زیادتی کرنے پر زنا کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں متعلقہ پولیس اسٹیشن نے کچھ کارروائی کی تھی، مگر بعد ازاں فریقین میں معاملہ طے ہو جانے پر کیس ختم کردیا گیا تھا۔

پاکستانی طالب علم نے دنیا کو حیران کر دیا ،منفرد اعزاز حاصل

کراچی (خصوصی رپورٹ) بحریہ کالج کے طالب علم محمدحیدر خان نے کیمبرج کے امتحان میں ریاضی سلیبس میں دنیا بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی۔ترجمان پاک بحریہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک بحریہ پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی کے ساتھ فروغِ تعلیم میں بھی پیش پیش ہے۔بیان کے مطابق کارساز کراچی کے طالب علم نے کیمبرج کے امتحان میں عالمی سبقت حاصل کر کے ملک اور پاک بحریہ کا نام روشن کر دیا ہے۔ترجمان کے مطابق بحریہ کالج کارساز کے طالبعلم ایم حیدر خان نے کیمبرج کے امتحان 2017 میں ریاضی سلیبس ڈی میں دنیا بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بحریہ کالج کارساز کے طالبعلم کی یہ کامیابی ملک میں فروغِ تعلیم کے سلسلے میں پاک بحریہ کے پختہ عزم کا مظہر ہے۔

ختم نبوت ،مزارات کا تحفظ ،تحریک لبیک کا دبنگ اعلان

لاہور(وقائع نگار)حکومتی سازشیں اور الزام تراشی تحریک لبیک یارسول اللہ کا راستہ نہیں روک سکتےں۔ مزارات اولےاءکے تحفظ سے غافل نہیں، ہر ممکن تحفظ کرینگے۔ اللہ رسول نے جن سے چاہا تحفظ ختم نبوت کا کام لے لیا، حاسدین کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ تحریک لبیک یارسول اللہ عوام کی آواز بن چکی، خیبر پختونخواہ سمیت ملک بھر سے باکردار امیدوار پوری قوت کےساتھ الیکشن لڑینگے۔ دین تخت پر آیا تو ہر ایک کی جان مال اولاد عزت محفوظ ہوگی، پھر ختم نبوت پر ڈاکے نہیں پڑینگے، پھر ملک کی جانب کوئی میلی نظر نہیں دیکھ سکے گا، پھر قصور اور مردان جیسے انسانیت سوز واقعات نہیں ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک لبیک یارسول اللہ کے بانی وسرپرست اعلیٰ پیر محمد افضل قادری نے جامعہ عثمانیہ ہر ی پورہزارہ میں مولانا پیر شفیق الرحمن ہزاروی، پیر محب الرحمن قادری، مولانا محمد بخش ہزاروی، انجینئرحفیظ اللہ علوی، مفتی شوکت نواز و دیگرعلما مشائخ کے ہمراہ پریس کانفرنس اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے دیگر تقریبات میں شرکت کے علاوہ پیر صاحب آف چھور شریف کی وفات پر فاتحہ خوانی کی۔ پیر صاحب نے کہا کہ دین آےا تو ایمان محفوظ، ملک خوشحال، اور عوام کو حقوق دہلیز پر میسر ہونگے۔ پھر دہشت گردی، ناانصافی، بے روزگاری، مہنگائی، جہالت، قتل وغارت، لاقانونیت، کرپشن، سودی معیشت اور فحاشی کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو سیاستدان اپنی مذہبی، ملی، عوامی ذمہ داریاں ادا نہیں کرسکے، ختم نبوت کا تحفظ نہیں کرسکے، عوام کو پینے کا صاف پانی تک مہیا نہیں کرسکے، انسانیت سوز سانحہ قصور اور سانحہ مردان جےسے واقعات کا انسداد نہیں کرسکے انکے پاس ووٹ مانگنے کا کوئی جواز نہیں۔ اب تحریک لبیک یارسول اللہ سیاست نبوی وسیاست خلفائے راشدین کی روشنی میں پاکستان کو نظام مصطفیﷺ کا گہوارہ اور جنت نظیر بنائےگی۔ وطن عزیز خوشحال، اشےا کا ٹائیگر، اقوام عالم میں ممتاز ہوگا اور مسلمانوں کی دنیا وآخرت سنور جائےگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سود بہت بڑا گناہ ہے، مسلمان سودی اکاﺅنٹس سے رقوم نکلوا کر سودی نظام کو ناکام بناسکتے ہیں۔ پیر محمد افضل قادری نے مزید کہا کہ دیگر صوبوں کی طرح خیبرپختونخواہ میں بھی نصابیات سے قرآن وسنت، سیرت پاک اور دینی مضامین کو نکالا گیا ہے، اسکے تدارک کےلئے مسلمان کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت دھرنا فیض آباد کے معاہدے پر عمل کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے اور شہدائے ختم نبوت کے قاتلوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے بصورت دیگر شدید احتجاج ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ انڈیا اسرائیل سن لیں! اب غیر ملکی مداخلت برداشت نہیں کی جائےگی۔ پاکستانی قوم وطن کے تحفظ کےلئے متحد اور ہر قربانی دےنے کا جذبہ رکھتی ہے۔ دہشت گردی کے خاتمہ اور امن عالم کےلئے ضروری ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادی عالم اسلام میں مداخلت ختم کردیں اور اپنے ملکوں تک محدود رہیں۔ اس موقع پر اعلان کیا گےا کہ تحریک لبیک کے زیراہتمام 5فروری کو ملک بھر میں ”یوم یکجہتی کشمیر“ منایا جائےگا۔

 

عمران خان کو پیرنی لے ڈوبی،حیران کن انکشافات

لاہور (خصوصی رپورٹ) پچھلے دو برس سے لیکر اب تک عمران خان کے بیشتر سیاسی فیصلوں کے پیچھے بشریٰ بی ی عرف پنکی پیرنی کی روحانی رہنمائی شامل رہی ہے۔ جس میں گزشتہ برس پاناما لیکس کے حوالے سے نواز شریف کے خلاف کرپشن کمی تحریک چلانا بھی شامل ہے۔ ان معاملات سے آگاہ ذرائع بتاتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کی مخالفت کے باوجود کپتان نے اس معاملے کو عدالت میں لے جانے کا فیصلہ پنکی پیرنی کے مشورے پر کیا تھا، جنہوں نے حکمرانوں کے خلاف کرپشن تحریک شروع کرنے کیلئے اس موقع پر ”سعدگھڑی“ قرار دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ اس بحران سے نکلنا نواز شریف کیلئے بہت مشکل ہوگا۔ بعدازاں نواز شریف کی نااہلی نے عمران خان کو بشریٰ بی بی اور بھی زیادہ معتقد بنا دیا۔ ذرائع کے مطابق 1989ءمیں خاور فرید مانیکا سے شادی کرنے والی بشریٰ وٹو کو ابتدا میں روحانیت سے کوئی لگاﺅ نہیں تھا، تاہم پھر ایک مرشد سے ملاقات نے ان کی زندگی بدل کر رکھ دی۔ یہ مرشد بابا فرید گنج شکرؒ مکے فالوور تھے۔ ان مرشد نے ہی آگے جا کر بشریٰ بی بی کو چند ایسے وظائف ”عطا“ کیے جن کے پڑھنے اور چلہ کشی سے انہوں نے موکلات کو قابو کیا ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بشریٰ بی بی کے پاس ایک سے زائد موکل ہیں اور ان کے ذریعے بھی وہ لوگوں کا روحانی علاج کرتی ہیں جس میں جادو ٹونے کا توڑ بھی شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے حال ہی میں ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران اپنے اور بشریٰ بی بی کے درمیان صرف معرفت کا رشتہ بتاتے ہوئے جو دعویٰ کیا ہے کہ وہ سیاسی معاملات میں بشریٰ بی بی سے کسی قسم کا مشورہ نہیں لیتے، سو فیصد غلط ہے۔ یہ 2015ءکا سال تھا، جب بشریٰ بی بی عرف پنکی پیرنی سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی پہلی ملاقات ہوئی، اگرچہ تعارف کچھ عرصہ پہلے ہو چکا تھا۔ یہ تعارف کرانے والے عون چودھری تھے، جن کے پارٹی میں اچانک عروج پر پی ٹی آئی کے بیشتر رہنما اور عہدیداران حیران ہیں۔ عون چودھری آج بھی یہ سمجھتاک ہے کہ بشریٰ بی بی کے وظائف نے تمام تر اندرونی مخالفتوں کے باوجود نہ صرف اسے پی ٹی آئی میں اعلیٰ مقام دلایا ، بلکہ عون چودھری آج بھی یہ سمجھتا ہے کہ بشریٰ بی بی کے وظائف نے تمام تر اندرونی مخالفتوں کے باوجود نہ صرف اسے پی ٹی آئی میں اعلیٰ مقام دلایا، بلکہ عمران خان کا مقرب خاص بھی بنا دیا ہے۔لہٰذا اداکارنور سے علیحدگی کے بعد بھی اس نے بشریٰ بی بی سے اپنا تعلق برقرار رکھا اور مختلف مشکلات میں اب بھی پنکی پیرنی سے رجوع کرتا ہے۔ بشریٰ بی بی کی روحانی طاقتوں کا ذکر عون چودھری کئی بار عمران خان سے کر چکا تھا، تاہم بشریٰ بی بی سے عمران خان کی پہلی ملاقات عون چودھری کے ذریعے تقریباً سوا دو برس پہلے ہوئی۔ یہ ملاقات گلبرگ لاہور کی رہائش گاہ پر ہوئی تھی اور اس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے دوبار پاکپتن جا کر بشریٰ بی بی سے ملاقاتیں کیں۔ جب ان ابتدائی ملاقاتوں میں وہ پنکی پیرنی کے معتقد ہوگئے تو ملاقاتوں اور روحانی رہنمائی کا سلسلہ مزید بڑھتا چلا گیا۔ یہ وہ زمانہ تھا جب عمران خان اپنی دوسری اہلیہ ریحام خان سے تنگ تھے۔ کپتان کی ازدواجی زندگی میں زہر گھولنے کے پیچھے چیئرمین پی ٹی آئی کے ان چند قریبی لوگوں کا بھی ہاتھ تھا، ریحام خان کے آ جانے سے جن کا حقہ پانی بند ہوگیا تھا۔ وہ لوگ اکثر عمران خان کے کان بھرتے رہتے تھے کہ ریحام خان نے ان پر کالا جادو کر رکھا ہے۔ کچھ اس سے ملتا جلتا موقف عمران خان کی بہنوں کا بھی تھا۔ بعض نے عمران خان کو یہاں تک کہا کہ بی بی سی کے لیے کام کرنے والی ریحام خان بین الاقوامی ایجنسیوں کے لیے کام کرتی ہے اور یہ آپ کی پارٹی کو برباد کر دے گی۔ یہ ساری صورتحال عمران خان نے جب بشریٰ بی بی کے سامنے رکھی تو انہوں نے بھی علیحدگی کو مفاد میں قرار دیا۔ ریحام خان سے طلاق کے فوری بعد بنی گالہ کی رہائش گاہ سے جادو ٹونے کے اثرات ختم کرنے کیلئے بشریٰ بی بی نے وہاں دو دن کا چلہ کاٹا۔ ان دو دنوں کے دوران ملاقاتیوں پر بنی گالہ آنے پر پابندی تھی۔ سن 2016ءمیں جب پانامہ سکینڈل میں شریف خاندان کا نام منظر عام پر آیا تو اس پر مشورہ کیلئے بھی عمران خان نے بشریٰ بی بی سے روحانی رہنمائی طلب کی چند روز بعد بشریٰ بی بی نے روحانی حساب کتاب کرکے کپتان کو بتایا کہ حکمران کے خلاف کرپشن تحریک شروع کرنے کیلئے یہ سعد گھڑی ہے اور اس تحریک سے نواز شریف کی وزارت عظمیٰ چلی جائے گی اور پی ٹی آئی کو عروج ملے گا۔ جبکہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد بشریٰ بی ب نے عمران کو بتایا کہ اگروہ الیکشن سے قبل تیسری شادی کرلیں تو اس سے ان کے وزیراعظم بننے میں حائل رکاوٹ دور ہو جائے گی جس پر عمران خان نے شیخ رشید سمیت اپنی پارٹی کے چند قریبی لوگوں سے تیسری شادی کی خواہش کا اظہار کیا۔ شیخ رشید اور چند دیگر لوگوں کی جانب سے عمران خان کو حلالہ کے بعد جمائما سے دوبارہ نکاح کے مشورے اسی سلسلے کی کڑی تھے۔ اس سلسلے میں جب بشری سے روحانی رہنمائی چاہی تو ان کا کہنا تھا کہ کہ غیر ملکی کے بجائے پاکستانی خاتون سے شادی حق میں رہے گی، ورنہ کسی نئی مصیبت میں پھنسنے کا خطرہ ہے یوں حلالہ کے بعد جمائما سے شادی کا باب بند ہوگیا۔ بشری کے سابق شوہر کے بارے میں میڈیا میں آ رہا ہے کہ وہ کسٹم میں 21 گریڈ کے افسر ہیں، تاہم قریبی ذرائع نے بتایا کہ وہ اس وقت ڈیپوٹیشن پر ایک سول تحقیقاتی ادارے میں اعلیٰ عہدے پر ہیں، جس کا آفس ریگل چوک لاہور کے سامنے واقع عمارت میں ہے۔ گلبرگ لاہور میں واقع رہائش گاہ بھی فرید مانیکا کی ہے جہاں طلاق سے پہلے بشری بی بی پاکپتن سے آ کر اکثر قیام کیا کرتی تھیں۔ اور اپنے مریدوں سے ملاقاتیں کرتیں۔ طلاق کے بعد اب وہ لاہور میں ہی اپنی والدہ کے ہاں مقیم ہیں۔ ذرائع کے بقول موکلات رکھنے والی بشری بی بی جب دوسروں کا علاج کرسکتی ہیں تو اس طاقت کے ذریعے اپنے سابق شوہر کو رام کرنا ان کے لیے کونسا مشکل کام ہے۔