ایم ایس سروسز ہسپتال کی مجرمانہ غفلت ، تہلکہ خیز انکشافات

لاہور (طلال اشتےاق) سروسز ہسپتال سرجےکل آئی سی ےو مےں 9مےں سے5وےنٹی لےٹر خراب،شعبہ اطفال مےں7مےں تےن وےنٹی لےٹر خراب ،جان بچانے والی ادوےات adrenaline,atropineتمام وارڈ ز مےں ختم ،مےڈےکل ےونٹ 2,3مےں ای سی جی مشےن تک موجود نہےں جبکہ تشوےش ناک حالت مےں مرےضوں کے لئے سکشن مشےن اےمرجنسی سے منگوائی جانے لگی ۔آرتھو پےڈےک ڈےپارٹمنٹ مےں پلےٹس ،راڈز مرےضوں سے بازارسے منگوائے جانے لگے ہےں ۔شعبہ امراض چشم مےں لےنسز تک مرےضوں سے بازار سے منگوائے جارہے ہےں ۔ذرائع نے انکشاف کےا ہے کہ اےمرجنسی آپرےشن تھےٹروں مےں آلات سٹےلائز کرنے کی بجائے گرم پانی سے واش کئے جارہے ہےں جس سے مرےضوں مےں ہےپاٹائٹس سمےت دےگر جان لےوا بےمارےاں پھےلنے کا خطرہ ہے۔مرےضوں کے لواحقےن نے چےف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لےنے کا مطالبہ کردےا ہے۔تفصےلات کے مطابق 14سو بےڈز پر مشتمل سروسز ہسپتال لاہورکے دل مےں واقع ہے جہاں غرےب مرےضوں کے علاوہ بےوروکرےٹس دےگر اعلیٰ افسران علاج معالجہ کے لئے آتے ہےں جبکہ غرےب مرےضوں کو مفت ادوےات ملنا تو درکنار ہسپتال مےں جان بچانے والے آلات تک خراب پڑے ہےں۔ ذرائع نے بتاےا کہ ہسپتال کی اےمرجنسی کے آپرےشن تھےٹرز مےں زخم سےنے والا دھاگہ اےک ہی سائز کا مےسر ہے جس کی وجہ سے بڑے چھوٹے تمام زخموں کواےک ہی دھاگے سے سےا جارہا ہے۔ سرجےکل اےمرجنسی مےں اےم او ٹی ،او ٹی مےں آپرےشن کرنے کے بعد آلات کو سٹور مےں لے جاکر سٹےلائز کرنے کی بجائے گرم پانی سے واش کردےا جاتا ہے۔ ہسپتال کی اےمرجنسی سمےت وارڈز مےں ہےنڈ سےنٹائزر تک موجود نہےں جس کی وجہ سے سوائن فلو کے مرےضوں کے جراثےم ڈاکٹروں اور دےگر عملہ مےں پھےلنے کے خطرات بڑھ گئے ہےں ۔ہسپتال مےں سرجےکل آئی سی ےو کے خراب 5وےنٹی لےٹرز کو ٹھےک کروانے کے لئے اینستھیزیاکے سربراہ ڈاکٹر رےاض نے اےک مہےنے قبل وےنٹی لےٹرز کو ٹھےک کروانے کے لئے ہسپتال انتظامےہ کو لکھ دےا تھا ۔

سینٹ الیکشن کے لیے 5سے 30کروڑ بولی

اسلام آباد (آن لائن) سےنٹ آف پاکستان کے انتخابات مارچ 2018مےںسےنٹر بننے کے لئے سےاسی جماعتوں نے 25سے 30کروڑ روپے فی سےنےٹر کے لئے شرط عائد کردی ۔ سےنٹ کے ذمہ دار ذرائع نے بتاےا کہ مختلف سےاسی جماعتوں کی جانب سے 2018کے انتخابات مےں سےنےٹر بننے کے لئے خطےر رقم مانگی جارہی ہے اسکے لئے بڑی سےاسی جماعتوں نے ابتدائی طور پر سےنےٹر بننے کے لئے پارٹی فنڈ کے نام پر 25سے 30کروڑ روپے کی رقم کا تعےن کےا ہے۔ ےہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چاروں صوبوں کی کھرب پتی شخصےات نے سےاسی جماعتوں کے قائدےن سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردےا ہے ۔ مارچ 2018کے سےنٹ انتخابات مےں مجموعی طورپر 52نئے سےنےٹر بننے ہےں ۔ذرائع نے بتاےا کہ اگر سےاسی جماعتوں کی جانب سے فی سےنےٹر کی قےمت 25سے 30کروڑ کے مطالبے پر قائم رہے تو مجموعی طور پر نئے بننے والے 52سےنےٹر کو تقرےباً 13ارب روپے ادا کرکے اےوان بالا مےں پہنچنا ہوگا ۔ پارلےمنٹ کے اےک ذمہ دار سےنےٹر نے بتاےا کہ گزشتہ سےنٹ الےکشن کی طرح اس مرتبہ بھی پارلےمنٹ برائے فروخت کے تحت نئے سےنےٹرز کےلئے پارلےمنٹےرےن بننے کی حد مقرر کردی گئی ہے جو کہ سےاسی جماعتوں کے کارکنوں اور قائدےن کے لئے لمحہ فکرےہ کی حےثےت رکھتی ہے۔

صوفی نور محمد کا پاک فوج بارے ایسا بیان کہ ہر پاکستانی فخر محسوس کرے گا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے امیر مولانا صوفی محمد نے کہا ہے کہ پاک فوج کے خلاف لڑنا حرام ہے، فوج کے جوان ہمارے لیے مجاہدین ہیں اور اگر یہ ہوتی تو پاکستان تقسیم ہوچکا ہوتا۔ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ فضل اللہ مرتد اور شریعت کا باغی ہے اور وہ خوارج سے بھی بدتر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ سب سے زیادہ دشمنی فضل اللہ نے کی، اس نے غیر مسلموں سے بھی زیادہ اسلام کو نقصان پہنچایا۔صوفی محمد کا کہنا تھا کہ فضل اللہ نے طالبان سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ شامل ہوگیا، طالبان میں خوارج کی تمام نشانیاں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ فضل اللہ اور اس کے ساتھیوں نے میری تحریک ختم کی۔صوفی محمد نے بچیوں کے اسکولوں پر حملوں کو حرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان کی تعلیم کی اجازت سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کیا تھا اور وہ تعلیم کےخلاف نہیں۔کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ نے کہا کہ ملالہ یوسفزئی بچی تھی، اس پر حملہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں کو مارنا حرام ہے پھر چاہے وہ کافر ہی کیوں نہ ہوں، اےپی ایس واقعے کے ذمےدار کافروں سے بھی بدتر ہیں۔ان کا کہناہے کہ پاک فوج کے جوان ہمارے لیے مجاہدین ہیں ،انہیں کی بدولت ملک ابھی تک قائم ہے کیونکہ اگر فوج نہ ہوتی تو پاکستان کب کا تقسیم ہو چکا ہوتا ، ٹی ٹی پی والے خوارج سے بدتر ہیں ، فوج کے ساتھ ان سے لڑنا چاہئے۔

سابق وزیر قانون ایس ایم ظفر کا دبنگ اقدام،سب حیران

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر قانون ایس ایم ظفر نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ ایس ایم ظفر کے صاحبزادے علی ظفر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ والد صاحب وکالت تو پہلے ہی چھوڑ چکے تھے اب سیاست میں بھی حصہ نہیں لینگے۔ ان کی عمر 90 سال ہو چکی پاکستان کی تاریخ پر کتاب لکھ رہے ہیں۔

 

نثار کے پرویز سے اختلافات ، اہم ترین شخصیت سرگرم ، وزیر اعلیٰ کیا کرنیوالے ہیں ، دیکھئے خبر

اسلام آباد (آن لائن) مسلم لےگ ن کے دو سےنئر راہنماﺅں سابق وزےر داخلہ چوہدری نثار علی خان اورسابق وزےر اطلاعات و نشرےات پروےز رشےد کےدرمےان اختلافات دور کرانے کےلئے وزےر اعلیٰ پنجاب شہباز شرےف مےدان مےں آگئے۔ شہباز شرےف نے مسلم لےگ ن کے صدر نواز شرےف سے کہا ہے کہ دونوں راہنماﺅں کو ساتھ بٹھا کر ےہ معاملہ ختم کرائیں ۔ شہباز شرےف نے اپنا وزن چوہدری نثار کے پلڑے مےں ڈال دےا۔ جمعہ کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو مےں وزےر اعلیٰ پنجاب شہباز شرےف نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان پارٹی کے سےنئر راہنما ہےں پروےز رشےد کو ان کے خلاف پارٹی سے باہر باتےں کرنے سے گرےز کرنا چاہےے تھا۔ چوہدری نثار 1980ءسے مےاں نواز شرےف کے ساتھ ہےں۔ چوہدری نثار مسلم لےگ ن کے سےنئر ترےن راہنما ہےں ۔ شہباز شرےف نے کہا کہ جمہور ی پارٹی مےں عہدےداروں کے درمےان اختلافات کوئی غےر معمولی بات نہےں ہے لےکن پروےز رشےد کو بعض باتےں مےڈےا مےں نہےں لانی چاہےےں تھےں؟ انہوں نے کہا کہ نواز شرےف سے گزارش ہے کہ دونوں راہنماﺅں کو ساتھ بٹھا ئےں اور ساتھ بےٹھ کر اس معاملے کا فےصلہ کرےں، ن لےگ کے تمام عہدےدار ان ، کارکن نواز شرےف کی قےادت مےں متحد ہےں۔

نفرت کی سیاست کرنیوالوں کو ہوش کے ناخن لینے کا مشورہ

لاہور (پ ر) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے ملاقات کی، جس میں سیاسی صورتحال اور بین الصوبائی ہم آہنگی کے فروغ کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنما¶ں نے پارلیمنٹ کو برا بھلا کہنے اور لعنت ملامت کرنے والوں کی مذمت کی اور جمہوری نظام کے استحکام کیلئے مل کر کام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ قابل احترام ادارہ ہے، اس کے عزت و وقار کا خیال رکھنا جمہوری قوتوں کا فرض بھی ہے اور ذمہ داری بھی۔ پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والوں کا محاسبہ محب وطن عوام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مفادات کے سامنے ذاتی مفادات کی کوئی حیثیت نہیں اور جو سیاسی عناصر افراتفری چاہتے ہیں ان کے عزائم ڈھکے چھپے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نفاق کی سیاست کا بیج بونے والوں نے ملک کو تباہ و برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اب ایسے عناصر کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان جمہوری عمل کے باعث معرض وجود میں آیا۔ جمہوریت عوام کی خدمت کا نام ہے اور محض خالی نعروں یا نام نہاد تبدیلی کے دعوے کرنے سے عوام کی خدمت نہیں ہوتی، اس کیلئے مٹی سے مٹی ہونا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے استحکام کیلئے ہر سیاسی جماعت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی جمہوریت میں ہی مضمر ہے۔انہو ںنے کہا کہ پاکستان ہم سب کا سانجھا ملک ہے۔ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہے او ر آج پاکستان کو اتحاد اور اتفاق کی جتنی ضرورت ہے، پہلے کبھی نہ تھی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت آج اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں گڈ گورننس کے فروغ، عوام کو بہترین خدمات کی فراہمی اور صوبے کی ترقی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے انقلابی اصلاحات لائی گئی ہیں اور سرکاری اداروں میں آئی ٹی کے فروغ سے اداروں کی استعدادکار بڑھنے سے عوام کو خدمات کی فراہمی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ متوازن ترقیاتی حکمت عملی کے تحت دور دراز اور پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اوران علاقوں مےں اربوں روپے کے مےگاپراجےکٹس مکمل کےے گئے ہےں۔ انہوںنے کہاکہ عوام کو بہتر سے بہتر خدمات کی فراہمی کے مشن کو کامیابی سے آگے بڑھایا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں ہر شعبے میں میرٹ کو فروغ دیا گیا ہے اورتمام اداروں میں بھرتیاں سوفیصد میرٹ اور اہلیت کی بنیاد پر کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کے درست اور شفاف استعمال کو یقینی بنایا گیا ہے۔اربوں روپے کی لاگت سے ایسی سکیمیں مکمل کی گئی ہیں جن سے عام آدمی کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ توانائی بحران کے خاتمے کیلئے ہماری دن رات کی محنت رنگ لائی ہے اورتوانائی کے منصوبوں کی تکمیل سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا ہے۔ توانائی بحران کے خاتمے سے قومی معیشت کو براہ راست اربوں روپے کا فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی بچت کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے اورکفایت شعاری اور سخت مالیاتی ڈسپلن کے تحت بچائے گئے اربوں روپے بھی عوام کو ریلیف کی فراہمی کے پروگراموں پر صرف کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دور آمریت میں چنیوٹ۔رجوعہ کے قومی خزانے پراربوں روپے کی ڈاکہ زنی کی کوشش کو روکنا ہمارا کارنامہ ہے۔ہماری حکومت نے اس منصوبے میں چار سالہ جدوجہد کے نتیجے میں غریب قوم کے اربوں روپے بچائے ہیں۔تعلیم و صحت اور دیگر سماجی شعبوں کی بہتری کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنے والے ہزاروں بچوں کے ہاتھ میں قلم اور کتاب دی گئی ہے اورپنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے تحت وسائل سے محروم پونے تین لاکھ سے زائد بچوں کو تعلیم کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔صوبے کے 44 ہزار سکولوں میں عدم دستیاب سہولتیں فراہم کی گئی ہیں اورصوبے بھر میں جدید طبی سہولتوں سے آراستہ نئے ہسپتال بنائے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے معروف سیئنر صحافی، دانشورو وکالم نگار منو بھائی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کااظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے مایہ ناز ایٹمی سائنسدانڈاکٹر اشفاق احمد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے صوبائی وزیر بلدیات منشاءاللہ بٹ کی بھانجی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

 

شہری کو ننگا کر کے زندہ جلانے کی کوشش،مقدمہ درج

گڑھ مہاراجہ(نمائندہ خبریں)زود کوب اور برہنہ کے الزام میں دس ملزمان کے خلاف مقدمہ درج، تفصیلات کے مطابق نواحی علاقہ موضع تنگو کے رہائشی صادق حسین ولد محمد اعظم قوم رجبانہ سیال نے پولیس چوکی نیکارہ میں دی گئی درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ گذشتہ روز میں اپنے ڈیرہ پر بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک آتشیں اسلحہ سے لیس علاقہ کے بااثر زمیندار محمد علی کان سیال، رضا خان سیال اور عمران وغیرہ دس ملزمان گاڑیوں سے اتر کر آئے اور میرے گھر کی چار دیواری کا تقدس پامال کرکے میرے گھر داخل ہوگئے اور مجھے گریبان سے پکڑ کر گھسیٹے رہے، میرے کپڑے اتار کر برہنہ کردیا اور زود کوب کرتے رہے ،اسی دوران ملزم نے ڈیزل مجھ پر ڈال دیا اور آگ لگانے لگے، میرے شور و واویلا پر نزدیکی لوگ اکھٹے ہوئے جنہوں نے میری جان بخشی کروائی ، ملزمان میرے کپڑے بھی اتار کر لے گئے جن میں نقدی بیس ہزار روپے بھی تھے ، پولیس تھانہ گڑھ مہاراجہ نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے ، ملزمان تاحال فرار ہیں۔

 

بچوں سے زیادتی کے واقعات پر خصوصی کمیٹی تشکیل

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کو بتایاگیا ہے کہ حکومت ملک بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے کےلئے اقدامات کررہی ہے ¾ قومی کمیشن برائے حقوق اطفال ایکٹ 2017ءکا نفاذ کردیا گیا ہے‘ قائم کمیشن بچوں سے متعلق موجودہ قوانین کا جائزہ لے کر نئی قانون سازی تجویز کرے گا ¾بجلی کے بقایا جات آسان شرائط پر ماہانہ اقساط پر ادا کرنے کی سہولت دی جاسکتی ہے ¾ بقایا جات معاف نہیں ہو سکتے ¾تاپی گیس پائپ لائن ترکمانستان سے بھارت تک جائے گی۔ جمعہ کو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے انسانی حقوق کے قومی کمیشن سے گزشتہ ایک سال کی ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔ جمعہ کو وقفہ پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے بتایا کہ حکومت ملک بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے ¾ انسانی حقوق کا علاقائی دفتر کوئٹہ نے جون 2013ءسے دسمبر 2017ءتک میڈیا مانیٹرنگ کے ذریعے 3297 معاملات پر کارروائی کی ہے۔ 41 آگاہی سیمینارز و ورکشاپس منعقد کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انسانی حقوق کے لائحہ عمل پر عملدرآمد کی نگرانی کے لئے قومی ٹاسک فورس نوٹیفائی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب اور ملائیشیا میں بہت سے پاکستانی بے روزگار ہوئے۔ سابق وزیراعظم نے اس پر کمیٹی بنائی اور تین ہزار لوگوں کو مفت وطن واپس لایا ¾دو ہزار کے اقامہ جات کی تجدید کرا کے انہیں ملازمت دلائی۔ ان کے خاندانوں کو پچاس پچاس ہزار روپے روزمرہ ضرورت پوری کرنے کے لئے دیئے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے ایکشن پلان کے تحت ہیومن رائٹس کمیشن اور تمام صوبوں میں چیف سیکرٹریوں کو فوکل پرسن بنایا گیا اور ایکشن پلان پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انسانی حقوق کے قومی کمیشن نے اپنے قیام سے اب تک ایک ہزار 241 مختلف شکایات نمٹائی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کمیشن کے لوگ قصور میں گئے اور زینب کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں بیانات لئے۔ سپیکر نے کہا کہ اس بارے میں کمیشن سے رپورٹ لے کر ایوان میں پیش کی جائے۔ سپیکر نے کہا کہ انسانی حقوق کے قومی کمیشن کے قیام سے اب تک کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے۔ وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال نے بتایا کہ ایم ڈی پی ایس او کا تجربہ 38 سال کا ہے۔ موجودہ ایم ڈی کی تقرری خالصتاً میرٹ پر کی گئی ہے۔ اس کے لئے چھ امیدواروں کی حتمی شارٹ لسٹ وزارت کو بھجوائی گئی۔ ان کی تقرری ایل این جی ٹرمینل کی نیلامی کے بعد کی گئی ہے۔ وزیر مملکت برائے توانائی ڈویژن عابد شیر علی نے بتایا کہ جس فیڈر پر دس فیصد سے زائد لاسز ہوں گے وہاں پر لوڈشیڈنگ ہوگی۔ بلوچستان میں سمارٹ میٹرنگ میں کچھ مسائل ہیں۔ حکومت بجلی کی چوری روکنے اور نقصانات کو کم کرنے‘ بقایا جات کی وصولی میں تیزی لانے‘ بجلی میں کمی لانے کو یقینی بنانے کےلئے اقدامات کرتے ہوئے صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کے ذمہ بقایا جات ہیں ان کو آسان شرائط پر قسطیں کرکے دیں گے تاہم بقایا جات معاف نہیں ہو سکتے یہ ادا کرنے پڑیں گے۔ جام کمال نے بتایا کہ تاپی گیس پائپ لائن ترکمانستان سے بھارت تک جائے گی۔ یہ پراجیکٹ بجلی پیدا کرنے میں معاونت کرے گا جس سے مستقبل کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔ پائپ لائن کی سکیورٹی کے لئے مقامی لوگوں کی خدمات لی جائیں گی۔ تاپی کے تحت گیس کی لاگت بہت زیادہ نہیں ہے۔ منصوبے کی تعمیر سے ملک میں درکار توانائی پوری کرنے میں مدد ملے گی۔ وقفہ سوالات کے دوران نعیمہ کشور نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں فرانزک لیب نہیں ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن مراکز سارے بند ہیں۔ جس پنجاب کو ہم دن رات گالیاں دیتے ہیں مردان واقعہ کی فرانزک رپورٹ اس پنجاب کی لیبارٹری میں ٹیسٹ کے لئے بھیجی ہے۔ سپیکر نے کہا کہ آئندہ ہفتہ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی ایک سال کی رپورٹ پیش کی جائے۔ راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ کراچی میں ماورائے عدالت قتل ہونے والے نوجوان کے حوالے سے بھی رپورٹ اس کے ساتھ پیش کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انسانی حقوق کو حکومت نے فنڈز فراہم کئے ہیں۔ متاثرین کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے کے لئے بھی فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ سپیکر نے وزارت کے حکام کو آگاہ کیا کہ وہ لاپتہ افراد سمیت تمام اہم نکات جو ممبران اٹھا رہے ہیں نوٹ کرلیں اور تفصیلی جواب دیں۔ سپیکر نے کہا کہ قانون بنا ہے تو عملدآمد نہیں ہوتا۔ عدالتوں سے بھی فیصلوں میں تاخیر ہوتی ہے۔ ہم حکومتی اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل دس رکنی کمیٹی بناتے ہیں جس سے ایک ماہ میں رپورٹ لیں گے۔ راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کی پامالی روکنی ہے‘ بچوں سے زیادتی کے واقعات سے عالمی سطح پر بھی پاکستان کی بدنامی ہوتی ہے۔ جمال الدین نے کہا کہ میرے حلقہ میں ایک نوجوان نقیب اللہ کا کراچی میں ماورائے عدالت قتل ہوا ہے اس کی تحقیقات کرائی جائیں۔ نوید قمر نے کہا کہ اس پر تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے کل تک اس کی رپورٹ آجائے گی۔ اس کا انتظار کیا جائے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ممتاز سائنسدان ڈاکٹر اشفاق، منصف منو بھائی، کﺅٹہ میں شہید ہونے والے پولیو ورکروں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بچوں سے زیادتی کے واقعات کی مانیٹرنگ‘ اس کی روک تھام کے لئے قانون سازی اور مو¿ثر اقدامات کے لئے قومی اسمبلی کی دس رکنی خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کمیٹی کے قیام کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دی۔ اس کمیٹی میں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب‘ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری‘ رکن قومی اسمبلی زاہد حامد‘ شائستہ پرویز ملک‘ شاہدہ اختر علی‘ ڈاکٹر عذرا فضل‘ روزینہ خورشید عالم‘ کشور زہرہ‘ صاحبزادہ طارق اللہ اور علی محمد خان شامل ہیں۔

 

آرمی چیف نے 10 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی

آرمی چیف (ویب ڈیسک )جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے 10 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے جن دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی ہے وہ ملک میں دہشتگردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے اور انہیں فوجی عدالتوں نے سزائے موت کا حکم سنا رکھا تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے دہشت گرد ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں، شہریوں اور فوجیوں کے قتل، سیکیورٹی فورسز اور تعلیمی اداروں پر حملوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آرکے مطابق مذکورہ 10 دہشت گرد مجموعی طور پر 41 سیکیورٹی اہلکاروں کے قتل اور 33 کو زخمی کرنے میں ملوث ہیں اور ان کے قبضے سے اسلحہ و بارود بھی برآمد ہوا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فوجی عدالتوں نے 10 دہشت گردوں کو سزائے موت کی توثیق کے علاوہ 3 دہشت گردوں کو قید کی سزا بھی سنائی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق سمیع الرحمان اور عظیم خان کالعدم تنطیم سے تعلق رکھتے تھے اور یہ دونوں میجر محمد احسان، 9 فوجیوں اور 2 پولیس اہلکاروں کے قتل اور 13 افراد کو زخمی کرنے میں ملوث تھے۔ اس کے علاوہ ان دونوں سے اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا تھا۔پاک فوج کے ترجمان ادارے کے مطابق دونوں دہشت گردوں نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور دونوں کو فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ارشد بلال اور انور علی بھی کالعدم تنظیم سے تعلق رکھتے تھے۔ دونوں مجرمان مسلح افواج پر حملوں میں ملوث پائے گئے اور ان کے حملوں میں 9 فوجی شہید اور 9 زخمی ہوئے۔اس کے علاوہ ارشد اور انور سوات اور لنگر میں گورنمنٹ بوائے سیکنڈری اسکولوں کو تباہ کرنے اور دھماکا خیز مواد رکھنے میں بھی ملوث تھے۔ فوجی عدالت نے جرائم کا اعتراف کرنے پر دونوں کو سزائے موت سنائی۔آئی ایس پی آر کے مطابق کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے محمد علیم اور فضل علیم بھی 4 سیکیورٹی اہلکاروں کے قتل اور سرکاری اسکولوں کو تباہ کرنے میں ملوث پائے گئے، دونوں نے ٹرائل کورٹ کے سامنے اعتراف جرم کیا جس پر انہیں سزائے موت سنائی گئی۔پاک فوج کے مطابق سزائے موت پانے والا دہشت گرد رسول محمد 4 سیکیورٹی اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہے اور اس نے دوسرے دہشت گردوں کو شہری سعید رحیم، اے ایس آئی ارشاد علی، ہیڈ کانسٹیبل سرور علی خان اور ہیڈ کانسٹیبل شیر احمد کو قتل کرنے پر بھی اکسایا۔فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والا دہشت گرد سہیل احمد عام شہریوں کے قتل اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث ہے۔ اس کے حملوں میں 3 شہری، سب انسپکٹر مصطفیٰ خان اور ایک پولیس کانسٹیبل شہید اور 4 زخمی ہوئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق دہشت گرد نعمت اللہ کی کارروائیوں میں 2 فوجی شہید اور 4 زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ اس کے قبضے سے آتش گیر مادہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے رحمت علی کا تعلق بھی کالعدم تنظیم سے ہے اور یہ بھی سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث ہے۔ اس کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے نتیجے میں ایک جوان شہید ہوا اور مجرم نے عدالت کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف بھی کیا۔یاد رہے کہ ملک میں فوجی عدالتوں کا قیام 21ویں آئینی ترمیم کے تحت کیا گیا اور اب تک کئی مجرموں کو ان کے ذریعے سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔گزشتہ برس 7 فروری کو فوجی عدالتوں کو دیے گئے خصوصی اختیارات ختم ہو گئے تھے جس کے بعد مارچ میں پہلے قومی اسمبلی اور پھر سینیٹ نے فوجی عدالتوں میں 2 سالہ توسیع کے لیے آئینی ترمیم کا بل دو تہائی اکثریت سے منظور کیا تھا۔

صوفی محمد نے پاک فوج اور ریاست کیخلاف لڑنا حرام قرار دیدیا

پشاور(ویب ڈیسک) کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ صوفی محمد نے کہا ہے کہ پاک فوج کے خلاف لڑنا حرام ہے اگر پاک فوج نہ ہوتی تو ملک کب کا تقسیم ہوچکا ہوتا۔’ سینٹراسٹیج‘ کے میزبان رحمان اظہر کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں صوفی محمد نے کہا کہ کلمہ گو مسلمان کو قتل کرنا حرام اور ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانا خلاف شریعت ہے،خواتین اور بچوں کو مارنا حرام ہے خواہ وہ کافر ہی کیوں نہ ہوں جب کہ ا?رمی پبلک اسکول میں بچوں کو شہید کرنے والے کافر سے بھی بدتر ہیں۔