خطروں کے کھلاڑی اکشے کمار کس سے ڈرتے ہیں ،اداکارہ سونم کپور نے سب بتا دیا

ممبئی (ویب ڈیسک )بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور نے کہا کہ اداکار اکشے کمار اپنی بیوی ٹوئنکل کھنہ سے بہت ڈرتے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سونم کپور نے کہا کہ اداکار اکشے کمار جہاں بطور پروڈیوسر اپنی بیوی ٹوئنکل کھنہ کی فلمسازی کو سراہتے ہیں وہیں ان سے ڈرتے بھی ہیں

کراچی میں ہنگامے پھوٹ پڑے گیراﺅ جلاﺅ

جنوبی وزیرستان(ویب ڈیسک ) مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک نقیب محسود کی جنوبی وزیرستان میں تدفین کر دی گئی۔ کراچی سمیت دیگر شہروں میں ہلاکت کیخلاف دوسرے روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، مظاہرین نے شفاف تحقیقات اور ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔نقیب اللہ محسود کی پولیس مقابلے میں ہلاکت پر کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ مشتعل افراد نے سپر ہائی وے پر ہنگامہ آرائی کی اور گنا منڈی کے قریب ٹائروں کو آگ لگا دی۔ مشتعل مظاہرین نے بس کو روک کر توڑ پھوڑ بھی کی اور شیشے بھی توڑ ڈالے، اس موقع پر امن وعامہ کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے پولیس کہیں نظر نہیں آئی۔مبینہ پولیس مقابلہ میں ہلاک نقیب اللہ محسود کے لواحقین نے ڈیرہ اسماعیل خان سمیت دیگر علاقوں میں احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مبینہ ماورا قانون قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔کراچی میں مبینہ پولیس مقابلہ میں قتل ہونے والے 26 سالہ نقیب اللہ محسود کی میت ڈیرہ اسماعیل خان پہنچی تو غمزدہ قبائلی نوجوانوں کی بڑی تعداد نے زبردست احتجاجی مظاہر کیا اور سندھ پولیس کے خلاف نعرہ بازی کی۔مظاہرین نے حقنواز پارک سے ریلی نکالی اور توپانوالہ چوک کے قریب کئی گھنٹے تک سرکلر روڈ کو بلاک کر کے اپنےغم و غصہ کا اظہار کیا۔ مظاہرین سپریم کورٹ کے جیف جسٹس سے نقیب اللہ کے ماورا عدالت قتل کا ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔بعد ازاں نقیب اللہ کی میت جب ٹانک پہنچی تو جنوبی وزیرستان کے قبائلیوں نے پرجوش انداز میں میت کا استقبال کیا۔ قبائلی طلبہ نے کراچی میں آئے روز پولیس کے ہاتھوں شہریوں کی ماورائے قانون قتل و غارت گری کے خلاف یکم فروری کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان بھی کیا۔دو معصوم بیٹیوں اور ایک تین سالہ بیٹے کے جواں سال باپ نقیب اللہ کو اشکبار آنکھوں کے ساتھ جنوبی وزیرستان میں اس کے ا?بائی گاو¿ں مکین میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

 

بیوی سال میں ایک بار نہا تی ہے ،عدالت نے طلاق کا حکم دیدیا

تائپے (ویب ڈیسک )تائیوان میں سال میں صرف ایک بار نہانے والی بیوی کو اس کے شوہر نے طلاق دینے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کےلیے وہ عدالت بھی جا پہنچا ہے۔تائیوان کے میڈیا کے مطابق ایک شخص نے اپنی بیوی کو صحت وصفائی کی عادات کے خلاف چلنے پر عدالت میں طلاق کی ایک اپیل دائر کی ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ اس کی بیوی کبھی کبھار دانت صاف کرتی ہے، بال بھی ہفتے میں ایک دفعہ سنوارتی ہے اور ایک سال میں صرف ایک مرتبہ نہاتی ہے۔اس شخص کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے تاہم اس کی بیوی کا خاندانی نام لِن بتایا جارہا ہے۔ اس کے شوہر نے کہا ہے کہ شادی سے پہلے جب وہ ملتے تھے تب بھی اس کی منگیتر ہفتے میں ایک دفعہ نہاتی تھی جبکہ شادی کے بعد ابتدا میں وہ مہینوں بعد نہانے لگی اور اب حال یہ ہے کہ وہ سال میں ایک مرتبہ بھی مشکل سے غسل کرتی ہے۔شوہر نے کہا ہے کہ وہ اپنی بیوی کی اس عادت کو گزشتہ 10 برس سے جھیل رہا ہے اور اب سب کچھ اس کی برداشت سے باہر ہوچکا ہے۔ واضح رہے کہ دونوں میاں بیوی اس وقت بے روزگار ہیں۔ شوہر نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کی بیوی کے رویے نے اس کی نوکری چھڑوائی ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے بوڑھے بیمار والد کی خدمت کرے۔شوہر نے بتایا کہ اسے ایک بلڈنگ میں سیکیورٹی گارڈ کی نوکری مل رہی تھی لیکن اس ملازمت کو اس کی بیوی نے حقیر کہہ کر انکار کردیا تھا اب حال یہ ہے کہ بیوی کی والدہ ان دونوں کا خرچ اٹھارہی ہیں اور وہ بہت ناکافی ہے۔شوہر نے بتایا کہ وہ اتنے غریب ہوچکے ہیں کہ اب نیشنل ہیلتھ انشورنس بھی نہیں کراسکتے اور دانتوں کےلیے ڈینٹسٹ کے پاس بھی نہیں جاسکتے۔دوسری جانب خاتون نے طلاق کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا خاوند جھوٹ بول رہا ہے اور بیوی ہونے کے باوجود وہ اس کے ساتھ بچوں کی طرح برتاو¿ کرتا ہے اور باہر فون بھی نہیں کرنے دیتا جب کہ وہ اپنی والدہ سے رقم لینے کی شدید مخالف ہے۔دونوں کا موقف سامنے آنے کے بعد عدالت کے جج نے شوہر کی تائید کرتے ہوئے طلاق کا حکم جاری کردیا لیکن اب خاتون نے اس کے خلاف اپیل دائر کردی ہے۔

 

”دپیکا پڈوکون۔۔۔ ‘دپیکا پڈوکون کون ‘کے اندر”۔۔۔رنویرکی حیرت انگیز پو سٹ

ممبئی (ویب ڈیسک)بالی وڈ کی ڈمپل گرل دپیکا پڈوکون نے اپنے نام کا مذاق اڑاتے ہوئے انسٹاگرام پر ایک میم شیئر کی جس پر اداکار رنویر سنگھ قہقہہ لگائے بنا نہ رہ سکے۔چونکہ دپیکا پڈوکون کے نام میں لفظ ’کون‘ آتا ہے، لہذا انہوں نے اپنے نام میں جڑے اس لفظ کو ‘آئسکریم کون’ سے ملا دیا۔ڈمپل گرل نے انسٹاگرام پر اپنے مداحوں سے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک جانب آئسکریم کون ہے اور دوسری جانب دپیکا پڈوکون ہیں۔دپیکا نے اس آئسکریم کو ’دپیکا پڈوکون کون‘ کا نام دیا۔مزید یہ کہ اداکارہ نے کون کے اندر اور اس کے اوپر بھی اپنی تصویر لگا ڈالی اور ساتھ میں لکھا، ”دپیکا پڈوکون، ‘دپیکا پڈوکون کون ‘کے اندر”۔

ہریتھک روشن نئی مثال قا ئم کرنے کیلئے تیار

ممبئی (ویب ڈیسک)بالی وڈ کے ایکشن اسٹار ہریتھک روشن کی اپنی سابق اہلیہ سوزین خان کے ساتھ دوبارہ شادی کی خبریں گردش کرنے لگی ہیں۔ہریتھک روشن نے فیشن ڈیزائنر سوزین خان سے 2000 میں پسند کی شادی کی تھی لیکن شادی کے 14 سال بعد دونوں نے اختلافات کے باعث علیحدگی اختیار کرلی اور 2014 میں دونوں نے عدالت سے باقاعدہ طلاق لے لی تھی۔ہریتھک روشن اور سوزین خان کے دو بیٹے ہیں جن کی پرورش کے لیے دونوں نے کوئی کسر نہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔سوزین خان طلاق کے باوجود بھی بچوں اور سابق شوہر سے ملتی رہیں بلکہ کئی خاندانی تقریبات میں بھی انہیں ایک ساتھ دیکھا گیا اور اب ہریتھک روشن اور سوزین کی دوبارہ شادی کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ہریتھک اور سوزین کے قریبی دوستوں کا کہنا ہے کہ دونوں کے اختلاف دور ہوگئے ہیں اور جلد ہی دونوں دوبارہ شادی کرلیں گے۔قریبی دوستوں کا کہنا ہے کہ ہریتھک اور سوزین ایک بار پھر نئی زندگی شروع کرنا چاہتے ہیں، تاکہ بچوں کی پرورش میں کوئی کسر نہ رہ جائے۔

مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان نقیب اللہ محسود کی ہلاکت۔۔۔کیس نیا رخ اختیار کر گیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کا ازخود نوٹس لے لیا۔چیف جسٹس نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ سے 7 روز میں واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راو¿ انوار نے 13 جنوری کو کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاو¿ن میں پولیس مقابلے کے دوران 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔جن میں مبینہ طور پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور کالعدم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والا نقیب اللہ بھی شامل تھا۔راو¿ انوار کا دعویٰ تھا کہ نقیب اللہ جیل توڑنے، صوبیدار کے قتل اور ایئرپورٹ حملے میں ملوث مولوی اسحاق کا قریبی ساتھی تھا۔تاہم نقیب اللہ کے رشتے داروں اور دوستوں نے راو¿ انوار کے پولیس مقابلے کو ‘جعلی’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مقتول کاروبار کے سلسلے میں کراچی آیا تھا۔

حافظ سعید کے حوالے سے امریکہ نے پھر مطالبہ کر دیا

نئی دہلی، سرینگر (خصوصی رپورٹ) حافظ سعید اور سید صلاح الدین بھارتیوں کے حواس پر چھا گئے۔ بھارت کے قومی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید، حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین اور دس دوسرے افراد کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں ٹیرر فنڈنگ کے الزام میں فردِ جرم عائد کردی ہے۔جمعرات کو نئی دہلی کے پٹیالہ ہاس میں قائم خصوصی عدالت میں فرد جرم عائد کی گئی۔ 12794 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں ملزمان پر نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر میں علیحدگی کی تحریک چلا کر حکومت کے خلاف جنگ چھیڑ نے کی سازش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ چارج شیٹ کے مطابق سازش میں حافظ سعید اور سید صلاح الدین کے ساتھ ساتھ سرکردہ کشمیری علیحدگی پسند آفتاب ہلالی احمد شاہ عرف شاہد الاسلام، الطاف احمد شاہ عرف فنتوش، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار عرف بِٹہ کراٹے، محمد اکبر کھانڈے عرف ایاز اکبر، راجہ معراج الدین کلوال اور بشیر احمد بھٹ ، تاجر ظہور احمد وٹالی ، پریس فوٹو گرافر کامران یوسف اور مقبوضہ کشمیر کا ایک اور باشندہ جاوید احمد بھٹ شامل تھے۔دس کشمیریوں کو اغوا کے بعد نامزد کر کے گرفتار کر لیا گیا ۔کشمیری قائدین کے اتحاد ”مشترکہ مزاحمتی قیادت“ نے سرینگر میں ہنگامی نیوز کانفرنس میں این آئی اے کے تمام الزامات کو مسترد کیا۔

 

پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان انتقال کر گئے

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر اشفاق احمد خان انتقال کر گئے، وہ یکم جنوری سے مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھے، مرحوم 1998 میں ایٹمی دھماکوں کے موقع پر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین تھے، ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف پر انہیں نشان امتیاز ، ہلال امتیاز اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا ، ڈاکٹر اشفاق احمد چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن رہے،1997ءمیں انہوں نے سرن کے ساتھ پارٹیکل فزکس ڈیٹیکٹر کی اپ گریڈیشن کا معاہدہ کیا۔ مئی 1998 میں ایٹمی دھماکوں کے موقع پر وہ چیئرمین پی اے ای سی تھے۔ڈاکٹر اشفاق احمد نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نا قابل تسخیر بنایا۔ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے وطن عزیز میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور ان کے باعث بڑھتی ہوئی قدرتی آفات کی شرح جیسے مسائل کو حل کرنے کیلئے کام کیا۔ حکومت پاکستان نے انہیں 3اعلیٰ سول اعزازات سے نوازا۔

ندیم نصرت ملک دشمنی میں کھل کر سامنے آگئے،ایسی مہم کے آپ بھی دنگ رہ جائیں

نیویارک (سپیشل رپورٹر سے ) ایم کیو ایم کے سابق کنوینر ندیم نصرت کھل کر سامنے آگئے ہیں ۔ امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ”فری کراچی “ کے نام سے شروع کی جانیوالی مہم کی قیادت انہوں نے سنبھال لی ہے ۔ پہلے مرحلے میں اس مہم کے تحت واشنگٹن ڈی سی میں چلنے والی ٹیکسیوں پر ”فری کراچی “ کے اشتہار بورڈ ز لگا ئے گئے جبکہ دوسرے مرحلے میں واشنگٹن ڈی سی سے ہی شائع ہونیوالے امریکی اخبار واشنگٹن ٹائمز میں ”فری کراچی“ کے عنوان سے چار صفحات پر مشتمل خصوصی سپلیمنٹ شائع کروایا گیا ہے ۔ ایم کیو ایم لندن کی جانب سے کچھ عرصہ قبل اعلان کیا گیا تھا کہ ندیم نصرت کو علالت کی وجہ سے ایم کیو ایم لندن کے کنوینر کے عہدے سے الگ کر دیا گیا ہے ۔ عہدے سے علیحدگی کے بعد وہ امریکہ واپس منتقل ہو گئے اور ان کا گذشتہ چند ماہ سے یہاں خاموش قیام تھا ۔ یہ خاموشی اس وقت ٹوٹی کہ جب چند روز قبل واشنگٹن ڈی سی میں فری کراچی کے نام سے ٹیکسی اشتہارات کی مہم شروع کی گئی اور تنظیم کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اس مہم کی قیادت ندیم نصرت کریں گے ۔ امریکی ریاست نیوجرسی میں مقیم ندیم نصرت سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوںنے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں پروفیسر حسن ظفر کی ہلاکت کے واقعہ کے بعد انہوں نے اس مہم کی قیادت کا فیصلہ کیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ فری کراچی مہم کا مقصد کراچی کو پاکستان سے الگ کروانا نہیں بلکہ کراچی کو (مبینہ ) ریاستی جبر و ظلم سے نجات دلانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور پاکستان سے باہر جو بھی واقعات ہو رہے ہیں ، یہ ردعمل ہے ۔ریاست اس ردعمل کو ختم کرنا چاہتی ہے تو انصاف قائم کرے اور یکساں حقوق کو یقینی بنائے ۔ اس عمل سے سب لوگ بشمول بلوچ بھی قومی دھارے میں واپس آن ملیںگے ۔ واضح رہے کہ ندیم نصرت 1992میں الطاف حسین کے ساتھ پاکستان چھوڑ کر گئے تھے ۔ اس وقت سے لیکر اب تک وہ پاکستان واپس نہیں گئے ۔ان کے پاس برطانیہ اور امریکہ دونوں ممالک کی شہریت ہے ۔ایم کیو ایم لندن کی ذمہ داریوں سے الگ ہونے کے بعد وہ دوبارہ امریکہ منتقل ہو گئے ہیں ۔ ندیم نصرت کے مطابق وہ ایک کتاب بھی لکھ رہے ہیں جو کہ چند ماہ تک شائع ہو جائے گی ۔ دریں اثنا امریکہ میں بسنے والی پاکستانی امریکن کمیونٹی کی جانب سے واشنگٹن ڈی سی میں ٹیکسیوں پر فری کراچی کے بورڈز اور واشنگٹن ٹائمز میں خصوصی ضمیمے کی اشاعت کو ایم کیو ایم لندن کی پاکستان دشمنی اور پاکستان مخالف قوتوں کے ہاتھوں استعمال ہونے کی سازش کا ایک تسلسل قرار دیا گیا ہے ۔ کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور ارکان نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو فری ہونا چاہئیے ، اس دہشت ، بربریت ،تشدد سے جس کو ایم کیو ایم لندن قائم رکھنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حقوق کے نام پر پاکستان دشمنی کی اس مہم کا کمیونٹی منہ توڑ جواب دے گی۔ ایم کیو ایم لندن اور فری کراچی مہم کے رہنما ندیم نصرت سے جب پوچھا گیا کہ امریکی دارالحکومت میں شروع کی جانیوالی فری کراچی مہم کے لئے فنڈز کہاں سے آئے ؟تو انہوں نے کہا کہ میں ابھی اس سوال کا جواب نہیں دے سکتا ۔ جن لوگوں نے اس مہم کی بنیاد رکھی ہے ، ان سے بات کرنے کے بعد ہی تفصیل بتا سکوں گا۔

زینب قتل کیس ملزم کا اعتراف،انگلیوں کے نشان کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات

قصور (بیورورپورٹ) قصور میں اغواءکے بعد درندگی کا نشانہ بننے اور بہیمانہ طریقے سے قتل کر دی جانیوالی سات سالہ زینب امین کو قتل کرنیوالے ملزم کے متعلق تفتیشی ٹیموں نے کئی ایک کوائف حاصل کر لیے ہیں روزنامہ خبریں کو ملنے والی تازہ ترین تفصیلات کےمطابق دو روز قبل پولیس نے کینٹ لاہور کے علاقہ سے عمر فاروق ولد محمد اشرف نامی جس ملزم کو گرفتار کیا تھا اس ملزم نے گرفتاری کے فوری بعد جرم کا اعتراف کر لیا تھا جس کی اطلاع پنجاب حکومت کی اعلیٰ ترین قیادت کو دی گئی تاہم پنجاب حکومت کی طرف سے ملزمان کی پوری چین پکڑنے اور دیگر معلومات کے مکمل حصول تک اس خبر کو جاری کرنے سے روک دیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے اس کچڑا گھر جہاں سے زینب کی نعش ملی تھی سے چند سو گز کے فاصلہ پر ایک بوسیدہ مکان سے بابا رانجھا نامی شخص کو گرفتار کیا ہے بابا رانجھا کا یہ بوسیدہ مکان دو کمروںپر مشتمل ہے اور بتایا یہ گیا ہے کہ بابا رانجھا اپنے مکان کا ایک کمرہ مشکوک لوگوںکو کرائے پر دیا کرتا تھا اسی طرح آصف نامی ایک ملزم کو بھی پولیس نے حراست میں لیا ہے جن کے ڈی این اے کیے گئے ہیں جس کی رپورٹ کل متوقع ہے پولیس کی تفتیشی ٹیموںکا خیال ہے کہ ملزم عمر فاروق نے زینب کو اغواءکرنے کے بعد اسی مکان کے اندر رکھا اور وہیں اس کے ساتھ زیادتی کرنے کے علاوہ اسے ہلاک کیا گیا پولیس نے مذکورہ کمرے سے ملنے والے کھانے کے برتن اور کھانے کی باقی ماندہ بچی ہوئی چیزیں بھی قبضہ میں لی ہیں۔ بریانی کے ڈبوں پر زینب کے ہاتھوں کے نشان ملے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزمان نے زیادتی سے پہلے مقتولہ کو کھانا بھی کھلایا تھا جس کے متعلق ایک ذمے دار افسر کا خیال ہے کہ اس سے پولیس کی تفتیش میں بہت پیش رفت ہوئی ہے روزنامہ خبریں کے ذرائع کے مطابق پولیس نے اس کے علاوہ بھی آٹھ ملزمان کو حراست میں لے رکھا ہے ان ملزمان کے متعلق پولیس کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں اور یہ گرفتار افراد بھی مختلف واقعات میں ملوث بتائے جارہے ہیں تاہم مذکورہ آفیسر کے مطابق زینب قتل کیس میں عمر فاروق آصف اور بابا رانجھا نامی شخص ایک دوسرے کے متعلق آگاہ چلے آرہے ہیں اور پولیس دیگر ملزمان کے علاوہ ان تینوں ملزمان سے تفتیش کے عمل کو زیادہ اہمیت دے رہی ہے قصور میں ڈی این اے ٹیسٹ کرنے کے لیے ڈی پی او آفس کے علاوہ ایک موبائل ٹیم بھی کام کررہی ہے یہ ٹیم ایسے افراد کے ڈی این اے لے رہی ہے جو قصور میں موجود نہیں ہےں اسی طرح حکومت کی طرف سے قصور شہر میں حفاظتی نقطہ نظر کے تحت نصب کیے جانے کے لیے ساڑھے چار سو کیمرے قصور پہنچا دیے گئے ہیں تفتیشی عمل میں شامل ایک اور آفیسر کے مطابق پولیس کے علاوہ دیگر ادارے اور ایجنسیاں اس کام میں جوائنٹ انویسٹی گیشن کر رہی ہیں مذکورہ آفیسر کے مطابق پولیس اور دیگر ادارے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں اس پوزیشن میں ہوں گے کہ وہ ملزمان کے ساتھ ساتھ حاصل ہونیوالے تمام ثبوت میڈیا کے سامنے پیش کر سکیں گے انہی ذرائع کے مطابق گرفتار کیے گئے ملزم عمر فاروق کا تعلق لاہور کینٹ سے ہے جو 1993ءمیں پیدا ہوا اور اسکے والد کا نام محمد اشرف ہے زینب کا پوسٹمارٹم کرنیوالی ٹیم کے علاوہ تفتیشی ٹیم کے ایک آفیسر کا بھی یہ خیال ہے کہ زینب اغواءکے بعد تین روز تک زندہ رہی اور اسکے ساتھ ایک سے زیادہ ملزمان زیادتی کرتے رہے۔