گورنر کے بےٹوں نے باپ کو کروڑوں کا چوناکیسے لگایا ،تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد (نیا اخبار رپورٹ) گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان نے جعل سازی کے ذریعے مکان نام کرانے کی کوشش پر اپنے بیٹوں کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرادیا ، مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ گورنر کے بیٹوں سلیم خان اور شہریار نے اپنے والد کے جعلی دستخط کر کے ایف سکس میں واقعہ مکان اپنے نام کروا نے کی کوشش کی جبکہ گورنر نے دھمکیاں دینے ، لڑائی جھگڑ کرنے اور گالم گلوچ کرنے پر دونوں بیٹوں کو عاق کررکھا ہے۔ تھانہ کوہسار میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق گورنر گلگت بلتستان کے بیٹوں سلیم خان اور شہریار نے اپنے والد کے جعلی دستخط کر کے مارگلہ روڈ پر سیکٹرF-6/2 میں واقعہ گھر کی گفٹ ڈیڈ کی تیار کی اور اس مکان سے متعلق مقامی عدالت میں چلنے والے کیس میں یہ ڈیڈ جمع کرائی اور موقف اختیار کیا کہ والد نے ان کو یہ گھر گفٹ کردیا ہے ۔ جب گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان کو معاملے کا علم ہوا تو انہوں نے فوراًتھانہ کوہسار پولیس سے رجوع کیا اور بتایا کہ وہ 1990ءسے مذکورہ گھر کے واحد مالک ہیں اور مذکورہ بیٹوں کو والد سے آئے روز کے لڑائی جھگڑے اور دھمکیاں دینے پر عاق کر دیا ہے تاہم دسمبر2016ءمیں ان بیٹوں نے جعل سازی کے ذریعے فرضی گفٹ ڈیڈ تیار کرکے میرے دستخط کئے حالانکہ اس مکان پر میرا قبضہ ہے ۔تھانہ کوہسار پولیس نے گورنر کے دونوں بیٹوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کردی ۔

نواز شریف نے بدلہ لینے کا فیصلہ کر لیا۔۔۔کمر کس لی ۔۔۔ اہم فیصلے

لاہور (آئی اےن پی‘مانیٹرنگ ڈیسک) حکمران جماعت (ن) لےگ اور اتحادی جماعتوں کا ہر صورت جمہورےت کا تحفظ کر نے اور سازشی عناصر کو ناکام بنانے اور سےنےٹ اور عام انتخابات کو مقررہ وقت پر ےقےنی بنانے کا عزم‘ صدر(ن) لےگ مےاں نوازشر یف اور وزےر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زےر ارت (ن) لےگ اور اتحادی جماعتوں کی 4گھنٹے سے زائد تک ہونےوالی مشاورت کے بعد وفاقی حکومت نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کر لےا‘ (ن) لےگ اور اتحادی جماعتوں نے بلوچستان مےں حکومت کی تبدےلی کے طرےقہ کار کو بھی جمہورےت کی نفی اور بلوچستان کے لےے نقصان دہ قرار دےدےا جبکہ مےاں نوازشرےف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط کرنا ہے تو اس کے لئے ووٹ کے تقدس کو یقینی بنانا ہوگا‘ جب ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے‘ جمہوریت اور نظام کی مضبوطی کے لئے پہلے بھی کردار ادا کیا اور آئندہ بھی اس پر کاربند رہیں گے۔ میڈےا رپورٹس کے مطابق جمعرات کے روز مسلم لیگ (ن) کے صدر مےاں نوازشریف اور وزےر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زےر صدارت ہونےوالے مشاورتی اجلاس مےں وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، اویس لغاری، پرویز رشید، مریم اورنگزیب، عبدالقادر بلوچ، میر حاصل بزنجو، محمود خان اچکزئی، مریم نواز، سردار یعقوب ناصر، عبدالمالک بلوچ، رانا ثنا اللہ، عبدالرحیم زیارت وال، جمال شاہ کاکڑ، رکن اسمبلی انیتہ عرفان، کشور جتک، ثمینہ خان، سردار در محمد اور نصیب اللہ بازئی سمیت دیگر شریک ہوئے اجلاس مےں وزےر اعلی بلوچستان ثناءاللہ خان زہری کے خلاف تحر ےک عدم اعتماد اور انکے استعفیٰ ‘سےنٹ اور عام انتخابات ‘اپوزےشن جماعتوں کی حکومت مخالف تحر ےک‘ ملک کی موجودہ سےاسی صورتحال سمےت دےگر اےشوز کے حوالے سے بات چےت اور مشاورت کی گئی اجلاس کے دوران حکومت اور اتحادی جماعتوں نے ہر صورت جمہورےت کا تحفظ کرنے اور سازشی عناصر کو ناکام بنانے اور سےنےٹ اور عام انتخابات کو مقررہ وقت پر ےقےنی بنانے کا عزم کےا ہے جبکہ اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے مےاں نواز شرےف نے کہا کہ اگر جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط کرنا ہے تو اس کے لئے ووٹ کے تقدس کو یقینی بنانا ہوگا جب ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے ایسے میں رکاوٹیں ڈالنے کا کو ئی جواز نہیں بنتا بین الاقوامی ادارے ملک کی ترقی کے اشاریے بتا رہے ہیں جس پرسب کو خوش ہونا چاہیے۔ نواز شریف کا مزید کہنا تھاکہ جمہوریت اور نظام کی مضبوطی کے لئے پہلے بھی کردار ادا کیا اور آئندہ بھی اس پر کاربند رہیں گے قبل ازیں اجلاس کے دوران بلوچستان سے آنےوالے شر کاءنے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ ہمارے علم میں لائے بغیر کسی جواز کے بغیر کیا گیا۔ اراکین نے کبھی بھی اس حوالے سے کسی بھی سطح پر اس ضمن میں نشاندہی نہیں کی اور وہ اراکین اس سوال کا جواب دینے سے بھی قاصر ہیں کہ عا م انتخابات سے چار ماہ قبل اس امر کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی۔ اجلاس کے شرکاءنے تعجب کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے نئے وزیراعلی کے انتخاب کا فیصلہ کب، کہاں اور کیسے کیا گیا۔ چند سو ووٹ لینے والے شخص کو ایک کروڑ سے زائد آبادی کے صوبے پر مسلط کرنا جمہوری عمل کی نفی ہے۔ ملک کے حساس ترین صوبے پر کٹھ پتلی وزیراعلی بٹھا دینا سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ اجلاس کے شرکاءنے کہا کہ اس طرح کے عمل سے نہ صرف بلوچستان کے لوگوں کے بنیادی جمہوری حقوق سلب ہوئے ہیں بلکہ اس طرح کے اقدام آئین میں دئیے گئے عوام کے حق حکمرانی کی توہین کے مترادف ہیں۔ اجلاس میں تینوں سیاسی جماعتوں کی قیادت نے عہد کیا کہ محلاتی سازشوں کے ذریعے تبدیلی لانے کا نہ صرف مقابلہ کیا جائے گا بلکہ عوامی شعور کو بیدار کر کے اس طرح کے واقعات کی روک تھام کی جائے گی۔ شرکاءنے کہا کہ جس طرح ووٹ کے تقدس کو بار بارمجروح کیا جاتا ہے اور عوام کے فیصلوں کے اوپر چند لوگوں کے فیصلے مسلط کیے جاتے ہیں اس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ بلوچستان جہاں سیاسی استحکام کی سب سے زیادہ ضرورت تھی وہاں بلوچستان کی جمہوری قیادت کی سیاسی بصیرت اور مفاہمتی عمل کے ذریعے اسے حاصل کر لیا گیا تھا اور بلوچستان کو قومی دھارے میں شامل کر لیا گیا تھا ،اسے راتوں رات محلاتی سازشوںکی نذر کر دیا گیااس طرح کے غیر جمہوری اقدام کو بلوچستان کے عوام اپنی توہین تصور کرتے ہیں۔ جمہوری قوتیں اس طرح کے غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گی۔ جاتی امرا میں مسلم لیگ (ن) کا اہم اجلاس ہوا جس میں شرکا کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو راتوں رات محلاتی سازشوں کی نذر کردیا گیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اجلاس میں خصوصی شرکت کے لیے لاہور پہنچے جہاں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ائیرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم کے ہمراہ مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب بھی تھیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ائیر پورٹ سے جاتی امرا پہنچے جہاں ان کی پہلے میاں نوازشریف سے ملاقات ہوئی جو بعد میں اجلاس میں تبدیل ہوگئی۔ میاں نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے علاوہ خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، پرویز رشید، مریم نواز، اویس لغاری اور مفتاح اسماعیل سمیت دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال، ترقیاتی کام اور بلوچستان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ بعد ازاں نوازشریف کی زیر صدارت بلوچستان سے متعلق ایک علیحدہ اجلاس ہوا جس میں صوبے سے تعلق رکھنے والے (ن) لیگی عہدیداران سمیت پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو بھی شریک ہوئے۔ اعلیٰ سطحی اجلاس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق صدر یاسین آزاد کی سربراہی میں وکلاءکے ایک وفد نے بھی نواز شریف سے ملاقات کی وکلاءوفد میں سینئر ایڈووکیٹ عاصمہ جہانگیر بھی موجود تھیں اس موقع پر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے لاہور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی این کے الیکشن میں عاصمہ جہانگیر کے حمایت یافتہ گروپ کی کامیابی پر انہیں مبارکباد دی اور شریف خاندان کے حوالے سے مختلف عدالتوں میں دائر ریفرنسز پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

 

سابق وزیر اعظم کوبڑی خوشخبری مل گئی

لاہور (نیااخبار رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر وائس چیئرمین، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔ وہ فوڈ پوائزنگ کے بعد بلڈ پریشر کم ہونے کی وجہ سے سر میں چکر آنے پر گھر میں گر گئے تھے وہ دو دن ڈیفنس کے نجی ہسپتال میں رہے۔ جمعرات کی شب انہیں ڈسچارج کر دیا گیا اور وہ گھر منتقل ہوگئے۔ ڈاکٹروں نے ان کی گردن میں سرویکل کالر لگا دیا ہے۔ اور مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال، مخدوم احمد محمود، قیوم جتوئی، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان سمیت سیاسی رہنماﺅں نے ہسپتال جا کر یوسف رضا گیلانی کی خیریت دریافت کی اور گلدستے پیش کیے۔

غائب 3فون نمبرز بند ،اچانک ملک چھوڑ گئے،تہلکہ خیز انکشاف

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اسمبلی رکنیت سے استعفے کے بعد دبئی اڑان کی تیاریاں پکڑ لی ہیں، اس حوالے سے قومی ائرلائن پر ان کی سیٹ بھی کنفرم ہو گئی ہے، شیخ رشید صبح 7:30پر اسلام آباد سے دبئی کے روانہ ہوں گے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کل صبح 7:30پر اسلام آباد سے دبئی روانہ ہوں گے، وہ پی آئی اے کی فلائٹ کے ذریعے دبئی جائیں گے جبکہ پی آئی کی فلائٹ پی کے211میں ان کی سیٹ کنفرم کردی گئی ہے۔ تاحال ان کی دبئی روانگی اور ان کی مدت قیام کے حوالے سے کوئی بھی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روزعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدنے متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں دوران خطاب کہا تھا کہ میں پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں اور اس کی رکنیت سے مستعفی ہو رہا ہوں۔ لیکن بعد ازاں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ شدید بیمار ہیں اور تاحال اپنا استعفی بھیج نہیں سکے ہیں۔

 

بیوی سے پوچھے بغیر دوسری شادی دولہے کی ایسی درگت بنی،جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے

لاہور(ویب ڈیسک)شادی ہر شخص کے لئے باعث مسرت تو ہوتی ہے لیکن اگر دوسری شادی پہلی بیوی سے پوچھ کر کروائی جائے تو اسے کبھی بھی اجازت نہیں ملے گی ایسے ہی اٹک میں ایک شخص افتاب احمد خان نے اپنی پہلی بیوی کو بتائے بغیر شادی کر لی تو معاملہ عدالت تک جا پہنچا ۔اٹک عدالت نے افتاب احمد خان 6ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم دے دیا ۔ عدالت ے واضح کیاکہ بیوی کی اجازت کےبغیر دوسری شادی کرنےوالے شخص کو سزا دی گئی ہے۔اٹک میں سول جج عثمان مجید نےمجرم کوکمرہ عدالت سےگرفتارکرایا۔ آفتاب کی پہلی بیوی سونیابی بی نےاپنےخاوندکی دوسری شادی پرعدالت سے رجوع کیا تھا۔جرمانے کی عدم ادائیگی پر2ماہ قید بھی بھگتنا ہوگی

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کیلئے بڑی خوشخبری

اسلام آباد (آئی این پی) جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ منصور علی شاہ کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کے سفارش کردی، جسٹس یاور علی کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے، سند ھ ہائیکورٹ میں 6ایڈیشنل ججز کو تعینات کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے، معاملہ حتمی منظوری کیلئے پارلیمان کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا۔ جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی سفارش کردی ، جسٹس یاور علی کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ میں 6ایڈیشنل جج لگانے کی بھی سفارش کی ہے۔ ایڈیشنل ججز میں 2ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور 4وکلاءشامل ہیں۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز میں عشرت علی شاہ اور کوثر سلطانہ شامل ہیں۔ جوڈیشل کمیٹی نے معاملہ حتمی منظوری کیلئے پارلیمان کمیٹی کو بھجوا دیا۔

 

چودھری نثار کو اسٹیبلشمنٹ لائی ،میری سیاست جمہوری جدوجہد ہے

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) ے رہنما سنیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے۔ چوہدری نثار علی خان سے میرا کوئی ذاتی اختلاف نہیں، میرا ان سے اختلاف سیاسی بنیاد پر ہمیشہ رہا، ان کی سیاست اسٹیبلشمنٹ کے راستے سے ہوئی، میں آمریت کا مقابلہ کرتے ہوئے سیاست میں آیا، میرا اختلاف چوہدری نثار کی دہشت گردوں سے نمٹنے کے طریقہ کار سے تھا، ہم دو مختلف دھاروں میں چلنے والے لوگ ہیں ، چوہدری نثار کے انداز گفتگو اور حکمت عملی سے دہشت گردوں کےلئے ہمدردی کا تاثر جھلکتا تھا، چوہدری نثار کی پارلیمنٹ میں تقاریر سب کے سامنے ہیں، کابینہ اجلاس میں دہشت گرد تنظیموں کے معاملے پر میری چوہدری نثار سے تکرار ہوئی، جس کے بعد ان کی دوستی کا تعلق ٹوٹے ہوئے نظر آیا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار نواز شریف کے خلاف باتیں کس کے کہنے پر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام فیصلے پارلیمنٹ کو کرنے دیئے جائیں، پارلیمنٹ ابھی نا تو اں ہے،اس چلنے دیا جائے، پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے، عمران خان تمام اداروں کی ماں (پارلیمنٹ) پر لعنت بھیج رہے ہیں، آصف زرداری چاہ رہے ہیں کہ کوئی ان کو گود لے لے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چوہدری نثار نواز شریف کی موجودہ پالیسی سے اختلاف کرتے ہیں تو نواز شریف کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر چوہدری نثار کبھی نہ بولے، میں نے چوہدری نثار کے پارٹی چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا ہے اور پارٹی میں میں اس بات پر اپنا مقدمہ پیش کروں گا اور تمام پارٹی اور شہباز شریف کو اس معاملے پر راضی کرنے کی کوشش کروں گا، میں نے ابھی تک کسی سے اس موضوع پر بات نہیں کی، چوہدری نثار کا پارٹی پالیسی سے اختلاف میرا ان سے اختلاف کی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس پر انکوائری بعد میں ہوئی ہے جبکہ مجھے برطرف پہلے کر دیا جاتا ہے، میں ڈان لیکس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کا مخالف نہیں، مجھے اس رپورٹ میں لکھی گئی باتوں پر اعتراض نہیں، قاضی عیسیٰ فائز کی رپورٹ میں کہا گیا کہ چوہدری نثار جھوٹ بولتے ہیں اور غلط بیانی سے کام لیتے ہیں، شیخ مجیب الرحمان کے متعلق میاں نواز شریف کے بیان پر بات کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ شیخ مجیب الرحمان کے کردار سے سب آگاہ ہیں، وہ سائیکل پر مسلم لیگ کا پیغام گھر گھر پہنچاتے تھے اور سینکڑوں میل کا سفر سائیکل پر کرتے تھے، وہ ایک مخلص مسلم لیگی تھے، جن کی جدوجہد کے نتیجے میں پاکستان بنتا ہے اور بنگال پاکستان کا حصہ بنتا ہے اور اس کا نام مشرقی پاکستان رکھا جاتا ہے اور پھر اسی سیاسی کارکن کو 1970کے انتخاب میں منتخب کیا جاتا ہے پھر اس کے بعد مشرقی پاکستان کے بنگلہ دیش بننے کا المیہ ہوتا ہے۔ میاں نواز شریف نے تاریخ کے اس واقعہ کا حوالہ دیا، نواب اکبر بگٹی کے ساتھ کیا ہوا، وہ پاکستان کے وزیر دفاع، گورنر اور وزیر اعلیٰ رہے اور بعد میں ان کو ایک غار میں مار دیا گیا، نواز شریف ایسی مثال دے کر یہ کہنا چاہت ہیں کہ ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ الیکشن کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں مگر سینٹ الیکشن ضرور ہوں گے، نواز شریف نے آئندہ الیکشن میں شہباز شریف کے بطور وزیراعظم امیدوار ہونے کا اعلان کیا ہے اور میں اپنے قائد کے اعلان کو عزت و احترام کا درجہ دیتا ہوں۔

 

شوبز کی دنیا کے ستاروں نے شادی کا فیصلہ کر لیا

لاہور (نیا اخبار رپورٹ) 2018ءمیں نومور اداکاراﺅں نے شادی کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا۔ من پسند جیون ساتھی چاہنے والی کئی اداکاراﺅں کے سرپر چاندی اُتر آئی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ کچھ سالوں سے بہت سی نامور اداکارائیں اپنا گھر بسانے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہی ہیں۔ ماضی میں بھ ہماری بہت ساری ہیروئنز بڑی عمر میں شادیوں کیں جن میں ریما خان، صائمہم حنا شاہین، مدیحہ شاہ، مہرین سید دعائزہ عرفان، عوینا ملک اور دیگر شامل ہیں جن کی وجہ من پسند جیون ساتھی کا نہملنا تھا جبکہ آج بھی کئی ایسی اداکارائیں گھروں میں بیٹھی ہیں۔ جو کہ اپنا دولہا تلاش نہیں کر پا رہیں جن میں ریشن ، لیلی، صبا قمر، ماریہ واسطی، عائشہ خان، صائمہ خان، نداچودھری، آشا چودھری، سنہری خان اور دیگر شامل ہیں ان میں سے کء اداکوراﺅ کے بالوں میں چاندی اتر آئی ہے جس کی وجہ ہے کہ یہ اپنے من پسند جیون ساتھی کی تلاش میں بوڑھی ہو رہی ہیں، کچھ ایسی بھی ہیں جو کہ اپنے خاندان کی واحد کفیل ہیں جنہوں نے گزشتہ کئی سالوں میں اپنے کئی کئی بہن بھائیوں کی شادیاں کروا دیں جو کہ ان سے کہیں چھوٹے ہیں مگر یہ اپنی شادی کی عمر کھو بیٹھیں جن کے اب اچھے رشتے ملنا مشکل ہو چکا ہے مگر اب ان اداکاراﺅں نے فیصلہ ر لیا ہے کہ 2018ءمیں وہ اپنا گھر بسا لیں گی، زیادہ تر اداکاراﺅں کا خیال ہے کہ وہ شوبز میں شادی نہیں کریں گی۔ جبکہ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ شادی کے بعد اپنے خاوند کی مرضی کے مطابق شوبز سرگرمیوں کو جاری رکھیں گی اگر وہ منع کریں گے تو وہ یہ فیلڈ چھوڑ دیں گی ہم نے سالہا سال شوبز میں کام کرلیا ہے اب ہمیں گھر واری کی ذمہ داری بھی ایسے ہی نبھانی ہے جیسے ہم نے اپنے کام کی نبھائی ہے۔ ان اداکاراﺅں کے گھر والوں نے بھی ان کے لئے لڑکوں کی تلاش شروع کر دی ہے جس کے بعد اب امید کی جا رہی ہے کہ اس سال کئی نامور اداکارائیں پیا گھر سدھار جائیں گی۔

زینب قتل کیس میں اب تک کا سب سے بڑا انکشاف

زینب اور 11بچیوں کے قتل کے پیچھے کون ہے ؟کیا بچیوں کے قتل سے پیسہ کمایا گیا ؟کیا با اثر افراد سیریل کلنگ میں ملوث ہیں ؟تحقیقات میں ہر پہلو کو زیر غور لایا جار ہا ہے جس میں یہ بھی دیکھا جا رہا ہے کہ کیا ڈارک ویب کیلئے یہ قتل ہوئے ۔کیا اغوا کرنے والا صرف فرنٹ مین تھا ۔مبینہ ملزم عمر فاروق کی رپورٹ سے بھی بہت کچھ واضح ہو جائے گا ۔حقیقت ہے کیا جلد پردہ اُٹھ جائے گا ۔