اسلام آباد (ویب ڈیسک) عاصمہ رانی قتل کیس کے دوران چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کوہاٹ کے صدر آفتاب عالم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا میں نے تو سنا تھا پختون تو بہت غیرتمند ہوتے ہیں لیکن کیا غیرتمند پختونوں کو چھپ کر بیٹھنا چاہیے۔عاصمہ رانی قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کے حکم پر پی ٹی آئی کوہاٹ کے صدر اور عاصمہ رانی قتل کیس کے مرکزی ملزم مجاہد اللہ کے چچا آفتاب عالم عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے آفتاب عالم کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آفتاب عالم اپنے بھتیجے کو لے کر آ?، آپ کا بچہ کدھر ہے، اسے واپس تو آہی جانا ہے ، اگر آپ اپنے بھتیجے کو لائیں گے تو آپ کی عزت ہوگی، برادری میں بھی نام اونچا ہوگا، ہم حفاظتی ضمانت دینے کو تیار ہیں، آپ کی حکومت نے اثر انداز ہونے کی کوشش کی تو ایکشن لیں گے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مجاہد کے والد کدھر ہیں ، جس پر آفتاب عالم نے بتایا کہ ملزم کے والد بیرون ملک ہوتے ہیں۔ پی ٹی آئی کوہاٹ کے صدر نے چیف جسٹس کو یقین دہانی کرائی کہ وہ مجاہد اللہ کی واپسی کیلئے اپنا اثر استعمال کریں گے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے انسانی اسمگلنگ کیس کی سماعت کے دوران سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری خارجہ کو فوری طلب کرلیا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے انسانی اسمگلنگ کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے عدالت کو بتایا کہ گجرانوالہ میں انسانی اسمگلنگ کے بہت مسائل ہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اداروں کے آپس میں معاونت کے مسائل ہیں۔چیف جسٹس نے سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری خارجہ کو فوری طور پر جب کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی طلب کرلیا۔چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ گجرات، لالہ موسیٰ، سرائے عالمگیر اور منڈی بہاو¿الدین میں انسانی اسمگلنگ کا کام ہوتا ہے، لوگ کہاں کہاں سے پیسہ لے کر بچوں کو بیرون ملک بھیجتے ہیں لیکن اب انسانی اسمگلنگ کا ناسور ختم کرنا ہے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کو حکم دیں گے کہ ایف آئی اے کو گجرانوالہ اور گجرات آفس میں سہولیات دیں۔