بہت دھوکے کھائے, مگر اعتبار کرنے کی عادت گئی نہیں

لاہور ( شوبزڈےسک) معروف اداکارہ ریشم نے کہا ہے کہ بہت سارے لوگوں پر اعتماد کر کے دھوکے کھائے ہیں مگر اعتبار کرنے کی عادت گئی نہیں ، بابرہ شریف سب سے بہترین دوست ہیں ۔ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ موجودہ دور میں پاکیزہ محبت کا تصور مشکل ہوتا جا رہا ہے البتہ محبت کے دعوے ضرور کیے جاتے ہیں ۔ مجھے اپنے والدین کی کمی کا احساس ہر وقت ہوتا ہے مگر میری بڑی بہن نے بچوں کی طرح ہماری پرورش کی اور میں ان کو ہی اپنی والدہ سمجھتی ہوں ۔ جب میں پیدا ہونے والی تھی تو میرے والد اس دنیا سے رخصت ہو گئے تھے اس لیے مجھے والد کی شفقت میسر نہیں آئی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شوبز کی دنیا میں میری سب سے زیادہ دوستی بابرہ شریف سے ہے اور ہم دونوں میں بڑا ہنسی مذاق چلتا ہے۔
مگر اس کے باوجود بھی احترام کا رشتہ موجود ہے اور وہ مجھے اپنے ہاتھ سے اچھے اچھے کھانے بنا کر کھلاتی ہیں۔انہوںنے کہا کہ جب میں چھوٹی تھی تو مجھے بابرہ شریف بڑی اچھی لگتی تھیں اور میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ ایک دن وہ میری سب سے اچھی دوست ثابت ہوں گی ۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے بہت سارے لوگوں پر اعتماد کیا ہے اور ہمیشہ نقصان ہی اٹھایا ہے اور اعتماد کرنے کی بری عادت آج بھی مجھ میں موجود ہے ۔ انہوں نے شادی کے حوالے سے کہا کہ یہ مقدروں کی بات ہے اور اس سے زیادہ میں کچھ نہیں کہہ سکتی کہ میری زندگی میں داخل ہونیوالا کیسا ہو گا۔

 

معین کا سرفراز کو ورلڈ کپ تک قیادت سونپنے کا مطالبہ

کراچی(بی این پی) سابق ٹیسٹ کپتان معین خان نے سرفرازاحمدکو ورلڈکپ 2019 تک مستقل طورپر قیادت سونپنے کا مطالبہ کردیا۔نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ گذشتہ جون میں پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کا فاتح بنانے والے سرفرازاحمد کی صلاحیتوں کو دنیا تسلیم کرتی ہے،مگر نیوزی لینڈ سے ون ڈے سیریزمیں شکست پربعض عناصر نے اپنے مذموم مقاصد کے تحت ان کیخلاف محاذ کھڑا کر دیا، ایسے لوگوں کو میزبان ٹیم کیخلاف ٹی ٹو ئنٹی سیریز میں پاکستان کا کم بیک نظرنہیں آرہا۔معین خان نے کہا کہ شکست کے بعد بکھری ٹیم کو قدموں پر کھڑا کر کے ٹی ٹوئنٹی میں جیت کا کریڈٹ سرفراز احمد کی مدبرانہ قیادت کوجاتا ہے، پاکستانی ٹیم ہم آہنگ ہوکرکھیلی اورکامیابی کوگلے لگایا، اآج سرفراز احمد ہی کی قیادت میں پاکستان دوسری مرتبہ ٹی ٹوئنٹی کی عالمی رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن پر ہے۔سابق کوچ نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پی سی بی حالات کی نزاکت کا اندازہ لگاتے ہوئے سرفرازاحمد کو اگلے برس انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ تک کپتان مقرر کرنے کا اعلان کرے، اس طرح مختلف قیاس آرائیوں کا سلسلہ بھی ختم ہو جائے گا۔سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ چند افراد ایک سیریزکی ناکامی کواپنے مقاصد کیلیے استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں، وقت کا تقاضا ہے کہ سرفراز احمدکوبھرپوراعتماد دیا جائے، کپتان روز نہیں بنا کرتے، کوچ مکی آرتھر اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کو چاہیے کہ وہ سرفرازاحمد کومکمل طور پرسپورٹ کریں اورحوصلہ افزائی کرکے اعتماد کوتقویت دیں۔

 

نیمار اور رونالڈو کی سالگرہ پردونوں کی مشترکہ تصاویرسوشل میڈیاپروائرل

لاہور (آن لائن) برازیلی فٹبالر نیمار جونیئر نے زندگی کی چھبیس بہاریں دیکھ لیں۔ انہی کے روایتی حریف سپر سٹار کرسٹیانو رونالڈو بھی آج 33 برس کے ہو گئے۔دنیائے فٹبال نے دونوں سپر سٹار کھلاڑیوں کی سالگرہ کی خوب خوشیاں منائیں۔ ایک دوسرے کے خلاف کھیلنے والے کھلاڑیوں کی اکٹھی تصویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو گئی۔پانچ فروری انیس سو بانوے کو برازیلی سرزمین پر فٹبال کا سٹار پیدا ہوا۔ اپنی خداداد صلاحیتوں سے دنیائے فٹبال میں مانگ بڑھ گئی۔ بارسلونا کو خیرباد کہا اور مہنگے ترین معاہدے سے فرنچ کلب پیرس سینٹ جرمن کو جوائن کر لیا۔ رواں سال آئرلینڈ میں شیڈول فائیو اے سائیڈ کا بھی حصہ بن گئے ہیں۔اتفاق سے آج ہی کے روز پیدا ہو کر دنیائے فٹبال کے مایہ ناز کھلاڑی بننے والے کرسٹیانو رونالڈو نے بھی سالگرہ کی خوشیاں منائیں۔ فٹبال ماہرین و شائقین کی آنکھ کا تارہ کھلاڑیوں نیمار اور رونالڈو کی اکٹھی تصویر سوشل میڈیا پر خوب ہِٹ ہوئی۔

 

بھارتی کوچ ڈریوڈ بھی شاہین آفریدی کی صلاحیتوں کے معترف نکلے

ممبئی(آن لائن) انڈر19ورلڈ کپ میں پاکستان کھلاڑیوں نے اپنی کارکردگی سے بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ راہول ڈریوڈ کو گرویدہ بنالیا۔ بھارتی ٹیم ورلڈ کپ جیت کر وطن پہنچی توممبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راہول ڈریوڈ نے قومی بولرشاہین شاہ آفریدی کی تعریف کی اور پاکستانی ٹیلنٹ کو سراہا۔

پاکستان ٹیم کو انڈرنائنٹین ورلڈکپ کے افتتاحی میچ میں افغانستان کے ہاتھوں شکست ہوئی جبکہ آئرلینڈ، سری لنکا اور ساتھ افریقہ کیخلاف کامیابی حاصل کیں۔

کوہلی شاندار کرکٹر ، بیٹنگ دیکھ کر بڑا لطف آتا ہے

اسلام آباد(آن لائن) شعیب اختر نے کہا ہے کہ ویرات کوہلی ایک شاندار کرکٹر ہیں اور انہیں بیٹنگ کرتے دیکھنا بڑا پر لطف ہوتا ہے۔ جنوبی افریقہ کیخلاف پہلے ون ڈے کا حوالہ دیتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کوہلی بالکل چیتے کی طرح اپنے ہدف کا تعاقب کرتے ہیں۔سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ ویرات کوہلی نے ایک مرتبہ پھر ہدف کا زبردست تعاقب کیا اور ٹیم کو کامیابی دلا کر ہی دم لیا ۔شعیب اختر کا کہنا تھا کہ بات جب ہدف کے تعاقب کی آتی ہے تو یوں لگتا ہے کہ ویرات کوہلی چیتا بن جاتے ہیں۔ انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ بھی ویرات کوہلی کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کریں اور کھیل کے ساتھ اسی لگن کا ثبوت دیں جس کے بل پر کوہلی ٹیم کے لئے کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں۔ شعیب نے کہا بھارت کی جونیئر ٹیم نے انہی کے انداز میں ورلڈکپ فائنل جیتا ہے۔ ویرات کوہلی بھی ایک زمانے میں انڈر 19ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔۔

ویسٹ انڈین باﺅلرجوفرا آرچر ہانگ کانگ بلٹز سے دستبردار

کنگسٹن (بی این پی )ویسٹ انڈین فاسٹ بالر جوفرا آرچر انجری کے باعث ہانگ کانگ ٹی ٹوئنٹی بلٹز کرکٹ ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوگئے۔ ان کی خدمات گلیکسی گلیڈی ایٹرز نے حاصل کی تھیں مگر وہ بائیں گھٹنے میں انجری کے باعث ٹورنامنٹ میں کھیلنے سے قاصر ہیں۔

 

ٹینس سٹارثانیہ مرزا کی کورٹس میں واپسی میں تاخیر

حیدرآباد ، دکن (بی این پی ) ثانیہ مرزا مزید دو ماہ تک ٹینس کورٹ میں قدم نہیں رکھ سکیں گی۔ وہ گزشتہ سال اکتوبر میں دائیں گھٹنے میں انجری کے سبب میچوں میں شرکت سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر آسٹریلین اوپن کو دیکھنا تکلیف دہ تھا تاہم صحت کی بہتری کیلئے انہیں آرام کرنا ہوگا۔

 

بھارتی پیسرجھولن گوسوامی نے اہم سنگ میل عبور کرلیا

کمبرلی (بی این پی )فاسٹ بالر جھولن گوسوامی ایک ہزار رنز اور ڈیڑھ سو وکٹیں مکمل کرنے والی پہلی بھارتی خاتون کھلاڑی بن گئیں۔ انہوں نے یہ اعزاز جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ون ڈے میں حاصل کیا۔ وہ ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی فاسٹ بالر کا ریکارڈ بھی رکھتی ہیں۔

اور اپنے کیریئر کے دوران اب تک 199کھلاڑیوں کو آو¿ٹ کر چکی ہیں۔ جھولن گوسوامی نے پروٹیز ٹیم کے خلاف 24 رنز کے عوض چار وکٹیں لے کر جنوبی افریقی سرزمین پر بہترین بالنگ کرنے والی دوسری بھارتی بالر کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا۔

ایم کیو ایم میں بنتے ٹوٹتے دھڑے ، اس کا ورکر لاوارث نظر آتا ہے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ضیا شاہد کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے پہلے دو حصے ہو چکے تھے۔ اب تین حصوں میں تقسیم ہے۔ ایک ایم کیو ایم لندن جو ”را“ کی مدد سے کراچی کو سندھ سے الگ کرنا چاہتے ہیں۔ دوسرا گروپ پاک سرزمین کے نام سے علیحدہ ہوا۔ باقی بچی ہوئی پارٹی اب دو حصے میں تقسیم ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ کامران ٹیسوری ڈیڑھ سال قبل مسلم لیگ فنگشنل کو چھوڑ کر اس میں شریک ہوئے تھے اُس وقت عامر گروپ کے کسی فرد نے ان کے خلاف آواز نہیں اٹھائی اور یہ ڈپٹی کنوینر بن گئے۔ ایئرمارشل اصغر خان کی پارٹی تحریک استقلال سے ہر دوسرے چوتھے روز4،5 افراد نکل جاتے تھے۔ وہ ہر بار کہتے تھے کہ اب پارٹی مضبوط ہو گی۔ بیرسٹر سیف آپ بتائیں کیا ایم کیو ایم اس تقسیم کے بعد مضبوط ہو گی۔ ایم کیو ایم کی تقسیم کے بعد فاروق ستار اور پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس سے تاثر پیدا ہوا کہ یہ دھڑے دوبارہ ملنے جا رہے ہیں۔ یہاں تک بات سامنے آئی کہ اسٹیبلشمنٹ انہیں ملا رہی تھی۔ کیا ایم کیو ایم کے فیصلے اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے آگے ہیں؟ کامران ٹیسوری، ڈپٹی کنوینر تھے یعنی فاروق ستار کے بعد نمبر2 اس وقت عامر خان وغیرہ کو اس پر اعتراض نہیں تھا۔ اب سینٹ کا ٹکٹ دینے پر انہیں کیوں اعتراض ہو گیا۔ ایم کیو ایم اکثر ایسے اچانک فیصلے کرتی ہے۔ ٹیسوری والے معاملے پر بھی کچھ لوگ ایک طرف ہو گئے ہیں اور کچھ لوگ دوسری جانب۔ ایم کیو ایم کو چاہئے کہ دونوں دھڑے اس وقت مذاق کا نشانہ بن رہے ہیں۔ کے پی کے میں عمران خان نے پولیس کی کارکردگی کو بہت بڑھا چڑھا کر بیان کیا ہے۔ زمینی حقائق ذرا مختلف ہیں۔ عمران خان کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔ دوسرے نمبر پر فرانزک لیبارٹری کا سسٹم نہ تو کے پی کےکے پاس ہے نہ ہی سندھ حکومت کے پاس۔ فرانزک لیبارٹری آج کے ترقی یافتہ دور میں بہت اہم ہے۔ صوبائی حکومتوں کو سبق ملتا ہے کہ فوراً اس لیبارٹری کا قیام کریں۔ پنجاب میں یہ لیبارٹری موجود ہے۔ یہ قابل فخر بات ہے میاں شہباز شریف صاحب کے لئے قصور کا ملزم پکڑا گیا تو اس کے ڈی این اے میچ کرنے کی وجہ سے ایسا ممکن ہوا۔ لگتا ہے ایم کیو ایم والی سٹوری عنقریب پشاور میں دہرائی جانے والی ہے۔ تحریک انصاف کا مطلب ہے عمران خان۔ ان کے کرکٹر ہونے کے حوالے سے، شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی بنانے کے حوالے سے تمام میتھ انہی کے نام سے بنی ہوئی ہے۔ اب پرویز خٹک اسے نان ٹیکنیکل آدمی کہہ رہے ہیں۔ تو وہ خود بھی کوئی پی ایچ ڈی کریمنلوجی نہیں ہیں۔ ہمارے سیاستدان بات کرنے سے پہلے کم سوچتے ہیں۔ پھر ان کے الفاظ ان کے لئے مصیبت بن جاتے ہیں۔ پھر توڑ مروڑ کی رٹ شروع ہوتی ہے۔ نوازشریف نے شاید اب فیصلہ کر لیا ہے کہ کسی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے شاید وہ چاہتے ہیں کہ اب ایکس پارٹی فیصلے ہونے دیں۔ اگر وہ پیش نہیں ہوں گے تو یکطرفہ فیصلے ہوں گے۔ دانیال عزیز، طلال چودھری، خواجہ آصف، عابد شیر علی کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کو نقصان پہنچا۔ یعنی نوازشریف کو نقصان پہنچا۔ نوازشریف شاید اب بچوں کی طرح ضد میں آ گئے ہیں۔ نوازشریف کو خوشامدیوں نے گھیر رکھا ہے۔ جنہوں نے انہیں رستے سے ہی ہٹا دیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی ہے۔ وہ اس کے سربراہ ہیں۔ 3 مرتبہ وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ ایک دفعہ وزیراعلیٰ رہ چکے۔ ان میں بلوغت نظر آنی چاہئے اور بچپن سے نکل آئیں۔ پرویز رشید میری بڑی عزت کرتے ہیں۔ میرے بڑے پرانے دوست ہیں۔ ان کے بارے یہ شعر درست ہے۔یہ لوگ کورٹس سے ناامید ہو چکے ہیں۔ پہلے ہر کسی نے حسب توفیق کورٹس کو برا بھلا کہا۔ پھر بابا رحمتے بھی خوب ڈٹا ہوا ہے۔ سپریم کورٹ میں سوچ یہ ہے کہ وہ توہین عدالت میں نوازشریف کو نہ پکڑیں۔ نوازشریف پر بہت سنجیدہ الزامات ہیں۔ ان کے وکلاءنے ان الزامات کو غلط ثابت کرنا ہے۔ لہٰذا تمام بوجھ وکیل صفائی پر ہے۔میں ملتان گیا اور وائس چانسلر صاحب سے خود ملا۔ میں نے انہیں تمام شکایات بتائیں اور مشورہ دیا کہ آپ اس پر سخت ایکشن لیں۔ مرجان بچی والدین کے ساتھ ملتان میں خبریں کے دفتر میں بھی آئی۔ میں اس کی بہادری سے خوش ہوں اس نے کہا اگر میں اسے چھوڑ کر یہاں سے کہیں اور چلی گئی تو اور کتنی لڑکیوں کا مستقبل تاریک ہو جائے گا۔ میرے ساتھ جو ہوا سو ہوا۔ میں روزانہ کورٹ جاﺅں گی یہاں ہی رہوں گی۔ پوری کوشش کروں گی کہ ملزمان کو سامنے لاﺅں۔ اس نے سمیرا نامی ایک لڑکی کے بارے کہا کہ وہ دس سال سے ہاسٹل میں رہ رہی ہے۔ ایک ایم اے کر لیتی ہے۔ دوسرے میں داخل ہو جاتی ہے وہ لڑکی تمام مجرمان کی سہولت کار ہے۔ وہ لڑکیوں کو ورغلا کر چھ ملزمان کے ٹوولے کے حوالے کر دیتتی ہے۔ مرجان نے بتایا کہ پہلی مرتبہ اسے کلاس روم میں ریپ کیا گیا۔ میں نے کہاں وہاں تو کرسیاں ہوتی ہیں اس نے کہا فرش پر۔ اس نے کہا دو لوگ دروازے پر گن لے کر کھڑے تھے۔ وہاں کا لیکچرار جس کا نام اجمل مہار ہے۔ وہ شعبہ سرائیکی کا استاد ہے اس شعبے کے چھ استاد اور 7 طالب علم ہیں۔ علی رضا قریشی تو سرائیکی بول بھی نہیں سکتا۔ یہ روتگی ہے۔ یہ کل چھ ملزمان کا ایک گینگ ہے۔ اجمل مہار نے تین شادیاں کیں۔ تمام اسے چھوڑ کر بھاگ گئیں۔ یہ اکیلا ہی وہاں رہتا ہے۔ اس کا گھر بدمعاشی کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ یونیورسٹی ٹیچر فورم اس بدمعاش اجمل مہار کو بچاتا ہے۔ یو ٹی ایف کا وہی کردار ہے جو جماعت اسلامی کا پنجاب یونیورسٹی میں ہے۔ لیاقت بلوچ، سراج الحق صاحب سے میری بڑی نیاز مندی ہے۔ سراج الحق صاحب آپ ذرا وہاں کے اسلامی جمعیت کے طلبہ کے لچھن دیکھیں یو ٹی ایف میں سب سے زیادہ اثرسوخ اسلامی جمعیت کا ہے۔ ہمارے دور کی جمعیت اور تھی۔ وہ شب بیداری کیا کرتے تھے۔ لوگوں کو تبلیغ کیا کرتے تھے۔ آج ان کے ہاتھوں میں گن ہوتی ہے۔ دھونس دھاندلی سے داخلے کرواتی ہے اسٹاف لگواتی ہے۔ دوسری تنظیمیں بھی ایسی ہی ہیں۔ اجمل مہار اپنے گھر پر گونگے بہرے ملازم رکھتا ہے تا کہ وہ کسی واقعہ کو بیان نہ کر سکیں وہاں لڑکیوں کی چیخیں نکلتی ہیں۔ ان کا شور مچتا ہے۔ جب کسی کو پکڑ کر لاتے ہیں وہ شور مچاتی ہے۔ ان کی فلمیں بنتی ہیں۔ اس لڑکے کے مووبائل سے 70 ویڈیوز نکلی۔ 12 مختلف لڑکیوں کے ساتھ ریپ ہوا۔ یہ لڑکی بتاتی ہے کہ اس کے ساتھ دو اور لڑکیوں کی ویڈیوز بنائی گئیں۔ سرائیکی ڈیپارٹمنٹ بدمعاشی کے لئے استعمال ہو رہا ہے۔ انہوں نے ایک بڑی ببلڈنگ پر قبضہ جما رکھا ہے وہاں کل 7 اسٹوڈنٹ ہیں۔ جن کے لئے 6 استاد ہیں 5 دیگر ملازمین۔ ایک اسٹوڈنٹ پر دو ملازم۔ یہ وہاں اوپن گن لے کر پھرتے ہیں۔ سراج الحق صاحب، جمعیت مکمل طور پر ان بدمعاشوں کو سپورٹ دے رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے موجودہ اختلافات وقتی ہیں۔ ہر پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم پر اس طرح کے اختلافات ہوا کرتے ہیں۔ اسے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ صرف کچھ طریقہ کار پر اختلاف پیدا ہوا ہے۔ جلد ٹھیک ہو جائے گا۔ ایم کیو ایم (لندن) کوئی پارٹی نہیں ہے یہ میڈیا کی اصطلاح ہے ہماری آئینی قانونی حیثیت ہے۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی میں 52 ارکان ہیں۔ سینٹ کی سیٹ کی تقسیم پر ایک نام پر اختلاف سامنے آیا۔ کامران ٹیسوری کے مسئلہ نے خاصے خدشات کو جنم دیا ہے مجھے یقین ہے یہ مسئلہ رات تک حل کر لیا جائے گا۔ فاروق ستار کی کچھ ناراضی پیدا ہوئی ہے یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد یہ تاثر پھیلا کہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے کوشش کی گئی یہ ایک الگ موضوع ہے۔ لیکن پی ایس پی کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ موجود ہے وہ اسے مینج کرنے کی کوشش کرتی ہے اسی وجہ سے اس کے مسائل بنے ہوئے ہیں اور پی ایس پی شہر کراچی میں وہ مقام حاصل نہیں کر پائی جس کی توقع کی جا رہی تھی۔

 

فاروق ستار بضد‘را بطہ کمیٹی ناکام

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان معاملات طے پاگئے، فاروق ستار نے کہا ہے کہ یہ ہمارے گھر کا معاملہ ہے اور آپس میں ہی حل ہوگا، رابطہ کمیٹی موجود ہے اور اس کے ارکان بھی برقرار ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں۔ فاروق ستار کا کہنا ہے وہ کارکنان کے سامنے فیصلہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق آج بلایا گیا جنرل ورکرز کا اجلاس منسوخ کرلیا گیا۔اس سے قبل ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کی جانب سے عبدالرف صدیقی، سردار احمد اور جاوید حنیف پر مشتمل 3 رکنی وفد نے 2 گھنٹے تک پارٹی سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کو منانے کی کوشش کی لیکن وہ فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کا جنرل ورکر کنویشن کا اجلاس ختم کرنے پر رضامند نہ کرسکے۔فاروق ستار نے 3 رکنی وفد کی جانب سے پیش کردہ تجاویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بہادر آباد جانے سے انکار کردیا جب کہ انہوں نے ناراضگی ختم کرنے کے لیے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو مجھ سے ملنا ہے تو پی آئی بی آجائے۔ رابطہ کمیٹی کا وفد مذاکرات کی ناکامی پر دوبارہ بہادرآباد روانہ ہوگیا تاہم وفد نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کردیا تھا۔دوسری جانب میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار کو منانے کی پہلے بھی کوشش کی تھی دوبارہ کوشش کریں گے اور ہم نہیں چاہتے کے کوئی تقسیم ہو لہٰذا عامر خان سمیت پوری رابطہ کمیٹی فاروق ستار کو منائے گی۔کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم پاکستان فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ عامرخان، کنور نوید جمیل، نسرین جلیل سمیت دیگر رابطہ کمیٹی اراکین کی موجودگی میں اجلاس ہوا جس میں سب نے صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھا اور کوشش ہے کہ تنازعات کو مل بیٹھ کر حل کیا جائے، ہم سیاسی انتہا پسندی کے قائل نہیں، ایم کیو ایم سے ہمارا لگا دیگر جماعتوں سے مختلف ہے تاہم ہم کوئی بڑا قدم نہیں اٹھانا چاہتے۔واضح رہے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر کامران ٹیسوری کو سینٹر بنانے کے معاملے پر 2 دھڑوں میں تقسیم ہوگئی تھی جب کہ رابطہ کمیٹی کی جانب سے کامران ٹیسوری کی رکنیت معطل کرنے کے بعد معاملہ مزید شدت اختیار کرگیا۔پی آئی بی کالونی میں جمع ہونے والے کارکنوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ یہ ہمارے گھر کا معاملہ ہے، یہ معاملہ بھائیوں کے درمیان ہے یہ آپس میں ہی حل کرنا ہے اس لیے ایسی کوئی بات نہ کی جائے کہ ہم اپنی نظروں میں شرمندہ ہوجائیں۔فاروق ستار نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے ارکان میرے گھر آئے ہیں تو میں نے انہیں اہمیت دیتے ہوئے جنرل ورکرز اجلاس ملتوی کردیا، رابطہ کمیٹی موجود ہے اور اس کے ارکان بھی برقرار ہیں۔رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کو بحال کرنے سے انکار کر دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق عامر خان گروپ نے پی آئی بی سے واپسی کے بعد بہادرآباد میں میٹنگ کی، رابطہ کمیٹی ارکان نے کامران ٹیسوری کو بحال کرنے سے انکار کر دیا اور فاروق ستار کو پیش کش کی کہ وہ بہادر آباد آ کر پارٹی امور سنبھال لیں۔ قبل ازیں عامر خان گروپ پی آئی بی میں مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات کئے بغیر روانہ ہو گیا تھا۔