عمران خا ن کے متعلق اسد عمر کے بیان نے سب کو حیران کر دیا

لندن(خصوصی رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر اسد عمر نے کہاہے کہ عمران خان حکمت عملی کے ماہر نہیں ، وہ ادارہ جاتی سیٹنگ نہیں جانتے ، انہوں نے کبھی کسی ادارے میں کام نہیں کیا، چیئرمین جلسوں میں برطانوی سیاست کا ذکر کرتے رہتے ،98 فیصد شرکاءلاعلم ، خدا کا واسطہ دیکر چپ کروانا پڑتا، انہوں نے یہ باتیں ٹائمز آن سنڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہیں ،اس انٹرویو میں بیشتر سوالات عمران خان کے حوالے سے پوچھے گئے اور عمران خان کے پاکستان کو چین کی طرح بنادینے کے حوالے سے ان کے دعوے کے بارے میں پوچھے گئے۔ ٹائمز کے رپورٹر نے سوال کیا کہ عمران خان یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ غربت کے خلاف جنگ میں پاکستان کوچین کانمونہ بنادیں گے لیکن وہ یہ نہیں بتاسکے کہ اس سے ان کی مراد کیاہے سوائے اس کے کہ انہوں نے صنعتوں کے حوالے سے جو کیاہم اس سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ دی ٹائمز نے لکھا کہ ٹرمپ کی طرح بالوں کے خبط میں رہتے عمر رسیدہ عمران پربھی جنسی ہراسگی کے الزامات لگ چکے، بعض مقتدر حلقوں کے آدمی کے طورپر ابھر کر سامنے آنے والے عمران کو طالبان پاکستانی لیڈر بنانا چاہتے ہیں، صہیونی ارب پتی کی بیٹی سے شادی کرنیوالے عمران خان اب اسرائیل اور امریکا پر تنقید کرتے نظر آتے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیںکہ لوگ مجھ پر ہنستے ہیں لیکن پختہ یقین رکھتا ہوں کہ فتح میری ہوگی ، عمران خان دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ غربت کے خلاف جنگ میں پاکستان کوچینی ماڈل بنادیں گے ،عائشہ گلالئی کے الزام کے سوال پر عمران اپنے ہاتھ میں پکڑی تسبیح کے دانے اور تیزی سے گھمانے لگے،عمران کے والد سے تعلقات بہت رسمی تھے، عمران نے والدکا زمان پارک کا گھر مسمار کیااورشوکت خانم بورڈ سے بھی انہیں نکال دیا تھا۔ برطانوی جریدہ لکھتا ہے کہ عمران خان نے کہا کہ وہ پاکستان کو ایک آزاد خارجہ پالیسی دینا چاہتے ہیں ، اسے اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں لیکن جب ان سے اس حوالے سے تفصیلات پوچھی گئیں تو وہ آنکھیں مٹکا کر رہ گئے۔ ٹائمز کے مطابق عمران خان کے معاون نے یہ تسلیم کیا کہ ان کے سربراہ اس شعبے کے ماہر نہیں ۔اسد عمر نے کہا کہ عمران خان حکمت عملی کے ماہر نہیں ، اس لئے اس معاملے کو وہیں تک رکھیے۔ عمران خان نے ٹائمز آن سنڈے کوبتایا کہ ان کی پارٹی کی رکن اسمبلی کو یہ کہنے کیلئے پیسے دیئے گئے ہیں کہ انہیںنامناسب میسیج کئے گئے۔عائشہ گلالئی کے الزام کے حوالے سے عمران خان سے بات کی گئی تو وہ اپنے ہاتھ میں پکڑی تسبیح کے دانے اور تیزی سے گھمانے لگے اورعمران نے گلالئی کے دعوﺅں کو لغو قرار دیا اور کہا کہ اسے یہ کہنے کامعاوضہ ادا کیاجاتا ہے۔ اخبار کاکہناہے کہ عمران خان طالبان اور بعض مقتدر حلقوں کے آدمی کے طورپر ابھر کر سامنے آئے ہیں اور اب وہ ملک کے اگلے وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں ۔اخبار کے مطابق عمران خان نے کہا کہ لوگ مجھ پر ہنستے ہیں لیکن میرا پختہ یقین ہے کہ فتح میری ہوگی ، خواہ کچھ بھی ہوجائے جیت میری ہوگی۔ٹائمز کاکہناہے کہ عمران خان ڈونلڈ ٹرمپ سے نفرت کا اظہار کرتے ہیں لیکن ان دونوں کاتقابل کرنا مشکل نہیں ۔ ٹرمپ کی طرح وہ بھی دولت مند طبقے سے اعلیٰ شخصیات کے ٹولے سے ابھر کر سامنے آئے اور وہ خود کوہر فراموش کردہ انسان کی آواز قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں اور سیاستدانوں کے فرسودہ لبرلز، کرپشن اور اقربا پروری کے خلاف لڑرہے ہیں۔ٹرمپ ہی کی طرح بالوں کے خبط میں رہتے عمر رسیدہ عمران خان پربھی جنسی ہراسگی کے الزامات عائد کیے جاچکے ہیں ۔عمران خان رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی جانب سے پاکستان یمی ٹو دعوے کاموضوع ہیں۔ عمران خان طالبان کے خلاف نیٹو کی جنگ کی حمایت کرنے والے پاکستانی لبرلز پر خون آشام ہونے کا الزام عائد کرکے تنقید کرتے ہیں۔ عمران خان کہتے ہیں ان لوگوں کوکچھ پتہ نہیں ،یہ ڈرائنگ روم میں بیٹھتے اور انگریزی زبان کے اخبار پڑھتے ہیں جن میں پاکستان کی صورتحال کی حقیقی عکاسی بہت کم ہوتی ہے، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں ان لوگوں کو ہمارے دیہات میں شکست ہوگی۔ٹائمز لکھتا ہے کہ یہ شخص جس نے پہلے صہیونی ارب پتی کی بیٹی سے شادی کی، اب اسرائیل پر تنقید کرتاہے اورکہتاہے کہ امریکا کو اسرائیل کنٹرول کررہاہے اور پاکستان کو امریکا کاغلام بنانا چاہتاہے۔ ٹائمز کے مطابق عمران خان امریکا پر الزام لگاتے ہیں کہ امریکا نے پاکستان کودہشت گردی کی جنگ میں دھکیل دیا، امریکا نے ہمیں جان قربان کرنے کے ہسٹریا میں مبتلا کردیا، ہم نے امریکیوں کی درخواست پر قبائلی علاقوں میں اپنی فوج بھیجنا بند کردی ۔ ہمارا علاقہ تباہ ہوگیا، ہمیں کم وبیش خانہ جنگی کی سی صورت حال کاسامنا ہے ، اربوں ڈالر کا بھاری جانی نقصان بہت چھوٹا لفظ ہے ہمارا ملک تقسیم ہوگیا ۔جب یہ پوچھا گیا کہ طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات پر کس طرح تیار ہوگئے تو عمران خان نے کہا کہ تمام دہشت گردی سیاست ہے، مذہبی دہشت گردی لغو بات ہے ،مذہبی دہشت گردی نام کی کوئی چیز موجود نہیں، اس کی پشت پر سیاست ہے، تاریخ گواہ ہے کہ سیاسی ناانصافی اور انصاف سے محرومی کی وجہ سے ہی لوگوں نے ہتھیار اٹھائے ۔ ہماری روایت صوفی طرز کے اسلام کی ہے ،عمران نے اخبار سے کہا کہ اگر وہ روحانی تبدیلی نہ لاسکے تو سیاست چھوڑ دیں گے۔ ٹائمز نے یہ بات نوٹ کی کہ عمران خان ہمیشہ برطانوی سیاست کا حوالہ دیتے ہیں، رپورٹر نے لکھاہے کہ میں نے پارٹی کے نائب صدر کو بعض باتیں یاددلائیں تو انہوں نے کہا کہ ان ریلیوں میں انہوں نے عمران خان سے کہاتھا کہ وہ برطانوی سیاست کی طرف نہ جھکیں، انہوں نے کہا کہ وہ اس قد ر زیادہ انگریز ہیں کہ شاید ہی پاکستان میں کوئی اور ایسا ہو، وہ شیکسپیئر کا حوالہ دیں گے ،میگناکارٹا کا حوالہ دیں گے وہ5-5لاکھ کے جلسوں میں برطانوی سیاست کے بارے میں بات کرتے ہیں، جبکہ ان میںسے 98فیصد کو یہ معلوم بھی نہیں ہوتا کہ انگلینڈ میںکیاہورہا ہے مجھے یہ کہنا پڑتاہے کہ خدا کے واسطے انگلینڈ کاحوالہ دینا بند کردیں۔ دوسری جانب دی سنڈے ٹائمز نے تحریک انصاف کے چیئرمین کا انٹرویو اور ان کی شخصیت کا تجزیہ شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ طالبان عمران خان کو پاکستان کا اگلا لیڈر بنانا چاہتے ہیں۔دی سنڈے ٹائمز کے مطابق عمران خان جو ڈیلی مرر کیلئے مختصر لباس میں جلوہ گر ہو چکے ہیں، اب ایک ایسے شخص کے روپ میں سامنے آئے ہیں جنہیں طالبان پاکستان کا اگلا لیڈر بنانا چاہتے ہیں۔ اخبار کے مطابق اسلام آباد کے قریب ان کی قیام گاہ جیمز بونڈ کی فلموں کے ولن کی قیام گاہوں سے مشابہ ہے،عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ معروف آدمی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ وہ بچپن میں خود کو بدصورت آدمی سمجھتے تھے لیکن کامیابی بدصورت آدمی کو بھی خوب صورت بنا دیتی ہے۔اخبار کے مطابق عمران خان نے زمان پارک لاہور میں اپنے والد کا مکان مسمار کر دیا ہے، ان کے والد 2008ءمیں فوت ہوئے، ان کے والد کی ان کی والدہ سے بات چیت بند تھی،عمران خان نے اپنے والد کو شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ سے بھی نکال دیا تھا،ان کے خاندان کے افراد نے اخبار کو بتایا کہ عمران خان اور ان کے والد کے درمیان بات چیت بند تھی۔انہوں نے خود بھی کہا کہ ان کے اپنے والد سے تعلقات بہت رسمی سے تھی۔اخبار کے مطابق اپنی پیرنی بشریٰ مانیکا سے شادی کے فیصلے نے عمران خان کے چلانے والوں کو پریشان کر دیا ہے۔

سنبل کا اپنے زندہ ہونے کا ویڈیو بیان جاری ،مرنے والی کوئی اور تھی

پشاور (شوبز ڈیسک) پشاور کی معروف اداکارہ سنبل نے اپنے زندہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ میں خیریت سے ہوں مرنے والی سنبل کوئی اور تھی۔تفصیلات کے مطابق اداکارہ سنبل کے بارے میں سوشل میڈیا پر خبریں چلائی جا رہی تھیں کہ انہیں قتل کر دیا گیا ہے ،اداکارہ سنبل نے اپنے چاہنے والوں کے لئے ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے تصدیق کی ہے کہ میں بالکل خیر یت سے ہوں میرے بارے میں جو خبریں چلائی جا رہی ہے وہ جھوٹ پر منبی ہے اللہ کا شکر ہے کہ میں بالکل ٹھیک ٹھاک ہوں مجھے کچھ نہیں ہوا ہے۔میرے نام کی ایک اور سنبل تھی جنہیں قتل کیا گیا ہے اللہ اس کی مغفرت کرے۔

 

شاہ رخ کیلئے گلوکار زین ملک کا گرل فرینڈ سے انوکھا مطالبہ

لندن (شوبز ڈیسک)پاکستانی نژاد برطانوی گلوکار زین ملک کو پوری دنیا فالو کرتی ہے۔ پوری دنیا میں مانے جانیوالی راک بینڈ ون ڈائریکشن کے سابق گلوکار کو حال ہی میں بھارتی میگزین ایلی کے کاور پر بھی دیکھا گیا۔جوان گلوکار نے پہلی بار بالی وڈ کے بارے میں اپنی رائے پیش کی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ بالی وڈ کے معروف کنگ خان کے مداحوں میں سے ایک نکلے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق زین ملک نے اپنی گرل فرینڈ سپر ماڈل ” گیگی حدید“ کوشاہ رخ خان کی معروف فلم’دیوداس’ دیکھنے کا کہا۔زین کا کہنا ہے کہ انہیں بھارتی ڈش کھانا بیحد پسند ہے ، اور ان کی والدہ کافی اچھی انڈین ڈش بناتی ہیں۔ اس کے علاوہ زین شاہ رخ خان کو پسند کرتے ہیں۔

اور اسی وجہ سے انہوں نے گیگی کوفلم دیوداس بھی دکھائی۔

 

نوازشریف دس بارہ ساتھیوں کو نااہل کرائیں گے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نوازشریف اپنے دس بارہ ساتھیوں کو نااہل کرائیں گے، اسحاق ڈار کو سینٹ ٹکٹ نہ دیا تو بڑا دھماکہ کر دیں گے، پشاور میں کامیاب جلسہ کرانے میں مشرف کے پستول بدل بھائی امیرمقام کا کردار ہے۔ یہ انکشافات سینئر صحافی حامد میر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کئے۔ انہوں نے کہا کہ امیر مقام کے ہاں ایسی ٹیکنالوجی ہے کہ سوات میں مشرف کا کامیاب جلسہ کرا دیا جس سے خوش ہو کر مشرف نے انہیں اپنا پستول بدل بھائی بنایا، اسی پستول بدل بھائی نے پشاور میں نواز کا کامیاب جلسہ کرایا ہے۔ آصف زرداری جو کھیل کے پی کے اسمبلی میں کھیلنا چاہتے ہیں اس کا توڑ بھی صرف امیر مقام ہے۔ نوازشریف کے دعوے عرصہ دراز سے سن رہا ہوں، ان کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہی ہے۔ یہ وہی نوازشریف ہیں جو لاپتہ افراد کے اہلخانہ سے ڈبڈبائی آنکھوں کے ساتھ کہتے تھے کہ وزیراعظم بنا تو لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرواﺅں گا۔ وزیراعظم بنے تو نام تک نہ لیا۔

 

آئندہ الیکشن کالعدم بارے اہم ترین خبر ۔۔۔مقتدر حلقوں میں کھلبلی مچ گئی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اب بدمعاشیہ نعرے لگائے ڈانس کرے یا بھنگڑے ڈالے یا چہرے سے جیسا مرضی نظرآنے کی کوشش کرے اب ان پر قدرت کا کوڑا چل چکا ہے یہ بچ نہیں سکتے میرا اشارہ کسی ایک سیاسی جماعت کی جانب نہیں مجموعی طور پر سارے بدمعاشیہ کی جانب ہے۔ملک کو انتشار کی جانب لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہو سکتا ہے آنے والے دنوں میں الیکشن کالعدم قرار دے دیئے جائیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ نواز شریف نے جلسے میں کہا کہ کیا مجھے آئندہ الیکشن میں اتنے ووٹ دو گے کہ میں آئین میں تبدیلی کروں جو دو بل عدالت اور فوج کے لئے تیار پڑے ہیں وہ بات نواز شریف کے منہ سے نکلی گئی۔ سینت میں جن لوگوں نے عوام کی قسمت کا فیصلہ کرنا ہے وہاں پر سیٹوں کے لئے بھاﺅ تاﺅ ہو رہے ہیں۔یہ لوگ کہتے ہیں ہم سے ہمارے اثاثوں کے بارے میں مت پوچھو۔مریم نواز کو سیاست میں آنے کا شوق ہے اور وہ آ چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی پیپلز پارٹی کی جیب میں ہے جن کا ایک بھی رکن نہیں جبکہ نواز شریف کے رکن ہیں لیکن وہ کہتے ہیں ہم ن لیگ کو نہیں مانتے ۔ پروگرام میں ٹیلی فونک گفتگو میںسابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے جب کاغذات نامزدگی میں کا فیصلہ ہو رہا تھا تو الیکشن کمیشن نے تو اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا تھا۔جب الیکشن کمیشن کے سیکرٹری نے انتخابی اصلاحات کمیٹی کے سامنے اپنا مو¿قف رکھا توانہیں شٹ اپ کال دی گئی اور کہا گیا کہ یہ آپ کا مینڈیٹ نہیں۔ سیکشن 203میں ترمیم کے بعد کوئی بھی پارٹی کا سربراہ بن سکتا ہے۔اسحاق ڈار اور سابق وزیر قانون زاہد حامد نے انتخابی فارم میں سے و ملکی و غیر ملکی اثاثوں ، بینک اکاﺅنٹس سب کچھ نکال دیا ۔اسحاق ڈار اب پھر سینٹ کا الیکشن لڑنے کے لئے پر تول رہے ہیں۔سینٹ کے لئے فاٹا کے اراکین کی بولی سب سے زیادہ یعنی ڈیڑھ ارب تک پہنچ چکی ہے۔کاغذات نامزدگی کے وقت بوریوں میں ڈالر بھر بھر کر لائے جاتے ہیں۔نواز شریف چاہتے ہیں کہ پاکستانی فوج کی تعداد کم کی جائے۔

 

پدماوت کے گانے ”کھلی بلی “ کا گینگنم سٹائل انٹرنیٹ پر وائرل

سیﺅل (شوبز ڈیسک) یوں تو جنوبی کوریا کے سنگر سائے کا مشہور گانا گینگنم سنا ہی ہو گا لیکن انٹرنیٹ پر گینگنم سٹائل کے دیسی ورڑن نے دھوم مچا دی ہے۔بالی وڈ کی متنازعہ فلم پدماوت کے گانے کھلی بلی کا گینگنم اسٹال انٹرنیٹ پر وائرل ہو چکا ہے جسے اب تک لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں۔جنوبی کوریا کے سنگر سائے کے گانے گینگنم پر رنویر سنگھ کی کوریو گرافی کچھ اس طرح ملائی کہ یوں لگتا جیسے رنویر سنگھ کھلی بلی پر نہیں بلکہ گینگنم پر ہی ڈانس پر فارم کر رہے ہوں۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی یہ دلچسپ کوریو گرافی انٹرنیٹ پر مقبول ہو چکی ہے جسے اب تک چھ ملین ویوز اور ایک لاکھ سے زائد لائکس مل چکے ہیں۔

 

بابرہ شریف کا کرایہ دار سے تنازع شدت اختیار کر گیا

لاہور (شوبز ڈیسک)ماضی کی معروف فلمی ہیروئن بابرہ شریف کا اپنے کرایہ دار سے تنازع شدت اختیار کر گیا، جس کے بعد کرائے داروں نے اداکارہ کاگھرخالی کرنے سے انکارکر دیا ہے۔معاہدے کے مطابق گھرکے کمرشل چارجزتقریباً 6 سے 7 لاکھ روپے سالانہ کرایہ دارادا کررہے تھے تاہم چند ماہ قبل جب ایل ڈی اے کی پالیسی تبدیل ہوئی تومحکمے نے کمرشل چارجزسالانہ کے بجائے یکمشت اداکرنے کانوٹس جاری کیا اور تقریباایک کروڑساٹھ لاکھ روپے کے قریب کمرشل چارجزڈالے گئے تھے لیکن چارجزادانہ کرنے پرایل ڈی اے نے بابرہ شریف کاگھرسیل کردیاتھا۔اداکارہ نے کرایہ داروں سے مطالبہ کیاہے وہ معاہدے کے مطابق کمرشل چارجزاداکریں یاگھرخالی کریں تاہم تین ماہ گزرجانے کے باجودابھی تک ان کاتنازع حل نہیں ہوسکا۔

اس حوالے سے بابرہ شریف کا کہنا ہے کہ میری کرایہ داروں سے بات چیت رہی ہے۔دوسری طرف جیولری برانڈ کے ترجمان کاکہناتھاکہ یہ جائیداد بابرہ شریف کی ہے لہذاکمرشل چارجزکی اتنی خطیررقم وہ خودہی اداکریں۔

 

19برس بعد ن لیگ کے لیے بڑی خوشی ،جس کا کسی کو یقین نہ تھا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)19 برس بعد ن لیگ اس حیثیت میں ہے کہ وہ آئندہ ماہ اپنے امیدوار کو اپنی اتحادی جماعتوں کی مدد سے سینیٹ کا چیئرمین منتخب کراسکے۔3مارچ کے الیکشن کے بعد ن لیگ کے تقریبا35سینیٹرز منتخب ہونے کا امکان ہے، جو کہ ظاہر ہے سادہ اکثریت (51ارکان ) سے کم ہے۔لیکن اس کے باوجود ن لیگ یقینی طور پر سینیٹ کی سب سے بڑی قوت بن کر سامنے آئے گی ، کیوں کہ پیپلز پارٹی اس سے آدھی سیٹیں ہی حاصل کرپائے گی۔اکتوبر، 1999میں مارشل لا کے اطلاق کے بعد ن لیگ نے سینیٹ میں اکثریت حاصل نہیں کی ہے۔2015میںاس کے پاس اچھا موقع تھا تاہم سابق صدر آصف زرداری کے سبب ایسا نہیں ہواحالاں کہ دونوں جماعتوں کی سیٹوں کی تعداد برابر تھی۔تاہم اب ن لیگ کے حریفوں کے لیے یہ بہت مشکل ہوگا کہ وہ ن لیگ کے امیدوار کو چیئرمین سینیٹ بننے سے روک سکیں۔2009سے اب تک چیئرمین سینیٹ کا عہدہ مسلسل تین بار پیپلز پارٹی کے پاس رہا(نیر بخاری، فاروق ایچ نائک،رضا ربانی)۔اس سے قبل اور پرویز مشرف کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ق لیگ سے تعلق رکھنے والے محمد میاں سومرو2003 سے2009تک چیئرمین سینیٹ رہے۔جب کہ ان سے قبل ن لیگ کے وسیم سجاد ، غلام اسحاق خان کے بعد 10برس تک چیئرمین سینیٹ رہے تھے۔موجودہ الیکٹورل کالج یعنی صوبائی اسمبلیوں کی عددی صورتحال دیکھیں تو پیپلز پارٹی کے سینیٹرز کی تعداد کم ہوکر 15تک پہنچ سکتی ہے۔پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی کے مقابلے میں دو سیٹیں کم لے کر تیسری پوزیشن پر آسکتی ہے۔سینیٹرز کی ریٹائرمنٹ کے باعث ن لیگ پنجاب سے 8ارکان اور خیبر پختونخوا سے 1رکن سے محروم ہوجائے گی۔جب کہ بلوچستان اورسندھ سے اس کا کوئی سینیٹر نہیں ہے۔ا س تعداد میں سے 9سینیٹرز نکالنے کے بعد ، ان کی عددی تعداد 18ہوجائے گی۔ان کے کل سینیٹرز کی تعداد 27ہے، جس میں نااہل ہونے والے نہال ہاشمی بھی شامل ہیں ، ان کی خالی ہونے والی سیٹ پر لازمی پنجاب سے ضمنی انتخاب میںسینیٹر منتخب ہوجائے گا۔آئندہ سینیٹ انتخابات میں ن لیگ پنجاب سے 12سیٹیں حاسل کرلے گی ۔2015میں اس نے پنجاب سے تمام 11سیٹیں جیتی تھیں۔خیبر پختونخوا سے ایک سینیٹر کے ریٹائر ہونے پر ن لیگ کے دو ارکان کے منتخب ہونے کا امکان ہے۔وفاقی دارالخلافہ سے پیپلز پارٹی اور ق لیگ کے سینیٹرز کے ریٹائر ہونے پر ن لیگ ہی کے ارکان سینیٹر منتخب ہوں گے کیوں کہ قومی اسمبلی میں ان کی اکثریت ہے۔فی الحال ، بلوچستان میں ن لیگ کا کوئی سینیٹر نہیں ہے۔اس مرتبہ وہ اپنے دو سینیٹرز یہاں سے منتخب کراسکتے ہیں گو کہ ان کے معزول ہونے والے وزیر اعلی نواب ثنااللہ زہری کے خلاف بغاوت سے قبل ان کی یہاں سے 5سیٹیں یقینی تھیں۔ن لیگ کے سندھ اسمبلی میں 7ارکان ہیں ، جس سے واضح ہے کہ انہیں یہاں سے سینیٹر کی کوئی سیٹ نہیں مل سکتی ۔تاہم، اگر ان کے ارکان اسمبلی مسلم لیگ(فنکشنل)کی حمایت کریں تو پیر پگاڑا کا امیدوار یہاں سے ایک سیٹ حاصل کرسکتا ہے۔پیپلز پارٹی جس کی فی الحال 25سینیٹرز ہیں ، اسے سندھ سے 7سینیٹرز کا خسارہ ہوگا، جب کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے اسے چار چار سیٹیں کم ملیں گی ، اسی طرح وفاقی دارالخلافہ سے ایک اور پنجاب سے ان کے دو سینیٹرز کم ہوجائیں گے ۔یعنی پیپلز پارٹی کو کم از کم 18سینیٹرز کا خسارہ ہوگا۔پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 8ہے، جس کے واضح معنی یہ ہیں کہ ان کا یہاں سے کوئی سینیٹر منتخب نہیں ہوسکتا۔اسی طرح خیبر پختونخوا کا حال ہے ، جہاں ان کے ارکان اسمبلی کی تعداد 6ہے۔تاہم اگر وہ اے این پی سے اتحاد کرلے ، جس کے پاس 5سیٹیں ہیں ، تو ان دونوں میں سے کسی ایک پارٹی کا امیدوار سینیٹر منتخب ہوسکتا ہے۔پیپلز پارٹی کا بلوچستان اسمبلی میں کوئی ایک سینیٹر بھی نہیں ہے، اگر وہ یہاں سے کوئی ایک سیٹ بھی حاصل کرتی ہے تو اس کا مطلب ہوگا کہ یہاں کچھ نہ کچھ غلط ہوا ہے۔پی ٹی آئی کے موجودہ سینیٹرز کی تعداد 7ہے ، جو سب کے سب خیبر پختونخوا سے منتخب ہوئے ہیں ۔تاہم آئندہ انتخابات کے بعد اس کے سینیٹرز کی تعداد 13تک پہنچ سکتی ہے۔پی ٹی آئی جو کہ پنجاب اسمبلی کی دوسری بڑی جماعت ہے ، اور اس کے کل ارکان کی تعداد 30ہے، اس طرح اگر وہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے بھی تمام ووٹ حاصل کرلے وہ پنجاب اسمبلی سے بھی سینیٹ کی ایک سیٹ جیت سکتی ہے، جو کہ مشکل نظر آرہا ہے۔سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 4ارکان ہیں اس لیے یہاں سے کسی کو سینیٹر منتخب کرانا ان کے لیے ناممکنات میں سے ہے۔بلوچستان میں ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کی بغاوت کے باعث یہ ممکن ہے کہ ان کے ارکان آزاد امیدواروں کو ووٹ دیں ۔اے این پی کے 6سینیٹرز میں سے 5ریٹائر ہوجائیں گے ، جب کہ وہ اس حیثیت میں نہیں ہے کہ خیبر پختونخوا سے کوئی ایک سیٹ بھی جیت سکے ۔ق لیگ کے بھی 6سینیٹرز ہیں ، جو سب ریٹائر ہوجائیں گے ۔ان کے پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تعداد 8ہے جو کامل علی آغا کو سینیٹر منتخب کراسکتے ہیں۔تاہم، بلوچستان میں ان کے 5ارکان اسمبلی ہیں ، جس میں نو منتخب وزیر اعلی بھی شامل ہیں، جو غالبااپنے ارکان کی حمایت سے ایک سینیٹر منتخب کرالیں۔متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹرز کی تعداد 8 ہے ، جس میں سے 4ریٹائر ہوجائیں گے ۔وہ سندھ اسمبلی سے چار سینیٹرز منتخب کراسکتے ہیں ، جس سے ان کی عددی قوت متاثر نہیں ہوگی۔جے یو آئی(ف)کے سینیٹرز کی تعداد 5ہے۔جس میں سے3 ریٹا ئر ہوجائیں گے ۔تاہم بلوچستان اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں ان کے ارکان کی تعداد بالترتیب 16 اور 8ہے ، جس سے وہ با آسانی 3سینیٹرز منتخب کراسکتے ہیں۔حاصل بزنجو کی نیشنل پارٹی کے سینیٹرز کی تعداد 3ہے، جن میں سے کوئی ایک بھی ریٹائر نہیں ہورہا، جب کہ وہ بلوچستان میں اپنی عددی قوت کی بنا پر مزید 2سینیٹرز منتخب کراسکتے ہیں۔محمود اچکزئی کی پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، جس کے موجودہ سینیٹرز کی تعداد 3ہے ، جن میں سے کوئی بھی ریٹائر نہیں ہورہا ۔بلوچستان اسمبلی میں ان کے ارکان کی تعداد 14ہے ، جس کی وجہ سے وہ اس حیثیت میں ہیں کہ اپنے سینیٹرز کی تعداد 6تک پہنچا دیں۔فاٹا کے 8میں سے 4سینیٹرز ریٹائر ہوجائیں گے ۔جب کہ ان کی جگہ قومی اسمبلی میں ان کے 12ارکان کے ووٹوں سے سینیٹرز منتخب ہوں گے ۔کل 52سینیٹرز ریٹائر ہوجائیں گے ، جس میں سندھ اور پنجاب سے 12، خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے 11، وفاقی دارالخلافہ سے 2 اور فاٹا سے 4سنیٹرز ریٹائر ہو جا ئیں گے۔

ٹم ساوتھی نے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ توڑ دیا

سڈنی (بی این پی ) ٹم ساوتھی نے سابق ہم وطن اسپنر نیتھن میک کلم کا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ توڑ دیا جنہوں نے 58کھلاڑیوں کو وٹ کیا تھا۔ انہوں نے یہ اعزاز سٹریلیا کیخلاف تین ملکی سیریز کے پہلے میچ میں حاصل کیا۔

 

خشک سالی سے جنوبی افریقن کرکٹ بھی متاثر

کیپ ٹاون (بی این پی )ویسٹرن پراونس کرکٹ ایسوسی ایشن نے خشک سالی کے باعث کیپ ٹاون میں اسکول اور کلب کرکٹ کے باقی سیزن کو ختم کردیا۔ ویسٹرن پراونس کرکٹ ایسوسی ایشن نے خشک سالی کے باعث کیپ ٹاو?ن میں اسکول اور کلب کرکٹ کے باقی سیزن کو ختم کردیا۔ چیف ایگزیکٹو نبیل دین کا کہنا ہے کہ خشک سالی بہت زیادہ ہے ، پانی کی بھی کمی ہوگئی لہٰذا یہ فیصلہ موجودہ حالات کے پیش نظر تعاون کی خاطرکیاگیا ہے ۔