سینیٹ کا الیکشن لڑنے کیلئے اہم تر ین اشتہاری نے بھی فا رم منگوا لیا،نا م جا ن کر آ پ کو بھی بڑاجھٹکا لگ جائیگا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) نجی چینل کا اپنے ذرائع کے حوالے سے کہنا ہے کہ نیب ریفرنسز میں احتساب عدالت کی جانب سے اشتہاری قرار دیے گئے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اگلے ماہ ہونے والے سینیٹ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے ہیں۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایوان بالا یعنی سینیٹ کا انتخاب 3 مارچ کو کرانے کا اعلان کیا ہے جس کے لیے امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی حاصل کرنا شروع کردیے ہیں۔

حکومت نے آپ کو 37 ملین روپے دیئے وہ کدھر ہیں،سپریم کورٹ نے معروف ایٹمی سائنس دان سے بڑی رقم کا حساب مانگ لیا، آڈٹ کا حکم

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے معروف ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر ثمر مبارک کو اسٹنٹ بنانے کیلئے دیے گئے 37 ملین (3 کروڑ 70 لاکھ) روپے کے آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے ڈاکٹر ثمر سے رقم کا حساب بھی مانگ لیا۔ دل کے غیر معیاری اسٹنٹس سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں ڈاکٹر ثمر مبارک بھی پیش ہوئے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈاکٹر ثمر مبارک سے پوچھا کہ آپ نے اسٹنٹ تیار کرنے کی ذمہ داری اٹھائی تھی، 2004 میں اس کام کے لیے حکومت نے آپ کو 37 ملین روپے دیے، جو اسٹنٹ آپ نے بنایا وہ کہاں ہے؟، اپنی کارکردگی سے تحریری طور پر آگاہ کریں اور تمام اخراجات کی تفصیل فراہم کریں، کیا 37 ملین سے بھی اسٹنٹ نہیں بنا۔ڈاکٹر ثمر مبارک نے جواب دیا کہ 37 ملین روپے کی لاگت سے منصوبہ شروع ہوا، سالانہ دس ہزار اسٹنٹس تیار کیے جانے تھے، بطور چیئرمین نیشنل انجینئرنگ اینڈ سائنٹیفک کمیشن (نیسکام) میں نے 2004 میں جرمنی سے مشین امپورٹ کی، میں نے تمام ٹیکنالوجی نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی(نسٹ) کو منتقل کر دی۔ نسٹ حکام نے جواب دیا کہ 30 ملین کی تو صرف مشین ملی تھی۔اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ڈاکٹر ثمر کو دیے گئے 37 ملین روپے کا آڈٹ بھی نہیں ہوا۔ عدالت نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو دیے گئے 37 ملین کے آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے ڈاکٹر ثمر سے ایک ہفتے میں تحریری جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مئی تک ہر صورت میں پاکستانی اسٹنٹ تیار ہوجانے چاہئیں، خود اپنے طور پر ان اسٹنٹ کو چیک کروائینگے۔

کشتی حادثے میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 12 پاکستانیوں کی شناخت،فہرست جاری

اسلا م آبا د (ویب ڈیسک)لیبیا میں گزشتہ روز کشتی حادثے میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 12 پاکستانیوں کی شناخت کر لی گئی ہے جب کہ 6 کے صرف کاغذات برآمد ہوئے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے سوشل میڈیا پر لیبیا میں پیش آنے والے کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی فہرست جاری کی۔ کشتی حادثے میں ڈوبنے والے 8 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں اور ان کی شناخت بھی ہو گئی ہے، دیگر چار لاشوں کی شناخت ان کے دوستوں نے کی ہے جب کہ 6 افراد کے صرف کاغذات ملے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی سفارتخانہ اس حوالے سے مستقل کام کر رہا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منصور علی شاہ کو بڑی خو شخبری مل گئی،صدر مملکت ممنون حسین نے منظو ری دیدی

لاہور (ویب ڈیسک) ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منصور علی شاہ کی بطور جج سپریم کورٹ میں تقرری کردی گئی ہے۔صدر مملکت ممنون حسین نے جسٹس منصور علی شاہ کی بطور سپریم کورٹ جج منظوری دے دی جس کے بعد ان کی بطور جج سپریم کورٹ تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔جسٹس منصور علی شاہ کی سپریم کورٹ میں تقرری کے بعد جسٹس یاور علی شاہ کی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تعیناتی کا بھی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔وزارت قانون نے مزید تعیناتیوں میں جسٹس ریٹائرڈ محمد فاروق شاہ اور شوکت علی رخشانی کو وفاقی شریعت عدالت کا جج مقرر کیا ہے۔وزرات قانون کے نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں 6 ججز کو ایک سال کے لیے ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا جس میں جسٹس کوثر سلطانہ حسین، جسٹس ارشادعلی شاہ، جسٹس آغا فیصل، جسٹس عدنان اقبال چودھری، جسٹس امجدعلی سہتو اور جسٹس شمس الدین عباسی شامل ہیں۔

پاکستا ن کے اہم شہر میں خو فناک بم دھما کہ ،ہلاکتیں، سیکورٹی فورسز نے علاقے کوگھیرے میں لے لیا

سوات(ویب ڈیسک)سوات کی تحصیل کبل کے علاقے شریف آباد میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ایک فرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ تحصیل کبل کے علاقے شریف آباد میں ہونے والے دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کوگھیرے میں لے لیا جبکہ دھماکے کی نوعیت معلوم کی جارہی ہے ،دھماکے میں ہو نے والی زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا اور علاقے کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

راناثناءاللہ پیر سیالوی کی تشکیل کردہ کمیٹی کے سامنے پیش ،ختم نبوت سے متعلق وہ با ت کہہ دی کہ آپ بھی تا ئید کر ینگے

لاہور(ویب ڈیسک ) وزیرقانون پنجاب راناثناءاللہ نے پیرحمیدالدین سیالوی کی تشکیل کردہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر ختم نبوت سے متعلق اپنے عقیدے اور موقف کو واضح کیا ہے۔ کمیٹی نے صوبائی وزیر کا مﺅ قف سننے کے بعد اس پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ رانا ثناءاللہ ختم نبوت سے متعلق بنائی گئی کمیٹی کے اجلاس میں پیش ہوئے،اجلاس کی صدارت نظام الدین سیالوی نے کی جب کہ اجلاس میں علامہ سید ریاض حسین شاہ ، مولانا رحمت اللہ اور دیگر علما نے شرکت کی جبکہن لیگ کے رہنما ضعیم قادری اور ملک محمد خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیرقانون راناثناء اللہ نے علمائے کرام کو ختم نبوت سے متعلق اپنے عقیدے کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت ہرمسلمان کے ایمان کا حصہ اور لازمی جز ہے، ختم نبوت کے برخلاف عقیدہ رکھنے والا کوئی شخص مسلمان ہو ہی نہیں سکتا۔اس موقع پر پیر حمید الدین سیالوی کے بھتیجے نظام الدین سیالوی کا کہنا تھا کہ کمیٹی کے کچھ ممبر اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے۔ معاملہ ان کے سامنے بھی رکھیں گے جس کے بعد مشترکہ فیصلہ کیا جائے گا۔

نواز شریف کے بعد شا ہد خا قا ن عبا سی بھی نا اہل۔۔۔ ؟سپریم کورٹ میں بڑا اقدام،حکومتی حلقو ں میں بھو نچال

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ میں شیخ رشید نے وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے ایل این جی معاہدے میں قوانین اور سپریم کورٹ کی ہدایات کو مدنظر نہیں رکھا۔درخواست میں کہا گیا کہ معاہدے کے تحت نجی کمپنی کو یو میہ 27ملین ادا کرنے ہونگے ،غیر قانونی معاہدے کے ذریعے پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی کی خریداری کے لیے شاہد خاقان عباسی نے ایم ڈی پی ایس او پر دباﺅ ڈالا ،انکار پر نئے ایم ڈی شاہد اسلام کا تقرر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ قطری کمپنی پاکستان کو ایل این جی 2015سے سپلائی کر رہی ہے ،پی ایس او ویب سائٹ پر جاری معاہدے پر عملد ر آمد 8فروری 2016سے ہوا ،سوال اٹھتا ہے جون 2015سے جنوری 2016تک قیمتیں کیا تھیں ؟۔دررخواست میں کہا گیا کہ معاہدے کے بغیر ایل این جی کی برآمد خلاف قانون ہے ،عوامی منصوبوں کے ٹھیکے جاری کرتے وقت شفافیت ضروری ہے۔عدالت بنیادی حقوق کا معاملہ قرار دیتے ہوئے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ معاہدے کے ذریعے لوٹی ہوئی رقم اور بنائے گئے اثاثے ضبط کیے جائیں ،اہل اور ایمان دار شخص کو چیئر مین اوگرا تعینات کیا جائے اور وزیراعظم کو نا اہل قرار دیا جائے۔یاد رہے کہ اس سے قبل نواز شر یف بھی سپریم کو رٹ سے نا اہل قرار دئیے جا چکے ہیں۔