نگران وزیر اعظم کی تقر ر ی کے چرچے

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)نگراں وزیراعظم کی تقرری کے لئے ابتدائی صلاح مشورے شروع ہو گئے ہیں،نواز شریف کی رائے کو حتمی حیثیت حاصل ہوگی جبکہ اپوزیشن لیڈر بھی آئندہ ماہ تک دوسری پارٹیوں سے صلاح مشورے مکمل کرلینگے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور ان کی حکومت کی معیاد ایک سو بیس دن باقی رہ گئی ہے جسکی تکمیل پر عام انتخابات کا اعلان ہوا تو پورے ملک میں انتخابی عمل ساٹھ دن میں پورا ہوگا۔اس سے محض ایک دن یا چند روز قبل قومی اسمبلی کو تحلیل کر دیا گیا تو عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نوے دن میں انتخابی عمل مکمل کرنا ہوگا۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عباسی نے سبکدوش وزیراعظم اور حکمران پاکستان مسلم لیگ نواز کے سربراہ نواز شریف کو باور کرا دیا ہے کہ وہ جس دن کہیں گے قومی اسمبلی تحلیل کر دی جائے گی بصورت دیگر اسے اکتیس مئی تک فعال رکھا جائے گا ۔ ایک سو بیس دن کی مدت شروع ہونے کے بعد اب اگر کوئی رکن اسمبلی اپنی نشست سے استعفی دیتا ہے یا کسی رکن کی موت واقع ہو جاتی ہے یا کسی دوسری وجہ سے اسکی نشست خالی ہو جاتی ہے تو الیکشن کمیشن خالی شدہ نشست پر ضمنی انتخاب کرانے کا پابند نہیں ہوگا۔

 

بچوں کی لا شیں بھی غائب ،دل دہلا دینے والے انکشافات

میلسی(خصوصی رپورٹ)قبرستان سے پر اسرار طورپر دو سالہ بچے اور تین سالہ بچی کی قبریں کھود کر لاشیں نکال لی گئیں اہل علاقہ نے شدید احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق نواحی موضع عالمپور کے رہائشیوں ملک فیض بخش، ملک غلام حسین بھٹو، محمد ممتاز حسین اور دیگر نے کیا انہوں نے بتایا کہ محمد مشتاق کی تین سالہ بیٹی اور شاہ محمد کے دو سالہ پوتے کی قبریں کھودی ہوئی ملی دونوں بچوں کی لاشیں غائب پائی گئیں صرف قبروں سے باہر کفن موجود تھے کفن دوبارہ قبروں میں رکھ کر قبریں بند کیں اہل علاقہ نے نا معلوم شخص یا جنگلی درندے کا سراغ لگانے کیلئے مسلح ہو کر مسلسل دو راتیں قبر ستا ن میں پہرہ دیا تو ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آیا اہل علاقہ نے کسی جنگلی جانور کی کاروائی کے خدشے کے پیش نظر میونسپل کمیٹی میلسی کی فائربرگیڈ کی گاڑی کے ذریعے قبرستان میں موجود ایک کھودی گئی سرنگ میں کئی گھنٹے تک پانی ڈالا اور بعد ازاں مٹی ڈال کر مذکورہ سرنگ کو بند کر دیا اہل علاقہ کے مطابق ملنے والے کفن مکمل طور پر ثابت حالت میں موجود تھے جس سے کسی جنگلی جانور کی کاروائی کی بجائے خدشہ ہے کہ یہ کسی نامعلوم شخص کی کارستانی ہو سکتی ہے انہوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں ۔

 

ملک بڑی تباہی سے بچ گیا،دہشتگردی کا منصوبہ نا کام

لاہور (نیا اخبا ر رپورٹ) باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حساس اداروں نے لاہور میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناکر مختلف علاقوں سے متعدد دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔ دہشت گرد امام بارگاہوں ، گرجاگھروں کو خودکش حملوں کا نشانہ بنانے کی پلاننگ کررہے تھے۔ تفصیلات کے مطابق چندروز قبل آپریشن کے دوران کاہنہ نو کے علاقے سے 2افراد گل باغ اور امجد کو گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ، حساس گلیوں کے نقشے برآمد کیے گئے تھے، گرفتار افراد سے تفتیش کے بعد ان کی نشاندہی پر حساس اداروں نے مکہ کالونی، گلبرگ، شفیق آباد، غالب مارکیٹ، شاہدرہ کے علاقوں سے 7دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا، دہشت گرد لاہور کے گرجاگھروں، امام بارگاہوں کو خودکش حملوں کا نشانہ بنانا چاہتے تھے جبکہ پولیس ، سرکاری محکموں کے اعلیٰ افسران ان کی ہیٹ لسٹ پر تھے، معلوم ہوا ہے کہ تمام دہشت گردوں کا تعلق قبائلی علاقوں سے ہے اوروہ لاہور میں بھیس بدل کر رہائش پذیر تھے۔ ان میں سے اکثر جوتے پالش کرنے کا کام کرتے تھے کئی ایک ریڑھیاں بھی لگاتے تھے، حساس اداروں نے ملزموں کو گرفتار کرکے تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ خفیہ اداروں کی کوشش سے لاہور بہت بڑی تباہی سے بچ گیا اور دہشت گردوں کا خون کی ہولی کھیلنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔

 

طالبان سے متعلق امریکی اعتراف پر دنیا حیران

واشنگٹن(این این آئی)افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق ادارے سی آئی جی اے آر کے سپیشل انسپکٹر جنرل نے کہا ہے کہ نائین الیون کے دہشت گرد حملوں کے بعد افغانستان کو ایک محفوظ ملک بنانے کے لیے امریکی قیادت کے تحت فوجی کارروائیوں کے 16 سال گذر جانے کے بعد جنوبی ایشیاءکے اس جنگ زدہ ملک کے حالات میں اطمینان بخش بہتری کے آثار دکھائی نہیں دے رہے جبکہ افغانستان کے علاقوں پر طالبان قبضہ بڑھتا جارہاہے، صرف اکتوبر کے مہینے میں افغانستان میں موجود 11 ہزار امریکی فوجیوں پر مشتمل فورسز نے دشمنوں کے ٹھکانوں پر 653 بم گرائے جو 2012 کے بعد کسی ایک مہینے میں مہلک بم گرانے کا ایک ریکارڈ ہے اور جو ایک سال پہلے ، اکتوبر کے دوران حملوں سے تین گنا زیادہ ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق افغانستان میں امن و امان سے متعلق ایک حالیہ رپورٹ اس صورت حال کی ایک مایوس کن تصویر پیش کرتی ہے۔افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق ادارے سی آئی جی اے آر کے سپیشل انسپکٹر جنرل نے کہا کہ امریکی فوج کی کارروائیاں افغان حکومت کے اپنے عوام پر کنٹرول کو بہتر بنانے میں ناکام رہی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف اکتوبر کے مہینے میں افغانستان میں موجود 11 ہزار امریکی فوجیوں پر مشتمل فورسز نے دشمنوں کے ٹھکانوں پر 653 بم گرائے جو 2012 کے بعد کسی ایک مہینے میں مہلک بم گرانے کا ایک ریکارڈ ہے اور جو ایک سال پہلے ، اکتوبر کے دوران حملوں سے تین گنا زیادہ ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے جانی نقصان میں بھی اضافہ ہوا ہے اور پچھلے سال کے 11 مہینوں میں 11 امریکی فوجی ہلاک ہوئے جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہیں۔ امریکی کانگریس، محکمہ دفاع اور محکمہ خارجہ کو بھیجی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منشیات پر کنٹرول کے لیے 8 ارب 70 کروڑ ڈالر کی امداد کے باوجود پچھلے سال افغانستان میں افیون کی پیداوار میں 87 فی صد اضافہ ہوا اور پوست کے زیر کاشت رقبے میں بھی 63 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کے کنٹرول کے اضلاع کی تعداد گھٹ رہی ہے جب کہ ان علاقوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جن پر طالبان کا قبضہ یا اثر و رسوخ ہے۔افغان صوبے فرح کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہاں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ صوبے کے باشندوں کا کہنا ہے کہ طالبان نے کئی سرکاری چوکیاں تباہ کر دی ہیں اور سپائیوں کا ہلاک کیا جانا تقریباً روز مرہ کا معمول ہے۔رپورٹ میں ایشیا فاو¿نڈیشن کی ایک رپورٹ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے سروے میں جواب دینے والے 50 فی صد افغان باشندے یہ سمجھتے ہیں کہ طالبان کے ساتھ مفاہمت ہو سکتی ہے اور 16 فی صد رائے دہندگان طالبان کے پر جوش حامی تھے۔رپورٹ کے مطابق پچھلے سال افغانستان میں صحافیوں کے خلاف تشدد کے 167 واقعات ریکارڈ ہوئے۔پچھلے چند دنوں میں دارالحکومت کابل میں تشدد کے بدترین واقعات دیکھنے میں آئے میں ۔ ان تین حملوں میں سوا سو سے زیادہ افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔

سندھ نے پنجاب سے مدد مانگ لی ، وجہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے

لاہور (آن لائن) سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار کی گرفتاری کے معاملہ پر سندھ پولیس نے پنجاب پولیس کی مدد کے لئے رابطہ کر لیا، بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز سندھ پولیس نے پنجاب پولیس سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور راﺅ انوار کی گرفتاری کے لئے تعاون پر تبادلہ خیال کیا، ذرائع کے مطابق راﺅ انوار کی گرفتاری کے لئے آر پی او راولپنڈی کو مکمل تعاون کا حکم دے دیا گیا، پنجاب پولیس راﺅ انوار کی گرفتاری کے لئے ہر ممکن مدد کرے گی۔

لاہور ہائیکورٹ سے متعلق بڑی خبر آ گئی

اسلام آباد (صباح نیوز) پارلیمانی کمیٹی ججز تقرری نے جسٹس منصور علی شاہ کوجج سپریم کورٹ ان کی جگہ جسٹس یاور علی کوچیف جسٹس لاہورہائی کورٹ مقرر کرنے کی منظوری دیدی۔ کمیٹی نے وفاقی شرعی عدالت کے دو ججز اور سندھ ہائیکورٹ میں 6 ایڈیشنل ججز کی تقرریوں کی بھی منظوری دیدی۔ سفارشات وزیراعظم کے توسط سے ایوان صدر بھجوادی گئیں، کمیٹی اراکین میں چیف جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات پر اتفاق ہو گیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کمیٹی کو چیف جسٹس سے ملاقات بارے میں آگاہ کیا ۔ چیئرمین سینیٹ اراکین کمیٹی کی چیف جسٹس سے ملاقات کا اہتمام کرینگے ،چیرمین سینیٹ نے کمیٹی اجلاس میں خصوصی طورپر شرکت کی سپریم کورٹ نے ججزتقرری میں پارلیمینٹ کے موثرکردار سے اتفاق کیا ہے اس بارے کیں کمیٹی کو آگاہ کردیا گیا ۔ بدھ کو پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کا اجلاس کمیٹی کے سینئر رکن سید نویدقمر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہا¶س میں ہوا۔ قائد ایوان راجہ ظفرالحق،شاہ محمود قریشی ،الیاس احمدبلور،ارشد لغاری ،جاوید عباسی اور دیگر شریک ہوئے ، اعلیٰ عدلیہ میں ججز تقرریوں کے بارے میںجوڈیشل کمیشن کی سفارشات پر غور کیا گیا۔ وفاقی شرعی عدالت میں سید فاروق شاہ اور شوکت علی رئیسانی کو ججز مقرر کرنے کی توثیق کی گئی۔سندھ ہائیکورٹ میں ارشاد شاہ ، آغا فیصل، شمس عباسی، امجد سہوتو ، کوثر سلطان ، شمس الدین کو ایڈیشنل ججز لگانے کی سفارشات کی توثیق کی گئی کمیٹی چیئرمین سید نوید قمر نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ دونوں اطراف میں ججز تقرریوں کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کو موثر بنانے پر اتفاق پایا جاتا ہے۔
پارلیمانی کمیٹی برائے ججز

زرداری کے دست راست بلوچستان کے بعد اب پشاور میں ، وجہ جان کر سب حیران

اسلام آباد (آن لائن)سابق صدر آصف علی زرداری کے دست راست ڈاکٹر قیوم سومرو نے بلوچستان میں کامیاب سیاسی آپریشن کے بعد اب پشاور میں ڈیرے ڈال دیئے ہیں۔ ڈاکٹر قیوم سومرو سینٹ کے آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کے لئے کام کر رہے ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کا ٹارگٹ ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ سے سینٹ کی تین تین نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے کیونکہ سندھ سے پیپلز پارٹی کو 8نشستیں ملنے کا قوی امکان ہے۔ آئندہ الیکشن سے پہلے پیپلز پارٹی کے 13سینیٹر ریٹائر ہو رہے ہیں جبکہ سینٹ الیکشن میں اسے 14نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ پیپلز پارٹی اگر یہ ٹارگٹ حاصل کر لیتی ہے تو آئندہ چیئر مین سینٹ بھی پیپلز پارٹی کا ہی ہو گا۔ پیپلز پارٹی کی چیئر مین سینٹ کے عہدے کے لئے پہلی ترجیح محترمہ فریال تالپور اور دوسری ترجیح ڈاکٹر عاصم ہیں۔