ممبئی (ویب ڈیسک)بولی وڈ مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان ہر سال 14 مارچ کو اپنی سالگرہ مناتے ہیں اور رواں برس وہ 53 برس کے ہوگئے۔عامر خان بولی وڈ کے ان اداکاروں میں شمار ہوتے ہیں جن کا نام ہی فلم کی کامیابی کی ضمانت ہوتا ہے۔1965 میں پیدا ہونے والے عامر خان نے کیریئر کا ا?غاز اگرچہ بطور چائلڈ اسٹار 1973 میں اپنے چچا ناصر حسین کی فلم ’یادوں کی بارات‘ سے کیا اور مسلسل 2 فلموں میں چائلڈ اسٹار کے طور پر نظر ا?ئے۔چائلڈ اسٹار کے بعد انہوں نے فلم سازی میں قدم رکھا اور انتہائی کم عمری میں ہی فلم کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر بن گئے۔16 سال کی عمر میں زمانہ طالب علمی میں انہوں نے فلم ساز باسو بھتاچاریہ کے بیٹے ادیتیا بھتاچاریہ کے ساتھ فلم ’پیرونوئیا‘ کی ہدایات دینے سمیت ان میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔زمانہ طالب علمی کے دوران ہی عامر خان نے تھیٹر میں کام کرنا شروع کیا، جب کہ فلم اینڈ ٹیلی وڑن انسٹی ٹیوٹ ا?ف انڈیا (ایف ٹی ا?ئی ا?ئی) میں دوران تعلیم انہوں نے بطور اداکار پہلی فلم ’ہولی‘ میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔48 سالہ فلمی کیریئر میں 50 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے مسٹر پرفیکشنسٹ نے متعدد فلموں کو پروڈیوس کرنے سمیت ان کی ہدایات بھی دیں۔اگرچہ ابتدائی کیریئر میں وہ عام بولی وڈ ہیروز کی طرح ہی رہے، تاہم 1990 کے بعد ان کی اداکاری اور فلم سازی میں فرق ا?نا شروع ہوا اور سال 2000 کے بعد وہ ایک نئے اور ایسے اداکار کے طور پر سامنے ا?ئے، جن کا نام ہی فلم کی کامیابی کی ضمانت ہوتا ہے۔2001 میں ان کی فلم ’لگان‘ نے انہیں فلمی دنیا میں ایک نیا مقام بخشا، یہ وہی فلم ہے جس کے اسکرپٹ کو انہوں نے کم سے کم 6 بار مسترد کیا، جس کے بعد انہوں نے اسے خود پروڈیوس کرنے سمیت اس کا اسکرپٹ بھی ایڈٹ کرنے کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ان کی یہی فلم ا?سکر ایوارڈز میں غیر ملکی زبان کی کٹیگری میں بھی نامزد ہوئی۔سال 2000 کے بعد عامر خان نے ایک کے بعد ایک بہترین فلم دے کر بولی وڈ میں وہ مقام حاصل کیا، جو ا?ج تک امیتابھ بچن، سلمان، شاہ رخ اور دلیپ کمار جیسے اداکاروں کو بھی نہیں ملا۔عامر خان نے دسمبر 1986 میں اپنی پہلی کامیاب فلم ’قیامت سے قیامت‘ تک میں مختصر کردار ادا کرنے والی رینا دتا سے شادی کرلی، یہ وہی دن تھا جس دن شارجہ میں کھیلے گئے پاک-بھارت میچ کے دوران جاوید میاں داد نے ا?خری گیند پر چھکا لگا کر پاکستان کو فتح دلائی تھی۔یوں عامر خان کی زندگی کا یادگار دن جاوید میاں، پاکستان اور بھارت کے یادگار دن سے جڑ گیا۔عامر خان نے اپنی پہلی بیوی کو ’لگان‘ کی کامیابی کے بعد 2002 میں طلاق دے دی، جس کے بعد انہوں نے پروڈیوسر کرن راو¿ سے 2005 میں دوسری شادی کرلی۔عامر خان نے 2013 میں اپنی والدہ سمیت فریضہ حج بھی ادا کیا۔بھارت کے اعلیٰ ترین سول اعزاز پدما شری اور پدما بشن سمیت کئی ایوارڈ جیتنے والے عامر خان کو حکومت چین نے بھی منفرد فلمیں بنانے پر خصوصی اعزاز سے نواز رکھا ہے۔مسٹر پرفیکشنسٹ اداکاری اور فلم سازی کے علاوہ ٹینس کے بہترین کھلاڑی بھی ہیں اور انہوں نے ریاست مہارا شٹر کی ٹینس چیمپیئن شپ کا ٹائٹل بھی جیت رکھا ہے۔عامر خان نے متعدد کامیاب بولی وڈ فلموں کو بھی کمزور اسکرپٹ یا دیگر وجوہات کے باعث مسترد کیا، ان فلموں میں شاہ رخ خان کی ’دلوالے دلہنیا لے جائیں گے، سوا دیس، ڈر، جوش‘ سلمان خان کی ’ساجن‘ اور ’ہم ا?پ کے ہیں کون‘ سمیت دیگر اداکاروں کی فلمیں شامل ہٰیں۔عامر خان کی دوسری اہلیہ کرن راو¿ کے مطابق مسٹر پرفیکشنسٹ کو ’ایٹنگ ڈس ا?رڈر‘ ہے، اور وہ ہر وہ چیز کھاتے ہیں جو بعض اوقات نہیں کھانی چاہئیے۔عامر خان خصوصی طور پر ان خواتین کو پسند کرتے ہیں جو فلم سازی کرتی ہیں۔
