اسلام آباد (آن لائن) کرپشن اور بدیانتی پر نااہل ہونے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کے کھربوں ڈالر کے اثاثے بنانے کے اصل ذرائع بھی سامنے آگئے ہیں نواز شریف اپنے 30 سالہ دور حکومت میں 100 سے زائد قومی ادارے اونے پونے داموں فروخت کرکے ذاتی اثاثے بنائے تھے اور ان رقوم سے لندن میں اپنے بچوں کے نام پر جائیدادیں خریدی تھیں۔ نواز شریف کی کرپشن اور ناجائز اثاثے بنانے کا مکمل ریکارڈ سامنے لانے کا مقصد مجھے کیوں نکالا‘ کا جواب تلاش کرنا ہے۔ نواز شریف 20 کروڑ غریب عوام کے 100 سے زائد ادارے اپنے قریبی صنعتکار دوستوں کو کوڑیوں کے بھاﺅ فروخت کرکے اور بھاری کمیشن وصول کی تھی۔ نواز شریف کے ہاتھوں رنگنے والے صنعتکاروں میں میاں منشاء‘ طارق سہگل‘ ٹھیکیدار سردار اشرف بلوچ اور لاہور کے ذاتی تاجر برادری کے ممبران شامل ہیں اس کرپٹ خاندان نے قومی اداروں کو تباہ کیا اور جو ادارے بچ گئے انہیں فروخت کرکے ذاتی تجوریاں بھری ہیں۔ نواز شریف کے کھربوں ڈالر کے اثاثوں بارے جے آئی تی کی رپورٹ میں بھی تصدیق ہوئی ہے کہ یہ اثاثے کرپشن کی بناءپر بنائے گئے ہیں آن لائن کی طرف سے تحقیقاتی رپورٹ میں درج ذیل قومی ادارے قریبی دوستوں کو اونے پونے داموں فروخت کرکے بھاری کرپشن کی ان اداروں کی فروخت کے خلاف مقدمات ابھی تک عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ نواز شریف نے”پاکستان“ کا کیا فروخت کرکے اپنے ذاتی اثاثے بنائے اور کون کون ملوث ہے؟جے آئی ٹی رپورٹ میں حیرت انگیزانکشاف ہواہے ،جس کے مطابق اربوں روپے کرپشن کے الزام میں تحقیقات کا سامنا کرنے والے وزیراعظم نوازشریف نے اپنے پہلے دور حکومت میں98قومی ادارے کوڑیوں کے بھاو¿ اپنے کاروباری دوستوں کو فروخت کئے تھے اور اداروں کی فروخت میں مبینہ اربوں روپے کی کمیشن وصول کرکے اپنے اثاثے بڑھائے تھے،حکومت سنبھالنے سے قبل شریف خاندان کے اثاثوں کی مالیت صرف25کروڑ روپے تھی جبکہ1993ئ میں جب کرپشن پر ان کی حکومت برطرف کی گئی تو شریف خاندان کے اثاثوں کی مالیت235 کروڑ روپے سے زائد تھی ان دوسالوں میں نوازشریف نے98 قومی ادارے 60ارب روپے میں فروخت کئے تھے حالانکہ ان قومی اداروں کی اصل مالیت کھربوں روپے تھے۔جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ شریف خاندان کے اثاثے1992ئ میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جبکہ ان کی ذرائع آمدن وہی تھے جو ان کے والد کے زیر انتظام تھے۔ جے آئی ٹی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ شریف خاندان کیخلاف آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے بارے ریفرنس نیب کو ارسال کیا جائے۔ نوازشریف نے اہم قومی ادارے 1992ئ میں میاں منشائ ،طارق سہگل، ٹھیکیدار ایم اشرف بلوچ اینڈ برادرز اور حاجی سیف اللہ جیسے کاروباری دوستوں کو اونے پونے داموں فروخت کئے تھے۔ الغازی ٹریکٹر106ملین میں فروخت کیا تھابھاری کمیشن لیا گیا۔ نیشنل موٹرز کو صرف15کروڑ میں فروخت کیا گیا ملت ٹریکٹر31کروڑ میں فروخت کیا گیا۔ بلوچستان ویلز کو27کروڑ میں فروخت کرکے کمیشن لیا گیا۔ پاک سوزوکی کو172 ملین میں فروخت کیا گیا۔ نیا دور موٹرز22ملین، بولان کاسٹنگ69 ملین میں فروخت کیا گیا۔مبیل لیف سیمنٹ486 ملین میں میاں منشائ کو فروخت کیا گیا۔ وائٹ سیمنٹ پاک سیمنٹ 189ملین میں کاروباری دوست میاں جہانگیر کو فروخت کی گئی۔ ڈی جی خان سیمنٹ طارق سہگل کو صرف2ارب روپے میں فروخت کی گئی۔ غریبوال سیمنٹ84کروڑ میں سیاستدان ساتھی حاجی سیف اللہ کو دیاگیا۔ زیل پاک سیمنٹ 24کروڑ روپے میں کنڈیکٹر سردار اشرف بلوچ کو دیا گیا، ڈنڈوف ایڈیشنل سیمنٹ11کروڑ میں ای ایم جی گروپ کو دیاگیا۔ ایسوسی ایٹ سیمنٹ26کروڑ.اور ٹھٹھہ سیمنٹ العباس گروپ کو80 کروڑ میں دیاگیا، نیشنل فائبر76کروڑ میں شان گروپ کو فروخت ہوا پاک پی وی سی64 ملین میں ریاض ریشم کو فروخت کیا . سندھ الکالس جبکہ اینٹی بائیوٹک 24ملین میں ٹیکوکمپنی کو، راوی انجینئرنگ 5ملین میں پیٹرسن کمپنی کو دیا گیا۔ نوشہرہ سیمنٹ 21ملین میں محبوب منجی کو فروخت ہوئی۔ پاٹینرسٹیل کمپنی ایم عثمان کمپنی کو4ملین میں دی، میٹروپولیٹین سٹیل67ملین میں کاروباری دوست اشرف بلوچ کو فروخت ہوئی۔ پاکستان سوئچ 9ملین میں.ای ایم جی کوالٹی سٹیل13ملین میں ، مارکیٹنگ انجینئرنگ پاک چین فرٹیلائزر 44کروڑ میں.شان گروپ کو فروخت ہوئی ۔نوازشریف دور میں15گھی ملیں کاروباری دوستوں کو فروخت کیں۔ فضل گھی21ملین میں محمد شاہ کو، ایسوسی ایٹ انڈسٹری محبوب ابورب فصل رحمان مل66 ملین روز گھی کو، کاکا خیل انڈسٹری59ملین میں محبوب کو، یونائیٹڈ انڈسٹریز16ملین اکبر منگو، ہری پور ویجیٹیبل30 ملین میں ملک نصیر کو فروخت ہوئی۔ بار گھی مل،حیدری انڈسٹری،چلتن گھی مل،وزیرعلی انڈسٹری،آصف انڈسٹری، خیبرویجیٹیبل،سراج ویجیٹیبل،کریسنٹ ویجیٹیبل ،بنگالی ویجیٹیبل،آئل انڈسٹری من پسند کاروباری دوستوں کو فروخت کیں۔ رائس مل شیخوپورہ مل،جیکل کے بادمل،سرانوالی مل،حافظ آباد مل،امین آباد مل،دھونکل مل،مبارکپور مل،شکارپور رائس مل 24کروڑ میں دوستوں کو فروخت ہوئیں۔ گلبرگ لاہور روئی پلانٹ9ملین میں پیکجز لمیٹڈ کو فروخت ہوا۔ لیتا دو روئی پلانٹ،ہیڈ آفس لاہور کی اربوں مالیت کی جائیداد حاجرہ ٹیکسٹائل مل کو دے دی گئی۔حیدر آباد،فیصل آباد،بہاولپور،ملتان،کوئٹہ،اسلام آباد،کراچی،عقل پور لاہور میں روئی پلانٹ94ملین میں فروخت ہوئے۔ قائدآباد روٹی مل86 ملین میں جہانگیر اعوان کو فروخت ہوئی۔ نوازشریف نے دو حکومتوں میں98قومی ادارے61ارب میں فروخت کئے اور بھاری کمیشن وصول کیا۔
