لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب) جسٹس جاوید اقبال کیجانب سے تمام ریجنل ڈائریکٹر جنرلز کو کھلی کچہری کے انعقاد اور عوامی شکایات کو باضابطہ طور پر خود سننے کے حوالے سے خصوصی احکامات جاری کئے گئے تھے۔ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے چیئرمین نیب کے احکامات کی روشنی میں ہر ماہ کی آخری جمعرات کو دوپہر 2سے 4 بجے کے دوران نیب لاہور کے دروازے عوام کےلئے کھولنے کا فیصلہ کیا تاکہ عوام اور نیب کے درمیان حائل کسی قسم کی خلیج کے تصور کا ازالہ ہو سکے۔ اسی ضمن میں ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے تیسری ماہانہ کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ڈی جی نیب لاہور کیجانب سے نیب کے دائرہ کار میں آنیوالی کم و بیش تمام شکایات کو نہ صرف سنا گیا بلکہ ان پر کارروائی کے حوالے سے متعلقہ افسران کو فوری طور پر احکامات بھی صادر کئے گئے ۔کھلی کچہری میں صوبائی اداروں میں ہونیوالی بدعنوانی کے علاوہ سینکڑوں متاثرین ہاﺅسنگ سکیٹر میں ہونیوالے اربوں روپے کے فراڈ کی شکایات لے کر پہنچے۔متاثرین میں زیادہ تعداد ایڈن ہاﺅسنگ انتظامیہ کے متا©ثرین کی تھی جن سے شکایات وصول کرتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کا کہنا تھا کہ نیب الحمدللہ میرٹ اور صرف میرٹ کی بنیاد پر تمام کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ کسی کرپٹ حکومتی اہلکار و پرائیویٹ فرد کو عوام کی محنت سے کمائی گئی دولت لوٹنے نہیں دی جائیگی۔اس ضمن میں ہونیوالی تحقیقات کو انتہائی شفاف اور کسی بھی قسم کے دباﺅ سے بالاتر ہو کر ان پر کارروائی کی جائیگی۔ڈی جی نیب لاہور نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ ملوث ملزمان کو قانون کیمطابق سخت سزا دلوائی جائیگی۔عوام اور نیب کے درمیان خلیج کو کم کرنے میں چیئر مین نیب کیجانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کو عوام کی پزیرائی حاصل ہوئی اور عوام کیطرف سے کھلی کچہری کے انعقاد کا سلسلہ جاری رکھنے کی استدعا بھی کی گئی۔
