اسلام آباد)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سرکاری رہائشگاہوں سے متعلق کیس میں چاروں صوبوں کے آئی جیز پولیس کو جمعے کو طلب کرتے ہوئے ریماکس دیئے کہ آئی جیز کیوں تعاون نہیں کر رہے، کیا ان کو بلا لیں؟آئی جیز سے کہیں عدالت آجائیں چاہے جہاز پر آئیں یا ہیلی کاپٹر پر۔aتفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سرکاری رہائش گاہوں سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں کی۔اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو موقف اپنا یا کہ سرکاری رہائش گاہوں سے متعلق آئی جیز تعاون نہیں کر رہے اور صرف اسلام آباد میں 200 سرکاری رہائشگاہوں پر پولیس والے قابض ہیں اور کراچی میں بھی اسی قسم کی صورتحال ہے۔جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آئی جیز کیوں تعاون نہیں کر رہے، کیا ان کو بلا لیں؟، آئی جیز سے کہیں عدالت آجائیں چاہے جہاز پر آئیں یا ہیلی کاپٹر پر۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل بولے ابھی یہ ممکن نہیں جمعہ تک کا وقت دیا جائے۔چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے جمعے تک کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے ریماکس دیئے کہ جمعے کو تمام صوبوں کے آئی جیز پیش ہوں اور جن سرکاری رہائشگاہوں سے متعلق ماتحت عدالتوں کی جانب سے حکم امتناع جاری کیے گئے ان کی فائلیں بھی پیش کی جائیں۔
