اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی ریاست کیرالا میں سیلاب متاثرین کے لیے پاکستانی عوام کی جانب سے تعاون کی پیش کش کر دی۔عمران خان نے ٹویٹر میں اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی عوام کی جانب سے ہم اپنی دعائیں اور نیک خواہشات بھیج رہے ہیں جو بھارت کی ریاست کیرالا میں سیلاب سے تباہ ہوگئے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم کسی بھی انسانی تعاون کے لیے تیار ہیں جس کی ضرورت پڑے۔خیال رہے کہ بھارتی ریاست کیرالا میں مون سون کی بارشوں کے طویل سلسلے کے بعد سیلاب سے متاثرہ 13 لاکھ سے زائد افراد کو امدادی کیمپوں میں منتقل کردیا گیا ہے جبکہ کم ازکم 420 افراد جاں بحق اور لاپتہ ہیں۔قبل ازیں بھارتی حکومت نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے سیلاب متاثرین ے لیے 100 ملین ڈالر امداد کی پیش کش کو ٹھکرایا تھا جس کے بعد کیرالا کے مقامی حکام نے وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔کیرالا انتظامیہ مرکزی حکومت کے اس فیصلے پر مشتعل تھی۔کیرالا سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے تاحال 50 ہزار گھر تباہ ہوچکے ہیں اور عوام کی بڑی تعداد کیمپوں میں پناہ لے رہی ہے جبکہ متاثرین میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ریاست بھر میں اب تک 10 لاکھ 28 ہزار افراد 3 ہزار 200 ریلیف کیمپوں میں موجود ہیں۔پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی جانب سے 17 اگست کو جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت کے ہنگامی امدادی مرکز کے مطابق رواں سال جون میں مون سون سیزن کے آغاز سے سات ریاستوں میں 800 لوگ زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کیرالا میں 247، اتر پردیش میں 190، مغربی بنگال میں 183، مہاراشٹرا میں 139، گجرات میں 52، آسام میں 45 اور ناگالینڈ میں 11 افراد اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔بھارت میں جون سے شروع ہونے والا بارشوں کا سلسلہ ستمبر میں اختتام پذیر ہوتا ہے، بارشیں ملکی زراعت کے لیے تو سودمند ہیں لیکن دوسری جانب شدید تباہی کا باعث بھی بنتی ہیں جس سے ہر سال ہزاروں افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔نئی دہلی (نیااخبار رپورٹ) کیرالہ میں سیلاب سے تباہی کے باعث سینکڑوں افراد ہلاک اور 10 لاکھ سے زائد بے گھر ہوگئے۔ اس میں انسانی ہاتھ ملوث ہے۔ لہٰذا پاکستان سمیت پڑوسی ممالک کو تنبیہ ہے کہ ماحولیات کو خطرے کے باعث بڑے بڑے ڈیم فوری بنانا ہوں گے۔ بھارتی مصنفہ ارندوتی رائے نے لکھا کہ ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی تبدیلی کے دور میں پہاڑوں اور ساحلی علاقو کو سب سے پہلے قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ ناگہانی آفتوں میں شدت اور تیزی آئے گی۔ کیلی مورنیا جل رہا ہے‘ کیرالہ ڈوب رہا ہے‘ ہماری دھرتی پہاڑوں اور سمندر کے درمیان سینڈوچ ہے۔ ہم مزید خطرے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ مادھیوو کمیٹی رپورٹ میں خدشے کا اظہار کیا گیا تھا کہ اگر حکومت نے بدعنوان سیاستدانوں‘ کاروباری حضرات اور صنعتکاروں کی طرف سے منصوبہ بندی کے بغیر بننے والے ترقیاتی پروگراموں پر قابو نہ پایا تو ایسا منظر پیدا ہوسکتا ہے۔ رپورٹ میں یہ خدشہ بھی ظاہر کیا یا کہ آج کیرالہ تو کل گوا اس خطرے سے دوچار ہوگا کیونکہ کان کنی کے لئے جنگلات کے کٹاﺅ‘ امیروں کے لئے غیرقانونی سیرگاہوں کی تعمیرات کے باعث نکاسی آب کے قدرتی راستے بلاک ہوگئے ہیں۔ پانی ذخیرہ کرنے کے قدرتی نظام کی تباہی اور ڈیموں کی بدنظمی کیرالہ کی تباہی میں بڑا ہاتھ ہے۔