راولپنڈی(اے این این) وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہاہے کہ خواہش تھی کہ ملک سے جرائم ختم کرنے کی ذمے داری ملے مگر ریلوے کی وزارت مل گئی، میری بد نصیبی ہے کہ نیب کے آدھے کیسز ریلوے پر ہیں، انشااللہ اب ریلوے کا خسارہ کم کر کے دکھاﺅں گا، نفع بھی دوں گا اور روزگار بھی، 25 نئے کمیشن بنیں تب ملک سے کر پشن کا خاتمہ ہو سکتا ہے،مودی نواز شریف سے مل کرجائے تو اس کی ‘پراتھنا’ ہوتی ہے لیکن امن کا پیغام لانے والے سدھو کا جینا حرام کر دیتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاقت باغ میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر کو زندگی کی سب سے بہتریں تقریر قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے عوام کے اصل مسئلوں کی بات کی ہے انشاللہ ہم خدمت کریں گے،شیخ رشید اب بدل چکاہے 18 گھنٹے کام کریں گے کیونکہ ہمیں ملک کا نقشہ بدلنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم 15 فیصد بھی ڈیلیور کر گئے تو لوگ سمجھیں گے کہ ہم نے اپنا کام کر دیا، میںاٹھارہ گھنٹے قوم کے لیے کام کروں گا، کوئی بھی ادارہ اس لیے تنزلی کا شکار ہوتا ہے جب سربراہ کرپٹ ہوتا ہے، ملک میں احتساب سے تبدیلی لے کر آئیں گے۔ انہوںنے کشمیر میں ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم امن کے خواہاں ہیںاور خطے میں امن چاہتے ہیں،عوام تیس دسمبر کے بعد ہمارا کام خود محسوس کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 50 احتساب کمیشنز کی ضرورت ہے، کئی جماعتوں میں کرپٹ لوگ موجود ہیں ان پرہاتھ ڈالیں گے تو اپوزیشن آپس کے اختلافات بھلا کر ایک ہو جائے گی۔ سدھوکی پاکستان آمد پربھارت میں ہونے والی تنقیداور اس دھمکیاں ملنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اگرمودی اور اسکی ٹیم لاہور آ کرنواز شریف سے مل کرجائے تو اس کی ‘پراتھنا’ ہوتی ہے لیکن امن کا پیغام لانے والے سدھو کا جینا حرام کر دیا جاتا ہے، قوم اس وقت کہاں تھی جب مودی لوگوں کی خوشی میں پگڑیاں بدلتا تھااور مٹھایاں منہ میں ڈالتا تھا۔