کراچی (ویب ڈیسک)ایم ایم اے کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے شکوہ کیا ہے کہ ڈنڈے کھانے، جیلیں کاٹنے اور قربانی کے لیے ہم قبول ہیں تو پھر صدارت کے لیے کیوں قابل قبول نہیں ہیں۔لاہور میں شہبازشریف سے ملاقات کے بعد ن لیگی رہنماو¿ں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے مجھے آل پارٹیز کا کنوینر نامزد کیا اور دوسری جماعتوں نے اس کی تائید کی۔ان کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے صدارتی الیکشن کے لیے مجھ پر اعتماد کیا، کوشش ہے کہ متحدہ اپوزیشن کا متفقہ امیدوار ہو۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ متحدہ اپوزیشن کے امیدوار کو آج ہی تسلیم کر لیاجائے تاکہ وحدت کا مظاہرہ ہو۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دستبردار ہونے کے لیے مجھے ایم ایم اے کی 5 جماعتوں اور اے پی سی کی 5 جماعتوں کو اعتماد میں لینا ہے جب کہ پیپلز پارٹی اپنے امیدوار کو دستبردار کرنے کے لیے اپنے فورم پر فیصلہ کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، آصف زرداری اور اعتزاز احسن سے اچھے دوستانہ تعلقات ہیں، ڈنڈے کھانے، قربانیاں دینے اور جیلیں کاٹنے کے لیے ہم قابل قبول ہو سکتے ہیں تو صدارتی الیکشن کے لیے کیوں قابل قبول نہیں ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کے الیکشن کے لیے بھی اپنے 53 ووٹ خاموش کرا کر عمران خان کو وزیراعظم بننے کا موقع فراہم کیا۔انہوں نے کہا کہ ن لیگی قائدین صدارتی الیشکن کا معرکہ سر کرنے کے لیے مکمل طور پر یکسو اور تیار ہیں، پیپلز پارٹی بھی اپوزیشن جماعتوں کے امیدوار کو قبول کرے۔