لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگارعلی احمد ڈھلوں نے کہا ہے کہ صدارتی الیکشن کا رزلٹ تو سب کو نظر آ رہا ہے میری تو خواہش تھی کہ اعتزاز احسن جیتتے۔چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر کو بہرحال بے اختیار نہیں ہونا چاہئے اس کے پاس کچھ اختیارات بھی ہونے چاہئیں۔عمران خان بڑے سیاستدان ہیں ۔جو بھی کر رہے ہیں وکٹ کے مطابق باﺅلنگ کر رہے ہیں۔ہمارے معاشرے میں سچ کو فروغ ملنا چاہئے۔عمران خان قوم کے لئے ایک امید ہیں۔کفایت شعاری سے قوم کا مورال بلند ہو گا۔کالم نگار توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ میرے نذدیک تواگلے صدر عارف علوی ہوہوں گے۔بہرحال امید پر دنیا قائم ہے۔انہوں نے کہا کہ ضیاءالحق کی بہت سی نشانیاں اب بھی آئین میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدارتی الیکشن میں خفیہ ووٹنگ ہوتی ہے۔کچھ لوگ سو روز کی کارکردگی کا انتظار کر رہے ہیں۔بہرحال ہماری خواہش ہے موجودہ حکومت کام کرے عوام کو ریلیف ملے۔ملک میں خوشحالی آئے۔اللہ ہمیں توفیق دے ہم دینے والا ہاتھ بن جائیں لینے والا نہیں۔کالم نگار مریم ارشد نے کہا ہے کہ عارف علوی ذرا چست قسم کے انسان ہیں اگر وہ صدر بنے تو قید تنہائی میں نہیں رہیں گے ۔اعتزاز احسن کا یہ تک کہنا ہے پی ٹی آئی کے لوگ بھی انہیں ووٹ دے سکتے ہیں لیکن اگراپوزیشن متفق ہوتی۔پرویز الہی صرف سپیکر بننے کے لئے نہیں آئے انہوں نے اس سیٹ کو سیڑھی کے طور پر استعمال کرنا ہے۔میرے خیال میں جنوبی پنجاب صوبہ بننغے سے ملک ترقی کرے گا۔ٹیکس کا نظام بہتر کرنا پڑے گا۔میں سمجھتی ہوں کرپشن ختم ہونی چاہئے۔اس کے لئے سخت احتساب کی ضرورت ہے۔لیڈر ٹھیک ہو تو سب ٹھیک ہو جاتا ہے۔ سینئر صحافی ا مجد اقبال نے کہا کہ اگر اپوزیشن کا ایک امیدوار ہوتا تو مقابلہ ٹف ہوتا۔جوڑ توڑ اور دباﺅ کے باوجود پنجاب سے ن لیگ کی سیٹیں زیادہ تھیں۔تحریک انصاف کا منشور ہے کہ ایم این ایز اور وزرا کا کام صر ف قانون سازی ہے۔صرف پیپلز پارٹی نہیں ن لیگ بھی اپوزیشن کا اتفاق نہیں ہونے دے رہی ہے۔غریب ممالک کے حکمرانوں کو وسائل کے اندر رہنا چاہئے۔پاکستان کو امریکہ سے بہتر تعلقات رکھنا چاہئیں۔
01