قصور، لاہور (بیورورپورٹ،این این آئی) ضلع قصور میں جاری موسلا دھار بارش کے باعث مختلف مقامات پر آسمانی بجلی اور بوسیدہ عمارتیں گرنے کے باعث تین افراد ہلاک اور دو شدید زخمی ہوگئے بتایا گیا ہے کہ بہڑ وال میں آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے گھر کے صحن میںکام کرتی ہوئی شہاب دین کی جواںسالہ بیٹی جاںبحق ہوگئی اسی طرح ایک دوسرے واقعہ میں ثریابی بی نامی خاتون پر آسمانی بجلی اس وقت آگری جب وہ کھیتوںمیں کام کررہی تھی ثریا بی بی بری طرح جھلس گئی اور تھوڑی دیر بعد ہی دم توڑ گئی جبکہ بہادرپورہ اور گنڈا سنگھ والا کے علاقہ میں بارش ے باعث بوسیدہ حال دیواریںاور چھتیں گرنے کے باعث صوبیہ بی بی اور اس کی بڑی بہن پینتیس سالہ شہناز بی بی سمیت دس افراد ملبے تلے آکر شدید زخمی ہوگئے دریں اثناءکوٹرادھاکشن کے علاقہ میں بھی عطاءاللہ نامی کھیت مزدور گھر کی چھت گرنے کے باعث ملبے تلے دب کر جاںبحق ہوگیا ریسکیو کے عملہ نے زخمی ہونیوالے افراد کو ڈی ایچ کیو قصور پہنچادیا ہے۔صوبائی دارالحکومت لاہوکے مختلف علاقوں میں ہونے والی موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ،کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ،مختلف علاقوں اور شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے سے نظام زندگی معطل رہا،شاہراہوں پر بارش کا پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک انتہائی سست روی کا شکار رہی جبکہ مختلف مقامات پر شہری بارش کے پانی میں بند ہونے والی اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو دھکا لگا کر محفوظ مقام پر پہنچنے کےلئے کوشاں نظر آئے ، بارش سے لیسکو کا ترسیلی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا اور کئی علاقوں میں بجلی گھنٹوں بند رہی ،ایئرپورٹ کی حدود میں تیز بارش کے باعث 29 پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزدوپہر کے وقت اچانک بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا جس سے موسم خوشگوار ہو گیا تاہم کئی علاقوں میں شدید بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش پانی والا تالاب اور جیل روڈ پر63 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ لکشمی چوک میں 55، سمن آباد میں 45، شالیمار لنک روڈ پر21، بھاٹی گیٹ میں 14 ملی میٹر بارش ہوئی۔دو موریہ پل کے علاقے میں 12 ملی میٹر، ایک موریہ اور جی پی او میں 8 اور فرخ آباد میں 4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔لاہور کی مختلف شاہراہوں پر بھی کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا جس کی وجہ سے ٹریفک انتہائی سست روی کا شکار رہی جبکہ کئی مقامات پر شہریوں کی گاڑیاں او رموٹر سائیکلیں بارش کے کھڑے پانی میں بند ہوتی رہیں جنہیں دھکا لگا کر پانی سے باہر نکالنے کی کوشش کی جاتی رہی۔ بارش کے بعد واسا کا عملہ نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے کےلئے کوشاں نظر آیا جبکہ واسا کے افسران بھی مانیٹرنگ کےلئے پیٹرولنگ کرتے رہے۔ایئرپورٹ کی حدود میں بھی تیز بارش ریکارڈ کی گئی اور خراب موسم کے باعث علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر 29 پروازیں متاثر ہوئیں جس میں 14 پروازیں منسوخ اور 15 تاخیر کا شکار ہو گئیں۔منسوخ اور تاخیر کا شکار ہونے والی پروازوں میں ملکی اور غیر ملکی پروازیں شامل ہیں ۔ موسلا دھار بارش سے لیسکو کا ترسیلی نظام بھی متاثر ہوا اور 89فیڈر ٹرپ ہونے سے مختلف علاقوں میں بجلی بند ہو گئی جو گھنٹوں گزرنے کے باوجود بھی بحال نہ ہو سکی ۔ریواز گارڈن میں ایک شخص کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا جس کی لاش مردہ خانے منتقل کر دی گئی ۔وزیراعلی پنجاب سردار عثما ن بزدار نے انتظامیہ اور واسا کو الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ افسران نکاسی آب کے تمام مراحل کی خود نگرانی کریں۔وزیراعلی نے ہدایت کی کہ انتظامی افسران اور متعلقہ اسٹاف فیلڈ میں کام کرتے نظر آنے چاہئیںاور افسران صورتحال معمول پر آنے تک مسلسل نگرانی کریں۔لاہور میں موسلا دھار بارش نے جل تھل ایک کر دیا۔ حبس اور گرمی کے خاتمے سے موسم خوشگوار ہو گیا لیکن ساتھ ہی سڑکیں اور گلیاں پانی پانی ہو گئیں، انتظامیہ کے دعوے بھی پانی میں ڈوبے نظر آئے۔ شہر کے اکثر علاقوں میں 50 سے 53 ملی میٹر بارش کی ریکارڈ کی گئی۔ انتظامیہ نے چند گھنٹے میں پانی نکالنے کا دعویٰ کیا لیکن بیشتر علاقوں میں کھڑا پانی ان کے دعوﺅں کی قلعی کھولتا رہا۔ گلبرگ، گڑھی شاہو، ڈیوس روڈ، مال روڈ، شالامار اور مناواں میں موسلا دھار بارش سے 60 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے، سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک جام کی صورتحال رہی اور شہریوں کو شدید پریشانی اور اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ موسمیات نے پیر کو بھی بارش کی پیشگوئی کی ہے۔