تازہ تر ین

شہباز کی سیاست ہمیشہ نواز شریف سے مختلف رہی ،عوام کو سڑکوں پر نہ لا سکے : مریم نواز

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن مشکل میں ہے ، شہباز شریف کا طرز سیاست ہمیشہ سے نواز شریف سے بہت مختلف رہا ہے۔مجھے جیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، کسی بچے کو نہیں پڑھاتی۔اڈیالہ جیل میں قید مریم نواز نے نجی ٹی وی کے صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں کسی قیدی بچے کو جیل میں نہیں پڑھاتی، میری قید، قید تنہائی ہے، میرے آس پاس والے کمروں میں کوئی نہیں ہوتا، مجھے کسی سے ملنے یا بات کرنے کی اجازت نہیں ہے، جیل میں ایک گراونڈ موجود ہے جہاں چہل قدمی کر لیتی ہوں۔میری واحد بات چیت میرے والد نواز شریف سے اتوار کے روز ہوتی ہے، روزانہ ہمیں ایکدوسرے سے ملنے نہیں دیا جاتا۔ جمعرات کے دن ملاقاتیوں سے ملنے کی اجازت البتہ ہوتی ہے۔نواز شریف نے مجھے حوصلہ دیا ہوا ہے اور میں بھی کوشش کرتی ہوں کہ انکی ہمت باندھتی رہوں۔ ایک سوا ل پر کہ جیل جانے سے آپکا سیاسی سفر ختم ہوگیا یا آغاز ہوا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ابھی تو میرا سیاسی سفر شروع ہی نہیں ہوا تھا، ختم ہونا تو دور کی بات ہے۔قسمت فیصلہ کرے گی، دیکھتے ہیں قسمت کہاں لیکر جاتی ہے، دیکھتے ہیں سیاسی حالات کیا رخ اختیار کرتے ہیں۔ اسکے بعد فیصلہ ہوگا۔ وطن واپسی پر شہبازشریف کی قیادت میں عوام کے ائیر پورٹ نہ پہنچنے پر انہوں نے کہا کہ پارٹی ابھی مشکل میں ہیں لیکن حالات ہمیشہ ایک جیسے نہیں رہتے، حالات بہتر ہونگے۔ پارٹی کے مشکل میں ہونے کیوجہ سے شہباز شریف لوگوں کو سڑکوں پر نہیں لا سکے۔شہباز شریف پارٹی کی قیادت کر رہے ہیں۔ایک سوا ل پر کہ کیا شہباز شریف کی طرز سیاست پر آپ مطمئن ہیں؟ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف ہمیشہ سے ایسی سیاست کر رہے ہیں، یہ آج کی بات نہیں ہے انکی سیاست ہمیشہ نواز شریف سے مختلف رہی ہے۔ان سے پوچھا گیا کہ کیاپارٹی کے لوگ آپکو اور نواز شریف کو بھلا چکے ہیں؟چند سیکنڈ کی خاموشی کے بعد انکا کہنا تھا کہ میرے پاس اس بارے میں زیادہ اطلاعات نہیں کہ پارٹی کیا کر رہی ہے، کوئی احتجاج ہو رہا ہے یا نہیں۔مجھے جو اخبار ملتا ہے وہ کٹا ہوا ہوتا ہے، اسمیں بہت ساری خبر کاٹ دی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نہرو کی جیل میں لکھی کتاب گلمسز آف ورلڈ ہسٹری کا مطالعہ کر رہی ہوں اور پاولو کوہیلو کی چند کتابیں دوبارہ پڑھ رہی ہوں۔ضمانت ہمارا حق ہے، لیکن ضمانت ہوگی یا نہیں اس پر ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔وطن واپسی پر ، ہمیں پتا تھا کہ جیل ہو جائے گی، اور ہم نے اپیل میں جانا ہے، انہی دو آپشنز کیساتھ ہم آئے تھے۔اگر ڈیل یا این آر اوکرنا ہوتا تو اسکا وقت بہت پہلے بھی تھا، ہم کر سکتے تھے لیکن ہم نے نہیں کیا، یہ افواہیں درست نہیں ہیں۔مجھے اپنے طرز سیاست پر کوئی افسوس نہیں ہے، کچھ کام ہم سیاست کے لیے نہیں ضمیر کے لیے کرتے ہیں۔ایک سوال پر کہ شریف خاندان پر نوے کی دہائی سے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات لگتے رہے، کبھی والد سے پوچھا کہ الزامات کیوں لگتے ہیں؟مریم نواز نے تلخ لہجے میں کہا کہ ہم پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کا کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، احتساب عدالت کا فیصلہ پڑھ لیں اسمیں ہمیں کرپشن کے الزام سے بری کیا گیا ہے۔ہم پر تمام مقدمات جھوٹے ہیں ہمیں سزا ہونی تھی، کچھ بھی کر لیتے یہ سب ہونا تھا۔اگرکسی اور ملک جہاں عدالتیں آزاد ہوتی ہیں اتنے ثبوت دئیے ہوتے تو باعزت بری ہوتے۔عدالت جب ہمارے اثاثوں کی مالیت کا اندازہ نہیں لگا سکی تو پھر کیسے عدالت نے کہہ دیا کہ ہمارے اثاثے ہمارے آمدن سے زیادہ ہیں۔عمران خان کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد دینے کے سوال پر مریم نواز نے جواب دینے کی بجائے خاموشی اختیار کی۔ پھر کہا کہ عوام کو اب واضح ہو جائے گا کہ فرق کیا ہے، تحریک انصاف کی حکومت کیا کام کرتی ہے اور ہم کیا کام کر کے گئے ہیں۔آپ دیکھیے گااب حکومت اپنے کتنے دعووں پر یو ٹرن لے گی۔ بہتر ہے کہ اب ہم اپوزیشن میں ہیں۔ ہر وقت حکومت میں رہنے سے حقیقت کا اندازہ نہیں ہوتا۔ہمارا کونسا مغلیہ دور، کونسےمحلات؟ کونسا شاہانہ طرز زندگی تھی؟دیکھتے ہیں عمران خان کہاں تک جاتے ہیں۔جبکہ نواز شریف کا کہنا تھا کہ قوم دعائیں کریں۔مریم اور میں ایکدوسرے کو سہارا دیتے ہیں۔قوم سے کہنا چاہتا ہوں ہم پر کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، کہیں نہیں لکھا ہمارے فلیٹس کی کتنی مالیت ہے پھر کیسے کہہ سکتے ہیں ہمارے اثاثے آمدن سے زیادہ ہیں۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain