وزیراعظم سے آرمی چیف اورڈی جی آئی ایس آئی کی ملاقات

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی کی ملاقات ہوئی جس میں خطے میں سیکیورٹی و استحکام سے متعلق بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم اورآرمی چیف نے بیرون ملک دوروں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا جب کہ خطے میں سکیورٹی و استحکام سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں اہمیت کا حامل ہے، پاکستان خطے کے استحکام و ترقی کے لئے کردارادا کرے گا، سعودی عرب اورچین سی پیک میں اہم پارٹنر ہیں اور سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی کمٹمنٹ کی ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب میں کون کونسے معاہدے ہوئے ،فواد چودھری نے بتا دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 3 اہم معاہدے طے پاگئے ہیں۔کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ وہ قوم کو خوشخبری سنانا چاہتے ہیں کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 3 گرانٹس کے معاہدے ہوئے ہیں اور ان کی مالیت کے حوالے سے جلد آگاہ کردیا جائے گا۔فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے دوران خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان نے سی پیک میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے منصوبوں کے معاملات جلد سے جلد نمٹانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے مہینوں کے بجائے ہفتوں میں ابتدائی معاملات طے پاگئے ہیں،اس سلسلے میں سعودی عرب کا ایک اہم وفد اتوار کو پاکستان کا دورہ کرے گا۔وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مہاجرین کیلئے جامع پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا گیاہے، اس وقت ملک میں 26 لاکھ کے قریب افغان مہاجرین موجود ہیں جن میں 8لاکھ 79ہزار مہاجرین کے پاس افغان شناختی کارڈہیں جب کہ 13 لاکھ افغان مہاجرین کے پاس مہاجرین کے کارڈ ہیں جب کہ پاکستان میں5 لاکھ افغانی غیر رجسٹرڈ ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ تجاوزات اور زمینوں پرناجائز قبضے کے خلاف اب کراچی میں کارروائی کی جائےگی،اسلام آباد میں 7ہزار کینال سے زائد زمین چھڑائی گئی ہےاب زمینوں سےقبضہ چھڑانے کی مہم کراچی میں بھی شروع کی جا رہی ہے، پہلے مرحلے میں ریلوے کی زمینوں پر قبضے کےخلاف مہم چلائی جائے گی۔وفاقی وزیراطلاعات نے بتایا کہ حکومت 100 بڑے نادہندگان کے خلاف ا?پریش کرنے جارہی ہے جب کہ ایف بی آر کی اصلاحات کا ایک حصہ مکمل ہوچکاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں فاٹااورپاٹا کے ضم ہونے والوں علاقوں میں ٹیکس چھوٹ مزید 5 سال جاری رہے گی جب کہ ان علاقوں میں نان ٹیکس گاڑیوں کی جون 2023 کے بعد اجازت نہیں ہوگی۔فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کو ای گورنمنٹ کی طرف لے کر جارہے ہیں جب کہ وزیراعظم نے بھی وزارتوں میں ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔

تنوشری دتہ کا ناناپاٹیکر کے بعد بالی ووڈ ہدایت کار پر بھی ہراسانی کا الزام

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ تنوشری دتہ نے نانا پاٹیکر کے بعد بالی ووڈ کے ہدایت کار ویویک اگنی ہوتری پر بھی ہراسانی کا الزام لگادیا۔بالی ووڈ اداکارہ تنوشری دتہ نے ایک بھارتی ویب سائیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فلم ”چاکلیٹ، ڈیپ ڈارک سیکریٹس“ کی شوٹنگ کے دوران ویویک اگنی ہوتری نے مجھے مختصر کپڑے پہن کر رقص کرنے کے لیے کہا اورمجھے ہراساں کرنے کے علاوہ میرے ساتھ بدسلوکی کی جب کہ اس ڈانس میں میرا کوئی سین نہیں تھا، ہدایت کار کے اس رویے پر میں دنگ رہ گئی۔اداکارہ نے مزید کہا اس واقعے کے وقت سیٹ پر موجود اداکار عرفان خان اور سنیل شیٹھی فوراً میری حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے، عرفان خان نے ہدایت کار سے کہا ا?پ کیا کہہ رہے ہیں شوٹنگ میں اداکارہ کی کوئی ضرورت نہیں اور مجھے معلوم ہے اداکاری کیسے کرنی ہے مجھے اداکاری کرنی ا?تی ہے۔ میں عرفان خان کے اس عمل کو سراہتی ہوں کیونکہ انہوں نے ہدایت کار کے سامنے میرے لیے آواز اٹھائی۔

ایشیا کپ کے فائنل میں بنگلادیش کا بھارت کے خلاف شاندار آغاز

دبئی(ویب ڈیسک) ایشیا کپ کے فائنل میں بنگلادیش کی بھارت کے خلاف بیٹنگ جاری ہے۔ دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں بھارتی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے بنگلادیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ کو بیٹنگ کی دعوت دی تو لٹن داس اور مہدی حسن مرزا نے اننگز کا آغاز کیا۔بنگلا دیشی اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 120 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا اور مہدی حسن مرزا 32 رنز بنا کر کیدار جادھو کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔یاد رہے کہ دونوں ٹیمیں مسلسل دوسری مرتبہ ایشیا کپ فائنل میں مدمقابل ہیں، 2016 کے فائنل میں بھارت نے باآسانی بنگال ٹائیگرز کو شکست دی تھی۔بنگلادیش کی ٹیم لٹن داس، سومیا سرکار، محمد مٹھن، مشفق الرحیم، عمر القیس، محمد اللہ، مہدی حسن، کپتان مشرفی مرتضیٰ، نظم الاسلام، روبیل حسین اور مستفیض الرحمان پر مشتمل ہے۔

50لاکھ گھروں کیلئے پاک فوج نے ایسا اعلان کر دیا کہ ہر محب وطن خوشی سے جھُوم اُٹھا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے کا باقاعدہ آئندہ ماہ آغاز کریں گے جب کہ فوج نے بھی منصوبے میں تعاون کی پیشکش کردی۔گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ٹاسک فورس برائے ہاﺅسنگ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پنجاب کے وزیر ہاﺅسنگ میاں محمود الرشید، رکن اسمبلی نجیب ہارون، کوارٹر ماسٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز، ڈائریکٹر جنرل آرمی لینڈ میجر جنرل نوید صفدر، سیکرٹری ہاوسنگ ڈاکٹر عمران زیب خان، ارشد داد، یعقوب طاہر اظہار، علی ظفر، ضیغم محمود رضوی، اخوت فاﺅنڈیشن کے سلیم رانجھا اور دیگر شریک تھے۔ وزیراعظم کو ٹاسک فورس نے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر سے متعلق اب تک کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ منصوبے کی پلاننگ، اس پر عملدرآمد اورنگرانی کا طریقہ کار شفاف انداز میں وضع کیا گیا۔ یہ منصوبہ کم آمدن رکھنے والے شہریوں کے لئے ہے جبکہ کچی آبادیوں کو باضابطہ بنایا جائیگا۔وزیراعظم کو بتایاگیا کہ اس حوالے سے کثیرالجہتی پہلوﺅںکے پیش نظر ایک جامع ہاﺅسنگ پالیسی مرتب کی جا رہی ہے جس کا مقصد سازگار ماحول اور ون ونڈو آپریشن کی سہولت مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروںکو فراہم کرنا بھی ہے۔منصوبے پر یقینی عملدرآمدکیلئے ایک سپریم باڈی قائم کی جائیگی وزیراعظم نے اس منصوبے کی ذمہ داری لینے کا پہلے ہی فیصلہ کیا ہوا ہے جس سے نہ صرف 50 لاکھ بے گھر شہریوں کو ذاتی چھت کی فراہمی ممکن ہو سکے گی تاہم ساتھ ہی ایک بڑی اقتصادی سرگرمیوں کے آغاز اور نوجوانوں کے لئے ملازمتوں کے مواقع کی فراہمی کا سبب بنے گی۔لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز نے اپنے افسران اور جوانوں کیلئے رہائشی ضروریات کو پوراکرنے کے لئے آرمی کے تجربات کے حوالے سے تفصیلی آگاہی دی۔ انہوں نے 50 لاکھ رہائش گاہوں کی فراہمی کے منصوبے پرعملدرآمد کیلئے فوجی تجربہ کے ساتھ خدمات کی فراہمی کی پیشکش بھی کی۔

قطر میں ایل این جی معاہدہ ،پی ایس او میں تعیناتیاں کیسے ہوئیں ؟سپریم کورٹ اِن ایکشن

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے پی ایس او میں تعیناتیوں اور قطر سے ایل این جی معاہدے میں شفافیت کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کیس کی سماعت کی۔عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے پر وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان پیش ہوئے۔سپریم کورٹ نے پی ایس او بورڈ سے 10 روز میں ایل این جی معاہدے سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ قطر سے معاہدہ کرتے وقت شفافیت کو مدنظر رکھا گیا یا نہیں، عوام میں یہ بحث چل رہی ہے کہ قطر سے کیے گئے معاہدے میں شفافیت نہیں برتی گئی۔عدالت نے نیب سے بھی ایل این جی معاہدے سے متعلق زیر التوا انکوائریز کی رپورٹ اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے اندر اقربا پروری اور سفارش پر کی گئی بھرتیوں کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔عدالت نے وزیر پیٹرولیم کو آڈٹ رپورٹ کے مطابق عمل درآمد کر کے رپورٹ دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بھاری تنخواہوں پر عوامی پیسے کو لوٹنے کے لیے من پسند لوگوں کو لگایا گیا، نیب آزاد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے، نیب بھی آپ کی معاونت کرے گا۔نیب کی جانب سے انکوائریز رپورٹ پیش کرنے کے لیے 3 ہفتے کی مہلت کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے پاس وقت کم ہے اتنی مہلت نہیں دے سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ نیب کی تحقیقات میں کوئی غفلت نہیں ہونی چاہیے، ایسا نہ ہو کہ پھر کہا جائے عدالت نے ملزمان کو چھوڑ دیا۔اس موقع پر غلام سرور خان نے کہا کہ ایل این جی معاہدہ بادی النظر میں شفاف نہیں تھا۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اس معاملے کو بھی دیکھیں گے۔عدالت نے پی ایس او کی سابق انتظامیہ کی جانب سے بھرتیوں کے جائزے کا بھی حکم دیا گیا۔عدالت کا کہنا تھا کہ دیکھا جائے بھرتیاں میرٹ پر ہوئیں یا اقربا پروری کی گئی۔قبل ازیں چیف جسٹس نے وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کو طلب کرتے ہوئےکہا کہ پتہ کرکے بتائیں غلام سرور کتنی دیر میں آسکتے ہیں۔انہوں نے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی طرف سے پرائیوٹ وکیل کے پیش ہونے پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ مقدمے میں پرائیویٹ وکیل کیوں پیش ہوئے۔انہوں نے پی ایس او کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے پوچھا کہ آپ کو وکالت کے لیے کتنی فیس ملی۔وکیل نے جواب دیا کہ میری وکالت کی فیس 15 لاکھ روپے طے ہوئی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ سرکاری اداروں کی حالت پہلے ہی پتلی ہے پھر پرائیوٹ وکیل کی خدمات لے لیتے ہیں، جبکہ پرائیویٹ وکیل کے پیش ہونے سے متعلق جسٹس قاضی فائز صاحب کا فیصلہ موجود ہے۔انہوں نے وکیل سے پوچھا کہ کہاں گئے وہ 37 لاکھ والے ‘سی ای او’ جس پر وکیل پی ایس او نے کہا کہ وہ 31 اگست کو ریٹائر ہو گئے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کھا پی کر چلے گئے اور پی ایس او کو برباد کرکے رکھ دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈی پی ایس او کو اتنی تنخواہ پر کیوں لگایا گیا، کیا وہ ارسطو تھے۔

”پت رونانئیں،فائنل آپاں جیتاں گے“

دبئی (نیٹ نیوز) اپشیا کپ کے سپر فور کے میچ میں افغانستان کی بھارت کے خلاف کامیابی سے دلبرداشتہ ایک سکھ بچے ارجن نے رونا شروع کر دیا۔ بچے کے رونے اور اس کے والد کی اسے تسلی دینے کے منظر کو کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کر لیا۔ یہ تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی اور اس نے کئی کرکٹروں کے دلوں کو بھی چھولیا۔ بھارتی سپنر ہربھجن سنگھ نے جو اس وقت کمنڑی کر رہے تھے نے ٹویٹر پر پیغام دیا ، کوئی نہ پت، رونا نہیں ہے، فائنل آپاں جیتاں گے۔ ( بیٹا کوئی بات نہیں، رونا نہیں ہے، فائنل ہم جیتیں گے)۔ افغانستان کے کھلاڑیوں راشد خان اور محمد شہزاد نے بچے کو تسلی دینے کے علاوہ اس کے ساتھ تصویر بنوائی اور سوشل میڈیا پر ڈال کر لاکھوں لوگوں کے دل جیت لیے۔ بھارتی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بالر بھونیشور کمار جو باہر بیٹھے تھے نے بچے کو فون کر کے اسے تسلی دی۔ بچے کے والد نے ہربھجن سنگھ کو جواب دیا ، ہربھجن سنگھ۔۔۔۔پا جی، بچہ اب خوش ہے اور جمعہ کو ہونے کا منتظر ہے۔ بھونیشور کا بھی شکریہ جس نے فون کر کے تسلی دی۔ ہم واپس آئیں گے اور جمعہ کو فاتح ہوں گے۔ گو ٹیم ان

آلودہ پانی،پنجابیوں کی زندگیاں داﺅ پر ،معذوری کا خطرہ

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب کے ادارہ برائے ماحولیاتی تحفظ کے ترجمان نسیم الرحمن نے جس چیز کو پانی کی آلودگی کا سبب ٹھہرایا وہ زیادہ خطرناک ہے تاہم کوٹ اسد اللہ اس خطرے کی علامت ضرور ہے۔ نسیم الرحمن کے مطابق پنجاب کے 12 اضلاع کے نیچے فلورائیڈ کی زیادتی پائی جاتی ہے،کوٹ اسد اللہ بھی ایسی بیلٹ پر واقع ہے جہاں فلورائیڈ کا کوئی پتھر موجود ہے۔لاہور کے چند علاقوں سمیت ان میں قصور، منڈی بہاﺅالدین، میانوالی اور جنوبی پنجاب کے اضلاع شامل ہیں جہاں فلورائیڈ کی زیادتی پائی جاتی ہے۔تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کوٹ اسد اللہ جیسے حالات پنجاب کے ان اضلاع میں بھی سامنے آ سکتے ہیں؟ نسیم الرحمن اس سے اتفاق کرتے ہیں۔جی بالکل ایسا ہو سکتا ہے، صرف ٹانگیں ہی ٹیڑھی نہیں، آلودہ پانی سے دیگر کئی بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں، ہو سکتا ہے وہاں پہلے ہی سے یہ مسائل پائے جاتے ہوں۔تاہم ان کا کہنا تھا کوٹ اسد اللہ میں اب یہ مسئلہ نہیں ہونا چاہیے تھا کیونکہ متعلقہ اداروں نے وہاں صاف پانی پہنچانے کے لیے کام کیا تھا۔کئی برسوں سے لاہور میں دریائے راوی میں پانی کی سطح کم سے کم تر ہوتی جا رہی ہے، جس سے زیر زمین پانی کی مقدار گھٹ رہی ہے مگر وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے۔ یہ نہیں معلوم کیا کسی سرکاری ادارے کی جانب سے اس حوالے سے تازہ تحقیق کی گئی یا سرخ جھنڈی بلند ہونے کے باوجود 20 برسوں کے دوران اس کا مسلسل معائنہ کیا گیا؟ تاہم پانچ برس سے چھوٹی عمر کے بچوں میں ہڈیاں ٹیڑھی ہونا واضح علامت ہے۔ہاں یہ خطرناک بات ہے،اگر ان بچوں میں یہ بیماری پائی جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے یہ نیا ہے، اس کی تصدیق ہونی چاہیے، ہم خود بھی تحقیق کریں گے،انہوں نے یہ اتفاق کیا کہ سب سے گنجان آباد صوبے کی آبادی آلودہ پانی سے ہونے والی معذوری کے خطرے سے دوچار ہے،یہ خطرہ اس وقت زیادہ بڑھ جاتا ہے جب پاکستان میں زیرِ زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔زیرِ زمین پانی کی کمی سے ہر قسم کی آلودگیاں پانی میں داخل ہوتی ہیں۔ ایسا ہی ہے جیسے خالی برتن کے پیندے پر ہر قسم کا کچرا یا گند اکٹھا ہو جاتا ہے۔اس صورتحال میں سوال یہ بھی ہے اگر 20 برس میں کوٹ اسد اللہ جیسے چھوٹے گاﺅں میں مسئلہ ختم نہیں کیا جا سکا تو اتنے بڑے پیمانے پر اس کا حل کیسے ممکن ہو پائے گا؟

جن کی امل گئی،جُھوٹ کے الزام بھی اُنہی پر لگا،خوفناک انکشاف

سلام آباد(خصوصی رپورٹ)سپریم کورٹ نے10 سالہ امل کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈخلجی عارف حسین کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے کے از خود نوٹس کی سماعت کی۔نجی ہسپتال کی انتظامیہ نے امل کے والدین کاموقف مسترد کرتے ہوئے کہا ہم علاج کررہے تھے لیکن والدین،بچی کودوسرے ہسپتال لےجانا چاہتے تھے۔بچی کے والدین نے انتظامیہ کی رپورٹ کوجھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا۔ امل کے والد نے عدالت کو بتایاہسپتال انتظامیہ ہمیں بچی کودوسرے ہسپتال لے جانے کا کہہ رہی تھی،جس پرہم نے کہا اپنا عملہ اورمصنوعی تنفس کا سامان بھی ساتھ دیں۔سپریم کورٹ نے جسٹس ریٹائرڈ خلجی عارف حسین کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی،کمیٹی میں سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، ڈسٹرکٹ بار کا نمائندہ اور ایک ڈاکٹر بھی شامل ہوگا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے میںکسی ایک حکومت کی بات نہیں کرتا لیکن ہسپتالوں کی حالت زارآج بھی وقیسی ہی ہے، کمیٹی کی سفارشات کے بعدہسپتالوں اورپولیس اصلاحات کے لیے ضروری حکم جاری کریں گے،مزید سماعت 2 ہفتوں بعد ہوگی۔سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے امل کے والدین نے کہا پولیس نے اپنی غلطی قبول کی لیکن ہسپتال والوں نے غلطی نہیں مانی بلکہ تمام الزامات ہم پر لگا دیئے، وہ مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، کمیٹی خودمختار ہے اور ہم مطمئن ہیںدیگر غیر سرکاری ہسپتال ٹھیک ہو جائیں تو ہم سمجھیں گے ہمیں انصاف مل گیا۔

چیف جسٹس کے طلب کر پر وزیر پٹرولیم سرور خان عدالت پہنچے تو جسٹس ثاقب نثار نے انہیں دیکھ کر فوری کیا کہا ؟جانئے

لاہور (ویب ڈیسک )چیف جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس پر از خود نوٹس کی سماعت کے دوران طلب کیے جانے پر وفاقی وزیر پٹرولیم سرو رخان عدالت پہنچے تو انہیں دیکھ کر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خان صاحب آئیے، سرور خان صاحب۔ معلوم نہیں اس معاملے کا پس منظر آپ کو پتہ ہے یا نہیں، کراچی میں معاملہ چل رہا تھا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل میں کچھ مسائل ہیں، بنیادی اسٹرکچر میں مسئلہ ہے، بندر بانٹ ہوئی ہے، بہت سے لوگوں کو بھاری تنخواہوں پر لگایا گیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی کو ۳۷ لاکھ تنخواہ پر لگایا گیا، کام کا پوچھا تو کچھ بھی نہیں، قیمتیں تو مارکیٹ کی طاقتیں طے کرتی ہے اور عالمی مارکیٹ کو دیکھا جاتا ہے۔چیف جسٹس نے وزیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عام صارفین کو ریلیف ملتا ہے یا نہیں، یہ ہمارا نہیں آپ کا کام ہے، آپ نے ہی لوگوں کو مہنگائی کا جواب دینا ہے، ہم نے اختیارات کے غلط استعمال اور کرپشن کو دیکھنا ہے، ہم نے آڈٹ کرایا ہے، آپ نے بھی کوئی ٹاسک فورس بنائی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ احتساب کی بات ہم بھی کرتے ہیں اور احتساب کا نعرہ آپ بھی لگاتے ہیں مگر اس کانتیجہ کیا ہے، مجھے کوئی نتائج نظر نہیں آ رہے، نیب (پراسیکیوٹر جنرل کی طرف اشارہ) ہمارے سامنے کھڑا ہے۔ ہم نے پی آئی اے کی ہر چیز کر کے دیدی ہے، اب اس کو کس نے درست کرنا ہے، حکومت کو فری ہینڈ ہے۔ عدالت میں حقائق آنے چاہئیں۔غلام سرور نے کہا کہ آپ نے جو کچھ فرمایا درست کہا، آپ کی گائیڈ لائنز کو فالو کیا جائے گا، ہم انشا اللہ ایسا ہی کریں گے، زندگی کا مقصد یہی ہے جو آپ نے فرما رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں جو اس ملک نے دیا ہے وہ واپس کر کے جانا ہے، مجھے اس سے بڑا عہدہ نہیں مل سکتا، آئندہ سماعت پر ہمارے پاس پیش رفت کر کے آئیں۔ غلام سرور خان نے کہا کہ مجھے بھی اس سے بڑا عہدہ نہیں مل سکتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نیب بھی وزارت پٹرولیم سے تعاون کرے، ایل این جی کی بھی بات کر رہا ہوں۔