نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کرتارپور بارڈر کھلنے کو عمران خان کی نیک نیتی کا نتیجہ قرار دے دیا۔ نوجوت سنگھ سدھو کا بھارتی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہویے کہنا تھا کہ عمران خان نے کرتاپور بارڈر کھول کر سکھوں کے دل جیت لیے۔عمران خان نے جو وعدہ کیا وہ پورا کر کے دکھایا ہے۔نوجوت سنگھ سدھو کا بھارتی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان میرے نہ صرف دوست ہیں بلکہ بڑے بھائی بھی ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے جو کام کیا ہے ان کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جادو کی جھپی نے امن کا دروازہ کھول دیا۔نوجوت سکھ سدھو نے کہا کہ عمران خان کی نیت کا نتیجہ ہے وہ خون خرابہ نہیں چاہتے،عمران خان امن چاہتے ہیں اور اسی لیے انہوں نے کہا تھا کہ بھارت ایک قدم بڑھے گا تو ہم دو قدم بڑھیں گے۔خیال رہے وزیر اعظم عمران خان نے جب وزارت اعظمیٰ کا حلف اٹھایا تھا تو اس وقت بھارت سے آئے معروف بھارتی سابق کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ میں ملاقات ہوئی تھی جس میں کرتار پور بارڈر کھولنے کے حوالے سے بات چیت ہوئی تاہم سکھ برادری کا یہ دیرینہ خواب پورا ہو چکا ہے۔پاکستانی حکومت نے اس حوالے سے باقاعدہ قدم اٹھاتے ہوئے کرتار پور بارڈر کھولنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد بھارت میں مقیم سکھ کم یونٹی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ پاکستانی حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ 28 نومبر کو کرتار پور بارڈر کھولے گا اور اس حوالے سے ایک پرشکوہ تقریب کا اہتمام کیا جائے گا جس میں دونوں ممالک کے اعلٰی اور حکومتی حکام شرکت کریں گے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس حوالے سے ٹوئیٹ کی کہ اس ٹوئیٹ میں انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ شسما سوراج، وزیر اعلیٰ بھارتی پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ اور نوجوت سنگھ سدھو کو باقاعدہ دعوت دی ہے کہ وہ کرتار پور بارڈر کھولنے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں۔اس حوالے سے بات کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ میرے جیسے کروڑوں لوگ ایسے ہیں جن کو لگتا ہے کہ انہیں سب کچھ مل گیا ہے۔دنیا سمٹ کر انکی جھولی میں آچکی ہے۔جیسے ہی یہ پگڑی گرونانک کے دوارے پر جھکے گی یہ زندگی کامیاب ہو جائے گی۔جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ ایک بار پھر پاکستان آ رہے ہیں تو کوئی نئی فرمائش تو نہیں لارہے ، جس پر نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ مانگنے کو اب رہ ہی کچھ نہیں گیا ، سب کچھ تو مل چکا ہے۔عمران خان نے میری اور 12 کروڑ لوگوں کی جھولی ایسی چیز سے بھر دی ہے کہ اب مانگنے کو کچھ نہیں رہا۔اب تو بس شکرانا کرنا ہے۔عمران خان کے گلے لگنا ہے۔انکا کہنا تھا کہ کسی کو تو قدم اٹھانا پڑے گا ، کسی کو محبت کا پیغام لے کر چلنا ہوگا۔انکا مزید کہنا تھا کہ جوڑنے والے کو عزت ملتی ہے اور توڑنے والے کو بے عزتی ملتی ہے۔
