لاہور(ویب ڈیسک ) قومی ٹیم کے لیگ سپنر یاسر شاہ ٹیسٹ وکٹوں کی تیز ترین ڈبل سنچری کے عالمی ریکارڈ کے قریب پہنچ گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین تین ٹیسٹ میچز کی سیریز 1-1سے برابر ہوگئی ہے اور پاکستان کے پچھلے کئی میچز سے ٹاپ سپنر یاسر شاہ کی پرانی فارم ایک بار پھر بحال ہوگئی ہے۔32سالہ یاسر شاہ اب تک ٹیسٹ میچز میں 32 ٹیسٹ میچز کھیل کر 195 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں اور ان کی وکٹیں حاصل کرنے کی اوسط 28.23 ہے۔یاسر شاہ اب تک 3 مین آف دی میچز جبکہ 4 مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بھی حاصل کر چکے ہیں۔اب پاکستان کے بہترین لیگ سپنر کو ایک اور ریکارڈ توڑنے کا چیلنج درپیش ہے جس کے لئے ان کے پاس 3 میچز باقی ہیں جس میں یاسر شاہ کو5 وکٹیں درکار ہیں۔اگر یاسر شاہ اپنے اگلے 3 ٹیسٹ میچز میں 5 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو وہ تیز ترین 200 وکٹیں حاصل کرنے کا 82 سال پرانا ریکارڈ توڑ ڈالیں گے۔اس سے پہلے یہ ریکارڈ آسٹریلیا کے کلیری گریمٹ کے پاس ہے جنہوں نے1936ءمیں 36 ٹیسٹ میچز میں 200 وکٹیں حاصل کر کے یہ ریکارڈ قائم کیا تھا۔اگلے 3 ٹیسٹ میچز میں یاسر شاہ نے ایک ٹیسٹ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلنا ہے جب کہ اس کے بعد تین ٹیسٹ میچز جنوبی افریقہ کے خلاف دسمبر اور جنوری میں کھیلے جائیں گے۔32سالہ یاسر شاہ اگرتین ٹیسٹ میچز میں یہ کارنامہ سر انجام نہیں دے پاتے تو چھ ٹیسٹ میچز میں 200 وکٹیں حاصل کرنے کی صورت میں بھی وہ یہ 82 سال پرانا ریکارڈ برابر کر دیں گے۔یاد رہے کہ اب تک پہلے نمبر پر آسٹریلیا کے کلیری گریمٹ جب کہ دوسرے نمبر پر بھارت کے آف سپنر روی چندرن ایشون ہیں جنہوں نے 37 میچز میں 200 وکٹیں مکمل کی تھیں۔لیجنڈری قومی فاسٹ باﺅلر وقار یونس نے38میچز میں 200شکار مکمل کیے تھے۔
