فیس بک،انسٹاگرام نے امریکی وسط مدتی انتخابات پر اثر انداز ہونیوالے’پیجز‘ حذف کردیے

واشنگٹن(ویب ڈیسک) ایف بی آئی کی ہدایت پر امریکا میں ہونے والے وسط مدتی الیکشن میں اثر انداز ہونے والے فیس بک اور انسٹاگرام کے مخلتف پیجز حذف کردیے گئے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی انتخابات میں اثرانداز ہونے کے خدشے کے پیش نظر 30 فیس بک اور 85 انسٹاگرام اکاﺅنٹس اور پیجز سماجی رابطے کی ویب سائٹس سے حذف کردیے ہیں جو مبینہ طور پر روس کے زیر انتظام تھے۔جن فیس بک اکاﺅنٹس کو بند کیا گیا ہے وہ فرانسسی اور روسی زبان میں تھے جب کہ انسٹاگرام اکاﺅنٹس انگریزی زبان میں استعمال ہوتے تھے اور مبینہ طور پر بند کیے گئے تمام اکاﺅنٹس روسی انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی چلا رہی تھی۔ روس کی جانب سے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔سماجی رابطے فیس بک اور انسٹاگرام کے پیجز اور اکاﺅنٹس کو ایف بی آئی کی تفتیشی رپورٹ کی ہدایت میں بند کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ صدارتی انتخاب کی طرح وسط مدتی انتخاب میں بھی روس سوشل میڈیا ’پیجز‘ کے ذریعے اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔واضح رہے کہ ایف بی آئی نے 2016 کے صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت کا انکشاف کرتے ہوئے روسی کمپنیوں، تاجروں اور شخصیات کو نامزد کیا تھا جب کہ فیس بک پر بھی صارفین کا ڈیٹا استعمال کرنے کا الزام سامنے آیا تھا۔

امریکا میں آج وسط مدتی انتخابات ہو رہے ہیں

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکا میں صدارتی انتخاب کے بعد ایوان زیریں (کانگریس) کی تمام جب کہ سینیٹ کی ایک تہائی نشستوں کے لیے آج وسط مدتی الیکشن ہورہے ہیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں ایوان نمائندگان کی تمام (435) اور سینیٹ کی ایک تہائی (34) نشستوں جب کہ 39 ریاستوں کے گورنر کے لیے آج انتخابات ہو رہے ہیں۔ ان انتخابات کے نتائج سے کانگریس کے دونوں ایوانوں میں راج کرنے والی جماعت کا تعین ہوسکے گا۔ایوان زیریں میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کو 235 اراکین کے ساتھ برتری حاصل ہے جب کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے 193 اراکین بھی اپنی موجودگی کا بھرپور احساس دلاتے رہے ہیں۔ سینیٹ میں صدر ٹرمپ کی جماعت پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے 100 رکنی سینیٹ میں ریپبلکن کو محض دو اراکین سے سبقت حاصل ہے۔رواں برس ستمبر میں ووٹر رجسٹریشن کے موقع پر ریکارڈ ووٹرز کا اندراج ہوا ہے جب کہ پچھلے تمام وسط مدتی انتخابات کے برخلاف اس بار مڈٹرم الیکشن میں امریکیوں کی دلچسپی کہیں زیادہ ہے۔ ایک سروے کے مطابق 66 فیصد ووٹرز اس بار ووٹ کرنے کے لیے کمر کس چکے ہیں جب کہ صرف 9 فیصد ووٹرز نے گھر میں بیٹھے رہنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔صدر ٹرمپ کی جماعت ریپبلکن کے بنیادی اراکین تو اپنے صدر کے ساتھ کھڑے ہیں تاہم معتدل مزاج ریپبلکن ٹرمپ پالیسیوں سے نالاں ہیں اس لیے اس بار معتدل مزاج ریپبلکن کو ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے راضی کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوگا جس کا فائدہ ڈیمو کریٹک پارٹی کو ہوگا۔واضح رہے کہ ان وسط مدتی الیکشن کے لیے امریکی صدر نے جارحانہ انتخابی مہم چلائی ہے اور اسی دوران ٹرمپ کے ایک حامی نے سابق صدر بارک اوباما اور ہیلری کلنٹن سمیت ٹرمپ مخالف معروف شخصیات کو دھمکانے کے لیے پارسل بم بھیجے تھے۔

امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کی دفتر خارجہ آمد، وفود کی سطح پر مذاکرات

اسلام آباد(ویب ڈیسک) امریکی نائب معاون وزیر خارجہ برائے وسطی و جنوبی ایشیا ایلس ویلز دفتر خارجہ پہنچی ہیں جہاں انہوں نے اعلٰی سطح کے وفد سے ملاقات کی۔ امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلِس ویلز نے وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام سے مذاکرات کیے، پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری فارن آفس آفتاب کھوکھر نے کی۔ مذاکرات میں وزارتِ داخلہ اور وزارت دفاع کے اعلیٰ افسران بھی شریک تھے۔ذرائع کے مطابق اعلٰی سطح کے وفود کی ملاقات میں افغانستان میں امن عامہ اور علاقائی سلامتی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اقتصادی و تجارتی تعاون اور عوامی روابط بڑھانے پر زور دیا جب کہ وفود کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں بہتری کی کوشش جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔دفتر خارجہ کے مطابق امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر خزانہ اسد عمر سے اہم ملاقاتیں کریں گی۔ذرائع کے مطابق ایلس ویلز کی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات متوقع ہے۔واضح رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے ٹوئٹر پیغام کے ذریعے امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا ایلس ویلز کی 6 نومبر کو پاکستان آمد کا اعلان کیا تھا۔ڈاکٹر فیصل نے بتایا تھا کہ ایلس ویلز سینئر پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کریں گی جو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ملاقات کی ہی کڑی ہے۔خیال رہے کہ ایلس ویلز نے رواں برس جولائی میں بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا، جس کے دوران انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی تھی۔

مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری نوجوان شہید

سری نگر(ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بھارتی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 2کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کی انتہا کردی ہے اور ضلع شوپیاں میں آپریشن کے دوران بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2 نوجوانوں کوشہید کردیا۔ جام شہادت نوش کرنے والے نوجوانوں کی شناخت محمد ادریس سلطان اورعامر حسین کے نام سے ہوئی ہے۔گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں اب تک 5 سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔واضح رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے انسانیت کے خلاف اپنے جرائم کو عالمی برادری سے چھپانے کےلیے محاصرے اور سرچ آپریشن کے دوران کیمیائی ہتھیاراستعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

عراق سے 202 اجتماعی قبریں برآمد ہوئیں، اقوام متحدہ

کیلیفورنیا(ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ عراق میں 200 سے زائد اجتماعی قبریں برآمد ہوئی ہیں جن میں قتل عام کے بعد ہزاروں شہریوں کو دفن کیا گیا تھا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر سےعراق کی صورت حال پر جاری رپورٹ میں 202 اجتماعی قبریں برآمد ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے جس میں سب سے چھوٹی قبر میں 8 جب کہ سب سے بڑی قبر میں ہزار سے زائد افراد کو اجتماعی طور پر دفنایا گیا تھا۔زیادہ تر اجتماعی قبریں شمالی اور مشرقی علاقوں کرک، نینوا، صلاح الدین اور انبر سے ملیں، ان علاقوں پر شدت پسند جماعت داعش کے جنگجوﺅں نے 2014 میں قبضہ کرلیا تھا۔ اجتماعی قبروں میں بچوں، بزرگوں، خواتین اور سیکیورٹی اہلکاروں کی لاشیں شامل ہیں۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ داعش نے ان علاقوں میں باقاعدہ منصوبہ بندی سے قتل عام کیا اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفنا دیا اور اس دوران جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت سوز مظالم کی تاریخ رقم کی گئی۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اجتماعی قبروں سے شواہد جمع کیے گئے ہیں،تمام تر مشکلات کے باوجود لاشوں کی باقیات کے فرانزک ٹیسٹ کرائے جائیں گے جس کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں تاکہ مجرموں کا تعین کیا جا سکے۔واضح رہے کہ 2014 میں شدت پسند جماعت داعش نے عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل سمیت ملک کے بڑے حصے پر قبضہ کرلیا تھا تاہم عراقی حکومت اور اتحادی فوج نے بیشتر علاقے واگزار کروالیے ہیں۔

کیمرون میں علیحدگی پسندوں نے 79 طلبا کو پرنسپل سمیت اغوا کرلیا

یاﺅندے(ویب ڈیسک) افریقی ملک کیمرون میں علیحدگی پسندوں نے ایک بورڈنگ اسکول پر دھاوا بول کر پرنسپل، استاد اور ڈرائیور سمیت 79 طلبا کو اغوا کرلیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقی ملک کیمرون کے شمال مغربی شہر بامیندا میں شدت پسند مسلح افراد نے بورڈنگ اسکول پر حملہ کرکے پرنسپل ان کے ڈرائیور، ایک استاد اور 79 طلبا کو اپنے ہمراہ لے گئے۔ اسکول کے بچوں کے عمریں 10 سے 14 سال ہیں۔اغواکاروں کی جانب سے مغویوں کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے جس میں تمام بچوں کو ایک چھوٹے سے کمرے میں سہما ہوا دیکھا جا سکتا ہے، خوفزدہ بچے بلبلا کر رو رہے تھے جب کہ ویڈیو بنانے والا شخص انہیں زوردار آواز سے دھمکا رہا تھا۔ ویڈیو بنانے والے شخص نے آخر میں موبائل کیمرہ اپنی جانب کرلیا جس سے اس کی شکل بھی ویڈیو میں آگئی۔سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ویڈیو میں اغوا کاروں نے کوئی مطالبہ نہیں کیا ہے تاہم کیمرون کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اغوا کاروں نے بچوں کی رہائی کے بدلے تاوان کے بجائے اسکول کو مکمل طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت اور اغوا کاروں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔واضح رہے کہ جس علاقے سے بچوں کو اغوا کیا گیا ہے وہاں کئی علیحدگی پسند مسلح گروہ سرگرم ہیں جو فرانسیسی بولنے والے علاقوں سے علیحدگی چاہتے ہیں اور حال میں مسلح گروہوں نے اسکولوں کو بند کرنے کے لیے انتظامیہ کو دھمکیاں بھی دی تھیں۔

وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات، دورہ چین پر تبادلہ خیال

 اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف نے ملاقات کی جس میں دورہ چین پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی جس میں دورہ چین اور روسی وزیراعظم سے ملاقات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے علاوہ ملاقات میں ملک کی سیکیورٹی اور مذہبی جماعت کے احتجاج کے بعد کی صورتحال سمیت دیگر اہم معاملات پر بھی غور کیا گیا۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان گزشتہ شب اپنا پہلا سرکاری دورہ چین مکمل کرکے وطن واپس پہنچے تھے۔ دورہ چین کے دوران دو طرفہ تعاون کے 15 معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ چین سے امدادی پیکج کا فوری اعلان نہ ہوسکا، لیکن اس حوالے سے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر مملک برائے داخلہ امور شہر یار آفریدی اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود ہیں۔اجلاس میں ملکی اور خطے کی سیکیورٹی صورت حال سمیت چین، روس اور امریکا کے ساتھ تعلقات کی صورتحال بھی زیر غور ہے، اس کے علاوہ اجلاس میں احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

ہمارے ملک کا وزیراعظم کشکول لے کر دنیا میں گھوم رہا ہے، آصف زرداری

نوابشاہ (ویب ڈیسک) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے وسائل سے ملک چلایا کشکول نہیں اٹھایا تاہم ہمارے ملک کا وزیراعظم کشکول لے کر دنیا میں گھوم رہا ہے۔نوابشاہ میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مجھے گرفتار کرنے کا راستہ تلاش کیا جا رہا ہے، اگر گرفتار کیا گیا تو میں پہلے سے زیادہ مشہور ہو جاؤں گا، میرا سرکار کے ساتھ جھگڑا چلتا رہتا ہے تاہم میری گرفتاری کوئی مسئلہ نہیں ہے۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ نواز شریف جب بھی اقتدار میں آئے ڈیل کرکے آئے اور موجودہ وزیراعظم بھی ڈیل کے تحت آئے ہیں، ڈیل کرنے والوں کو ڈیل کرنی آتی ہے لیکن ملک چلانا نہیں آتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کا وزیراعظم کشکول لے کر دنیا میں گھوم رہا ہے، ہم نے اپنے وسائل سے ملک چلایا اور کشکول نہیں اٹھایا، چین سے مقامی کرنسی میں تجارت کا معاہدہ اب ہوا ہے ہماری حکومت پہلے ہی 6 ممالک سے اس طرح کا معاہدہ کرچکی تھی۔

میرا مشورہ مان لیا جاتا تو آج (ن) لیگ کی حکومت ہوتی، چوہدری نثار

واہ کینٹ (ویب ڈیسک) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اگر میرا مشورہ مانا جاتا تو آج ملک میں (ن) لیگ کی حکومت ہوتی۔ چوہدری نثار علی خان نے واہ کینٹ میں سابق کونسلر ملک سعید نواز کے گھر  پر اپنے حلقہ احباب کے ساتھ ملاقات کی ۔اس موقع پر انہوں نے ملکی سیاسی صورتحال اور اپنے سیاسی کیریئر کے حوالے سے بات چیت کی۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں (ن) لیگ چھوڑ چکا ہوں اور میاں نواز شریف کو آج کے حالات سے بچانا چاہتا تھا، اگر میرا مشورہ مانا جاتا تو آج (ن) کی حکومت ہوتی اور وزیر اعظم نواز شریف نہ ہوتے تو شہباز شریف ہوتے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ لوگوں کو مجھ سے سوال کرنا چاہئے تھا کہ عام انتخابات میں ایک لاکھ سے زائد ووٹ لیکر جیتنے والے ضمنی الیکشن میں حکومت ہونے کے باوجود کیوں صرف 64 ہزار ووٹ حاصل کر سکے،  میں صوبائی سیٹ پر  34 ہزار سے زائد کی برتری سے جیتا ہوں جب کہ قومی اسمبلی کے رزلٹ حیران کن تھے۔چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ آج گالم گلوچ کا دوسرا نام سیاست ہو گیا ہے اور سیاست میں کردار کی شفافیت انتہائی ضروری ہے، میں اقتدار کے چکر میں کبھی نہیں رہا۔ میں نے اپنے ضمیر کے مطابق 35 سال خدمت کی سیاست کی ہے، سیاست کا یہ سفر جاری و ساری رہے گا۔