حکومت اور احتجاج کر نیوالے سوچیں ،عام پاکستانی کی زندگی بڑی مشکل ہو گئی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ملک کی پوزیشن تشویشناک ے لوگ کہتے ہیں باہر سے حملہ ہوا۔ یہ حملہ تو ہمارے اندر ہے۔ اور اس طرح کے حالات ہیں کہ ساری یونیورسٹیاں، کالج، سکول بند، ساری مارکیٹیں بند ہیں بازار بند ہیں۔ دیہاڑی دار مزدور جو ہے، جس مزدور نے روزانہ کھانا ہے اور رات کو اپنے بچوں کے لئے کھانے کا بندوبست کرنا ہے اس کی تو بالکل بری حالت ہے۔ ٹیلی فون بند ہیں، موبائل بند ہیں آپس میں مواصلات کے ذریعے رابطہ منقطع ہے پورا ملک نازک پوزیشن میں ہے اس میں جلدی ہو، اچھا کیا حکومت نے کمیٹی بھی بنا دی ہے جو کہ مذاکرات کرے گی۔ ہر قسم کے معاملات میں اختلافات ہو جاتے ہیں لیکن پھر مل بیٹھ کر ان کا کوئی حل تلاش کرنا پڑتا ہے۔ اس وقت سپریم کورٹ نے ایک فیصلہ دیدیا تو حکومت نے پولیس نے، یونیورسٹیوں نے تو نہیں دیا۔سارے ملک کو اس پر سوچنا چاہئے اور ہم میں سے ہر شخص کو کوشش کرنی چاہئے کہ صورتحال کو معمول پرلایا جائے۔
خبریں کے چیف رپورٹر ملک مبارک نے کہا کہ خارجی اور داخلی راستے بند ہیں اس سے جو ہزاروں کی تعداد میں مزدور ہیں۔ جو دیہاڑی دار ہیں ان کی دال روٹی متاثر ہو رہی ہے۔ مارکیٹیں اور سبزی منڈی، فروٹ منڈی بند ہیں، جس کی وجہ سے کاروباری طبقہ بہت پریشان ہے۔ راستے بند ہونے کی وجہ سے وہ گھروں میں بند ہونے پر مجبور ہیں۔
ضیا شاہد نے کہا کہ خبر یہ ہے مولانا خادم حسین رضوی صاحب نے جو مطالبے کئے ہیں جو قوم کے سامنے رکھے ہیں جو حکومت کے سامنے رکھے ہیں ان مطالبات میں ایک مطالبہ تھا کہ حکومت خود سپریم کورٹ میں نظرثانی کی اپیل کے لئے جائے تا کہ اس کیس پر دوبارہ غور ہو سکے۔ اس سلسلے میں حکومت تو نہیں گئی لیکن اظہرصدیق صاحب ایک نامور قانون دان ہیں انہوں نے ایک نظرثانی کی اپیل جو ہے دائر کر دی ہے سپریم کورٹ میں اور لگتا ہے ایک مطالبہ جو ہے وہ تو پورا ہوا۔ معاملہ دوبارہ سپریم کورٹ میں کھلے گا۔ دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔ کیونکہ کل سے افواہیں اتنی پھیلی ہیں کہ آسیہ کو فوری طور پر پاستان سے باہر بھجوا دیا گیا۔ میں دفتر آ رہا تھا تو میرے ڈرائیور نے مجھے کہا کہ چیف صاحب وہ تو جو اسرائیل کا طیارہ تھا پانچ دن پہلے خبر چھپی تھی کہ اسرائیل کا طیارہ اسلام آباد آیا تھا وہ آسیہ کو لینے کے لئے آیا تھا۔ میں نے کہا کہ وہ فیصلے سے 4 دن پہلے کی بات ہے۔ جب اس قسم کی صورت حال ہو تو افواہیں بھی پھیلتی ہیں۔ اس طرح سے غلط قسم کی چیزیں جو ہیں اس کو صحیح سمجھ کر پھیلایا جاتا ہے۔ آسیہ ملک سے باہر نہیں گئی بلکہ ای سی ایل میں خود حکومت نے ڈال دیا ہے کہ وہ پاکستان سے باہر نہ جا سکے۔ عمران خان نے ایک دن کے لئے اپنا دورہ چین موخر کیا اور یک کابینہ کی میٹنگ رکھی۔ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر مذہبی امور اور تین اور ایسے ایم این اے حضرات ہیں جن کا تعلق ہمارے مشائخ اور علمائے کرام سے ہے۔ کمیٹی اس معاملہ میں مذاکرات کرے گی۔ ملی یکجہتی کونسل نے بھی منصورہ میں اجلاس کیا جس میں مطالبات رکھے گئے ہیں کہ عنقریب زیادہ بڑے پیمانے پر مشاورت ہو گی۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ معاملات کو بڑھانے کی بجائے ہمیں واپس اس طرف آنا چاہئے کہ مذاکرات ہوں کوئی درمیانی راستہ نکالنا ہو گا۔ جس کے نتیجہ میں صبر و تحمل اختیار کیا جائے۔ شکر ہے جگہ جگہ دھرنے دینے والوں نے کہیں قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیا۔ یہ خوش آئند بات ہے ورنہ جہاں مجمع ہو وہاں کوئی نہ کوئی تلخی ضرور ہو جاتی ہے۔ حکومت نے بھی ایک عقل مندی کا، دانش مندی کا قدم اٹھایا ہے کہ کہیں بھی مظاہرین پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا، پاکستانی بڑھی مہذب قوم ہے سوچنے سمجھنے والی قوم ہے اس کرائسس میں کوئی نہ کوئی سامنے آئے گی اور اس پر قابو پا لیا جائے گا۔ اگر سیاسی جماعتوں کا نام لیا جائے تو شہباز شریف صاحب نے مسلم لیگ ن کی طرف سے پیپلزپارٹی کی طرف سے، بلاول بھٹو صاحب نے اور خود ان دونوں بڑے گروپوں نے بڑا واضح طور پر کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں حکومت کے ساتھ ہیں اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھی انہوں نے مخالفت نہیں کی۔ اس کا یہ مطلب ہے کہ اس ملک میں بہرحال دوسرا نقطہ نظر بھی موجود ہے۔ بہرحال کوشش کی جائے کہ پاکستان کے حالات کو شہری زندگی کے حالات کو معمول پر لایا جائے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایک موبائل فون بند ہونے سے ہی ایک طوفان کھڑا ہو گیا ہے۔ اور لوگ آپس میں بالکل ہی کٹ گئے ہیں، سڑکیں بند ہیں یہ صورت حال زیادہ دیر رکھنا ملک کے لئے بھی نقصان دہ ہے لہٰذا اگلے دوچار دن میں اس کا کوئی نہ کوئی حل تلاش کر کے سامنے لانا چاہئے۔
آئی جی اسلام آباد کے حوالے سے ضیا شاہد نے کہا ہے کہ دو انتہائیں ہیں ایک سائیڈ پر وہ بھی انتہا پسندی اور دوسری سائیڈ پر بھی انتہا پسندی ہے ہمیشہ قوموں کو چلانے کے لئے ایک متوازن راستے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک درمیانی راستہ دونوں کے درمیان سے ہی نکالا جاتا ہے۔ مگر یہ بات درست ہے کہ ریاست کوعوام کےساتھ اور عوام کو ریاست کے ساتھ نہیں ٹکرانا چاہئے۔
2 اکتوبر کو نیب میں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی طلبی اور سلمان شہباز کے ملک سے باہر چلے جانے کے معاملے پر ضیا شاہد کا کہنا تھاکہ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ چئیرمین نیب کو بلا کر بریف کر چکے ہیں اور ملک کے سربراہ وزیراعظم سے بھی انکی ملاقات ہوچکی ہے ۔ اب تمام تجزیہ کار اس بات پر متفق ہیں کہ نیب کو اپنے اندر موجود خامیوں کو درست کرنا چاہئے۔ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ تاریخ پر تاریخ چلتی رہے اور لگتا ہے کہ اگلے 200 سال تک ہم انہی مقدمات کو چلاتے رہیں گے۔ دیکھنا چاہئے کہ قصوروار کون ہے ، اسے سزا دی جائے اور اگر قصوروار نہیں ہے تو اسکی جان خلاصی کی جائے۔
وزیر اعظم کے دورہ چین کے لیے وفد کیساتھ روانگی پر ضیا شاہد نے کہا کہ آپس میں چھوٹے موٹے اختلافات ہر ملک میں چلتے رہتے ہیں۔ اس سے قطہ نظر ملکوں کے مفادات کو پیش نظر رکھنا چاہئے ۔ یہ ہمارے ملکی مفاد میں ہے کہ وزیر اعظم کا دورہ چین کامیاب ہو اور وہ وہاں سے اچھی سرمایہ کاری لیکر آئیں ۔ہو سکتا ہے کہ وہاں سے انکو قرضے کی پیشکش بھی ہوجائے اور ملک کے معاشی حالات کچھ بہتر ہو سکیں۔ پاکستان کی حکومت کے سرکردہ لوگوں پر مشتمل وفد اپنے مقصد میں کسی نہ کسی حد تک ضرور کامیا ب ہوگا۔ اللہ کرے کہ ہمارے معاملات اور مشکلات میں کمی واقع ہو۔
پچھلے 6 ماہ ، الیکشن سے بھی پہلے سے کہا جاتا ہے کہ سی پیک پر کام یا تو بند ہے یا اسکا زور و شور وہ نہیں رہا جس رفتار کیساتھ یہ پہلے چل رہا تھا۔وزیراعظم کی سربراہی میں جانیوالا وفد اس ضمن میں بھی ضرور بات کرے گا کہ سی پیک کے راستے میں کیا رکاوٹیں آرہی ہیں۔ اب تو رکاوٹیں دور ہونے کا وقت آیا ہے کہ سعودی عرب نے بھی سی پیک میں اتحادی کی حیثیت سے شمولیت اختیارکرنے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے آئل سٹی بنانے کا پرپوزل دیا ہے ۔ جسکے تمام اخراجات بھی سعودی عرب برداشت کرے گا۔ سی پیک کے معاملے میں اگر کوئی تعطل ہے تو اسے ختم ہو کر کام زور و شور سے جاری رہنا چاہئے۔
سی پیک میں مفاد خطے کے تمام ملکوں کا ہے۔ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، ایران، پاکستان اور پاکستان کیساتھ ملے ملک افغانستان کے لیے جدید ترین بنددرگاہ اور انہیں چین جیسے عظیم ملک کیساتھ زمینی راستوں سے ملاتا ہے۔ پچھلے دنوں میری کتاب کی تقریب میں شیخ رشید آئے تھے اور وہ کہہ رہے تھے کہ سی پیک کا ایک بہت بڑا مرحلہ ریلوے لائن ہے۔
پروگرام میںسابق سفیر سیدہ عابدہ حسین نے وزیراعظم کے دورہ چین اور سی پیک کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ چین میں انکی چینی حکام کیساتھ سیر حاصل گفتگو ہوگی اور سی پیک کے مختلف پہلوﺅں پرتبادلہ خیال ہوگا۔ اگر کوئی رکاوٹ پیدا ہوئی ہے تو اسکی وجوہات بیان کی جائیں گی اور اسکا سدباب بھی ہوگا۔ چین کا دورہ پاکستان کے لیے بہت اہم ہے اور سمجھتے ہیں کہ کامیابی سے ہم کنار ہوگا۔
ضیا شاہد نے کہاکہ پاکستان کے اپنے مسائل ہیں ، معیثت کے سلسلے میں ہم کچھ مشکلات کا شکارہیں۔ اسمیں کوئی شبہ نہیں کہ ہمیں سرمایہ کاری اور آسان شرائط پر قرضوں کی ضرورت ہے۔ اس قسم کی خوفناک اور کڑی پابندیاں قرضے کیساتھ عائد نہ کی جائیں جو کہ آئی ایم ایف عام طور پر مختلف ترقی پذیر ملکوں سے کرتا ہے۔ میں ہمیشہ سے یہ سوچتا آیا ہوں، جب سے الیکشن ہوا ہے کہ نئی آنیوالی حکومت کو چین کا دورہ کر نا چاہئے اور کام کے راستے میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لینا چاہئے اور انہیں دور کرنا چاہیے۔ سی پیک پاکستان کی معیثت میں اس قدر دخیل ہو گیا ہے کہ سی پیک پرکام کے سکیل میں کمی سے بھی پاکستان میں ملازمین کی تعداد اور معاشی دائرہ کی تکمیل میں بہت دقتیں پیش آئیں گی اور بہت سا کام رک جائے گا۔ جس آن، بان اور شان سے سی پیک کا کام شروع ہوا تھا اسی طرح تکمیل کو پہنچے۔ ریل سروس گوادر سے چینی بارڈر تک جائے گی۔
آئی ایم ایف سے جتنا زیادہ قرض لیا جائے گا شرائط اتنی ہی کڑی ہوں گی۔جب کبھی آئی ایم ایف سے قرض لیا جاتا تھا ایک حکم ملتا تھا کہ اپنی بجلی کی قیمتیں بڑھا دو، عوام پر اور زیادہ ٹیکس لگاﺅ۔ ایک زمانے میں پاکستان میں پٹھان سود کا کاروبار کرتے تھے اب یہ کام بہت بڑھ گیا ہے۔آج لاہور کا1/7 حصہ مقروض ہے، لوگوں کے گھروں کے گھررہن پڑے ہوئے ہیں۔ لوگ ہر مہینے کچھ پیسے جمع کرتے ہیں اور پھر سود خوروں کو جا کر دے دیتے ہیں۔ ان کے پچھلے پیسے ہی پورے نہیں ہوتے کیونکہ سود کی شرح ہی اتنی زیادہ ہوتی ہے۔ بینک سے 16 سے 22 فیصد پر قرض ملتا ہے ، مگر سود خور تو 100 روپے دیکر 300 وصول کرتا ہے۔قرض کم ہوگا تو پچھلی حکومتوں کے دور میں لیے گئے قرضوں کی طرح کڑی شرائط کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ ان کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ دیکھ سکیں کہ یہ ملک قرض واپس بھی دے سکے گا یا نہیں۔

ہاکی ٹیم کیلئے بھارت میں بھی ہوٹل بکنگ دردسربن گئی

لاہور(آئی این پی) قومی ہاکی ٹیم کے لیے مسقط کے بعد بھارت میں بھی واجبات کی عدم ادائیگی کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ذرائع کے مطابق ورلڈ کپ میں شرکت کے لئے قومی ہاکی ٹیم کی جس ہوٹل کی بکنگ کروائی ہے، اس کی تین اقساط جمع کروائی ہیں جبکہ ایک قسط ابھی باقی ہے۔ ایشین چیمپئنز ٹرافی کے دوران مسقط میں ہوٹل کے واجبات ادا نہ کرنے کی وجہ سے انتظامیہ نے قومی ہاکی ٹیم کے پاسپورٹس اپنے قبضے میں لے لئے تھے اور ڈیڈ لائن تک پیسے جمع نہ کروانے پر معاملے کو پولیس تک لے جانے کی دھمکی دی تھی۔ اس صورت حال کے بعد صدر پی ایچ ایف بریگیڈیئر(ر) خالد سجاد کھوکھر نے ذاتی طور پر انتظام کرکے رقم ہوٹل انتظامیہ کے حوالے کی تھی۔مزید معلوم ہوا ہے کہ رواں ماہ بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ میں قومی ہاکی ٹیم کے قیام کے لئے 45 لاکھ روپے میں ہوٹل کا بندوبست کیا گیا ہے۔30

لاکھ روپے جمع کروا دیئے گئے ہیں جبکہ 15 لاکھ روپے کے قریب رقم ابھی باقی ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کا خزانہ خالی پڑا ہے جس کی وجہ سے کھلاڑیوں اور آفیشلز کا تاحال ایشین چیمپئنز ٹرافی کے واجبات بھی ادا نہیں کئے جا سکے ہیں، فیڈریشن کی طرف سے حکومت سے فنڈز کے حصول کی درخواست کی گئی ہے تاہم تاحال فنڈز جاری نہیں کئے جا سکے ہیں۔ذرائع کے مطابق قومی ہاکی ٹیم کی بھارت میں موجودگی کے بعد ہوٹل کو واجب الادا رقم ادا نہ ہوسکی تو وہاں پر بھی کوئی بڑا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے جس سے دنیا بھر میں پاکستان کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ٹیسٹ رینکنگ،عباس کی تیسری پوزیشن برقرار

دبئی(نیوزایجنسیاں)آئی سی سی کی جاری کردہ نئی ٹیسٹ رینکنگ میں بھارت پہلی پوزیشن پر قبضہ کیے ہوئے ہے۔ آئی سی سی نے نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری کردی، بھارت 116 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر موجود ہے جس کے بعد بالترتیب جنوبی افریقہ دوسرے، انگلینڈ تیسرے، نیوزی لینڈ چوتھے، آسٹریلیا پانچویں ، سری لنکا چھٹے، پاکستان ساتویں، ویسٹ انڈیز آٹھویں، بنگلہ دیش نویں اور زمبابوے دسویں نمبر پر ہے۔بلے بازوں کی فہرست میں پاکستان کا کوئی بھی بیٹسمین ٹاپ10 میں جگہ نہیں بنا سکا تاہم قومی کرکٹر اظہر علی 15ویں نمبر پر ہیں، بھارتی کپتان ویرات کوہلی پہلے، آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ دوسرے اور نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن تیسرے نمبر پر ہیں۔بولنگ میں پیسر محمد عباس کو یو اے ای میں آسٹریلیا کے خلاف عمدہ بولنگ کا صلہ مل گیا اور وہ تیسرے نمبر پر ہے، محمد عباس کے علاوہ کوئی بھی پاکستانی بولر ٹاپ20 میں شامل نہیں۔ انگلینڈ کے جیمز اینڈرسن پہلے اور جنوبی افریقہ کے رابادا دوسرے نمبر پر ہیں۔ٹاپ پانچ آل رانڈ میں بھی کوئی پاکستانی کھلاڑی شامل نہیں، بنگلہ دیش کے شکیب الحسن پہلے، بھارت کے جدیجہ دوسرے، ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر تیسرے، جنوبی افریقہ کے فلینڈر چوتھے اور بھارت کے ایشون پانچویں نمبر پر ہیں۔

جان سینا کی سعودی عرب میں پرفارم کرنے سے معذرت

نیویارک (سی پی پی) امریکا کے معروف ریسلر جان سینا نے جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے کے بعد سعودی عرب میں پرفارم کرنے سے معذرت کر لی۔ جان سینا نے بھی پرفارم کرنا تھا تاہم اب انہوں نے ریاض نہ جانے کا اعلان کیا ہے۔اس سے قبل ڈبلیو ڈبلیو ای نے اعلان کیا تھا کہ اس صورتحال میں سعودی عرب جانے کا فیصلہ مشکل ہے اور ہمیں اس حوالے سے دباﺅ کا سامنا ہے تاہم مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے بڑی سوچ بچار کے بعد فیصلہ کریں گے تاہم جان سینا نے واضح کردیا کہ وہ سعودی عرب جاکر پرفارم نہیں کریں گے اور یہ فیصلہ استنبول میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

سرفراز لگا تار 11ویں سیریز جیتنے کیلئے پر عزم ،کیویز سے دوسرا ٹی 20معرکہ آج

دبئی (اے پی پی) پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی میچوں پر مشتمل سیریز کا دوسرا میچ آج دبئی میں کھیلا جائیگا۔میچ پاکستانی وقت کے مطابق رات 9بجے شروع ہوگا۔میچ میں کامیابی کی صورت میں گرین شرٹس لگاتار 11ٹی 20سیریزجیتنے والی ٹیم بن جائے گی۔ پاکستان کو کیویز کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے۔ پاکستان نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو پہلے ٹی ٹونٹی کرکٹ میچ میں 2 رنز سے شکست دی تھی۔ اس سے قبل پاکستان کی ٹیم نے کینگروز کو تین ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا۔ یوں پاکستان کی ٹی ٹونٹی میچوں میں مسلسل فتوحات کی تعداد سات ہوگئی ہے۔ پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کیویز کے خلاف پہلے میچ میں کامیابی کو ٹیم کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ انہوں کہا ہے کہ انکی ٹیم مکمل طور پر فٹ ہے اور کیویز کو دوسرے میچ میں بھی شکست دیکر سیریز 2-0 سے اپنے نام کریگی۔ ادھر کیویز ٹیم کے قائد کا کہنا ہے کہ پہلے میچ میں شکست سے دلبرداشتہ نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے میچ میں پاکستان کے خلاف جاندار کم بیک کریں گے۔ دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے دوسرے میچ میں کامیابی کے لئے بیانات دیئے ہیں اور اس اعتبار سے توقع کی جا رہی ہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا میچ کانٹے دار ہوگا اور شائقین کرکٹ کو اچھا میچ دیکھنے کو ملے گا۔ واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا تیسرا اور آخری ٹی ٹونٹی میچ 4 نومبر کو دبئی میں کھیلا جائیگا۔ تینوں ٹی ٹونٹی میچز نائٹ ہونگے اور پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات نو بجے شروع ہوں گے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز کے بعد تین ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سیریز کے علاوہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی کھیلی جائیگی۔

ینگسٹرزکی عمدہ پرفارمنس نے ’پروفیسر‘ کادل جیت لیا

دبئی (اے پی پی) پاکستان کی ٹی ٹونٹی ٹیم کے مایہ ناز آل راﺅنڈر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ وہ مکمل طور پر فٹ اور بھرپور فارم میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیویز کے خلاف پہلے میچ میں ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے پر وہ بہت خوش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے میچ میں بھی اپنی عمدہ کارکردگی کی بدولت ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کا مورال بلند ہے اور ٹیم کیویز کو دوسرے میچ میں بھی کامیابی کے بعد تین میچوں کی سیریز میں 2-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرگی جس کےلئے ٹیم نے بھرپور تیاری کر رکھی ہے۔ محمد حفیظ نے کہا کہ نوجوان کرکٹرز میں بڑی توانائی اور جذبہ ہے، مشکل صورتحال اور دباﺅ سے گھبراتے نہیں بلکہ اپنی صلاحیتیں منوانے کی کوشش کرتے ہیں، مضبوط حریفوں کے ساتھ سخت مقابلوں میں انہیں مزید سیکھنے اور اعتماد حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز اور کیویز کے خلاف پہلے میچ میں کامیابی کے بعد ٹیم کی ٹی ٹونٹی میچز میں مسلسل فتوحات کی تعداد 7 ہوگئی ہے جو خوش آئندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان کھلاڑی جس طرح پرفارم کر رہے ہیں وہ پلس پوائنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم کیویز کے خلاف بقیہ میچوں میں بھی عمدہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے مزید فتوحات حاصل کریگی۔ پاکستان نے کیویز کو پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں سخت مقابلے کے بعد 2 رنز سے شکست دی تھی۔ محمد حفیظ نے کہا کہ کیویز کے خلاف پہلے میچ میں کھلاڑیوں نے کھیل کے تینوں شعبوں پر اچھا پرفارم کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کی ٹیم کیویز کے خلاف بقیہ میچز میں بھی اپنی عمدہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے مزید فتوحات دلانے میں کردار ادا کریں گے۔

کل مختلف شہروں میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

کراچی (ویب ڈیسک)امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کے پیش نظر پنجاب، بلوچستان، کے پی کے سمیت کراچی میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق آسیہ بی بی کیس کے حوالے سے احتجاج کل تیسرے روز بھی جاری رہنے کا امکان ہے جس کے باعث ملک کے مختلف شہروں میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں تمام اسکولز اور کالجز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے اور اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔سندھ میں تعلیمی صورتحال کے حوالے سے مشیر اطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ٹویٹر پر بتایا کہ سندھ حکومت نے جمعے کو کراچی میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم صوبے کے دیگر اضلاع میں اسکولز معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔اسی طرح بلوچستان کے محکمہ تعلیم کے مطابق صوبے بھر میں تمام سرکاری اور نجی اسکولز بند رہیں گے جب کہ خیبرپختون خوا ہ میں تمام نجی اسکولوں کی جانب سے تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

’دلبر دلبر‘ کے بعد نورا فتیحی کی جان ابراہم کے ساتھ ایک اور انٹری

ممبئی(ویب ڈیسک) مقبول گیت ’دلبر دلبر‘ کے ری میک کی اداکارہ نورا فتیحی ایک بار پھر جان ابراہم کے ساتھ فلم ’بٹلا ہاﺅس‘ میں دھماکے دار انٹری دیں گی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے ایکشن ہیرو جان ابراہم کی فلم ’ستیا میو جیاتے‘ میں شامل ماضی کے مشہور گیت ’دلبر دلبر‘ کے ری میک سے شہرت پانے والی کینیڈین نڑاد مراکشی اداکارہ نورا فتیحی ایک بار پھر جان ابراہم کے ساتھ فلم ’بٹلا ہاﺅس‘ میں جلوہ بکھیرتی نظر آئیں گی۔فلم میں شامل ہونے پر نورا فتیحی نے ٹوئٹ کے ذریعے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اس فلم میں اہم کردار ادا کررہی ہوں جب کہ میں فلم کے مرکزی کرداروں اور دیگر عملے کے ساتھ کام کرنے پر کافی پر جوش بھی ہوں۔واضح رہے کہ نکھیل ایڈوانی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’بٹلا ہاﺅس‘ کی کہانی 2008ء میں بھارت میں ہونے والے آپریشن پر مبنی ہے جس میں جان ابراہم انسپیکٹر سنجیو کمار یادیو کا کردار ادا کر رہے ہیں، یہ فلم 2019ء میں 15 اگست کے دن سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔

’ٹھگ آف ہندوستان‘ بالی ووڈ کی مہنگی ترین فلم بن گئی

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کی فلم ’ٹھگ آف ہندوستان‘ بالی ووڈ کی مہنگی ترین فلم بن گئی۔بالی ووڈ میں’باہوبلی2‘ ڈھائی سو کروڑ ( 250کروڑ) بجٹ کے ساتھ بالی ووڈ کی اب تک کی مہنگی ترین فلم تھی تاہم اب ’ٹھگ آف ہندوستان‘ ’باہوبلی2‘ کا ریکارڈ توڑتے ہوئے سوا تین سو کروڑ (325کروڑ) بجٹ کے ساتھ بالی ووڈ کی مہنگی ترین فلم بن گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یش راج بینر تلے بننے والی فلم’ ٹھگ آف ہندوستان‘میں اداکار عامر خان فرنگی نامی ٹھگ اور امیتابھ بچن خدا بخش عرف آزاد نامی قزاق کا کردار نبھارہے ہیں جب کہ اداکارہ کترینہ کیف اور فاطمہ ثنا شیخ بھی اہم کرداروں میں نظر آئیں گی۔فلم کے مناظر کی عکسبندی میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے پروڈیوسرز نے اس فلم پر پانی کی طرح پیسہ لگایا ہے جس کے بعد ’ٹھگ آف ہندوستان‘بالی ووڈ کی اب تک کی مہنگی ترین فلم بن گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فلم کو باکس آفس پر کامیابی حاصل کرنے کے لیے ایک دن میں 50 کروڑ کمانے ہوں گے۔دوسری جانب فلم کی لاگت پوری کرنے کے لیے یش راج فلمز کمپنی فلم کا ٹکٹ 10 فیصد مہنگا کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے جس کے بعد ’ٹھگ آف ہندوستان‘ کا ٹکٹ فلم ’سنجو‘ سے بھی مہنگا ہوجائے گا۔ فلم رواں ماہ 8 نومبر کو ریلیز کی جائے گی۔

کرنسی اسمگلنگ کیس: ماڈل ایان علی کا جلد وطن واپس آنے کا اعلان

اسلام آباد(ویب ڈیسک) کرنسی اسمگلنگ کیس میں نامزد ماڈل ایان علی نے جلد وطن واپس آنے کا اعلان کیا ہے۔ایان علی کو 14مارچ 2015ءکو اسلام آباد سے دبئی جاتے ہوئے بینظیر بھٹو ایئرپورٹ پر حراست میں لیا گیا اور ان کے پاس سے پانچ لاکھ ڈالرز برآمد ہوئے تھے۔ماڈل کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا گیا جس پر انہیں جیل کی ہوا بھی کھانی پڑی جب کہ ان کا نام ای سی ایل میں بھی ڈالا گیا۔تاہم ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کے بعد وہ بیرون ملک روانہ ہوگئیں اور کئی مقدمے کی کئی سماعتیں بھی ہوئیں جن میں وہ غیر حاضر رہیں۔میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے ایان علی کا کہنا ہے تھا کہ وہ آخری میڈیکل معائنے کے بعد جلد وطن واپس آجائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھ پر بغیر ثبوتوں کے منی لانڈرنگ سمیت سنگین الزامات لگائے گئے تھے، میں نے پاکستان اور اس کی عوام کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا ہے’۔ایان علی نے کہا کہ میرے ساتھ ایئرپورٹ پر ویڈیو میں جو دو لوگ تھے انہیں کیوں نہیں پکڑا گیا؟ دونوں شخصیات کو نہ گرفتار کیا گیا، نہ مقدمہ بنا اور نہ ہی انہیں شامل تفتیش کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کرنسی اسمگلنگ کیس میں وہ وکلاءکی ٹیم تبدیل کرچکی ہیں جب کہ خرابی صحت اور ذہنی کیفیت کے سبب مقدمات کی پیروی نہیں کر سکی تھیں اس دوران ذہنی دباﺅ کی وجہ سے معمولی دل کا دورہ بھی پڑا تھا۔ ماڈل ایان علی کا مزید کہنا تھا کہ لوگ جو باتیں کرتے رہے ہیں ان تمام باتوں کا جلد جواب دوں گی اور میرے جوابات سب کو چپ کرا دیں گے۔