جنسی ہراساں اور ریپ کے الزامات کے بعد آلوک ناتھ کو بڑا نقصان

ممبئی( ویب ڈیسک ) بھارتی ٹیلی ویڑن اداکار آلوک ناتھ پر لگے ریپ اور جنسی ہراساں کرنے کے الزام کے بعد انہیں سنی اینڈ ٹی وی ایسوسی ایشن (سنٹا) سے باہر کردیا گیا۔اس ایسوسی ایشن نے الوک ناتھ سے لاتعلقی کا اعلان ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ کے ذریعے کیا۔اپنے بیان میں سنٹا نے لکھا کہ ’آلوک ناتھ پر لگے جسی ہراساں اور تشدد کے الزامات کے بعد سنٹا کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا کہ آلوک ناتھ اب مزید اس ایسوسی ایشن کا حصہ نہیں رہیں گے‘۔یاد رہے کہ رواں برس نامور لکھاری اور ہدایت کارہ ونتا نندا نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ کے ذریعے آلوک ناتھ پر ان کا ریپ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔وتنا نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ایک تقریب کے دوران انہیں بےہوش کرنے کی کوشش بھی کی گئی، جس کے بعد انہیں ذیادتی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد وہ لوگوں کے سامنے آنے سے بھی ڈرنے لگیں۔ونتا نندا نے یہ بھی کہا کہ اس موقع پر ان کے کئی دوستوں نے ان کا ساتھ بھی دیا، تاہم آج وہ کھل کر اپنی کہانی سب کے سامنے لائیں ہیں۔البتہ آلوک ناتھ نے خود پر لگے الزامات کو بےبنیاد ٹھراتے ہوئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’نہ تو میں ان الزامات کو سچا مانوں گا اور نہ ہی انہیں جھوٹ قرار دوں گا‘۔

بیگم ڈپلومیسی شروع ، کیا گورنر ، وزیراعلیٰ کی غلط فہمیاں دور ہو سکیں گی ؟

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب کی سیاست میں ”بیگم ڈپلومیسی“ سامنے آ گئی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور گورنرپنجاب چودھری محمد سرور کے درمیان تنازع کو سلجھانے کیلئے دونوں کی بیگمات میدان میں آ گئیں۔ تفصیلات کے مطابق بیگم گورنر اور بیگم وزیراعلیٰ نے گورنر ہاﺅس میں ملاقات کی ایک دوسرے سے ہاتھ ملائے، گلے ملیں، چاکلیٹ سے منہ بھی میٹھے کیے اور پھر شوہروں کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کرنے کیلئے سرجوڑ لئے۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی والدہ محترمہ بھی موجود تھیں جنہوں نے دونوں کو دعائیں دیں۔ بنیادی طور پر یہ ملاقات اس تاثر کو دو رکرنے کیلئے کی گئی کہ وزیراعلیٰ اور گورنر پنجاب میں کوئی بھی غلط فہمی نہیں، بیگموں کی طرح وہ بھی ساتھ ساتھ ہیں۔

پاکستانی تاریخ میں پہلی بار بے ہوش کئے بغیر آپریشن

لاہور (خصوصی رپورٹ) کینسر کے مریضوں کیلئے بڑی خبر۔ برین ٹیومر کے مریضوں کیلئے جدید علاج اب لاہور میں بھی ممکن ہو گا۔ جنرل ہسپتال میں مریض کو بیہوش اور کسی اعضاءکو ناکارہ کئے بغیر 50سالہ شہری کا کامیاب آپریشن کیا گیا۔ نیورو سرجن پروفیسر رضوان مسعود بٹ اور ان کی ٹیم نے اس آپریشن کو کامیاب بنایا۔

پاکستانی فنکارائیں یا چڑیلیں ؟

کراچی(نیٹ نیوز)شوبز سٹارز کو ہم ہمیشہ دلکش روپ میں ہی دیکھتے ہیں، اور خود ان کی بھی کوشش ہوتی ہے کہ ہمیشہ خوبصورت دکھائی دیں، لیکن اس بار کچھ فنکاروں کو ہیلووین تہوار منانے کا شوق چرایا تو ایسے عجیب و غریب روپ دھار کر پارٹی منانے نکل کھڑے ہوئے کہ جس نے دیکھا پریشان ہو کر رہ گیا۔ ویب سائٹ parhloکے مطابق ایک شاندار ہیلو وین پارٹی کا اہتمام گلوکارہ کومل رضوی کے بھائی حسن رضوی کی جانب سے بھی کیا گیا جس میں درجنوں فنکاروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر شوبز حسیناں کا وہ روپ دیکھنے کو ملا جس کا ان کے پرستاروں نے یقینا کبھی تصور بھی نہیں کیا ہو گا۔ ایک سپر ماڈل نے چہرے پر زخموں کے نشان بنائے ہوئے تھے اور آنکھوں پر سیاہ و سفید نشان لگائے ہوئے تھے، جبکہ گال پر ٹانکوں کے نشان بھی دکھائی دیئے۔ کومل رضوی نے کلوپترا کا روپ دھار رکھا تھا، جو خوفناک تو نہیں البتہ عجیب و غریب ضرورتھا۔ کسی نے پولیس والوں کا حلیہ اپنا کر دوسروں پر رعب جمانے کی کوشش کی، لیکن معلوم نہیں کوئی ان کے رعب میں آیا بھی یا نہیں۔ کچھ ٹھگوں کے روپ میں بھی پارٹی میں شریک ہوئے، مگر یاد رہے یہ اصلی ٹھگ نہیں ہیں، یہ تو صرف لوگوں کے دل چراتے ہیں۔ایک حسینہ تو خطرناک لیزر ہتھیار اٹھائے نظر آئیں، یقینا بہت سے ہوں گے جو اس کے دلکش سٹائل کا نشانہ بن گئے ہوں گے۔ ان میں سے ایک تو منہ میں سگار دبا کر نصف درجن خنجر لہراتا بھی نظر آیا۔اور کچھ ایسی حسینائیں بھی تھیں جنہوں نے کوئی ایسا ویسا روپ نہیں دھارا بلکہ صرف اپنے حسن کے جلووں سے دیکھنے والوں کو گھائل کرتی رہیں۔ فنکاروں نے تو جی بھر کر ہیلووین نائٹ منا لی، مگر سوشل میڈیا صارفین میں سے اکثر کو ان کا انداز کچھ پسند نہیں آیا۔ ان کی تصاویر پر کڑوے کسیلے تبصرے کئے جا رہے ہیں، جن میں سے کچھ تو بہت ہی سخت ہیں۔ ایک صاحب نے ان کے حلیوں کی مناسبت سے کہا کہ یہ شیطان کے پیرو کار ہیں، توبہ! ایک اور سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ مسلمان ہونے پر یہ سب سے بڑا دھبہ ہیں۔ ایک خاتون نے کہا کہ کبھی ہیلو وین، کبھی دیوالی، یہ احساس کمتری کے مارے لوگ ہیں جو خود کو ماڈرن کہتے ہیں۔ انہیں چاہیے کہ اپنا مذہب بھی تبدیل کر لیں کیونکہ اب اسی کی کثر رہ گئی ہے۔ اور ایک صاحب نے تو اس واقعے کو قیامت کی نشانی قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لعنتی لوگ ہیں یہ سب۔ بس قیامت نزدیک ہے۔

ایک اور قادیانی نبوت کا دعویدار ، داعش کے کارندے کی شان رسالت میں گستاخی

گجرات (جلال الدین کرامت) پولیس تھانہ صدرنے بیرون ملک مقیم گجرات کے علاقہ کھٹالہ سے تعلق رکھنے والے نبوت کے جھوٹے دعویدارکیخلاف مقدمہ درج کر لیاہے۔تفصیلا ت کے مطابق گجرات کے نواحی علاقہ کٹھالہ سے تعلق رکھنے والی قادیانی فیملی جو13-14سال سے جرمنی میں مقیم ہے کے ایک فرد ادیب ولد نذیر نے گز شتہ روزسوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بیان میں نبی ہونے کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے ۔بتا یا جا تا ہے کہ ملز م بنیا د ی طو ر پر قا د یا نی ہے اور ا صلی نا م ا د یب ہے مگر ا حمد عیسٰی بھی ا ستعما ل کر تا ر ہا ہے۔ پہلے دا عش کے پلیٹ فا ر م پر ا سلا م د شمن کا روا ئیوں میں بھی مصرو ف ر ہا ہے ا ور وہا ں ا پنا نا م ا بو معصب خرا سا نی شا می ر کھ لیا اور پھر جر منی میں ا پنے آپ کو قا د یا نی ظا ہر کر کے و یزہ لیا اور ا پنے د یگر بھا ئیو ں کو بھی قا د یا نی ظا ہر کر کے و ہا ں بلوا لیا اور و ہاں اس نے ایک یہو دی عور ت کے سا تھ شا دی بھی کر ر کھی ہے۔مدعی مقدمہ عمران رفیق جو کٹھالہ کا ہی رہائشی ہے نے خبریں کو بتایا کہ میرے علاوہ علاقہ کے 10لوگوں نے بھی اس ویڈیو کو دیکھا ہے عمران رفیق کے مطابق یہ قادیانی فیملی کا فی عرصہ سے بیرون ملک ہی ہے جبکہ اسکا ایک بڑا بھائی نو ید جو اسپین میں رہتا ہے آجکل گجرات میں ہی ہے ،جوکہ پولیس تھانہ صدر کی حراست میں موجو د ہے۔ صدر گجرا ت پو لیس نے کٹھا لہ چنا ب کے ر ہا ئشی عمرا ن ر فیق ولد محمد ر فیق کی ر پو ر ٹ پر کٹھا لہ چنا ب کے ر ہا ئشی اور جر منی میں مقیم اد یب و لد نذ یر احمد آرا ئیں کے خلا ف گستاخانہ ویڈیو اپ لوڈکر نے پر 295-C تو ہین ر سا لت ایکٹ کے تحت مقد مہ درج کر لیا ہے۔

سرکاری اشتہارات کے واجبات بارے خبر خوش آئند ہے : سی پی این ای

کراچی (پ ر) کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے صدر عارف نظامی، سینئر نائب صدر امتنان شاہد اور سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک نے اپنے مشترکہ بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی سرکاری اشتہارات کی مد میں اخبارات کو بقایاجات کی فوری ادائیگی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اخبارات کے واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث اخباری ادارے زبوں حالی کا شکار ہو چکے ہیں جس سے صحافیوں سمیت بے شمار میڈیا ورکرز بھی معاشی بحران کا شکار ہوئے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وفاقی وزارت اطلاعات کی جانب سے اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم کا سلسلہ بھی ختم کر کے درمیانے درجے، چھوٹے اور مقامی اخبارات کو سرکاری اشتہارات کا جائز حصہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اپنے ملک کی معاشی ترقی میں بھی اداروں کی مددگارہوتی ہے، لہٰذا حکومت کو چھوٹے، درمیانے درجے اور مقامی اخبارات سمیت ملک کے پرنٹ میڈیا کو بحران سے نکالنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

کینڈین وزیراعظم کا عمران خان کو فون ، آسیہ بارے گفتگو کا انکشاف

اسلام آباد(اے این این ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ان کے کینیڈین ہم منصب نے ٹیلی فون کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی اور کینیڈین وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ گزشتہ روز ہوا جس میں آسیہ بی بی کے معاملے سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کینیڈا کی وزیر خارجہ کریسٹیا فری لینڈ نے سپریم کورٹ کے جرات مندانہ فیصلے اور اس حوالے سے وزیراعظم کی مثبت تقریر کو بھی سراہا۔ترجمان کے مطابق کینیڈین ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آسیہ بی بی پاکستانی شہری ہے اور پاکستان ان کے قانونی حقوق کا مکمل احترام کرتا ہے۔

اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلنے کا انکشاف ،ایم ایس جنرل کا اکاﺅنٹ ہیک

لاہور(کرائم رپورٹر) ہیکنگ کا سلسلہ رکنے کی بجائے تیزی پکڑ گیا ،رہی سہی کثر بینکوں کی اے ٹی ایم سے نکلنے والے بغیر سیریل نمبر جعلی نوٹوں نے پوری کر دی ، ڈی ایم ایس جنرل ہسپتال اور محکمہ اوقاف کا سکیورٹی گارڈ جمع پونجی سے محروم ، ڈی ایم ایس کو ہیکروں نے پہلے حساس ادارے کا افسر اور پھر نجی بینک کا افسربن کر کال کی اور اسکے متعلق تمام معلومات بتا کر بن کوڈ حاصل کر لیا ، سکیورٹی گارڈ اپنی تنخواہ نکلوانے نجی بینک کی اے ٹی ایم پر گیا تو مشین سے بغیر سیریل نمبر جعلی نوٹ نکلے ، دونوں واقعات میں بینک انتظامیہ کا تعاون سے انکار ، ایف آئی اے کا راستہ دکھاتے ہوئے سکیورٹی کے نام پر آن لائن ٹرنزیکشن اور اے ٹی ایم کارڈز بلاک کرکے مزید پریشانی میں مبتلاءکر دیا، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں ہیکنگ کے واقعات کے بعد ایف آئی اے بھی متحرک، سابقہ ریکارڈ یافتہ سائبر کرائم میں ملوث ملزمان کو ٹریس کرنا شروع کردیا ۔ ذرائع کے مطابق صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں جاری حالیہ ہیکروں کے حملوں کا سلسلہ نہ صرف بدستور جاری ہے بلکہ یہ قانون نافذ کر نے والے ا داروں کے حرکت میں آنے کے بعد کم یا ختم ہونے کی بجائے مزید شدت اختیار کر تا جارہاہے ۔ہیکنگ اور بینک فراڈ کے 2 مزید واقعے لاہور شہر میں اس وقت پیش آئے جب نجی بینک کی 2مختلف شاخوں سے ایک سرکاری ڈاکٹر اور ایک محکمہ اوقاف کا سکیورٹی گارڈ لُٹ گیا ۔جنرل ہسپتال کے ڈی ایم ایس اور ایم ایس کے پی ایس او ڈاکٹر خرم شاہنواز بٹ کونامعلوم ملزمان نے پہلے حساس ادارے کا افسربن کر اکاﺅنٹس کی سکیورٹی کے نام پر کال کی جس پر ڈاکٹر خرم شاہنواز نے جب انفارمیشن نہیں فراہم کی تو انھوں نے یہ بول کے فون بند کر دیا کہ آپ کو تب ہی یقین آئے گا جب آپ کو بینک کی ٹال فری ہیلپ لائن سے کال آئے گی اور پھر اس کے بعد بینک کے ٹال فری نمبر 021111267200سے ڈاکٹر خرم شاہنواز بٹ کو کال آئی جنہوں نے ان سے پہلے اے ٹی ایم کا بن کوڈ مانگا جو انھوں نے دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں کیسے مان لوں کے آپ بینک انتظامیہ ہی ہیں تو انھوں نے ڈاکٹر خرم شاہنواز کا بین اکاﺅنٹ نمبر ، اے ٹی ایم کارڈ نمبر ، کارڈ کی مدت معیاد وغیرہ فراہم کیں جس کے بعد ان کو یقین ہوگیا کہ یہ تمام ڈیٹا کسی ہیکر کے پاس تو نہیں ہوسکتا لہذا کالر بینک انتظامیہ کا ہی اہلکار ہے جس پر انھوں نے اپنے اے ٹی ایم کا پن کوڈ ان کو بتا دیا جس کے بعد بھی ڈاکٹر خرم شاہنواز کو بینک کے آفیشل4 نمبروں کے ڈیجٹ 8267سے تصدیقی میسج موصول ہوتے رہے کہ آپ کا تصدیقی عمل مکمل ہوگیا ہے تاہم کچھ ہی دیر بعد ڈاکٹر خرم شاہنواز کو انکے اکاﺅنٹس سے رقم نکلوانے کے میسج آنے شروع ہوگئے جس پر انھوں نے جب نجی بینک کی ہیلپ لائن 021111267200پر رابطہ کیا تو بینک انتظامیہ نے انھیں کسی بھی قسم کی کال کرکے ریکارڈ طلب کر نے کی تردید کر تے ہوئے کہا کہ آپ کا اکاﺅنٹ ہیک کر کے اس میں سے 9مختلف ٹرانزیکشنز کے ذریعے 4لاکھ 51ہزار روپے نکلوالئے گئے ہیں تاہم آگ کے اکاﺅنٹ سے مزید رقم نہ نکلوائی جاسکے اسکے لئے ہم آپ کا کارڈ بلاک کر رہے ہیں ۔ اس حوالے سے ڈاکٹر خرم شاہنواز بٹ نے جب اپنی متعلقہ نجی بینک کی جنرل ہسپتال برانچ سے رابطہ کیا تو انھوں نے انکی کوئی بھی مدد کر نے سے انکار کرتے ہوئے انھیں ایف آئی اے سے رابطہ کر کے ا پنی کمپلینٹ کروانے کا مشورہ دیدیا ۔ دوسری جانب محکمہ اوقاف کا سکیورٹی کلیم اللہ بھی اسی نجی بینک کی اے ٹی ایم مشین سے سے اپنی تنخواہ نکلوانے کیلئے گیا تو مشین سے نکلنے والے نوٹوں میں سے بیشتر پر سیریل نمبر ہی موجود نہ تھے جس پر کلیم اللہ نے بینک کی انتظامیہ سے رابطہ کیا تو انھوں نے یہ ماننے سے ہی انکار کردیا کہ یہ نوٹ ان کی مشین سے نکلے ہیں تاہم کلیم کی جانب سے احتجاج کرنے پر بینک انتظامیہ نے انکوائری کا کہہ کر اسے ٹال دیا ۔ایک طرف اے ٹی ایم کارڈز کو ہیک کر کے شہریوں کی جمع پونجی لوٹنے کا سلسلہ عروج پر ہے تو دوسری جانب بینک انتظامیہ کی جانب سے ہیکروں کا تدارک کر نے کی بجائے شہریوں کی آن لائن رقوم منتقلی اور اے ٹی ایم کارڈز کو بلاک کرکے مزید پریشانی میں مبتلاءکر دیا ہے ۔ان تمام واقعات کے متعلق ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ BISPاور جیتو پاکستان سمیت حساس اداروں اور بینک انتظامیہ بن کر کال کرنے والے نوسر باز ہیکروں کی شکایات تو گذشتہ کئی سالوں سے موصول ہورہی ہیں لیکن اب حالیہ دنوں سندھ میں ہونے والی ریکارڈ ہیکنگ کے واقعات کے بعد ان تمام واقعات کو بھی ہیکنگ کی اسی لہر سے منسوب کیا جارہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی بھی شہری خود ہی کسی ہیکرکو اپنے پن کوڈ سمیت تمام ڈیٹا دینے کے بعد کہے کہ اسے لوٹ لیا گیا ہے اور قانون نافذ کر نے والے ادارے کچھ نہیں کررہے تو یہ سراسر غلط ہے ۔ یہ تو اب بہت پرانی احتیاطی تدابیر ہوچکی ہیں کہ کسی بھی نمبر سے آنے والی کالزپر کالر کو اپنی یا اپنے اکاﺅنٹ کی معلومات فراہم نہ کریں تاہم پنجاب میں ہیکنگ کے واقعات کی اطلاعات کے بعد سابقہ ریکارڈ اور سزا یافتہ ملزمان کی دوبارہ سے ریکی شروع کر دی گئی ہے تاکہ ان کی غیر قانونی نقل و حرکت اور اپنے گھر ، شہر ، صوبے یا ملک میں غیر موجودگی کی صورت میں نیٹ ورک تک پہنچا جاسکے ۔

ایس پی سٹی معاذ ظفر فرعون بن گیا ،ماتحتوں سے ہتک آمیز سلوک ، ذلیل کرنا معمول بنا لیا ، مناظر سوشل میڈیا پر وائرل

لاہور (خصوصی ر پو رٹر) پولیس افسران کے ما تحت کے ساتھ ہتک امیز رو یہ رو ک نہ سکے، ایس پی سٹی آپرےشز کی جا نب سے مبےنہ طو ر پر چند روز قبل انسپکٹر کو تھپڑ رسید کر نے بعد اےک اور ایس ایچ او شاہدرہ ٹاﺅن کو اپنے د فتر میں قریبی دوست کے سامنے غفلت برتنے پر تذلیل کر نے کی ویڈیو ”روز نا مہ خبریں “کو مو صو ل ہو گئی ہے ۔ مو صو ل ویڈیو میں د یکھا جاسکتا ہے کہ ایس پی سٹی معا ذ ظفر کے قر ےبی دوست ویڈیو بنا ر ہے ہیں جبکہ قر ےب کھڑے ایس ایچ او ”انسپکٹر “ مشتا ق گجر کو ایس پی ہتک امیز رو ےہ اختیا ر کئے ہو ئے ہیں ، جبکہ ویڈیو میں ایس ایچ او الزا مات کی تر د ید کر ر ہا ہے اور ایس پی سے مخا طب ہے کہ” سر “میں نہ کسی سے کو ئی پےسے نہیں لئے اور نہ ہی اےک رو پےہ بھی لیا ہے ، اس دوران ایس پی کی جا نب سے مزےد تلخ رو ےہ اختیا ر کیا گےا اور ان کے قر ےب بےٹھے ان کے قر ےبی دوست ویڈیو بنا تے ر ہے اور اپنی مو چھو کو تا ﺅ د ےنے نظر آر ہے ہیں جبکہ ایس ایچ او اےک ملزم کی طر ح” اپنے بچو ں کی قسم کھا ر ہا ہے اور بتا ر ہا ہے کہ اگر میں نے غفلت برتی ہو تو میں اپنے بچو ں کو کفن میں د ےکھوں “ذرا ئع کا کہنا ہے کہ اس منظر کو ایس پی کے قر ےبی دوست نے اپنے سوشل پیج پر بھی لگا دیا ہے جس سے لاہور پو لیس کا مورا ل مزےد دا غ دا ر ہو ر ہا ہے ۔اس حوالے سے آئی جی پنجا ب امجد جاوید سلیمی سے ایس پی معاذ ظفر کے ہتک امیز رو ےہ کے حوالے سے موقف کے بجا ئے چپ ساد ھ لی ہے ، جبکہ تر جمان پنجا ب پو لیس نبیلہ غضنفر نے خبرےں کو بتا ےا کہ مذکو ر ہ ویڈیو کی آئی جی پنجا ب کی جا نب سے سی سی پی او لاہور بی اے نا صر کو انکوائر ی دی گئی ہے ، جس کے بعد کچھ بتا ےا جا سکتا ہے ۔ دوسری جا نب ایس پی سٹی آپریشنز کی جا نب سے اےک ما ہ میں دوسری با ر ما تحت کے ساتھ ہتک امیز رو ےہ پر اور منظر عا م پر آنے والی ویڈ یو کے بعد سٹی ڈویژن کے تما م ایس ایچ او میں بد دلی پھیل گئی ہے اور تما م ایس ایچ او آئی جی پنجا ب سے اپنے تحفظا ت کے با رے میں اپیل کی ہے۔

3 افراد نے رکشہ ڈرائیور کو زندہ جلا دیا ، ” خبریں ہیلپ لائن “میں انکشاف

لاہور(کر ائم رپورٹر) باغبانپورہ کے علاقہ میںچند روز قبل8 ہزار ادا نہ کرنے پر رکشہ ڈرائیور کو آگ لگا نے کا معاملہ،50 سالہ وحید مراد ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا،پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ میں قتل کی دفعات شامل کر تے ہوئے تفتیش شروع کر دی۔ ذرائع کے مطابق باغبانپورہ کے علاقے نعیمیہ چوک راجباہ روڈ کا رہائشی 45سالہ وحید مراد رکشہ چلا کر اپنے اہلخانہ کاپیٹ پالتا تھا گزشتہ روز وہ اسٹینڈسے رکشہ نکالنے کے لیے آیا جہاں پہلے سے موجود حاجی افضل ، عادل عرف گولی اور لالہ خالد اور مستری امین نے اسے روک لیاان کے درمیان تلخ کلامی شروع ہوگئی جس پر ان تینوں نے طیش میں آکر وحید مراد پرمبینہ طور پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی اورخود موقع سے فرار ہو گئے۔ وحید مراد کی چیخوں کی آواز سن کر مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھا ئی اور اسے انتہائی تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا جہاں وہ 3روز تک زندگی موت کی کشمکش میں مبتلاءرہنے کے بعد گذشتہ روز دم تو ڑ گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والے وحید مراد نے پولیس کو اپنے نزعی بیان میں بتایا تھا کہ اس نے عادل عرف گولی سے 8ہزار روپے ادھار لے رکھے تھے جس کا اس نے وقوعے کے روز ہی ادا کر نے کا وعدہ کر رکھا تھا مگر وہ رقم واپس نہ کر سکا جس پر عادل عرف گولی نے اپنے دیگر ساتھیوں افضل ، لالہ خالد اور مستری امین کے ساتھ ملکر اسے روکا اور رقم کا تقاضا شروع کر دیا جس پر مقتول نے اس سے مزید مہلت مانگی لیکن انھوں نے مزید وقت دینے سے انکار کر تے ہوئے گالیاں دینا شروع کر دیں جس پر تلخ کلامی ہوگئی اور ملزمان نے مشتعل ہوکر رکشے کے اندر پیٹرول کی بھری بوتل نکالی اور اس پر چھڑک کر آگ لگا دی ۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیاتھا تاہم مقتول کی موت کے بعد ایف آئی آر قتل کی مزید دفعات کا اضافہ کرلیا گیا ہے جبکہ ایک ملزم حاجی افضل کو گرفتار لیا گیا ہے اور باقی ملزمان کی گرفتاریوں کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ۔