فلم ’رنگیلا راجہ‘ کو ریلیز کی اجازت نہ ملنے پر گووندا پھٹ پڑے

 ممبئی: بالی ووڈ کے معروف اداکار گووندا فلم ’رنگیلا راجہ‘ کو ریلیز کی اجازت نہ ملنے پر پھٹ پڑے اور ریلیز میں تاخیر کو اپنے خلاف سازش قرار دے دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سنسر بورڈ کی جانب سے فلم کو ریلیز کرنے کی تاحال اجازت نہ ملنے پر گووندا نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کا مخصوص گروہ گزشتہ نو برس سے میرے خلاف سازش کر رہا ہے اور اسی وجہ سے میری فلم کو کسی بھی پلیٹ فارم پر ریلیز نہیں ہونے دیا جارہا جس کی تازہ مثال کچھ ہفتے قبل ریلیز ہونے والی فلم ’فرائے ڈے‘ ہے جسے میڈیا کی جانب سے مثبت ردعمل پیش کیے جانے کے باوجود سنیماؤں سے دور رکھا گیا۔گووندا نے کہا کہ میں پہلے ھی خاموش تھا اور اب تک خاموش رہا لیکن سنسر بورڈ انڈسٹری کے مقبول ترین پروڈیوسر پہلاج نہلانی جی کی فلم کو کیسے روک سکتا ہے؟ وہ انڈسٹری کے معزز پروڈیوسر میں سے ہیں جنہوں نے بالی ووڈ میں کئی فلمی ستارے متعارف کرائے۔اداکار نے مزید کہا کہ آج یہ بات افسوس کے ساتھ کہنی پڑ رہی ہے کہ ہماری انڈسٹری اس طرح کی نہیں تھی، اب ایسا لگتا ہے جیسے ہم کسی اور دنیا میں رہتے ہیں۔بھارتی پروڈیوسر نہلانی نے بھی سنسر بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کے سربراہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ سربراہ نے جان بوجھ کر فلم کی ریلیز میں تاخیر کے لیے وقت پر فلم ’رنگیلا راجہ‘ نہیں دیکھی۔

کراچی کے علاقے کلفٹن میں مضر صحت کھانا کھانے سے 2 بچے جاں بحق

 کراچی: شہر قائد کے پوش علاقے کلفٹن میں مضر صحت کھانے سے دو کم سن بچے جاں بحق جب کہ والدہ بے ہوش ہوگئیں۔ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ کے مطابق جاں بحق بچوں نے زمزمہ پر اور ڈیفنس فیز فور میں واقع نجی ریسٹورنٹس سے کھانا کھایا بعد ازاں کلفٹن پلے لینڈ سے ٹافیاں بھی کھائیں، زہر خورانی سے رات گئے بچوں اور والدہ کی طبیعت خراب ہوگئی۔ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ بچوں کو علی الصباح الٹیاں ہوئیں جس کے بعد دن 12 بجے بچوں اور ان کی والدہ کو نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بچے جانبرنہ ہوسکے اور دم توڑ گئے، ایک بچے کی عمر ڈیڑھ سال اور دوسرا 5 سال کا تھا، خاتون کی حالت اب قدر بہتر بتائی جاتی ہے۔آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے  واقعے سے متعلق میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔واقعے کے بعد سندھ فوڈ اتھارٹی حرکت میں آگئی، ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی ابرار شیخ اپنی ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور متعلقہ پوائنٹس کو سیل کرکے وہاں سے  کھانے کے نمونے حاصل کرلیے۔

سیف علی خان کی بیٹی رنبیرکپور سے شادی کی خواہشمند

 ممبئی: بالی ووڈ کے چھوٹے نواب سیف علی خان کی بیٹی سارہ علی خان چاکلیٹی ہیرو رنبیر کپور سے شادی کی خواہشمند ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے معروف پروڈیوسر کرن جوہرکے شو ’کافی ود کرن‘ میں اداکار سیف علی خان اور بیٹی سارہ علی خان کو مدعو کیا گیا تھا تاہم ابھی اس پروگرام کا صرف پرومو جاری کیا گیا ہے۔میزبان کرن جوہرنے جب اداکارہ سے شادی سے متعلق پوچھا توان کا کہنا تھا کہ وہ اگر شادی کرنا چاہیں تو رنبیر کپور سے کریں گی لیکن گہری دوستی اداکارکارتیک آریان کے ساتھ کرنا چاہیںگی۔کرن جوہرنے سیف سے پوچھا کہ وہ بیٹی کو پسند کرنے والے انسان سے کون سے 3 سوال کریں گے، جس پر سیف نے کہا کہ وہ سیاست، نشہ کرنے کی عادت اور پیسوں سے متعلق سوال کریں گے، جس پر سارہ نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ پیسوں سے متعلق سوال بالکل غلط ہے یہ آپ کو بار بار نہیں دہرانا چاہیے۔

جنوبی افریقہ نے تیسرے ون ڈے میں آسڑیلیاکو شکست دیکر سیریز جیت لی

ہوبارٹ(آئی این پی)جنوبی افریقہ نے تیسرے ون ڈے میں آسٹریلیا کو 40رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سریز 2-1سے جیتلی۔ آسٹریلوی ٹیم 321رنز ہدف کے تعاقب میں مقررہ 50اوورز میں 9وکٹوں کے نقصان پر 280رنز بنا سکی۔آسٹریلیا کی جانب سے شین مارش 106، اسٹونیش 63، ایلکس 42اور میکسوئیل 35رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیل سٹین اور ربادا نے تین تین کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا۔ جنوبی افریقہ کے بلے باز ڈیوڈ ملر کو میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا۔ اتوار کو ہوبارٹ میں کھیلئے گئے تیسرے ونڈے میں اسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو غلط ثابت ہوا۔ جنوبی افریقہ نے پہلے کھیلتے ہوئے کپتان فاف ڈوپلیسی اور ڈیوڈ ملر کی سنچریوں کی بدولت مقررہ پچاس اوورز میں پانچ ووکٹوں کے نقصان پر تین سو بیس رنز بنائے۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیوڈ ملر 139، فاف ڈو125 اور ایڈین مارکرم 32رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے ۔ اسٹریلیا کی جانب سے میچل سٹارک اور مارکس سٹونی نے دو دو جبکہ جوش ہیزل وڈ نے ایک کھلاڑی کو آﺅٹ کیا۔ جواب میں آسٹریلیا کی ٹیم 321رنز ہدف کے تعاقب میں مقررہ 50اوورز میں 9وکٹوں کے نقصان پر 280رنز بنا سکی۔آسٹریلیا کی جانب سے شین مارش 106، اسٹونیز63، ایلکس 42اور میکسوئیل 35رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیل سٹین اور ربادا نے 3،3 نگدی1اور پیرٹوریس2وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔ جنوبی افریقہ کے بلے باز ڈیوڈ ملر کو میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا۔

پی ایس ایل فور کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ فہرست منظر عام پر آگئی

 لاہور(سپورٹس ڈیسک) پاکستان سپر لیگ فور کی ڈائمنڈ، گولڈ، سلور اور ایمر جنگ پلیئرز کی ڈرافٹنگ لسٹ منظر عام پر آ گئی۔ان کیٹگریز میں مجموعی طور پر 663 ملکی اور غیر ملکی کھلاڑی ڈرافٹ کے لئے موجود ہوں گے۔ پلاٹینیم کیٹگری میں اے بی ڈویلیئرز، اسٹیو سمتھ، کیرون پولارڈ ، کرس لین، سنیل نارائن، لیوک رونچی، تھیسارا پریرا، کورے اینڈر سن، شین واٹسن اور ڈیوائن برائیوو شامل ہیں۔رواں سیزن میں ڈرافٹ ٹیموں کے پاس گزشتہ ایڈیشن کے 10 کھلاڑیوں کو بحال رکھنے کا آپشن بھی موجود ہوگا۔ ریٹنشن ونڈو13 نومبر کو بند ہوگی۔ہر اسکواڈ 16 کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگا جس میں 3 پلاٹینیم، 3 ڈائمنڈ، 3گولڈ، 5 سلور اور 2 ایمرجنگ پلیئرز شامل ہوں گے۔پاکستان سپر لیگ فور کا آغاز چودہ فروری سے ہوگا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کا چوتھا ایڈیشن اپنے وقت پر منعقد ہو گا اور اس میں گزشتہ ایڈیشن کی طرح 6ٹیمیں شرکت کریں گی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں اور کوچ کے معاہدوں کی تمام تر ذمے داری پی سی بی پر ہو گی اور جب تک مزید معاملات طے نہیں پا جاتے، اس وقت تک اس فرنچائز کو ’چھٹی ٹیم‘ کے نام سے پکارا جائے گا۔پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے لیے ڈرافٹ کا عمل 20نومبر کو ہو گا اور اس میں پاکستان کرکٹ بورڈ ’چھٹی ٹیم‘ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب خود کرے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے واضح کیا کہ کسی نئے فریق کو ’چھٹی ٹیم‘ کے حقوق کی منتقلی کے لیے باقاعدہ ٹینڈر نوٹس جاری کیا جائے گا اور پھر طے شدہ ضابطوں اور اصولوں کے مطابق تمام تر حقوق اس فریق کو منتقل ہو جائیں گے جس کے بعد وہ فرنچائز کو اپنی مرضی کے شہر کے انتخاب اور نام دینے میں خود مختار ہو گا۔یاد رہے کہ پی ایس ایل کی چھٹی ٹیم کی بولی کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے 5.2ملین ڈالر سالانہ کی بنیادی رقم مختص تھی اور شون گروپ واحد فریق تھا جس نے بولی کے عمل میں حصہ لے کر فرنچائز اپنے نام کر کے اسے ’ملتان سلطان‘ کا نام دیا تھا۔گزشتہ سال ہونے والے پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں ملتان سلطان نے پہلی مرتبہ شرکت کی تھی لیکن ان کے لیے ایونٹ کی یادیں خوشگوار نہیں رہی تھیں اور ابتدائی میچوں میں کامیابیوں کے بعد مسلسل ناکامیوں کے سبب وہ پلے ا?ف مرحلے میں بھی نہیں پہنچ سکے تھے۔پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کا ا?غاز 14فروری 2019 کو رنگارنگ افتتاحی تقریب کے ساتھ متحدہ عرب امارات میں ہو گا۔

وزیراعظم سچے عاشق رسول ہیں : فواد چودھری

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مذہبی قیادت کو ملک میں جاری نظریاتی جنگ کو اپنانا ہوگا، پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کی سربراہی پی ٹی آئی کو ملنی چاہیے، جب کہ زرداری اور شریف خاندانوں سے پیسے نکلوانے سے قرضوں کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے لاہور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا جس کو نبی کریم سے عشق نہیں وہ مومن ہی نہیں، وزیراعظم عمران خان سچے عاشق رسول ہیں، موجودہ حکومت مذہبی قیادت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلے گی، مذہبی قیادت کو ملک میں جاری نظریاتی جنگ کو اپنانا ہوگا، یہ لڑائی نظریات کی لڑائی ہے جو دلیل سے جیتی جاتی ہے، دلیل کی بنیاد پر بات کرنے والے علما کو شہید کیا گیا، صوفیاء کرام کے عبادت گاہوں پر حملے کیے گیے، ماضی میں ریاست نے اس سب کو تماشائی بن کر دیکھا، ریاست لمبے عرصے تک غیر روایتی جنگ میں شریک رہی ہے۔ فواد چوہدری نے کہا آسیہ کیس کے بعد پیدا ہونے والا بحران حکومت کا نہیں بلکہ معاشرے کا بحران ہے، توہین آمیز خاکے ہوں یا کسی کو مشیر لگانا ایک طبقہ ہر مسئلے پر سیاست کرتا ہے، ہمارے مذہبی اکابرین کو اس نظریاتی جنگ میں اپنا کردار اداکرنا ہوگا، ماضی کے برعکس حکومت مذہبی قیادت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہوگی، نظریات کی لڑائی کو ان ہاتھوں میں جانے سے روکیں گے جو ہمارے مذہب کی خدمت نہیں کررہے، ریاست جب تک تمام مسالک کو برابری کا ماحول نہ دے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ سیمینار میں وفاقی وزیرمذہبی امور پیر نور الحق قادری اور چیف ایڈیٹر خبریںضیا شاہد نے بھی سیمینار میں شرکت کی۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ 1988 کے بعد پہلا موقع ہے کہ مولانا فضل الرحمن کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں، حکومت کی گاڑی ڈیزل کے بغیر اچھی چل رہی ہے، اب ہم ہائبرڈ اور آٹومیٹک ہوگئے ہیں،، کرپشن پر نرمی دکھائی تو ووٹر سے غداری ہوگی، بلکہ آئندہ دنوں میں کرپشن کے خلاف کارروائی میں تیزی آئے گی، پی اے سی کی سربراہی پی ٹی آئی کو ملنی چاہیے، گورنر پنجاب چوہدری سرور اور ق لیگ کے درمیان کوئی اختلافات نہیں اور پارٹی میں کوئی بحرانی کیفیت نہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی پارٹی کے لوگ کہتے ہیں کہ حکومت باہر جاکر بھیک مانگ رہی ہے، تو ایسا کرتے ہیں پاکستان کا جو 84 فیصد قرضہ پی پی پی اور ن لیگ نے لیا ہے، وہ ان دونوں خاندانوں سے نکلوالیتے ہیں، ملک کے قرضے کا مسئلہ حل ہوجائے گا اور ہمیں باہر جانے کی ضرورت نہیں رہے گی، ان کے پاس بہت پیسے ہیں جو پاکستان کے عوام کے ہیں، پاکستان جمہوری ملک ہے، دیگر جگہوں پر پیسہ نکلوالنے کے جو طریقے آزمائے گئے ہیں، بدقسمتی سے یہاں نہیں کر سکتے، اس لیے دیر لگ رہی ہے۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ڈی جی نیب لاہور نے جیسے ہی شہباز شریف کو گرفتارکیا تو کہا گیا کہ ان کی ڈگری جعلی ہے، اگر ڈگری جعلی تھی تو سابق حکومت نے کیوں کارروائی نہیں کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے آنے والے دنوں میں احتساب کے عمل میں مزید تیزی آنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف اقدامات نہ کرنا پی ٹی آئی کے ووٹرز سے غداری ہو گی ، کچھ ممالک میں پیسے نکلوانے کےلئے جو طریقے اپنائے جاتے ہیں جمہوری ملک ہونے کی وجہ سے پاکستان میں ان طریقوں کو استعمال نہیں کیا جا سکتا اس لئے کچھ دیر لگ رہی ہے ،حکومت کو ادائیگیوںکے بحران کا سامنا تھا لیکن اب کچھ آسانیاں پیدا ہوئی ہیں ، (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی والے کہتے ہیں کہ ہم بھیک مانگتے پھر رہے ہیں پھر اس کا حل یہ ہے کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے ادوار میں پاکستان پر چڑھنے والا 84فیصد قرضہ دونوں سیاسی خاندانوں میں بانٹ دیتے ہیں اور ان سے نکلوا لیتے ہیں پھر باہر کی ضرور ت نہیں رہے گی،پارٹی میں کوئی بحرانی کیفیت نہیں ،صرف عمران خان لیڈر ہیں اورباقی تمام لوگ ورکرز ہیں ، پیپلز پارٹی سے ہونے والی ملاقات میں یہ کہا تھاکہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ بڑے بھائی کے منصوبوں کا چھوٹا بھائی آڈٹ کرے اس لئے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پی ٹی آئی کو ملنی چاہیے ، اگر لازماًچیئرمین شپ اپوزیشن کو ہی دینی ہے تو بلاول یا کسی اور کودیدیں ،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والا معاملہ حکومت یا ریاست کا نہیں بلکہ معاشرے کا بحران ہے ، کچھ لوگ مذہب کا لبادہ اوڑھ کر سیاست کر رہے ہیں اور ان سر گرمیوں کا مذہب سے قطعاً کوئی تعلق نہیں، نظریات کی لڑائی بندوق سے نہیں بلکہ دلائل سے جیتی جاتی ہے ،مذہبی قیادت اس نظریاتی لڑائی کی آنر شپ لے موجودہ حکومت ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ” عدم برداشت کاپھیلتا رجحان اور ریاست کی ذمہ داریاں “ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی کوشش ہے کہ پاکستان کو مدینہ کی ریاست کا نمونہ بنایا جائے اور اس کےلئے عملی اقدامات شروع کر دئیے گئے ہیں ۔ اگر ریاست میں اقلیتوںکے حقوق محفوظ نہ ہوں تو یہ مدینہ کی ریاست سے کوسوں دور ہونے والی بات ہے ۔ ایسی ریاست کی شرائط میں سب سے اہم ترین شرط اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہے اور انشا اللہ پاکستان حقیقی معنوں میں پراگریسو اور فلاحی ریاست ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح وزیر اعظم عمران خان سوچتے ہیں اس طرح کوئی بھی نہیں سوچتا ،کیا کسی دوسرے وزیر اعظم نے مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے 25لاکھ بچوں کے بارے میں سوچا تھا۔کیا کسی وزیر اعظم نے مزدوری کرکے رات کو بغیر سائبان رات بسر کرنے والے مزدوروں کے بارے میں سوچا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان نے فیصلہ کیا کہ ہمیں غریب ترین لوگوں کو اوپر اٹھانا چاہیے اور ہم ان کا معیار زندگی بلند کرنا چاہتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ کچی آبادیوں کے رہائشیوں کو سہولیات دینا میرا کام ہے ، کیا ہزاروں روپے تنخواہ لینے والا کوئی شخص ساری عمر اپنا گھر بنا سکتا ہے اسی لئے وزیر اعظم عمران خان نے گھروں کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا ۔ انہوں نے کہا کہ فلاحی ریاست ذاتی ایجنڈا نہیںجبکہ اپوزیشن کا سارا یجنڈا ذاتی ہے ۔ اپوزیشن کا رویہ یہ ہے کہ بڑا بھائی جیل جائے تو چھوٹا بھائی اپوزیشن لیڈر بنے اسے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا چیئرمین شپ دی جائے تاکہ وہ بھائی کا آڈٹ کرے ، عمران خان کی یہ سوچ نہیں ہے کہ اپنے خاندان کو نوازنا ہے ۔ اپوزیشن اور عمران خان کی سوچ اور سیاست میں یہی فرق ہے ۔ عمران خان کی سیاست ملک او رقوم کے لئے ہے جبکہ اپوزیشن کی سیاست ان کےلئے گھر کے لئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کئی سال کشمیر کمیٹی کے سربراہ رہے ان کے دور میں کیا کیا واقعات نہیں ہوئے لیکن انہوں نے کبھی احتجاج نہیں کیا ۔ جب وہ حکومت میں ہوں تو حکومت ، آئین ہر چیز صحیح ہوتی ہے لیکن جیسے ہی حکومت سے باہر جائیں تو انہیں جان کے لالے پڑ جاتے ہیں ۔ یہ پہلا موقع ہے کہ 1988ءکے بعد مولانا فضل الرحمن کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ۔ موجودہ حکومت کی گاڑی ڈیزل کے بغیر اچھی چل رہی ہے کیونکہ اب ہائبرڈ گاڑیاں آرہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی چھوٹی باتیں اور اختلافات ہو جاتے ہیں ،پی ٹی آئی میں لیڈر شپ کا کوئی بحران نہیں اور عمران خان ہی حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں اور اس کے بعد پوری پارٹی اس پر متحد اور متفق ہوتی ہے اس لئے کسی کو غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ کسی نے وزیر اعلیٰ کے بارے میں بات کر دی ، گورنر کے بارے میں بات ہو گئی اس سے کوئی بحران کھڑا نہیں ہوا ۔ گورنر ، وزیر اعلیٰ ، وزیر سب ورکر زہیں اور صرف عمران خان لیڈر ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کےلئے سب سے اہم بحران ادائیگیوں کاتوازن تھا او رہم نے 12ارب ڈالر دینے تھے لیکن اب اس میں آسانیاں پیدا ہوئی ہیں۔ نواز شریف اور آصف زرداری کی جماعت کے لوگ کہتے ہیں کہ ہم بھیک مانگتے ہیں ، ملک پر مجموعی قرضے کا 84فیصد دونوں جماعتوں کے ادوار میں لیا گیا ، اس قرض کو دونوں سیاسی خاندانوں میں بانٹ دیتے ہیں اور ان سے نکلوا لیتے ہیں اور پھر ہمیں باہر کی ضرورت نہیں رہے گی ۔ باہر کے ممالک میں پیسے نکلوانے کے اور طریقے ہیں لیکن پاکستان میں جمہوریت ہے اس لئے یہاں یہ طریقے آزمائے نہیں جا سکتے اس لئے تھوڑی دیر لگ رہی ہے ۔ یہ پاکستان کے لوگوں کے پیسے ہیں ۔ یہ کہتے ہیں کہ ایوان میں ماحول اچھا رہنا چاہیے جس کا مطلب ہے کہ ان سے مک مکا کر کے چلنا چاہیے اور کرپشن پر بات نہ کی جائے ۔ اگر کرپشن پر بات کی تو ماحول خراب ہو جائے گا اس لئے ان کے کیسز پر بات نہ کریں ۔ میرا موقف ہے کہ اگر پی ٹی آئی نے کرپشن کے خلاف بات نہیں کرنی اگر ہم نے اس سے پیچھے ہٹ جانا ہے اور ان پر ہاتھ ہولا رکھنا ہے جو ان کی خواہش ہے تو یہ پی ٹی آئی کے ووٹرز کے ساتھ غداری ہو گی ۔ اس حوالے سے وزیر اعظم کا واضح موقف ہے ہم نے احتساب کے لئے جو اقدامات کئے ہیں ان میں تیزی آئے گی ۔ حکومتیں آنی جانی چیزہوتی ہے ۔ یہ کہا جاتا ہے کہ اگر کرپشن کرنے والو ں کو روکا گیا یا ان پر ہاتھ ڈالا گیا تو معیشت خراب ہو جائے گی ، انہی لوگوں کی وجہ سے تومعیشت تباہ ہوئی ہے ۔ یہاں امیر اور غریب کے لئے الگ الگ قانون ہے ،جب تک طاقتور طبقہ احتساب کے شکنجے میں نہیں آئے گا ملک آگے نہیں چل سکتا ، احتساب کے سامنے سب جوابدہ ہیں ۔ ہماری عدالتوں نے بھی اس مشن کو جس طرح لیا ہے وہ قابل ستائس ہے اور اب ماضی والا معاملہ نہیں ہوگا ۔ ماضی میں یہ ہوتا تھاکہ آپ بڑا وکیل کر سکتے ہیں تو حکومت کو شکست دے سکتے ہیں اور ماضی میں حکومت کے وکیل بھی ایسے ہی ہوتے تھے بلکہ بعض اوقات دونوں طرف ایک ہی وکیل جیسی صورتحال ہوتی تھی ۔ ریاست کا بیانیہ ہے کہ ہم نے پاکستان کا وقار بحال کرنا ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان فلاحی ریاست کے قیام، قانون کے نفاذ کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں ، ہم پاکستان کے دشمنوں سے فکری پاکستان کا بیانیہ واپس لیں گے اورریاست کا بیانیہ چلے گا ۔ ہم مربوط پالیسی کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں اور ایک نیا پاکستان ہوگا جس کا وعدہ پی ٹی آئی نے کیا تھا ۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کرپشن کے حوالے سے انکشاف بارے کہا کہ کچھ انوسٹی گیٹرز کا کہنا ہے کہ ابھی تفصیل میں جانا مناسب نہیں ہوگا ۔ میری وزیر اعظم سے بات ہوئی ہے کہ اس پر بات کرنی ہے یا اسے التواءمیں رکھنا ہے ،کچھ قانونی پہلوﺅں پرمشورہ ہو رہا ہے ۔ انہوںنے ڈی جی نیب لاہور کی ڈگری کے معاملے پر کہا کہ وہ تقریباً بیس سال سے نیب میں ہیں اور دس سال زرداری کی حکومت بھی رہی ۔ پہلے ان کی ڈگری اصلی تھی لیکن جب انہوںنے سابق وزیر اعلیٰ کو گرفتار کیا تو ان کی ڈگری جعلی ہو گئی ، جب بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا جائے تو ڈگری جعلی ہو جاتی ہے ۔ جب مافیا پر ہاتھ ڈالا جاتا ہے تو یہ خاموش نہیں رہتا ۔ یہ تو دل گردے کی بات ہے کہ نیب کے افسران اس کارخیر میں حصہ ڈال رہے ہیں انہیں سپورٹ کرنا چاہیے لیکن جہاں غلط بات ہو گی اس کی مخالفت بھی کریں گے۔انہوں نے گورنے اور سپیکر کے معاملے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ سب کوکہا گیا ہے کہ احتیاط ہونی چاہیے کیونکہ ”موبائل فون بھی ہوتا ہے “۔ انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی واضح ہدایات ہیں کہ کچی بستیوں اور غریب علاقوں میں آپریشن نہیں ہوگا اور جہاں سے شکایات ملی ہیں وہاں آپریشن روک دیا گیا ہے ۔ انہوںنے میڈیا کے اشتہارات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے پیسے کہاں سے دینے ہیں ، اگر اشتہارات دیتے ہیں تو پیسوں کی ادائیگی کےلئے قرض لینا پڑے گا یا عوام پر ٹیکس لگائیں گے ،ہم نے دیکھنا ہے کہ ہماری جیب اجازت کتنی دیتی ہے ۔ گزشتہ حکومت نے اشتہارات کو کرپشن او راپنی تشہیر کے لئے استعمال کیا اور مہذب معاشروں میں اس کی اجازت نہیں ہوتی ۔ ہم نے یہ اقدام کیا ہے کہ رجسٹرڈ صحافیوں کے لئے چار لاکھ مالیت سے زائد کے ہیلتھ کارڈ دے رہے ہیں ۔ انہوںنے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی چیئر مین شپ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ راجہ پرویز اشرف کی ایک تحریک کے معاملے پر پیپلز پارٹی والوں سے بات ہوئی ۔ اس موقع پر ہمارا موقف تھا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ چھوٹا بھائی بڑے کے منصوبوں کا آڈٹ کرے ، اصولاً یہ پی ٹی آئی کا حق ہے، اگر لازما اپوزیشن میں ہی چیئرمین شپ دینی ہے تو بلاول یا کسی اور کو دیدیں اور یہ سمجھ میں آنی والی بات ہے ۔ 2016سے 2018ءجب نوزاز شریف وزیر اعظم تھے ان منصوبوں کا آڈٹ ہونا ہے ، خورشید شاہ کی اپوزیشن سب کے سامنے ہے خود پیپلز پارٹی والوں کوان کے بارے میں پتہ نہیں کہ وہ ان کے ساتھ ہیں بھی یا نہیں ۔ہم نے کہا ہے کہ جب ہمارے منصوبوںکا آڈٹ آئے گا تو (ن) لیگ کو دیدیں ۔ ویسے بھی کیا شہباز شریف کوٹ لکھپت جیل میں پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی صدارت کریں گے ، کمیٹی کے سارے ممبران کا جیل میں جانا مناسب نہیں کیونکہ وہاں پر خطرناک مجرم بھی ہوتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کہیں نہیں جارہی اور کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان 29نومبر کو حکومت کے 100 روز کے منصوبوں کے حوالے سے عوام کو آگاہ کریں گے۔ قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والا معاملہ حکومت یا ریاست کا نہیں بلکہ معاشرے کا بحران ہے ، کچھ لوگ مذہب کا لبادہ اوڑھ کر سیاست کر رہے ہیں اور ان سر گرمیوں کا مذہب سے قطعاً کوئی تعلق نہیں، نظریات کی لڑائی بندوق سے نہیں بلکہ دلائل سے جیتی جاتی ہے ،مذہبی قیادت اس نظریاتی لڑائی کی آنر شپ لے موجودہ حکومت ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے ،جغرافیے کی وجہ سے افغانستان میں ہونے والے واقعات کے اثرات پاکستان پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ جب تک کسی شخص کا سرور کونین حضرت محمد ﷺ سے عشق نہیں ہے وہ مسلمان ہو ہی نہیں سکتا ۔ کسی کلمہ گو کے محمد ﷺ کی ذات پر عشق کے حوالے سے کوئی دورائے نہیں ۔ کیوں ایک طبقے کو ضرورت پڑی کہ وہ اس معاملے کو اپنی سیاست کے لئے استعمال کرے ۔ یہ طبقہ ہر ہفتے اٹھتا ہے اور کہتا ہے کہ فلاں ملک میں واقعہ ہو گیا ، اس کو ایڈوائزر کیوں لگایا ۔ ان کی ووٹ کی سیاست ان معاملات سے جڑی ہوئی ہے ۔ ان کے خلاف سب سے پہلے بغاوت مذہبی طبقے میں ہونی چاہیے تھی لیکن ایسا نہیں ہوا ۔ ایسا اس لئے نہیں ہوا کیونکہ پاکستان میں طویل عرصے سے ایک المیہ ہے ۔ یہ نظریات کی لڑائی ہے ، یہ بندوق کے زور پر نہیں جیتی جا سکتی بلکہ اسے دلیل سے جیتا جا سکتا ہے ۔ پاکستان میں مسئلہ یہ ہوا ہے کہ بہت طویل عرصے پہلے سوویت یونین نے افغانستان پر قبضہ کیا کیا یہ پاکستان سے پوچھ کر کیا گیا ، اسامہ بن لادن نے نائن الیون پاکستان سے پوچھ کر کیا ، کیا امریکہ ہم سے پوچھ کر افغانستان میںآیا لیکن ان تمام واقعات کے اثرات پاکستان کو سہنے پڑے ہیں ۔ اپنے جغرافیائی حدود کی وجہ سے پاکستان پر ان واقعات کا اثرپڑا اور پڑ رہا ہے ۔ ایک روایتی جنگ میں ریاست کو شامل ہونا پڑا اور جو فکری سوچ تھی جس کی وضاحت ریاست تھی وہ مانند پڑ گئی ۔ انہوں نے کہا کہ جو مذہبی طبقہ دلیل کی بنیاد پر کھڑا ہوا انہیں اس سفر مین شہید ہونا پڑا ۔ انہوںنے کہا کہ اپنے دور کے بادشاہ بھی صوفیائے کرام کے مزارات میں آنکھیں نیچی کر کے حاضری دیتے تھے لیکن ان صوفیائے کرام کے مزارات پر دھماکے ہوئے ، بے ادبی ہوئی ۔ یہ ناکامی تھی کہ ریاست نے ان واقعات کو تماشائی بن کر دیکھا ۔ دلیل کے مقابلے میں دلیل نہ دے سکی۔ انہوں نے کہا کہ جنہوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا ہی نہیں کہ اصل بات کیا ہے ا س سے ایک فکریہ المیہ پیدا ہوجاتاہے ۔ یہاں ریاست دلیل کے مقابلے میں دوسری دلیل کے لوگوںکو بچا نہیں سکی جن کے پاس بندوق تھی اور دوسرا نہتا تھا ۔ جب تک ریاست یقینی نہیں بنائے گی اور برابری کا ماحول نہیں دے گی مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں بہتری آرہی ہے اور ہم مایوسی نہیں بلکہ بہتری کی طرف جارہے ہیں ۔ مذہبی طبقات اور معاشرے کو نظریاتی جنگ کی آنر شپ لینا ہو گی ۔ ریاست کا فرض ہے کہ ایسا ماحول دے جہاں بات دلیل سے ہو سکے اگر بندوق والے اورنہتے کے درمیان بات ہو گی تو پھر لڑائی ہو گی ۔ مذہبی قیادت سے درخواست ہے کہ ماضی میں ریاست ان کے ساتھ نہیں کھڑی تھی لیکن یہ حکومت مذہبی قیادت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے ۔حکومت پہلی بار سرکاری سطح پر ربیع الاول کو منا رہی ہے ۔ 20نومبر کو منعقد ہونے والی رحمت اللعالمین کانفرنس کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان کریں گے جس میں دنیا بھر سے علمائے کرام کو مدعو کیا گیا ہے ۔ ہم نے مل کر اس لڑائی کو ان ہاتھوں میں جانے سے روکنا ہے جو مذہب اور معاشرے کی خدمت نہیں کر رہے۔

مالی بحران کا شکار پاکستانی ہاکی ٹیم کو اسپانسر مل گیا

لاہور(بی این پی ) مالی مسائل کا شکار پاکستان ہاکی فیڈریشن کو بالاخراسپانسر مل ہی گیا۔پاکستان ہاکی فیڈریشن اور پی ایس ایل فرنچائز کے مالک جاوید آفریدی کے درمیان 3 سالہ معاہدہ طے پا گیا، صدر فیڈریشن بریگیڈیئر خالد سجاد کھوکھر اور جاوید آفریدی نے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں شیڈول پریس کانفرنس کے دوران مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیے، معاہدے کے رو سے قومی مینز اینڈ ویمنز ہاکی ٹیموں کے انٹرنیشنل ایونٹس کے ساتھ ڈومیسٹک سطح پر بھی ہونے والے ٹورنامنٹس کوبھی اسپانسر کیا جائیگا۔اس موقع پر صدر پی ایچ ایف کا کہنا تھا کہ ہماری قومی ٹیم ورلڈ کپ کے لیے بھارت جارہی ہے، ٹائٹل اسپانسر ملنے کی وجہ سے کھلاڑیوں کی بڑی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ میگا ایونٹ کے دوران زیادہ بہتر انداز میں کھیل پیش کر سکیں گے۔پی ایس ایل فرنچائز کے مالک جاوید آفریدی نے کہ ہم نے 2012 میں کرکٹ کو اسپانسر کیا اوراب پاکستان ہاکی کو بھی قدموں پر کھڑا کرنے کی کوشش کریں گے۔یاد رہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے فنڈزکے لیے حکومت کو خط لکھے تھے لیکن بھرپورکوششوں کے باوجود گرانٹ نہ مل سکی جس کی وجہ سے فیڈریشن مالی مسائل کا شکار تھی، اسپانسر ملنے کے بعد پی ایچ ایف کے مالی مسائل حل ہوجائیں گے۔
لاہور(بی این پی ) مالی مسائل کا شکار پاکستان ہاکی فیڈریشن کو بالاخراسپانسر مل ہی گیا۔پاکستان ہاکی فیڈریشن اور پی ایس ایل فرنچائز کے مالک جاوید آفریدی کے درمیان 3 سالہ معاہدہ طے پا گیا، صدر فیڈریشن بریگیڈیئر خالد سجاد کھوکھر اور جاوید آفریدی نے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں شیڈول پریس کانفرنس کے دوران مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیے، معاہدے کے رو سے قومی مینز اینڈ ویمنز ہاکی ٹیموں کے انٹرنیشنل ایونٹس کے ساتھ ڈومیسٹک سطح پر بھی ہونے والے ٹورنامنٹس کوبھی اسپانسر کیا جائیگا۔اس موقع پر صدر پی ایچ ایف کا کہنا تھا کہ ہماری قومی ٹیم ورلڈ کپ کے لیے بھارت جارہی ہے، ٹائٹل اسپانسر ملنے کی وجہ سے کھلاڑیوں کی بڑی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ میگا ایونٹ کے دوران زیادہ بہتر انداز میں کھیل پیش کر سکیں گے۔پی ایس ایل فرنچائز کے مالک جاوید آفریدی نے کہ ہم نے 2012 میں کرکٹ کو اسپانسر کیا اوراب پاکستان ہاکی کو بھی قدموں پر کھڑا کرنے کی کوشش کریں گے۔یاد رہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے فنڈزکے لیے حکومت کو خط لکھے تھے لیکن بھرپورکوششوں کے باوجود گرانٹ نہ مل سکی جس کی وجہ سے فیڈریشن مالی مسائل کا شکار تھی، اسپانسر ملنے کے بعد پی ایچ ایف کے مالی مسائل حل ہوجائیں گے۔

عمران خان کا کرپشن بارے پیغام جاری کرنیکا فیصلہ کیوں موخر ہوا ؟

اسلام آباد (صباح نیوز) کرپشن کے حوالے سے اہم انکشافات سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے مشاورت کے بعد ویڈیو پیغام جاری کرنے کا فیصلہ موخر کر دیا، وزیر اطلاعات فواد چودھری نے تصدیق کر دی پیغام کو اتوار کو جاری ہونا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے کرپشن کیخلاف انکشافات کے معاملے پر مشاورت کے بعد قوم کے نام اپنا ویڈیو پیغام نشر کرنے کا فیصلہ موخر کر دیا ہے۔ ایک نجی ٹی کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض رہنماو¿ں نے وزیراعظم کو ویڈیو پیغام جاری نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا، قانونی نقطہ نظر کے تحت ویڈیو خطاب کینسل کیا گیا۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اتوار کو کرپشن کے خلاف ویڈیو پیغام جاری کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ جو چیزیں سامنے لانگا وہ آپ کیلئے دلچسپ ہونگی جب کہ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں ترقیاتی اسکیموں میں محکمانہ کرپشن کی روک تھام کے لئے بڑا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعظم نے کرپشن کی روک تھام کی حکمت عملی بنانے کے لئے کمیٹی بنادی۔ کمیٹی میں پنجاب کے سینئر وزیرعلیم خان صوبائی وزیرخزانہ مخدوم ہاشم جوان بخت، وزیر ہاوسنگ میاں محمود الرشید اور وزیر مواصلات شامل ہیں۔ کمیٹی ترقیاتی منصوبوں میں محکمانہ کرپشن کے خاتمے کے لئے سفارشات تیار کرے گی۔

زرداری کی اولاد نے بغاوت کر دی : شیخ رشید کا انکشاف

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ چین کامیاب ترین دورہ تھا، چینی حکام عمران خان کی گفتگو سے متاثر نظر آئے عمران خان نے چین سے جو وہ دے رہا تھا ڈبل مانگا تو بھی انہوں نے دیا۔ چینی رہنماﺅں کی عمران خان بارے رائے بڑی مختلف اور مثبت ہے، دبئی سے بھی چند دنوں میں اچھی خبریں آئیں گی۔ عمران خان دن رات کام میں مصروف ہیں انہیں کامیاب ہوتے دیکھ رہا ہوں۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ملک کو لوٹنے والے نہیں بچیں گے، جنہوں نے گاجریں کھائی ہیں انہیں پھکی تو کانا ہی پڑے گی، لٹیروں کی سیاست کی ایکسپائری تاریخ آ گئی ہے۔ اپوزیشن کے پاس اب کہنے کو کچھ نہیں ہے بلاوجہ بول رہے ہیں ان کے انجن بیٹھ گئے ہیں دھواں نکل رہا ہے اگلے سال میں ٹھس ہو جائیں گے۔ ن لیگ اور پیپلزپارٹی دونوں ہی فارغ ہو جائیں گے۔ آصف زرداری کی اولاد نے علم بغاوت بلند کر دیا ہے ان کے اختیار میں نہیں ہے، بلاول اگر زرداری کے چنگل سے نکل گیا تو بہتر ہو سکتا ہے۔ ن لیگ سے بھی نئے چہرے آگے آئیں گے۔ میری کوشش اور خواہش ہے کہ وزارت ریلوے باقی وزارتوںکے مقابلے میں نمبر ون پر رہے۔ صورتحال یہ ہے کہ پہلے ریلوے میں گینگ مینوں کی ہزاروں اسامیاں خالی رہتی تھیں اب اس معمولی نوکری کیلئے 2 لاکھ 87 ہزار بی اے، ایم اے پاس نوجوانوں کی درخواستیں آ چکی ہیں۔ عام پاکستانی مشکل میں ضرور ہے تاہم مطمئن ہے اور سمجھتا ہےکہ عمران خان ان طاقتوں کیخلاف جدوجہد میں مصروف ہے جنہوں نے ملک کو ان حالات تک پہنچایا ہے۔ صرف مراعات یافتہ طبقہ پریشان ہے۔ مہنگائی ابھی مزید بڑھے گی تاہم عمران خان کو تھوڑا وقت اور مل گیا تو حالات میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔ مشکل میں تنخواہ دار طبقہ گرا ہوا ہے۔ مجھ سمیت جو بھی وزیر پرفارم کرنے میں ناکام رہے تو اسے فارغ کر دینا چاہئے۔ چیف جسٹس نے ملک کے لئے بہت کام کیا۔ انہیں سلام پیش کرتا ہوں، اگلے چیف جسٹس بھی بڑے باوقار اور زہین ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ پاکستان اب ترقی کی جانب بڑھے گا۔ شہباز شریف نواز شریف سے 10 قدم آگے ہیں اس نے این آر او کی بڑی کوشش کی یہ ناکام رہا۔ اب کسی کو این آر او نہیں ملے گا اس لئے تو یہ لوگ مرے جا رہے ہیں۔ آصف زرداری کی ہنسی مصنوعی ہے۔ ان لوگوں نے ساری عمر دولت اکٹھا کرنے میں لگا دی اب وہی ان کے کسی کام نہیں آئے گی۔ وقت آئے گا تو اسمبلی میں بولوں گا۔ کسی جگہ کب بولنا ہے یہ شیخ سے زیادہ بہتر کوئی نہیں جانتا۔ اپوزیشن کے پاس بولنے کو اب کچھ نہیں ہے اسی لئے ہی ادھر ادھر کی ہانک رہی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ میں گریڈ 22 کی سیاست کر رہا ہوں، گریڈ 19 سے نیچے کے سیاستدانوں کو منہ نہیں لگاتا۔

عامر خان کا اگلے سال پاکستان میں باکسنگ لیگ کروانے کا اعلان

لاہور(آئی این پی)پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے پاکستان میں اگلے سال باکسنگ لیگ کروانے کا اعلان کردیا۔پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے ورلڈ عریبک زون کے صدرنعمان شاہ سے ملاقات کی اور اس دوران نعمان شاہ سے مل کر پاکستان میں پروفیشنل باکسنگ شروع کرانے کا اعلان کیا۔عامر خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پروفیشنل باکسنگ کے فروغ کے لئے باقاعدہ کام شروع کر دیا ہے، اگلے سال کے آغاز میں پاکستان باکسنگ لیگ کرا رہے ہیں جب کہ باکسرز کو لائسنس جاری کرنے کے لئے بورڈ بھی قائم کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب صدر عریبک زون نعمان شاہ نے کہا کہ پاکستان میں 2019 سے پروفیشنل باکسنگ شروع کرائیں گے اور پاکستانی ٹیلنٹ کو دنیا کے سامنے پیش کریں گے، ہمیں ورلڈ باکسنگ کونسل کا مکمل تعاون حاصل ہے جب کہ پروفیشنل باکسنگ کے آغاز کے لیے عامر خان کے شکرگزار ہیں۔