سرگودھا (محمد کامران ملک سے) پسند کی شادی کا انجام لواحقین نے پولیس کو بھاری رقم دیکر نوجوان کیخلاف اغواءبرائے زنا کا مقدمہ درج کروادیا‘ نکاح کے کاغذات پیش کرنے کے باوجود تفتیشی افسر کی ھٹ دھرمی‘ رشوت کی مد میں بھی25ہزار وصول کرلئے‘ متاثرہ نوجوان انصاف کیلئے خبریں ہیلپ لائن پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق بلاک10کے رہائشی عبیدالرحمان نے خبریں ہیلپ لائن میں ظلم کی داستان سناتے ہوئے بتایا کہ میں سرکاری سکولوں میں الیکٹریشن کا سامان سپلائی کرتا ہوں اور مرمت بھی کرتا ہوں میں نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول چک107جنوبی فیصل آباد روڈ کا الیکٹریشن کا کام ٹھیکہ پر لیا دوران کام سکول کی ہیڈ مسٹریس سمیلہ جان سے مجھے محبت ہوگئی جس کا انجام کی شادی پر ہوا ہم نے کورٹ میرج اور ہنسی خوشی اپنے گھر میں رہنے لگے میری بیوی سمیلہ جان کا بھائی شارون جان جو کہ سرگودھا بورڈ میں ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن تعینات ہے اس نے تھانہ سیٹلائیٹ ٹاﺅن کے بدنام زمانہ سب انسپکٹر سرور گجر سے ملی بھگت کر کے اسے ہزاروں روپے دیکر میرے خلاف اغواءبرائے زنا کا مقدمہ درج کر وادیا اور ہمارے گھر دیواریں پھلانگ کر داخل ہوئی مجھے اور میری بیوی سمیلہ جان کو گرفتار کر کے تھانہ لے گئے۔ میرے لواحقین نے سب انسپکٹر کو تمام ثبوت پیش کئے کہ ان کی شادی دونوں کی مرضی سے عدالت کے ذریعہ سے ہوئی ہے میری بیوی نے بھی نے یہی بیان دیا جس پر اختیارات کے نشہ میں دھت سرور گجر نے کہا کہ میں کسی عدالتی احکامات کو ماننے کا پابند نہیں ہوں۔ مجھے حوالات میں بند کردیا۔ میری بیوی نے مجھ سے ملاقات کرنا چاہی تو سرور گجر نے اس کے ہاتھ میں پہنی ہوئی لاکھوں روپے مالیت کی 3طلائی انگوٹھیاں لیکر رکھ لیں اور پھر مجھ سے اسے ملنے دیا۔ بعد ازاں سرور گجر نے میری بیوی کو زبردستی اس کے بھائی شارون جان کے حوالے کر دیا جو کہ آج تک اس کی قید میں ہے عدالت میں شادی کے ثبوت پیش کرنے پر میری ضمانت ہوئی۔ میری خبریں ہیلپ لائن کے توسط سے چیف جسٹس آف پاکستان‘ وزیراعظٰم‘ وزیر اعلیٰ پنجاب‘ آئی جی پنجاب پولیس‘ اور ڈی پی او سرگودھا سے اپیل ہے کہ ہم نے پاکستان کے آئین کے مطابق عدالت کے ذریعے شادی کی ہے لہذا میری بیوی کو بازیاب کروایا جائے کیونکہ مجھے خدشہ ہے کہ شارو جان میری بیوی کو کہیں قتل نہ کر دے۔ اور سرور گجر کیخلاف اختیارات سے تجاوز کرنے پر محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے۔
