کراچی (ویب ڈیسک ) کپتان عمران خان کا سندھ میں جیالوں کی سرکار گرانے اور تبدیلی لانے کے مشن پر کام شروع ہو گیا ہے۔سندھ میں ان ہاو¿س تبدیلی لانے کے لئے پاکستان تحریک انصاف متحرک ہو گئی ہے۔پی ٹی آئی سندھ اسمبلی کے کئی ارکان سے رابطے کر رہی ہے۔ تحریک انصاف نے نمبر بازی لے جانے کے لیے کمر کس لی ہے،سندھ اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی 99ارکان کے ساتھ سب سے آگے ہے۔سندھ اسمبلی میں اپوزشین اتحاد کی 64 نشستیں ہیں۔ پی ٹی آئی کی 30،ایم کیو ایم کی 20اور جی ڈے اے کے 14ارکان ہیں۔ جب کہ تحریک لبیک پاکستان کی تین اورایم ایم اے کا ایک رکن سندھ اسمبلی ہے۔جب کہ وزارت اعلیٰ کے لیے سادہ اکثریت85ارکان درکار ہے۔ کپتان عمران خان کے کھلاڑیوں نے سندھ اسمبلی کے کئی ارکان سے بیک ڈور رابطے رکھے ہوئے ہیں۔تحریک انصاف نے سندھ حکومت گرانے کے لیے وہیں ڈیرے ڈال لیے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما خان گڑھ میں گوہر پیلس پر اکھٹے ہوں گے جس کی تمام تیاریاں بھی مکمل کر لی گئی ہیں۔وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی بھی پہنچ چکے ہیں۔گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی پہنچیں گے۔تحریک انصاف کے رہنما علی گوہر مہر سے ملاقات کریں گے۔جب کہ حلیم عادل کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے 20 ایم پی ایز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔جب کہ دوسری جانب پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو سندھ پر حاوی نہیں ہونے دیں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہمشیرہ، سابق صدر آصف زرداری اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہمارے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، ہمارے رہنماﺅں اور وزراءکے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرکے پی ٹی آئی حکومت اس خام خیالی کا شکار ہے کہ وہ سندھ پر حکومت کریگی۔ انہوں نے کہاکہ ہم پی ٹی آئی کو سندھ پر مسلط نہیں ہونے دینگے۔
