کراچی، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک‘ نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم شور کریں گے۔تفصیلات کے مطابق علی زیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعلی پر کرپشن کے الزامات ہیں، ان کو نہیں ہٹایا گیا تو شور کیا جائے گا، سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، وہ وزیرِ اعلی تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں۔پیپلز پارٹی کے لوگ ہم سے رابطے کر رہے ہیں، ایم پی ایز فون کر رہے ہیں کہ ہماری جان چھڑا۔علی زیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی پاناما جے آئی ٹی پر نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کر رہی تھی، جے آئی ٹی میں مراد علی شاہ کا نام آیا ہے تو وہ استعفی کیوں نہیں دے رہے، پی پی قیادت جو مرضی کر لے عوام بے وقوف نہیں، سب دیکھ رہی ہے۔انھوں نے کہا سندھ میں آپریشن ہوا تو لاڑکانہ میں سب بھاگتے پھر رہے ہیں، سمجھ آ گیا ہے کہ سندھ میں ان کو آپریشن پر تکلیف پکڑ دھکڑ کی وجہ سے تھی، اداروں نے کام کرنا شروع کر دیا ہے تو یہ دیواروں پر سر مارتے پھر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا جے آئی ٹی نے سب کچھ سامنے رکھ دیا کہ آصف زرداری کتنا عقل مند ہے، پیپلز پارٹی کے لوگ ہم سے رابطے کر رہے ہیں، ایم پی ایز فون کر رہے ہیں کہ ہماری جان چھڑا، سندھ کے سسٹم سے ڈرے ہوئے لوگ اب سامنے آنے لگے ہیں۔علی زیدی کا کہنا تھا تھا کہ پیپلز پارٹی نے پورے سندھ میں تباہی مچائی ہے، کراچی کے علاوہ اندرون سندھ کے شہروں کا برا حال ہے، اسکولوں، تھانوں، اسپتالوں کا حال دیکھ لیں، 10 سال دودھ کی جو نہریں بہائی ہیں وہ پوری دنیا نے دیکھ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کسی سے مک مکا نہیں کریں گے، ہم نے ایک ٹائل بھی تبدیل کر دیا تو ہمارا وزیرِ اعظم ہمیں فارغ کر دے گا، سندھ میں ظلم اور کرپشن کا نظام نہیں چلنے دیں گے، پیپلز پارٹی نے احتجاج کرنا ہے تو رائے ونڈ جا کر کریں۔ تحریک انصاف نے سندھ میں حکومت سازی کیلیے سرگرمیاں تیزکردیں وزیراعظم عمران خان نے فواد چوہدری کوصوبہ سندھ کے حوالے سے خصوصی ٹاسک دیدیا۔وزیراطلاعات آج کراچی کا دورہ کریں گے جہاں وہ سندھ کے مختلف رہنماں سے موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اوروزیراعظم کا پیغام پہنچائیں گے۔وزیراطلاعات آج کراچی پہنچیںگے۔ جہاں وہ ذوالفقارمرزا، امیر بخش بھٹواور دیگر سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے اور جے آئی ٹی رپورٹ پر انھیں اعتماد میں لیں گے اور وزیراعظم کا خصوصی پیغام بھی پہنچائیں گے۔ گزشتہ روز جی ڈی اے اور پی ٹی آئی کا مشترکہ اجلاس سندھ اسمبلی میں اپوزیشن چیمبر میں منعقد ہوا۔اجلاس میں جی ڈی اے کی جانب سے حسنین مرزا اور نندکمار جبکہ تحریک انصاف کے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے شرکت کی۔ اس موقع پر حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیراعلی سندھ سے ایک بار پھراستعفی کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وزیراعلی خود مستعفی ہوجائیں، عہدے پرہوتے ہوئے وزیراعلی سندھ تفتیش پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر حسنین مرزا کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی سندھ حق حکمرانی کا اخلاقی ، قانونی، سیاسی جواز کھو چکے ہیں۔ صباح نیوزکے مطابق اس موقع پر جی ڈی اے کی جانب سے اندرون سندھ پییلزپارٹی کیخلاف تحریک چلانیکی تجویزدی گئی جبکہ زیراعلی سندھ کیخلاف عدم اعتمادکی تحریک لانے پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہاکہ آصف زرداری کی ممکنہ گرفتاری پر پی پی کے دھڑے بن سکتے ہیں۔ جی ڈی اے کا اہم اجلاس 8 جنوری کو کنگری ہاوس کراچی میں طلب کرلیا گیا ہے جی ڈی اے اجلاس کی صدارت پیرصاحب پگارا کریں گے ،جنرل سیکریٹری جی ڈی اے کے مطابق جی ڈی اے اجلاس میں سندھ کی تبدیل ہوتی ہوئی صورت حال سمیت ملکی سیاسی صورتحال پر غور ہوگا اس موقع پر ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے سندھ کے مستقبل کیلیے فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔ وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کو مصروفیات کم کرنے کا کہہ دیا ہے ان پر دوسری ذمہ داریاں آسکتی ہیں۔انہوںنے کہا کہ نیا وزیراعلیٰ بھی شاہ ہی ہو گا۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کے اندر فاروڈ بلاک یقینی ہے، پیپلزپارٹی کے فاورڈ بلا ک میں 20 سے 26 ارکان جاسکتے ہیں۔فیصل واوڈا نے کہا کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل کو سندھ کی سیاست کے حوالے سے اہم امور سے آگاہ کردیا ہے، گورنر سندھ کو کہا ہے کہ اپنی دوسری مصروفیات کم کریں، ان پر دوسری ذمہ داریاں آسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی کو بھی اہم چیزوں سے آگاہ کردیا ہے جب کہ ان کے گھر بھی آج اہم میٹنگ ہوگی۔سندھ میں حکومت کی تبدیلی یا گورنر راج سے متعلق افواہیں گردش میں ہی تھیں کہ صوبے کے گورنر عمران اسمٰعیل بھی فارورڈ بلاک بنانے میں متحرک ہوگئے۔سندھ کے علاقے گھوٹکی کے راجہ پیلس پر گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے مہر برادران سمیت مختلف مکتبہ فکر، سماجی کارکنان اور تاجر برادری کے لوگوں سے ملاقات کی۔اس دوران گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ ملک میں احتساب کا عمل جاری ہے اور احتساب سب کے ساتھ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گھوٹکی کا سندھ کی آمدن میں ایک بڑا حصہ ہے لیکن اس کچھ نہیں دیا گیا، یہاں جامعات، کالجز اور ہسپتال ہونے چاہیے تھے۔اس موقع پر سماجی کارکن شائستہ کھوسو نے گورنر سندھ سے مطالبہ کیا کہ اس علاقے کی خواتین بہت ہنر مند ہیں، ان کے لیے بھی کچھ منصوبے لائے جائیں۔عمران اسمٰعیل نے سماجی کارکن کو یقین دہانی کروائی کہ پہلے اس علاقے بنیادی مسائل کو دیکھا جائے گا جس کے بعد اس علاقے کی خواتین کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ تحریک انصاف نے سندھ اسمبلی میں 89 اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا نے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں جس کے لیے پی ٹی آئی نے 89 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔ ذرائع تحریک انصاف کے مطابق پیپلزپارٹی کے متعدد اراکین سندھ اسمبلی رابطے میں ہیں۔سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے اراکین کی تعداد 99 ہے، تحریک انصاف کی 30، ایم کیو ایم کی 21، جی ڈی اے کی 14، تحریک لبیک کی 3 اور ایم ایم اے کی ایک نشست ہے۔دوسری جانب وفاق کی طرح سندھ میں بھی ایم کیو ایم کے ووٹ اہمیت اختیار کرگئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے ایم کیو ایم رہنماو¿ں سے ملاقات کی۔ذرائع ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ قیادت سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ کیا جائے گا، جو سندھ اور شہری علاقوں کے مفاد میں ہوگا وہی فیصلہ کیا جائے گا۔
