Yearly Archives: 2018
شریف فیملی کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت
عثمان ڈار نے اقامے کی بنیاد پر خواجہ آصف کی نا اہلی کیلئے درخواست دائر کی تھی
قومی یوتھ اسمبلی کے وفد کا آئی ایس پی آر کا دورہ
ظالم کے سامنے خاموش رہنا گنا ہے ، عمران خان
بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا ،چیف جسٹس
اداروں کے ٹکراو کا کو ئی فائدہ نہیں ، بلاول بھٹو

امریکا اور فرانس کا ایران سے کڑی شرائط پر نئے جوہری معاہدے پر اتفاق
واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فرانسیسی ہم منصب ایمانیول میکرون نے ’مضبوط خطوط‘ پر ایران سے نیا جوہری معاہدہ کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا کے سرکاری دورے پر آئے فرانسیسی صدر ایمانیول میکرون نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے واشنگٹن میں ملاقات کی، جس کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور خطے میں تبدیل ہوتی صورت حال پر گفت و شنید کی گئی۔ دونوں رہنماو?ں نے 2015 میں ہونے والے ایران سے جوہری معاہدے کے خاتمے اور نئے معاہدے کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ہم کچھ بڑا اور غیر معمولی کرنے جارہے ہیں جو ایران سے نیا جوہری معاہدہ بھی ہوسکتا ہے لیکن 2015 کی نسبت نیا معاہدہ مضبوط اور کڑی شرطوں کی بنیاد پر ہوگا کیوں کہ 2015 کا معاہدہ پاگل پن اور غیر حقیقی نکات پر مشتمل ہے جسے اب تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر فرانسیسی صدر کا امریکی صدر کی تائید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نئے جوہری معاہدے میں ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو محدود کرنے سے متعلق بحث کی جانی چاہیے، جب کے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے ایرانی کردار کو بھی زیرغور لایا جانا چاہیے۔ نئے معاہدے میں ہر ا±س نکتے پر بھی گفتگو ہونا چاہیے جس کے ذریعے خطے میں امن کی بنیاد پڑ سکے۔واضح رہے کہ 2015 میں ایران اور مغربی ممالک کے مابین جوہری معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں نرم کر دی گئیں تھی تاہم امریکی صدر نے اس معاہدے کی مخالفت کرتے ہوئے رواں سال 12 مئی کو کی جانے والی توسیع سے منع کردیا تھا۔ دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے معاہدے میں تبدیلی کی تو ایران بھی معاہدے کو ترک کردے گا۔
ترقیاتی بجٹ فنانس بل کا حصہ ہو تا ہے ، احسن اقبال

لاڈلے کو اوپر سے حکم لینے کی عادت ہو چکی ہے، نواز شریف
اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ لاڈلے کو اوپر سے حکم لینے کی عادت ہو چکی ہے۔احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ لاہور کے عوام نے کل تیسری مرتبہ عمران خان کو مسترد کیا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وکٹ گرانے کا بہانہ کر کے لاہور سے بھاگ آئے۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں عوام نے عمران خان کو مسترد کیا تھا، 2018 کے نتائج بھی اسی طرح کے ہوں گے۔نواز شریف نے چیئرمین تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان پاکستان کی سیاست کو بدنام کر رہے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے صاف گوئی یا بھول میں کہہ دیا تھا کہ اوپر سے حکم آیا ہے، اوپر کا مطلب کبھی بھی بنی گالہ نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان کے عوام جانتے ہیں کہ اوپر سے کیا مطلب ہے؟ اور لاڈلے کو اوپر سے حکم لینے کی عادت ہو چکی ہے۔قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ یہ لوگ تبدیلی لانے کے دعویدار تھے، ایسی تبدیلی لائے ہیں کہ اوپر کے حکم سے تیر پر مہر لگا دی۔چوہدری نثار کو منانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر نواز شریف نے کوئی جواب نہ دیا۔صحافی نے پوچھا کہ چوہدری نثار کا کہنا ہے میاں صاحب منانے آئے تو مان جاو¿ں گا، جس پر نواز شریف نے کہا کہ کیا یہ بات چوہدری نثار نے آپ سے کہی تھی؟