”اثاثے منجمد “حکمرانوں کا حافظ سعید کو بڑا جھٹکا

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاو¿نڈیشن کے اثاثے منجمد کرنے کی ہدایت کردی۔وفاقی حکومت کی جانب سے جماعت الدعوةاور فلاح انسانیت فاو¿نڈیشن کے منقولہ، غیر منقولہ اور انسانی وسائل پر پابندی لگاتے ہوئے اثاثے منجمد کرنے کی ہدایت کی۔حکومت نے تمام صوبوں کو بھی اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ یاد رہے کہ جماعت الدعو? اور فلاح انسانیت فاونڈیشن پر پابندی کا نوٹیفیکیشن حکومت کی جانب سے 10 فروری کو جاری کیا گیا۔ جماعت الدعو?، ذیلی اداروں کو عطیات دینے پر پابندی عائد اس سے قبل وفاقی حکومت نے جماعت الدعو?، لشکر طیبہ اور فلاح انسانیت سمیت دیگر کالعدم جماعتوں کے عطیات اور چندہ جمع کرنے پر بھی پابندی عائد کی تھی۔ حکومت نے تمام کمپنیوں کو اس بات کا پابند بنایا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کسی تنظیم اور افراد کو عطیات نہ دیں۔

نام ای سی ایل میں شامل ۔۔۔؟ شریف فیملی کیلئے بُری خبر ،لیگی حلقوں میں بھونچال

اسلام آباد(ویب ڈیسک )نیب کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے وزارت داخلہ کو مراسلے بھجوادیے گئے ہیں۔ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب کی جانب سے وزارت داخلہ کو دو الگ الگ مراسلے بھجوائے گئے ہیں، ایک مراسلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے جب کہ دوسرے میں ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔اس خبرکوبھی پڑھیں: حاضری سے استثنیٰ واضح رہے کہ نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف دائر ریفرنسز کی سماعت اسلام ا?باد کی احتساب عدالت میں جاری ہے جب کہ گزشتہ روز سماعت کے دوران نوازشریف نے نیب ریفرنسز کی سماعت میں حاضری سے دو ہفتے کے استثنیٰ کی درخواست کی تھی۔

اسرائیلی وزیراعظم پر کرپشن کے مقدمات میں فرد جرم عائد کرنے کی سفارش

مقبوضہ بیت المقدس(ویب ڈیسک)اسرائیلی پولیس نے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو پر رشوت خوری اور عہدے کا ناجائز استعمال کرنے پر فرد جرم عائد کرنے کی سفارش کردی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس نے فرد جرم عائد کرنے کی سفارش اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کی جس میں ملک کے معروف تاجروں سے مہنگے تحائف لینے سے متعلق الزامات کی تفتیش سے آگاہ کیا گیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نہ صرف قوم کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے مرتکب پائے گئے ہیں بلکہ انہوں نے اپنے منصب کو ذاتی فوائد حاصل کرنے کا ذریعہ بھی بنایا، تفیش کے دوران حاصل ہونے والی معلومات اور شواہد وزیراعظم نیتن یاہو کے رشوت خوری، دھوکہ دہی اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے جیسے جرائم کی جانب واضح نشاندہی کرتے ہیں۔پولیس کی جانب سے یہ رپورٹ اسرائیلی وزیراعظم کے کرپشن میں ملوث ہونے سے متعلق دو مقدمات کی 14 ماہ پر مشتمل تفتیشی عمل کے بعد مرتب کرکے اٹارنی جنرل کو بھیجی گئی ہیں جس میں کرپشن سے متعلق شواہد، تاجروں کے بیانات اور وزیراعظم کے موقف کو بھی منسلک کیا گیا ہے، رپورٹ میں اٹارنی جنرل سے وزیراعظم کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی گئی ہے کیوں کہ آئینی طورپر اٹارنی جنرل کے احکامات کے بغیر پولیس ازخود فرد جرم عائد نہیں کرسکتی۔پولیس کی جانب سےاٹارنی جنرل کو بھیجی گئی تفتیشی رپورٹ کے مندرجات منظر عام پر آنے کے بعد میڈیا اور عوام کی جانب سے وزیراعظم نیتن یاہو پر مستعفی ہونے کا دباؤ بڑھ گیا ہے جس پر وزیراعظم نے مقبوضہ بیت المقدس میں ہنگامی پریس  کانفرنس کرتے ہوئے کرپشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے رشوت خوری کے الزامات کو سازش قرار دیا جو خصوصی طور پر انہیں حکومت سے ہٹانے کے لیے تیار کی گئی، انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس سازش میں چند عالمی قوتیں بھی شامل ہیں تاہم یہ تمام الزامات جلد غلط ثابت ہو جائیں گے اور سازش کرنے والوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی وزیراعظم نے مستعفی نہ ہونے کا دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ آئندہ ہونے والے الیکشن میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اور جو لوگ مجھے قریب سے جانتے ہیں وہ اس کردار کشی کی مہم سے متاثر نہیں ہوں گے، میں نے ہمیشہ عوامی سیاست کی ہے اوراپنی زمین  سے غداری یا ملکی وسائل پر قابض ہونے یا غبن کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، میرا کردار میرے عمل کی گواہی دے گا اور شکست خوردہ عناصر کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑے گی۔

پاکستان کوعالمی واچ لسٹ میں شامل کیے جانے کا خدشہ

واشنگٹن(ویب ڈیسک) ایک اعلیٰ پاکستانی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے چند ہفتوں قبل پیش کی جانے والی تحریک کے مطابق امریکا پاکستان کو عالمی دہشت گردوں سے متعلق مالیاتی ’’واچ لسٹ‘‘ میں شامل کرسکتا ہے جس کی نگرانی منی لانڈرنگ پر نظر رکھنے والا گروپ کرے گا۔وائس آف امریکا کے مطابق پاکستان گزشتہ چند ماہ سے ان ممالک کی فہرست میں شامل ہونے سے بچنے کی کوشش کررہا ہے کہ جو فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی رو سے مالیاتی ضابطوں پر عمل درآمد پر پورے نہیں اترتے اور جن پر دہشت گردوں کی مالی معاونت کا قوی شبہ کیا جارہا ہے۔ خدشہ ہے کہ اس فہرست میں شامل ہونے کے باعث پاکستانی معیشت کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔اسلام آباد کے عسکریت پسندوں سے روابط پر امریکا پاکستان کو دھمکی دیتا رہا ہے کہ امریکا پاکستان کے ساتھ سختی برتے گا۔ گزشتہ ماہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کی تقریباً 2 ارب ڈالرز کی امداد بند کردی تھی۔ دوسری جانب اسلام آباد نے افغانستان اور بھارت میں عسکریت پسندوں کے ساتھ روابط اور ان کی مدد کرنے کی تردید کردی ہے۔ اگلے ہفتے پیرس میں منعقد ہونے والی ایف اے ٹی ایف کی میٹنگ میں  پاکستان کے خلاف یہ قرارداد منظور ہوسکتی ہے جس میں پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔پاکستانی مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ امریکا اور برطانیہ نے پاکستان کے خلاف تحریک چند ہفتے قبل پیش کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم امریکا، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے ساتھ  مل کر نامزدگیاں واپس لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ ہم اس بات میں کامیاب ہوجائیں گے کہ ہمیں واچ لسٹ میں شامل نہ کیا جائے۔

پیٹرول اورڈیزل پرہوشربا ٹیکسوں کا انکشاف

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزارت پیٹرولیم کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسز کی تفصیلات پیش کردی گئیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزارت پیٹرولیم نے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسز کی شرح کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔وزارت پیٹرولیم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت 55 روپے 9 پیسے ہے جب کہ اِس وقت صارفین کےلیے ڈیزل کی قیمت 95 روپے 83 پیسے مقررہے۔ اس طرح فی لیٹرڈیزل پر حکومت صارفین سے 40 روپے 74 پیسے ٹیکسز وصول کررہی ہے یعنی ڈیزل کے ہرلیٹر پرعوام سے 74 فیصد ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 50 روپے 27 پیسے فی لیٹرہے جب کہ صارفین کے لیے پیٹرول کی موجودہ قیمت 84 روپے 51 پیسے ہے۔ اس طرح ایک لیٹر پیٹرول پر حکومتی ٹیکسزکی شرح 34 روپے 24 پیسے ہے۔ یعنی پیٹرول کی مد میں بھی حکومت اس کی اصل قیمت پر 68 فیصد ٹیکس وصول کررہی ہے۔

انصاف کی کرسی پربیٹھنے والوں کواللہ کے سامنے جواب دہ ہونا ہے، نوازشریف

 لاہور(ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ انصاف کی کرسی پرموجود لوگوں کی اللہ کے حضور سب سے زیادہ پوچھ ہوگی۔لاہورمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ووٹ کا تقدس ہونا چاہیے، مینڈیٹ کی توہین نہیں ہونی چاہیے، ووٹ کا احترام ہوگا توملک ترقی کرے گا، ہمارا بیانیہ لوگوں کے دلوں میں گھرکرچکا ہے، ہمیں ووٹ کا تقدس بحال کرنا ہے اوریہ پیغام ہمیں ملک بھرمیں پھیلانا ہے۔ ایک فیصلہ انسان کا اورایک اللہ کا فیصلہ ہوتا ہے، جولوگ انصاف کی کرسی پربیٹھے ہیں اللہ کے سامنے سب سے زیادہ جواب دہ انہیں ہونا ہے، گالی گلوچ اورالزام تراشی کی سیاست کرنے والوں کو صادق اورامین قراردیا گیا اورہم جوعوام کی خدمت کررہے ہیں انہیں گھربھیج دیا گیا۔نوازشریف نے مزید کہا کہ مخالفین کیلئے لمحہ فکریہ ہے کہ انہوں نے منافقت اورجھوٹ کی سیاست کی ہے، عمران خان نے سیاست کوخراب کیا اورگالی گلوچ کا کلچرمتعارف کروایا، لودھراں کے ضمنی انتخاب کا جونتیجہ آیا وہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا،  دل چاہتا ہے کہ لودھراں جاکر وہاں کے عوام شکریہ ادا کروں۔

پاکستان میں 5 سال کے دوران 17,862 بچوں سے جنسی زیادتی کا انکشاف

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) ملک بھرمیں 5 سال کے دوران بچوں سے زیادتی کے 17 ہزار 862 واقعات رپورٹ ہونے کا انکشاف ہواہے۔ اسپیکرایازصادق کی زیرِصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزارت انسانی حقوق نے ملک بھرمیں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی سے متعلق رپورٹ پیش کی، یہ رپورٹ اوراس میں موجود اعداو شمارنجی تنظیم سے حاصل کیے گئے تھے۔وزارت انسانی حقوق نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کوبتایا کہ گزشتہ 5 برس کے دوران ملک بھرمیں بچوں سے زیادتی کے 17 ہزار862 واقعات رپورٹ ہوئے۔ لڑکیوں سے زیادتی کے 10 ہزار620 جب کہ لڑکوں سے زیادتی کے 7 ہزار 242 واقعات رپورٹ ہوئے۔

نااہلی مدت کیس ؛ سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 62 (1) ایف کے تحت نااہلی کی مدت سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے آرٹیکل 62 (1) ایف کی تشریح اور اس کے تحت نااہلی کی مدت کے تعین سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے اپنے دلائل میں کہا کہ 62 (ون) ایف پر نااہلی کی مدت کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے، آرٹیکل 62 ون ایف میں نااہلی کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا تاہم سوال یہ ہے کہ نااہلی کی مدت کا اختتام کیسے ہوگا، کیا نااہلی کا داغ غیر امین اور غیر ایماندار شخص کے بعد بھی رہے گا۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا کہ جب آئین میں مدت کا تعین نہیں تو نااہلی تاحیات ہوگی، اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ کو حل کرنا چاہیے، اس مقدمے میں سوال نااہلی کی مدت کا ہے، آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف میں مدت کا تعین نہیں کیا گیا، جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس میں کہا کہ نااہلی کا داغ مجاز فورم یا مجاز عدالت ہی ختم کرسکتی ہے جب کہ نااہلی کا داغ ختم ہوئے بغیر نااہلی تاحیات ہی رہے گی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا نااہل شخص ڈکلیریشن کے بعد آئندہ الیکشن لڑسکتا ہے جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نااہلی کی مدت کا تعین ہر کیس میں الگ الگ ہونا چاہیے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عدالت نااہلی کا فیصلہ دیتے وقت مدت کا تعین کرے گی یا نااہل امیدوار جب کاغذات نامزدگی داخل کرے گا تو مدت کا تعین کرے گا۔عدالت نے اٹارنی جنرل کے دلائل سننے کے بعد آرٹیکل 62ون ایف پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

چوہدری نثار کو عبوری وزیراعظم بنانے پر مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے مابین خفیہ مذاکرات

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے مابین چوہدری نثار علی خان کو عبوری وزیراعظم بنانے پر خفیہ مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔ دونوں جماعتیں چوہدری نثار علی خان پر متفق نظر آتی ہیں تاہم پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین چوہدری نثار علی خان کو عبوری وزیراعظم بنانے کے معاملہ پر خفیہ مذاکرات جاری ہیں۔ چوہدری نثار علی خان نے بھی عبوری وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے تاہم پیپلزپارٹی کی طرف سے چوہدری نثار عکی شدید مخالفت کی جائے گی۔ ملک کی اسٹیبلشمنٹ بھی چوہدری نثار کے نام پر راضی ہے جس کے بعد مسلم لیگ (ن) نے یہ مذاکرات شروع کئے ہیں عبوری وزیراعظم آئین کے تحت تین ماہ کی مدت کیلئے ہونا ہے جس کی بنیادی ذمہ داری ملک میں انتخابات منعقد کرانا ہے ۔ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرنے والی ہے اور سینیٹ انتخابات کے بعد عبوری حکومت کے قیام بارے حتمی فیصلے کئے جائیں گے۔

 

عاصمہ جہانگیر نے آخری وصیت اہل خانہ سے پوشیدہ رکھی تھی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ممتاز قانون دان اور حقوقانسانی کی علمبردار عاصمہ جہانگیر مرحومہ نے اپنی آخری آرام گاہ کے حوالے سے اپنی وصیت اپنے شوہر اور اہل خانہ سے پوشیدہ رکھی تھی۔ انہوں نے اپنے بیٹے جیلانی جہانگیر کو صرف اس حد تک آگاہ کیا تھا کہ انہوں نے اپنی تدفین کے حوالے سے پاکستان بار کونسل کے 3 ارکان کو وصیت کردی ہے، میرے مرنے کے بعد وہ جہاں کہیں گے مجھے وہاں دفن کرنے دیا جائے۔ پاکستان بار کونسل کے رکن اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ عاصمہ جہانگیر نے انہیں، محمد احسن بھون اور عابد ساقی کو چند ماہ قبل وصیت کی تھی کہ زندگی کا کوئی پتہ نہیں ہوتا۔ میرے مرنے کے بعد مجھے میرے بیدیاں روڈ پر واقع میرے فارم ہاﺅس پر دفن کیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے گھر والوں کو اس وصیت سے اس لئے آگاہ نہیں کیا کہ وہ مجھے گلبرک یا کسی قریبی قبرستان میں دفن ہونے کے لئے منا لیں گے۔ فارم ہاﺅس میں درختوں کی بڑی گھنی چھاﺅں ہے، باغیچہ تیار ہوگیا ہے، میں نہیں چاہتی کہ مجھے کسی عام قبرستان میں دفن کردیا جائے اور تین چار سال بعد گورکن میری ہڈیاں نکال کر وہاں کسی اور کو دفن کردیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ عاصمہ جہانگیر کے مرنے کے بعد ان کے بیٹے جیلانی جہانگیر نے ہم سے پوچھا کہ ان کی والدہ نے کس جگہ دفن ہونے کی وصیت کی تھی۔ جس پر انہیں آگاہ کیا گیاتو عاصمہ جہانگیر کے گھر والوں نے ان کی وصیت کے احترام میں ان کی بیدیاں روڈ کے فارم ہاﺅس میں تدفین کی اجازت دے دی اور انہیں ان کی وصیت کے مطابق وہاں دفن کیا گیا۔a