فلم انڈسٹری ختم نہیں ہو سکتی‘بحالی کےلئے کوشش کررہے ہیں

لاہور(شوبز ڈیسک) نامور ہدایتکار سید نور نے کہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کبھی ختم نہیں ہو سکتی‘مجھ سمیت فلم انڈسٹری کے لوگ سنجیدگی سے اس کی بحالی کے لیے کوشش کررہے ہیں جو لوگ ہماری مخالفت کررہے ہیں ان کو مایوسی ہوگی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم فلم انڈسٹری کی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں اور اس میں ضرور کامیاب ہوں گے۔ایک سوال کے جواب میں سید نور نے کہا کہ پاکستانی کی اچھی اور معیاری فلم کو بھی کامیابی کے باوجود سنیما سے اتاردی جاتی ہیں۔
، پاکستانی فلموں میں سرمایہ کاری اس لیے نہیں ہورہی کہ مالی طور سے نقصان ہورہا ہے۔

 

‘پاکستانی فلمیں سنیماﺅں پر چلیں گی تو وہ ضرور بزنس کریں گی تو فلموں میں لوگ سرمایہ کاری کریں گے ہم مایوس نہیں ہیں۔

 

بھاری رقم، نقیب کے ورثاءنے راوءانوار کے ہمنواوں کو کراراجواب دید یا

کراچی (خصوصی رپورٹ)مقتول نقیب اللہ محسود کے والدین کو دیت دے کر منانے کی راﺅ انوار کی کوشش ناکام ہوگئی۔ اعلی سرکاری ذرائع سے خبر سامنے آئی تھی کہ مفرور سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار نے نقیب اللہ کے خاندان کو دیت کی پیش کش کرادی ہے ۔ان کا ارادہ ہے کہ سپریم کورٹ میں اگلی سماعت سے پہلے یہ بات سامنے لے آئیں کہ راﺅ انوار اور نقیب اللہ کے والدین میں مصالحت ہوگئی ہے۔ تاہم اس خبر کے آنے کے کچھ ہی دیر بعد نقیب اللہ کے کزن نور رحمان کا بیان سامنے آگیا کہ نقیب اللہ کا پورا خاندان چاہتا ہے کہ نقیب کے قاتل کو سزا ملے ، دیت نہیں لیں گے۔نقیب کے والد کا بھی کہنا ہے کہ ڈیل کی باتیں جھوٹی ہیں، انصاف چاہیے ، نقیب اللہ پیسے سےنہیں انصاف سے زندہ ہوگا ۔ دریںاثنا ماورائے عدالت قتل کئے گئے نقیب اللہ محسود کے خاندان نے سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار سے دیت کے لئے معاملات طے ہونے کی اطلاعات کو غلط قرا ر دیا ہے۔ نقیب اللہ کے کزن نوررحمان کا کہنا ہے کہ نقیب اللہ کے قاتل کی سزا چاہتے ہیں دیت نہیں لیں گے۔

 

قطری شہزادوں نے پاکستان میں انوکھا کام کر ڈالا

نورپورتھل (خصوصی رپورٹ) نورپورتھل کے نواحی موضع کاتیمار میں قطری شہزادے نے تلوار کے شکار سے بھرپور لطف اٹھایا۔ قطری شہزادے نے اپنی خدمت پرمعمورملازمین کو ڈالروں میں انعام دیا جس سے غریب ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور پسماندہ علاقوں میں کرنسی کی تبدیلی کیلئے مارے مارے پھرتے رہے۔ دوسری طرف کسانوں میں گاڑیوں سے فصلوں کی تباہی پر غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔ کسان تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قطری شہزادوں کو شکار کی اجازت دینا مقصود تو متعلقہ علاقوںکے کسانوں کے زرعی قرضہ جات اور ٹیکسز معاف کردئیے جائیں تاکہ کسانوں کے نقصان کا ازالہ ہوسکے۔

 

نئے آنےوالے تمام اداکار اچھا کام کر رہے ہیں

لاہور(شوبز ڈیسک) سینئر اداکارہ ثانیہ سعید نے کہا ہے کہ بھارت سمیت دیگر ممالک کے ٹی وی ڈرامے موضوع کے اعتبار پاکستانی ڈرامے کا مقابلہ نہیں کر سکتے‘نئے آنے والے تمام اداکار اچھا کام کر رہے ہیں اور اس کی وجہ ان کا فن سے لگا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک اصل فنکار وہی ہے جو کسی بھی کردار کو حقیقت کے قریب تر ہو کر نبھائے ٹی وی چینلز کے آنے سے اداکاروں کے لئے کام کے مواقع پیدا ہوئے۔
اور اس سے مقابلے کی فضا بھی پیدا ہوئی ہے پاکستان کے ڈرامے میں آج بھی اپنی ثقافت کے دائرے میں رہتے ہوئے موضوعاتی کام ہو رہا ہے ۔

 

قوالوںنے اپنی صلاحیتوں سے دنیا میں نام کمایا ہے

لاہور(شوبز ڈیسک) ہمارے قوالوں اور گلوکاروں نے اپنی صلاحیتوں سے پوری دنیا میں نام کمایا ہے نصرت فتح علی خاں شعبہ موسیقی سے وابستہ وہ واحد شخصیت ہیں جن کو کئی ممالک نے اعزازی شہریت دی تھی۔ اپنے اےک انٹر وےو مےں گلو کار اور قوال راحت فتح علی خاں نے کہا ہے کہ عالمی شہرت یافتہ گلوکار نصرت فتح علی خان مرحوم نے قوالی پوری دنیا میں متعارف کروا دی ، میں خاندانی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے قوالی کے شعبے میں آیا ہوں ،بہت سے لوگ مجھے موسیقی کے استاد کا درجہ دیتے ہیں لیکن میں خود کو موسیقی جیسے دنیا کے مشکل ترین فن کا معمولی سا طالبعلم سمجھتا ہوں اور میرے بزرگ کئی صدیوں سے فن قوالی سے وابستہ ہونے کی وجہ سے بزرگان دین کی درگاہوں پر حاضریاں دے رہے ہیں اس لیے میں بھی اپنی خاندانی روایات کو آگے بڑھاتے ہوئے قوالی کے شعبہ میں آیا ہوں ۔

 

فیفا ورلڈ کپ ٹرافی پاکستان لانےوالے وفد کا حصہ بننا باعث اعزاز

بنکاک( آن لائن )قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کا کہنا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018ءکی ٹرافی پاکستان لانےوالے وفد کا حصہ بننا ان کیلئے اعزاز کی بات ہے۔ یونس خان ا س وقت تھائی لینڈ میں موجود ہیں جہاں سے وہ ٹرافی پاکستان لانےوالے وفد کا حصہ ہوں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یونس خان کا کہنا تھا کہ ان کے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ وہ اس وفد کا حصہ ہیں جو فیفا ورلڈ کپ کی ٹرافی پاکستان لائے گا ،میں ہمیشہ فٹبال کا بہت بڑا مداح رہا ہوں اور فیفا ٹرافی کا پاکستان آنا ایک تاریخی لمحہ ہے ،یونس خان کا کہنا تھا کہ وہ روس میں شیڈول ورلڈ کپ میں ارجنٹائن کی سپورٹ کریں گے۔یونس خان معروف گلوکارہ مومنہ مستحسن، قراة العین بلوچ اور اداکارہ مایا علی کے ہمراہ فیفا ٹرافی ایک خصوصی طیارے کے ذریعے پاکستان لائیں گے اور1998ئ کا ورلڈ کپ جیتنے والی فرانسیسی ٹیم کے کھلاڑی کرسچن کرمبے بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔ ٹرافی ایک دن لاہور میں رہے گی جہاں اسے عوام کے سامنے نمائش کیلئے بھی پیش کیا جائے گا،فیفا ورلڈ کپ ٹرافی نے ستمبر2017ئ میں روس سے اپنے سفر کا آغاز کیا اور وہ 6بر اعظموں کے91ممالک سے گزرے گی اور 126,000 کلومیٹرز کا فاصلہ طے کرنے کے بعد مئی 2018ئ میں روس واپس پہنچے گی ، فیفا ورلڈ کپ 14جون سے 15جولائی تک کھیلا جائے گا۔

 

محمد عامر کی نوعمری میں ڈانس کی وڈیو سامنے آ گئی،سوشل میڈیا پر وائرل

لاہور(آئی این پی) قومی کرکٹر محمد عامر کی نوعمری میں ڈانس کی وڈیو سامنے آ گئی، کزن کی شادی میں گانے پر رقص کو پسند کیا جا رہا ہے۔یہ وڈیو محمد عامر کے کرکٹ میں مقبول ہونے سے قبل ان کے کزن کی شادی پر بنائی گئی ہے جو اب سوشل میڈیا پر مقبولیت حاصل کر رہی ہے، وڈیو میں محمد عامر کو بھارتی گانے Be twist پر رقص کرتے ہوئے دیکھاجا سکتا ہے، ان کی وڈیو کو سوشل میڈیا پر کافی پذیرائی مل رہی ہے، اور ان کے مداحوں نے ان کی رقص میں مہارت کی تعریف کی ہے۔

واضح رہے کہ محمد عامر کا تعلق گوجر خان سے ہے، انہیں بچپن سے کرکٹ کا شوق تھا اور ان کے والد انہیں پڑھائی پر دھیان دینے کا کہتے تھے تاہم وہ کرکٹ میں مگن رہے اور بالآخر وہ اپنی لگن اور محنت کی بدولت قومی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے اور دنیا بھر کے بیٹسمینوں کو تگنی کا ناچ نچایا۔

پیٹرسن نے آصف کوکیرئیرکامشکل ترین باﺅلرقراردیدیا

لاہور(آئی این پی) سپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ فاسٹ بالرمحمد آصف کی ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کے باوجوداب کوئی قدر نہیں رہی ہے لیکن سابق انگلش بلے باز کیون پیٹرسن آج بھی ان کے مداح ہیں جنہوں نے اعتراف کیا ہے کہ اپنے کیریئر میں انہوں نے جن خطرناک فاسٹ بالرزکا سامنا کیا ان میں سر فہرست پاکستان کے محمد آصف تھے۔کرکٹ آسٹریلیا ڈیجیٹل کنٹینٹ ٹیم کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ محمد آصف جس انداز سے وکٹوں کی دونوں جانب گیند سوئنگ کرتے وہ حیران کن بات تھی۔پیٹر سن کا مزید کہنا تھا کہ میں نے ا چھی فارم جب میں نے ان کا سامنا کیا تو دو ہفتوں بعد فارم میں نہیں تھا۔2006 میں آصف نے اوول ٹیسٹ میچ میں کیون پیٹرسن کو گولڈن ڈک پر آٹ کیا تھا اور عمدہ بالنگ سے پاکستان کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا تھا لیکن یہ میچ فورفیٹ ہو گیا تھا۔اس کے بعد دائیں ہاتھ کے فاسٹ بالر نے انگلینڈ کے سابق کپتان کو چار مرتبہ مزید آٹ کیا لیکن وہ ٹیسٹ میچوں میں صرف ایک مرتبہ مزید ایسا کر سکے۔

جب انہوں نے 2010 کے دورہ انگلینڈ کے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں پانچ وکٹیں لی تھیں۔

نئے لڑکوںکوغلطیاں سدھارنے میں وقت لگے گا

لاہور( انٹرویو:بلال ارشد/ عکاسی: عمر فاروق) سابق کپتان اور ایشیائی بریڈمین ظہیر عباس نے خبریں کیساتھ کرکٹ کی موجودہ صورتحال پرتبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ نئے لڑکے اپنی غلطیوں سے سیکھ رہے ہیں ،ورلڈ کپ میں اچھا کھیل دیکھنے کو ملے گا، ٹیم انتظامیہ کواپنے دماغ کی گھنٹی صحیح وقت پر بجانے کی ضرورت ہے۔محنت اور مستقل مزاجی کے ذریعے ہر کوئی ظہیر عباس بن سکتا ہے۔ہیروز کو ہیروز بنانے میں میڈیا کا اہم کردار ہوتا ہے۔شاہد آفریدی ، مصباح الحق جیسے بڑے کھلاڑیوں کاخلا پورا کرنا بہت بڑا چیلنج ہے ۔نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میں ینگ لڑ کوں نے اچھا کھیل پیش کیا لیکن ون ڈے میں اگرچہ کھلاڑیوں نے اچھا کھیل پیش نہیں کیا لیکن پھر بھی لڑکے اپنی غلطیوں سے سیکھ رہے ہیں ۔ ورلڈ کپ میں کھلاڑیوں کو مختلف ٹیموں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملتا ہے اگر ایک ٹیم کے خلاف کامیابی نہیں بھی ملتی تو کسی دوسری ٹیم کے خلاف کامیابی سے کھلاڑیوں میں خود اعتمادی آتی ہے ۔

ہم بہت پہلے سے ینگ لڑکوں کو کھلانے کی حق میں تھے اور ماضی کے حوالے سے بھی امید ہے کہ نئے لڑکوں کی طرف سے اچھے نتائج حاصل ہوں گے ۔پاکستان ایک ینگ ٹیم ہے پچھلے ورلڈ کپ میں کامیابی اسی لیئے ممکن بنی کہ پاکستانی ٹیم میں مثبت تبدیلیاں لائی گئیں اور ینگسٹرز کو کھلایا گیا۔ماضی میں ٹیم صرف منیجرز کے سر پر چلتی تھیں نہ کوئی بولنگ کوچ ہوتا تھا نہ کوئی بیٹنگ کوچ ہوتا تھا زیادہ توجہ کیپٹن کی طرف ہوتی تھی لیکن پھر بھی ٹیم میں مستقل مزاجی تھی اور پاکستانی ٹیم کامیاب ہوتی تھی۔ہم سالوں سے غیر ملکی کوچز کی خدمات حاصل کر رہے ہیں لیکن ٹیم میں مستقل مزاجی نظر نہیں آتی ٹیم کا مورال کبھی بلند نظر آتا ہے کبھی ٹیم لڑکھڑاٹی نظر آتی ہے تو بہتر ہے کہ پاکستانی شخص کی خدمات حاصل کر لی جائیں لیکن ورلڈکپ سر پر ہے بہتر رہے گا کوئی بھی اقدام ورلڈ کپ کے بعد کیا جائے کیونکہ ہمیں اپنے دماغ کی گھنٹی صہیح وقت پر بجانی چاہیے ۔ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی ، مصباح الحق جیسے بڑے کھلاڑیوں کا گیپ فل کرنا اگرچہ بہت بڑا چیلنج ہے بڑے کھلاڑیوں کو بھی ایک کے بعد ایک کو کچھ عرصہ کے بعد جانا چاہیے تھا لیکن اس کمی کو پورا کرنے کیلئیے ہمارے پاس ہمیشہ ایسے لڑکے بیک فٹ پر موجود ہونے چاہییں جو پرانے کھلاڑیوں کی جگہ لے سکیں اور ٹیم کو سنبھال سکیں۔کرکٹ میں نئے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے سے متعلق پوچھے گئے سوال میں ان کا کہنا تھا کہ اچھے کھلاڑیوں کو صرف ٹپس کی ضرورت ہوتی ہے آگے کوشش انھوں نے خود کرنی ہوتی ہے ۔یہ کھلاڑی کی سیکھنے کی صلاحیت پر منحصر ہوتا ہے ۔جب بھی کوئی نیا لڑکا ٹیم میں آتا ہے تو سب کی نظریں اس پر ہوتی ہیںکہ وہ کتنا سیکھ رہا ہے۔ انٹرنیشنل میڈیاکی طرف سے مجھے رنز بنانے کی مشین کا ٹائیٹل دیاگیایہ نام مجھے ایک دن میں نہیں مل گیابلکہ اس کے پیچھے میری سالوںکی محنت تھی ۔کھلاڑی کو ہر فن مولا ہونا چاہیے مستقل مزاجی بہت ضروری ہوتی ہے کھلاڑی کا اس وقت رنز کرنا ضروری ہوتا ہے جب ٹیم کو رنز کی ضرورت ہوتی ہے ۔ پوچھے گئے سوال میں ان کاکہنا تھا کہ ہر کوئی بیٹس مین اپنی محنت اور مستقل مزاجی کے ساتھ ظہیر عباس بن سکتا ہے اب نئے آنے والے لڑکے فخر زمان ، حسن علی کو تھوڑی پتہ تھا کہ ایک دن وہ اتنے بڑے کھلاڑی بن جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی میں برائی تلاش کرنا بہت آسان ہوتا ہے لیکن اچھائی تلاش کرنا بہت بڑے انسان کا کام ہوتا ہے ہمیں اپنے کھلاڑیوں کا ہمیشہ اچھا امیج دنیا کے سامنے لانا چاہیے ۔کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس میں آپ کواپنی پرفارمنس دکھانی پڑتی ہے ورنہ آپ کی جگہ اور اچھے کھلاڑی موجود ہوتے ہیں۔بولنگ کی موجودہ صوتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فاسٹ بولنگ ہمیشہ سے باقی تمام ملکوںسے بہتر رہی ہے لیکن اس سلسلے میں مستقل مزاجی کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس ہمیشہ سے بیک فٹ پر بولنگ اٹیک موجود ہونا چاہیے تاکہ کسی بھی ریٹائرمینٹ یا انجری کی صورت میں ہمارے پاس بیتر بولرز موجود ہوں۔نئے کھلاڑیوں کو پیغام دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کو لگن کے ساتھ کھیلیں ،میچ فکسنگ سے دور رہیں، پاکستان کا نام روشن کریں اگر آپ ملک کی عزت کریں گے تو ملک کے لوگ آپ کی عزت کریں گے ۔جب آپ نے کامیاب ہونے کا ارادہ کر ہی لیا ہے تو اتنی محنت کریں کہ کوئی دوسرا بندہ آپ کی جگہ نہ کے سکے۔

فرانس اور پولینڈ میں بھی پاک آرمی چھاگئی، تعریفوں کے پل بندھ گئے

اسلام آباد (ویب ڈ یسک)فرانس اور پولینڈ کے عوام نے پاکستان کے شمال میں واقع نانگا پربت پر پھنسے ہوئے فرانسیسی اور پولش کوہ پیماو¿ں کی بحفاظت واپسی کے لئے کئے گئے پاکستانی اقدامات کو سراہا ہے۔ پولینڈ میں پاکستان کے ڈپٹی ہیڈ مشن شفاعت احمد کلیم نے بتایاکہ کئی پولش شہریوں نے پاکستانی سفارتخانے سے رابطہ کرکے کوہ پیماو¿ں کی بحفاظت واپسی کے لئے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔انہوں نے پولش کوہ پیما کے حوالے سے افسوس کا اظہار کرتےہوئے ان کے خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کے ٹو کے بیس کیمپ پرموجود چار پولش کوہ پیماو¿ں کی مدد سے نانگا پربت کی چوٹی پر پھنس جانے والے پولینڈ اور فرانس کے کوہ پیماو¿ں کی تلاش کا کام کیا گیا اور اس دوران فرانسیسی کوہ پیما ایلزبتھ ریول کو بحفاظت اتار لیا گیا جبکہ پولینڈ کے کوہ پیما کا اب تک کوئی پتہ نہیں چل سکا۔ پولینڈ میں فرانسیسی سفارتخانے کے حکام نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان آرمی کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔