امریکی وزیر خارجہ نے تر دید کر دی

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلر سن نے اپنے عہدے سے دستبردار ہونے اورٹرمپ کو ذہنی مریض سے متعلق بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی امریکی صدر ٹرمپ کو ذہنی مریض نہیں سمجھا اور نہ ہی میں عہدے سے دستبردار ہورہاہوں،صدر ٹرمپ ماضی کے امریکی صدور کی طرح نہیں ہیں اور ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا چاہیے۔امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کوئی وجہ نہیں کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مینٹل فٹنس پر سوال اٹھائیں۔ٹلرسن نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ان کے صدر ٹرمپ کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں اوراس ایک سال میں بہت کچھ سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کے مزاج کو بہت اچھی طرح جان گئے ہیں اور ان کے ساتھ کس طرح سے پیش آنا اس کو انہیں بخوبی اندازہ ہوچکا ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ ماضی کے امریکی صدور کی طرح نہیں ہیں اور ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ میڈیا اور دوسرے افراد ان کو نقصان پہنچانے کے لیے اس کا فروغ کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہاکہ انھیں انتخابات جیتنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ افسوس۔اس سے قبل مسٹر ٹلرسن نے صدر ٹرمپ کواحمق کہا تھا۔ انھوں نے کہا ہے کہ ‘ان کی ذہنی صحت پر سوال کرنے کا میرے پاس کوئی جواز نہیں تھا۔ انھوں دونوں کے درمیاں دراڑ پیدا ہونے کی افواہ کی تردید کرتے ہوئے اپنے وائٹ ہاﺅس چھوڑنے کی خبر کی تردید کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ 2018 میں پورے سال اپنا کام کریں گے۔انھوں نے کہاکہ جہاں تک میرے مختلف طرح سے کام کرنے کا سوال ہے میں صدر سے بہتر ترسیل کی اپنی صلاحیت میں اضافہ کروں گا۔خیال رہے کہ ‘فائر اینڈ فیوری: انسائڈ دا ٹرمپ وائٹ ہاس’ نامی متنازع کتاب میں یہ کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے بعض سٹاف انھیں ‘بچے’ کے طور پر دیکھتے ہیں۔کتاب کے مصنف مائیکل وولف کا کہنا ہے کہ اس کتاب میں تقریبا 200 انٹرویوز شامل ہیں۔ اور صدر ٹرمپ کی جانب سے اس کتاب کی اشاعت روکنے کی کوششوں کے باوجود یہ کتاب قبل از وقت فروخت ہو رہی ہے۔

سونم بھی شادی کا فیصلہ کر لیا

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور نے بھی اپنے دوست اور بزنس مین آنند اہوجا سے مارچ میں شادی کرنے کا فیصلہ کرلیا، راجستھان کے تاریخی شہر جودھ پور میں عمیر بھون پیلس میں بکنگ بھی کرلی گئی ، مخصوص لوگ شریک ہونگے۔بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی اور اداکارہ انوشکا شرما کی شادی نے پوری دنیا کو اپنی طرف متوجہ کیے رکھا اور اب بالی ووڈ کی ایک اور صف اول کی اداکارہ سونم کپور نے بھی شادی کا فیصلہ کیا ہے وہ اپنے دیرینہ دوست اور بزنس مین آنند اہوجا کے ساتھ شادی کرنے جارہی ہیں۔ بالی ووڈ کے وراسٹائل اداکار انیل کپور کی صاحبزادی سونم کپور نے ایک انٹریو میں خود اس بات کی تصدیق کی کہ وہ مارچ میں اپنے دوست آنند اہوجا کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گی اور اس حوالے سے بھارتی ریاست راجستھان کے تاریخی شہر جودھ پور میں عمیر بھون پیلس میں بکنگ بھی کرلی گئی ہے جس میں مخصوص لوگ ہی شریک ہوں گے۔

کلبھوشن ”را “ کا ایجنٹ ،،بھارت سے بھی شہادت آگئی

نئی دہلی(ویب ڈیسک)بھارتی اخبار نے کلبھوشن یادیو کے ’را‘ کا جاسوس ہونے کا اعتراف کرلیا تاہم اسے سچ بولنا مہنگا پڑ گیا اور شدید دباو¿ ڈال کر خبر ہٹوا دی گئی۔بھارتی اخبار ’دا کوئنٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ کلبھوشن یادیو ملک کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ انالیسز ونگ (را) کا ایجنٹ تھا جو اناڑی پن میں مار کھا گیا اور پکڑا گیا۔ تاہم بھارتی اخبار کو یہ راز سامنے لانا اور سچ بولنا مہنگا پڑ گیا، ادارے پر شدید دباو¿ ڈال کر اس کی ویب سائٹ سے خبر ہٹوا دی گئی ہے جب کہ خبر دینے والے رپورٹر چندن نندے کو بھی لاپتہ کردیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کلبھوشن ’را‘ کے ایجنٹ اور جاسوس کے طور پر کام کرتا رہا، اسے بطور جاسوس تعینات کرنے پر’را‘کے 2 اعلیٰ افسران کو تحفظات تھے، اگرچہ کلبھوشن یادیو کی بھرتی کے دوران معیاری طریقہ کار پر عمل درا?مد کیا گیا لیکن یہ انکشاف ہوا کہ را کے 2 سربراہان کلبھوشن کو ایجنسی میں جاسوس کے طور پر بھرتی کرنے اور پاکستان میں اس کے کام کرنے کے مخالف تھے۔دا کوئنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے را کے سابق سربراہان نے بتایا کہ کلبھوشن پاکستان میں جاسوسی کی اہلیت نہیں رکھتا تھا تاہم ایران اور پاکستان ڈیسک پر کام کرنیوالے بھارتی افسران کلبھوشن کی تعیناتی میں معاون ثابت ہوئے۔واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے جاسوس کلبھوشن یادیو کو مارچ 2016ء میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر نے پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا جس پر فوجی عدالت نے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم بھارت نے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کررکھا ہے۔

اداکارہ کترینہ کیف کا شاہ رخ خان کی نئی فلم ’زیرو‘ سے متعلق انکشاف

ممبئی(ویب ڈیسک)بالی ووڈ کی اداکارہ کترینہ کیف نے شاہ رخ خان کی نئی فلم ’زیرو‘ سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے فلم کا نام ’زیرو نہیں بلکہ ’کترینہ میری جان‘ تھا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کی باربی ڈول کترینہ کیف نے شاہ رخ خان کی نئی فلم ’زیرو‘ سے متعلق اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے اس فلم کا نام ’زیرو‘ نہیں تھا بلکہ ’کترینہ میری جان ‘ تھا کیوں کہ فلم کی پوری کہانی میرے گرد گھوم رہی تھی۔کترینہ کیف کا کہنا تھا کہ فلم کی کاسٹ بھی پہلے مختلف تھی اور شاہ رخ خان کا نام فلم میں دور دور تک نہیں تھا لیکن بعد میں سب کچھ تبدیل کردیا گیا پر مجھے بہت خوشی ہے کہ فلم ’زیرو‘ میں انڈسٹری کے بہترین اداکار شاہ رخ خان کے ساتھ کام کر رہی ہوں۔واضح رہے کہ فلم ’زیرو‘ میں شاہ رخ خان بونے کا کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ ا±ن کے مد مقابل کترینہ کیف اور انوشکا شرما مرکزی کردار ادا کرتی دکھائی دیں گی جب کہ فلم رواں سال 21 دسمبر کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

کلبھوشن کی خبر دینے والے بھارتی صحافی کی گمشدگی پر دفتر خارجہ کا اظہار تشویش

اسلام آباد(ویب ڈیسک) دفترخارجہ نے کلبھوشن یادیو کے ’را‘ کے جاسوس ہونے سے متعلق خبر شائع کرنے والے بھارتی صحافی چندن نندے کے لاپتہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارت میں سچ بولنا بھی جرم بن گیا، بھارتی اخباد دا کوئنٹ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ کلبھوشن یادیو ملک کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ انالیسز ونگ (را) کا ایجنٹ تھا جو اپنی نااہلی کی وجہ سے مار کھا گیا اور پکڑا گیا۔ کلبھوشن یادیو سے متعلق خبردینے والا بھارتی صحافی چندن نندے تھا جس نے کہا تھا کہ کلبھوشن بھارتی ایجنٹ تھا اور پاکستان میں جاسوس کے طور پر کام کرتا تھا لیکن اسے جاسوس تعینات کرنے پر را کے 2 اعلیٰ افسران کو تحفظات تھے۔خبر شائع ہونے کے فوری بعد ہی بھارتی خفیہ ایجنسی را میں کھلبلی مچ گئی اور اس نے پہلے خبر ہٹوائی اور بعد میں صحافی چندن کو ہی غائب کردیا۔ چندن نندے گزشتہ رات سے غائب ہیں اور تاحال ان کا اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارتی اخبار سے کلبھوشن یادو کی خبر ہٹنے اور صحافی چندن نندے کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی اخبار نے دباو میں آکر خبرکو ہٹادیا ہے اور خبرلگانے والے صحافی کا اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ بھارتی اخبار نے کلبھوشن یادیو کے جاسوس ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ کیا یہی بھارت میں آزادی اظہار رائے ہے؟۔ چندن نندے کو آخری بار دہلی کی خان مارکیٹ میں دیکھا گیا۔

 

وزیر اعظم نے مخالفین کو بڑا چیلنج دے دیا

صادق آباد(ویب ڈیسک )وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مخالفین جولائی کے انتخابات میں آکر مقابلہ کرلیں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔صادق آباد میں آر این ایل جی کی ترسیل اور فراہمی کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت میں آئے تو صنعتیں اور کارخانے بند تھے، سی این جی اسٹیشنز میں گیس نہیں تھی، ماضی میں ترقی کی شرح 3 فیصد سے بھی کم تھی۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نواز شریف وہ لیڈر ہیں جو وعدے نہیں کام کرکے دکھاتے ہیں، 2013 میں حکومت آئی تو 1800 کلومیٹر موٹروے تعمیر کرائی، اضافی گیس مہیا کیے بغیر پاکستان کے مسائل حل نہیں ہوسکتے تھے اسی لئے سابق وزیراعظم کا وژن اور جذبہ تھا کہ ملک میں آئندہ 15 سال کے منصوبے بھی بنائیں گے، پاکستان کی تاریخ میں 42 انچ قطر کی کوئی گیس پائپ لائن نہیں ڈالی گئی ہماری حکومت میں ریکارڈ مدت میں 14 سو کلو میٹر گیس کی پائپ لائن بچھائی گئی، آج ہر صارف کو گیس فراہم کی جا رہی ہے اور کارخانے و صنعتیں لگانے کے لیے گیس میسر ہے، جتنے گیس کنکشن ہمارے دور میں دیے گئے اس کی مثال نہیں ملتی۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر ہم گیس کا مسئلہ حل نہ کرتے تو بجلی کے مسائل بھی حل نہ ہوتے، آج ملک میں بجلی کے بحران کو حل کر دیا گیا ہے، بجلی کے کارخانے بھی چل رہے ہیں جنہیں چلانے کے لیے تیل درآمد نہیں کررہے، کیا پاکستان کے پاس پہلے یہ وسائل نہیں تھے؟ ماضی میں بھی وسائل تھے لیکن انہیں بروئے کار نہیں لایا گیا، میرا مخالفین کو چیلنج ہے، اپنے 15 سال کے دور میں ایک منصوبہ دکھا دیں۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کسی نے کرپشن اور کسی نے گالیوں کی سیاست کی، یہاں پر آپ کو وعدے کرنے والے بھی بہت ملیں گے لیکن مسلم لیگ (ن) خدمت کی سیاست پر یقین رکھتی ہے، جولائی کے انتخابات میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا، مخالفین آئندہ انتخابات میں آکرمقابلہ کرلیں۔ مسلم لیگ (ن) آئندہ انتخابات میں بھی کامیاب ہوکر مسائل حل کرے گی، ملک کی ترقی کا سفر مستقبل میں بھی جاری رہے گا، گوادر سے خیبر پختونخوا تک منصوبوں کی فہرست ہے جس پر کام کریں گے۔

 

امریکا کیلئے پاکستانی زمینی یا فضائی راستے بند کرنے کا اشارہ نہیں ملا: جیمز میٹس

واشنگٹن(ویب ڈیسک )امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ اب تک پاکستان کی جانب سے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا ہے کہ وہ امریکی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود پر پابندی لگارہا ہے یا زمینی راستے کے ذریعے فوجی ساز و سامان کی ترسیل روک رہا ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صحافیوں کی جانب سے اس سوال پر کہ امریکی اقدام پاکستان کو چین کے زیادہ قریب کرسکتا ہے یا افغانستان میں امریکی افواج کو سپلائی روٹ کی فراہمی منقطع کرسکتا ہے؟ جیمس میٹس کا کہنا تھا کہ ‘ا±نہیں اس بات کی زیادہ فکر نہیں کہ امریکا، پاکستان کو بطور راہداری بھی استعمال کرتا ہے۔ امریکا کو اب تک پاکستان کی جانب سے ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ پاکستان زمینی راستے بند کررہا ہے’۔وزیر دفاع جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ ‘ہم پاکستان سے رابطے میں ہیں اور جیسے ہی پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات دیکھے، امداد بحال کردی جائے گی۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ کارروائی ایسے دہشت گردوں کے خلاف ہونی چاہیے جو نہ صرف امریکا بلکہ خود پاکستان کے لیے بھی ایک خطرہ ہیں۔دوسری جانب امریکا کا کہنا ہے کہ امداد بند کرنے کے بعد پاکستان کے ممکنہ ردعمل کے ازالے کے لیے مختلف اقدامات زیر غور ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کو امید ہے کہ امداد کی بندش امریکی تحفظات سے پاکستان کو آگاہ کرنے کے لیے کافی ہے، تاہم صرف مالی امداد کی بندش کی کافی نہیں بلکہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان پر دباو¿ بڑھانے کے لیے دیگر اقدامات کے بارے میں بھی غور کررہی ہے۔مذکورہ عہدیدار کے مطابق امریکا سمجھتا ہے کہ افغانستان میں اس کے فوجیوں پر حملوں میں افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک ملوث ہے اور پاکستان کی مدد کرتا رہا ہے اور ان کی محفوظ پناہ گاہیں بھی پاکستان میں ہے، لہذا افغانستان میں پیش رفت کے لیے ان محفوظ پناہ گاہوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان مخالف ٹوئیٹ کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات تناو¿ کا شکار ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔بعدازاں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان کو مذہبی ا?زادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نورٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور دیگر افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک معاونت معطل رہے گی۔دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔

 

تعلیم اور صحت پر کام نہ ہوا تو اورنج لائن سمیت تمام منصوبے بند کردینگے، چیف جسٹس

لاہور(ویب ڈیسک ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اگر تعلیم اور صحت کے شعبوں میں کام نہ ہوا تو اورنج لائن سمیت تمام منصوبے بند کردیں گے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مفاد عامہ کے تحت دائر درخواستوں کی سماعت کررہا ہے جس میں نجی میڈیکل کالجوں کی فیسوں میں اضافہ اور سرکاری اسپتالوں کی حالت زار کا کیس شامل ہے۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے تمام نجی میڈیکل کالجز کے مالکان اور سی ای اوز سے کالجز کی عمارتوں، فیسوں کے اسٹرکچر اور لیب کی سہولیات سے متعلق بیان حلفی حاصل کیے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں دوائی تک میسر نہیں، ایک اسپتال میں یہاں تک صورتحال تھی کہ مریض کو ٹانکا لگانا تھا اور دھاگا نہیں تھا۔چیف جسٹس نے چیف سیکریٹری پنجاب کو حکم دیا کہ تمام سرکاری اسپتالوں کی آڈٹ رپورٹ اور فراہم کی جانے والی ادویات کی معلومات کے حوالے سے بیان حلفی جمع کرائیں جب کہ جان بچانے والی ادویات کی موجودگی کی رپورٹ بھی جمع کرائی جائے۔چیف جسٹس پاکستان نے سرکاری اسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے سے متعلق پالیسی بناکر 15 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس پاکستان نے سرکاری و نجی اسپتالوں کے دورے کے لیے اٹارنی جنرل کی سربراہی میں کمیٹی بھی تشکیل دی جس میں سینئر ڈاکٹرز اور وکلا شامل ہوں گے جب کہ سرکاری اسپتالوں کی صورتحال پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کے بیان حلفی بھی طلب کرلیے۔معزز جج کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ صحت شہریوں کا بنیادی حق ہے، صحت کی سہولتیں فراہم کرنا ہماری ذمے داری ہے، نوٹس کا مقصد ایکشن لینا نہیں، اسپتالوں کی حالت زار بہتر کرنا ہوگا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر تعلیم اور صحت کے شعبوں میں کام نہ ہوا تو اورنج لائن سمیت تمام پروجیکٹ بند کردیں گے۔معزز جج نے کہا کہ شام کے وقت سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز پرائیوٹ کلینک جاتے ہیں، ڈاکٹرز اپنے کلینک بند کریں اور کلینک پر لکھیں کہ سرکاری اسپتالوں میں مصروف ہیں آج کلینک نہیں چلے گا، اگر ایسا نہ ہوا تو تمام کلینک بھی بند کردیں گے۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے حکومت پنجاب کی تشہیر کے لیے کیے گئے اخراجات کا بھی ریکارڈ طلب کرلیا۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ مفت ادویات مل نہیں رہیں اور تشہیر پر پیسہ خرچ کیا جاریا ہے،پنجاب حکومت اپنی تشہیر پر کروڑ وں روپے اشتہارات کی مد میں لگا رہی ہے، ٹی وی چینلز پر اپنی مشہوری کے بجائے اسپتالوں کو ادویات فراہم کریں۔واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس میں ملک کے تمام نجی میڈیکل کالجز میں داخلے روکنے کا حکم دے رکھا ہے۔

 

عمران خان نے تیسری شادی کر لی

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایک بارپھر خفیہ شادی رچالی اس بار ان کی دلہن وہ خاتون ہے جن کے پاس وہ روحانی رہنمائی کے لئے جایاکرتے تھے ۔ دی نیوزکو پتہ چلاہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے یکم جنوری کی شب لاہورمیں خاتون سے شادی کرکے سال نوکا آغازکیااور وہاں سے اگلے روز سیدھے اسلام آبادمیں انسداددہشت گردی کی عدالت پہنچے جہاں سے انہیں ضمانت مل گئی ۔عمران خان کا نکاح پی ٹی آئی کورکمیٹی کے رکن مفتی سعید نے پڑھایا ، 8جنوری 2015 ،میں ریحام خان سے شادی کے موقع پر ان کے نکاح خواں مفتی سعید ہی تھے ۔اگرچہ عون چوہدری اور نعیم الحق نے کپتان کی شادی کی خبروں کی تردید کی ہے مگرجب میڈیا نے مفتی سعید سے رابطہ کیا توانہوں نے خبر کی تصدیق کی نہ ہی تردید۔ پی ٹی آئی چیف کے پولیٹیکل سیکریٹری عون چوہدری نے اس نمائندے سے گفتگومیں شادی کی رپورٹس کی دوٹوک الفاظ میں تردیدکی انہوں نے اس بات سے بھی انکار کیا کہ کوئی نکاح ہواہے ۔ان کاکہنا تھاکہ وہ ہروقت خان صاحب کے ساتھ رہتے ہیں مذکورہ تاریخوں میں ہم لاہور گئے ہی نہیں ۔میڈیانے متعددذرائع سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نکاح کی تقریب میں عون چوہدری موجودتھے ۔ریحام سے شادی کے موقع پر بھی وہ عمران خان کے گواہ تھے ۔پی ٹی آئی چیئرمین کے ترجمان نعیم الحق نے بھی شادی کی بات کو ردکردیا ۔ان کا کہناتھاکہ عمران خان سے ذاتی شناسائی اور35سالہ رفاقت کے پیش نظرمیں یہ بات پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتاہوں کہ ایساکچھ ہواہی نہیں ہے۔وہ اگر شادی کریں گے بھی تو2018میں عام انتخابات کے بعد کریں گے ۔تاہم مفتی سعید شادی کی تردیدکے حوالے سے تذبذب کا شکارنظرآئے ۔میڈیانے حقیقت جاننے کیلئے جمعرات کی شب ان سے رابطہ کیا۔مفتی سعید نے معذرت کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس معاملے پر کچھ نہیں کہیں گے ۔عمران خان اور ریحام کی شادی کے موقع پراس نمائندے کے رابطہ کرنے پر بھی مفتی سعید نے یہی جملہ دہرایاتھا۔اس نمائندے نے مفتی سعید سے جمعہ کی صبح جب دوبارہ رابطہ کیاتو انہوں نے اپنا وہی موقف دہرایامگر جب ان سے تین بار یہ پوچھا گیاکہ کیاوہ یکم جنوری کو لاہورمیں عمران خان کا نکاح پڑھانے کی تردیدکرنا چاہیں گے توانہوں نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔نکاح کی تقریب ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی کے سیکٹروائی(Y) میں دلہن کے قریبی دوست کے گھر میں منعقد ہوئی ۔یہ پی ٹی آئی رہنماکے بھی قریبی دوست ہیں۔دلہن خودبھی گلبرگ 3میں رہائش پذیر ہیں ۔ خاتون نے اپنے سرکاری ملازم شوہرسے خلع کیلئے چند ماہ قبل درخواست دائرکی تھی ان کے سابقہ شوہر نے بھی علیحدگی کی تصدیق کردی ہے، ان کے مطابق یہ فیصلہ روحانی وجوہات کی بنا پر کیا گیا تاہم انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ ان کہ سابقہ اہلیہ نے عمران خان سے شادی کرلی ہے۔ عمران خان کا اس خاتون سے چند برس قبل روحانی رہنمائی کیلئے رابطہ ہوا تھا اور جوبالآخرشادی کی صورت میں اختتام پذیرہوا۔ یہ عمران خان کی تیسری شادی ہے۔ انہوں نے پہلی شادی 16 مئی 1995 کو جمائما خان سے کی جو 9 برس بعد 22 جون 2004 کو طلاق پر ختم ہوئی۔ ان کی دوسری شادی ٹی وی اینکر ریحام خان سے ہوئی جو بمشکل ہی 10 ماہ چل پائی۔ اگر چہ عمران خان نے اس شادی کاباضابطہ اعلان 8 جنوری 2015 کو کیا تاہم ایسی اطلا عا ت تھیں کہ ان کا نکاح اس سے قبل نومبر2014 کے ابتدا میں ہوا تھا۔ مفتی سعید جنہوں نے عمران اور ریحام کا نکاح پڑھایا تھا نے نومبر 2014 میں دونوں کی شادی پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اس وقت میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو رہنے دیں۔ دوسری جانب جب ایک سینئر جرنلسٹ نے عمران اور ریحام کی شادی کی خبر دی تھی تو پی ٹی آئی چیئرمین نے اس خبر کو ناقابل توجہ قرار دیاتھا۔31 دسمبر 2014 کو انہوں نے اپنی ایک مشہور ٹوئٹ میں کہا تھا کہ میری شادی کی رپورٹس کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے تاہم آٹھ روزبعد ہی عمران خان نے ایک عوامی اجتماع میں اپنی شادی کی تصدیق کردی تھی۔

 

امریکہ کا حافظ سعید سے متعلق حیران کن بیان

واشنگٹن (نیااخبار رپورٹ) ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر سکیورٹی امداد حافظ سعید جیسے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے سابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر ناورت نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کے متعلق کئی بار اپنے خدشات کا اظہار کیا تاہم پاکستان نے کوئی کارروائی نہ کی۔ انہوں نے کہا کہ حافظ سعید کی نظربندی پر پاکستان کو ایک کروڑ ڈالرز دیئے گئے تاہم بعد میں اسے رہا کردیا گیا۔ جس پر ہم نے پاکستان کے ساتھ اپنی ناپسدیدگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پوشیدہ حالات کے باوجود پاکستان کے ساتھ نہ صرف حقانی نیٹ ورک اور طالبان بلکہ لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسے دہشت گرد گروپوں کے معاملہ پر بھی بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جوہری اثاثوں پر بھی ہمارے تحفظات ہیں اور یہی وجہ ہے کہ موجودہ انتظامیہ نے کچھ اقدامات پر غور کیا ہے۔ علاوہ ازیں غیرملکی غبر ایجنسی رائٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کی سکیورٹی تعاون کی مد میں 900 ملین ڈالر کی امداد معطل کردی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ امداد کی بندش پاکستان کو سزا نہیں بلکہ ایک اور موقع سمجھنا چاہئے۔ دریں اثنا امریکی سی آئی اے کے سابق آفیسر مائیکل شیور نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کی طرف سے فوجی امداد کی بندش کے بعد وہی کچھ کررہا ہے جو ایک ملک اپنے مفاد کیلئے کرتا ہے۔ پاکستان نے نہ صرف اپنے مفاد بلکہ افغانستان اور عالمی امن کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں جن کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر اوباما اور برطانوی وزیراعظم ویوڈ کیمرون نے جب افغانستان سے اپنی فوجوں کے انخلا کا پروگرام بنایا تو پاکستان نے کہا تھا کہ افغانستان کو ایسی حالات میں چھوڑ کر جانے سے خطے میں امن نہیں ہوسکے گا اس لئے امریکہ اور اس کے امن کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ مائیکل نے مزید کہا کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کی طویل سرحد لگتی ہے جس سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملے ہوتے ہیں۔ افغان حکومت پاکستان کو سپورٹ نہیں کرتی اور اس کے ایران‘ بھارت اور روس سے بہتر تعلقات ہیں۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کی سابق اہلکار شمائلہ چودھری نے ٹرمپ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ رقم براہ راست امریکی اسلحہ خریدنے کیلئے ہی استعمال ہوتی تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ افغانستان کی جنگ لڑنے کے لئے امریکہ کو پاکستانی سرزمین کی ضرورت نہیں۔ نیٹو سپلائی بندق سے امریکہ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا اور امداد بند کرنے سے پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔