امریکہ کے دباﺅ کی وجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ادھورا ہے: امجد اقبال ، پاکستان کو روس چین سمیت تمام ممالک سے تعلقات بہتر بنانے چاہئیں: حنیف انجم،طلبہ میں منشیات کے استعمال کا رجحان بڑھناخطرناک ہے: ناصر قریشی ، احتساب شفاف نہیں، علی رضا عابدی کا قتل امن خراب کرنےکی کوشش : افضال ریحان ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور کالم نگار امجد اقبال نے کہا ہے کہ افغان امن کیلئے روس کو آن بورڈ ہو جانا ضروری ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی کچھ سال سے بتدریج تبدیل ہوئی ہے۔ صرف امریکہ پر انحصار کرنے کے بجائے تمام بڑے ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانا چاہئیں‘ اپنے مفادات کو سامنے رکھ کر خارجہ پالیسی بنانی چاہئے۔ امریکہ کے دباﺅ کی وجہ سے پاک ایران پائپ لائن منصوبہ ادھورا ہے پاکستان کو اس پر جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ امریکہ کو بھارت کے ایران سے تعلقات پر تو کوئی اعتراض نہیں ہوتا۔ احتساب بلاامتیاز ہونای چاہئے۔کراچی کا امن بڑی مشکل سے بحال ہوا اب علی رضا عابدی کا قتل امن خراب کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ تعلیمی اداروں میں منشیات استعمال کرنے کا رجحان انتہائی خطرناک ہے۔ چیف جسٹس کا اس پر ایکشن لینا قابل تحسین ہے۔ پی آئی اے سمیت تمام ادارے جو خسارے میں ہیں اس کی وجہ ملازمین کی تنخواہیں نہیں بلکہ انتظامی معاملات کی فراہمی ہے۔ سینئر تجزیہ کار حنیف انجم نے کہاکہ سیاسی رہنماﺅں کے انتقامی رویوں کے باعث ملک ترقی نہیں کر پا رہا۔ حکومت اور اپوزیشن میں سیاسی جماعتوں کے روئیے مختلف ہو جاتے ہیں۔ قرضوں سے معیشت بہتر نہیں ہو سکتی یہی اپنے مقامی سرمایہ کاروں کو سہولیات دینا ہو گی۔ پاکستان کو روس‘ چین سمیت تمام ممالک سے تعلقات بہتر بنانے چاہئیں‘ تاہم اب امریکہ سے بگاڑ کی شکل میں نہیں ہونا چاہئے۔ سابق ادوار میں خارجہ پالیسی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ پی آئی اے سمیت تمام اداروں میں سیاسی بھرتیاں کی گئیں جن سے نقصان ہو رہا ہے۔ طلبہ میں منشیات کے استعمال کا رجحان بڑھنا انتہائی خوفناک معاملہ ہے جسے فوری حل کرنا چاہئے۔ والدین کو بھی اپنے بچوں پر مکمل نگاہ رکھنی چاہئے۔ تجزیہ کار افضال ریحان نے کہاکہ حکومت کے وہ ادارے جو مسلسل خسارے میں ہیں کی نجکاری کرنی چاہئے۔ ہمارا مقامی سرمایہ کار ہی یہاں سرمایہ کاری کرنے سے گھبراتا ہے کہ باہر سے کون سرمایہ کاری کرے گا۔ احتساب کا عمل شفاف نظر نہیں آ رہا۔ علی رضا قتل امن خراب کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ پاکستان کو روس چین سمیت تمام ممالک سے تعلقات ضرور اچھے بنانے چاہئیں تاہم امریکہ سے بھی بگاڑ ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس سے پاکستان کو نقصان ہو گا۔ طلبا میں منشیات فروشی خطرناک رجحان ہے اس پر فوری قابو پانا ہو گا۔ سینئر تجزیہ کار ناصر قریشی نے کہاکہ وزیر خارجہ کے دورے بہت اہم ہیں امریکہ کے دباﺅ کے باعث ایران سے گیس نہیں لی جا رہی جبکہ ایران اپنی جانب پائپ ڈال چکا ہے۔ امریکہ اگر اس منصوبہ کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے تو ہمارے انرجی بحران کو بھی حل کرے۔ احتساب کا عمل جاری رہنا چاہئے تاہم اسے بلاامتیاز ہونا چاہئے۔ طلبہ میں منشیات کے استعمال کا رجحان بڑھنا خطرناک ہے۔ ذمہ داروں کو پکڑ کر کیفرکردار تک پہنچانا ضروری ہے۔ طلبہ کے ماہانہ بنیاد پر طبی ٹیسٹ کرنے چاہئیں۔

سنچورین میں وکٹوں کی جھڑی لگ گئی ،پہلے روز 15آﺅٹ

سنچورین(ندیم شبیرسے) فاسٹ بولر ڈیل اسٹین جنوبی افریقا کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بن گئے۔پاکستان کے خلاف سنچورین ٹیسٹ میں ڈیل اسٹین نے فخر زمان کو آوٹ کرکے اپنے ٹیسٹ کیرئیر کی 422ویں وکٹ حاصل کی اور شان پولاک کا سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ توڑا۔ شان پولاک نے 108ٹیسٹ میچز میں 421وکٹیں حاصل کی تھیں اور ڈیل اسٹین نے 89ویں میچ میں 422وکٹیں حاصل کر کے جنوبی افریقا کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز اپنے نام کیا۔اسٹین نے 422 وکٹیں لینے کے بعد زیادہ وکٹیں لینے والے پہلے جنوبی افریقی بولر بن گئے۔ڈیل اسٹین ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولرز کی فہرست میں 11ویں نمبر پر آگئے ہیں۔ٹیسٹ کرکٹ میں سری لنکا کے سابق اسپنر مرلی دھرن 800 وکٹیں حاصل کر کے سرفہرست ہیں جب کہ آسٹریلیا کے شین وارن 708 وکٹوں کے ساتھ دوسرے اور بھارت کے انیل کمبلے 619 وکٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔پاکستان کی جانب سے وسیم اکرم 414 وکٹوں کے ساتھ 14ویں اور وقار یونس 373 وکٹیں لے کر 19ویں نمبر پر ہیں۔

عابدی کو پہلے بھی دھمکیاں ملیں لیکن سکیورٹی نہ دی گئی:فاروق ستار ، دہشت گرد پھر سرگرم ہوگئے، فورسز تہہ تک جلد پہنچ جائیں گی: جنرل (ر) معین حیدر ، یک طرفہ کارروائیوں سے احتساب رسوا ، سب کا ہونا چاہیے:کامران مرتضیٰ ، امریکہ کا افغانستان میں اب رہنا حماقت ہوگی:جنرل (ر) اعجاز اعوان کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7“ میں گفتگو

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر سیاستدان فاروق ستار نے کہا ہے کہ علی رضا عابدی کا قتل پورے ملک کا نقصان ہے ایسے کارکن روز پیدا نہیں ہوتے وہ قومی اثاثہ تھے۔میں اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا علی رضا عابدی کو پہلے بھی دھمکیاں ملتی رہیں پھر کیوں ان کو سکیورٹی نہ دی گئی۔میں نے کئی بار کہا تھا ہمارے ہائی پروفائل ایم این ایز ،ایم پی ایز کو سکیورٹی دی جائے۔علی رضا عابدی کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔جنرل ر معین حیدر نے کہا کراچی میں علی رضا عابدی کے قتل سے تشویش پیدا ہوئی لگتا ہے دہشت گرد پھر سے سرگرم ہو گئے ہیں لیکن ہماری فورسز ،رینجرز اور پولیس جلد معاملے کی تہہ تک پہنچ جائیں گے۔پی ایس پی کے مصطفی کمال نے تو کہا لندن سے ٹارگٹ کلرز کو سرگرم کیا جا رہا ہے۔سپریم کورٹ بار کے سابق صدر کامران مرتضی نے کہا کہ نیب قانون کی جانب سے چودہ سی کا بے دریغ استعمال مناسب نہیں ۔جے آئی ٹی میں کچھ ایسے اداروں کے لوگ بھی شامل کر لئے جاتے ہیں جن کا کام نہیں ہوتا ۔یکطرفہ کارروائیوں سے احتساب رسوا ہو رہا ہے عام آدمی کے ذہن میں بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔تجزیہ کار میجر جنرل ر اعجاز اعوان نے کہا کہ کہ وزیرخارجہ کا دورہ روس اہمیت کا حامل ہے۔افغان امن کےلئے خطے کے ممالک کا بھی کردار ضروری ہے۔مذاکرات کے لئے حالات پہلے سے بہتر ہیں افغان حکومت تو خود چاہتی ہے بات چیت ہو۔بھارت نہیں چاہتا امریکہ افغانستان سے نکلے لیکن اب امریکہ کا افغانستان میں بیٹھے رہنا حماقت ہو گی بالآخر امریکہ کو افغانستان سے جاتا ہے۔بھارت امریکہ کو تاثر دے رہا ہے اگر امریکہ یہاں سے گیا تو افغان مجاہدین کشمیر چلے جائیںگے۔

امریکا میں گھرمیں آگ لگنے سے 3 بھارتی طلبا سمیت 4 افراد ہلاک

ٹینیسی(ویب ڈیسک) امریکا میں کرسمس پارٹی کے دوران گھر میں آگ لگنے سے 3 بھارتی طلبا سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست ٹینیسی میں کرسمس پارٹی کے دوران گھر میں آگ لگنے کے نتیجے میں 3 بھارتی طلبا سمیت 4 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔ہلاک ہونے والے بھارتی طلبا کی شناخت 16 سالہ ستھویکا نائیک، 15 سالہ سوہاں نائیک اور 14 سالہ جیا سوچتھ سے ہوئی ہے اور تینوں آپس میں بہن بھائی ہیں، تینوں طلبا تعلیم کی غرض سے امریکا میں مقیم تھے۔آگ لگنے کے واقعے میں ایک مقامی شہری بھی ہلاک ہوا جب کہ دو نوجوان زخمی حالت میں گھر سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے تاہم ان میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے، آگ لگنے کی وجہ کا تعین نہیں کیا جاسکا۔

سنچورین ٹیسٹ؛ پہلے دن کےاختتام پر جنوبی افریقا کے5 وکٹ پر127 رنز

سنچورین(ویب ڈیسک) جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم 181 رنز پر پویلین لوٹ گئی، جواب میں پہلے دن کے اختتام تک میزبان ٹیم نے 5 وکٹ کے نقصان پر 127 رنز بنالیے ہیں۔پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان اسپورٹس پارک سنچورین میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن ایک بار پھر ناکام ہوگئی اور پوری ٹیم 181 رنز پر پویلن لوٹ گئی جس کے جواب میں میزبان ٹیم نے 5 وکٹ پر 127 رنز بنالیے ہیں اور یوں انہیں پاکستان کا اسکور برابر کرنے کے لیے مزید 54 رنز بنانے ہوں گے۔ایڈن مرکرم اور ڈین ایلگر نے اننگز کا آغاز کیا ، حسن علی نے 19 رنز کے مجموعی اسکور پر ایڈن کو 12 رنز پر پویلین واپس بھیجاجس کے بعد ہاشم آملہ بیٹنگ کے لیے آئے لیکن محمد عامر نے انہیں 8 رنز پر ہی آﺅٹ کردیا۔ شاہین شاہ آفریدی نے ایلگر کو 22 رنز پر شکار کیا اور اگلی ہی گیند پر کپتان فاف ڈپلسی کو کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین واپس بھیج دیا۔اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز امام الحق اور فخرزمان نے کیا تاہم دونوں اوپنرز صرف 17 کے مجموعی اسکور پر آﺅٹ ہوگئے، فخرزمان نے 12 رنز بنائے جب کہ امام الحق بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔انجرڈ حارث سہیل کی جگہ ٹیم میں شامل ہونے والے شان مسعود بھی متاثر کن کارکردگی نہ دکھاسکے اور صرف 19 رنز پر آﺅٹ ہوگئے جس کے بعد تجربہ کار بلے باز اسد شفیق میدان میں اترے مگر ان کی اننگز بھی صرف 7 رنز تک ہی محدود رہی، مڈل آرڈر بلے باز اظہر علی نے کچھ دیر مزاحمت کی تاہم وہ بھی اپنی اننگز کو 36 سے آگے نہ لے جاسکے جب کہ کپتان سرفراز احمد نے کھاتہ کھولنے کی بھی زحمت نہیں کی۔بابراعظم نے ذمہ دارنہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی اور پاکستان کا ٹوٹل مستحکم کیا، وہ 71 رنز بناکر آﺅٹ ہوئے جب کہ حسن علی نے بھی بابراعظم کا بھرپور ساتھ دیا اور وہ 20 رنز بناکر ناٹ آﺅٹ رہے۔جنوبی افریقا کی جانب سے ڈیان اولیور نے 6، کگیسو رابادا نے 3 اور ڈیل اسٹین نے ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی۔واضح رہے کہ اسی گراو¿نڈ پر 8 سال پہلے گریم اسمتھ اینڈ کمپنی نے پاکستانی ٹیم کو ایک اننگز اور 18 رنز سے شکست دی تھی۔

بڑے بجٹ کی فلمیں فلاپ ہونے کا ڈر سلمان خان کو بھی ستانے لگا

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی ووڈ کے سلطان سلمان خان کو بھی فلمیں فلاپ ہونے کا ڈر ستانے لگا انہوں نے پروڈکشن ٹیم کو اپنی اگلی فلم ”بھارت“ کابجٹ کم سے کم رکھنے کی ہدایت کردی۔سال 2018 بالی ووڈ پر حکمرانی کرنے والے تینوں خانز کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا۔ رواں سال سلمان خان کی ”ریس3“، عامر خان کی ”ٹھگ آف ہندوستان“ اور شاہ رخ خان کی”زیرو“ باکس آفس پر ناکام ہوگئیں۔ یہ تینوں بڑے بجٹ کی فلمیں تھیں لہٰذا فلموں کی پرڈکشن ٹیموں کو بہت بڑا نقصان برداشت کرنا پڑا۔فلموں کی ناکامی سے ڈر سے سپر اسٹار سلمان خان نے اپنی اگلی فلم ”بھارت“ کی پروڈکشن ٹیم کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ فلم کا بجٹ جتنا ہوسکے اتنا کم رکھیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سلمان خان اور کترینہ کیف کی فلم ”بھارت“ کا بجٹ 150 کروڑ سے اوپر تھا لیکن اب سلمان خان نے فلم کا بجٹ 80 کروڑ کے اندر رکھنے کی ہدایت کی ہے تاکہ فلم کی ناکامی کی صورت میں کم نقصان برداشت کرناپڑے۔

عامر خان اور فاطمہ ثناءشیخ کے درمیان کیا چل رہا ہے؟کیوں دھڑا دھڑ فلمیں دلوائیں ؟سب بھید کھل گئے

ممبئی(ویب ڈیسک) فلم ’دنگل‘ سے کیریئر کا آغاز کرنے والی بالی ووڈ اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ نے عامر خان کے ساتھ تعلقات پر خاموشی توڑ دی۔فلم ’دنگل‘ میں بالی ووڈ کے مسٹرپرفیکشنسٹ عامرخان کی بیٹی کا کردارادا کرنے والی اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ کا نام جب ان کے آن اسکرین والد (عامر خان) کے نام کے ساتھ جوڑا جانے لگا تو فاطمہ سے رہانہ گیا اورانہوں نے ان تمام افواہوں کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی باتیں سننا بہت عجیب ہے ان افواہوں کی وجہ سے ان کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے۔فاطمہ نے مزید کہا ابتدا میں میرے اورعامرخان کے درمیان تعلقات کی خبروں نے بے حد پریشان کیا تھا، میری والدہ بھی ان خبروں سے پریشان ہوگئی تھیں اور مجھے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ مجھے لوگوں کو صفائی دینی چاہیے، لیکن اب مجھے اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ لوگ کیا کہتے ہیں کیونکہ لوگوں کا تو کام ہی باتیں بنانا ہے۔ اداکارہ نے کہا وہ سیکھ رہی ہیں کہ اس طرح کی افواہوں سے کیسے نمٹا جائے۔واضح رہے کہ عامر خان اورفاطمہ ثنا شیخ کے درمیان تعلقات کی خبریں گزشتہ برس اس وقت سامنے آئی تھیں جب عامر نے فلم ’ٹھگ آف ہندوستان‘ کے لیے فاطمہ ثنا شیخ کا نام فائنل کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے خلا بازراکیش شرما کی سوانح حیات پر بننے والی فلم کے لیے بھی فاطمہ ثنا شیخ کے نام کی سفارش کی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فاطمہ کے ساتھ نزدیکیوں اور تعلقات کے باعث ہی عامرخان کی ان پرمہربانیاں جاری ہیں تاہم عامر خان نے ان افواہوں پر تبصرہ کرنے سے گریزکیا تھا۔

خوشبوﺅں کی شاعرہ پروین شاکرکو دنیا سے بچھڑے 24 برس بیت گئے

کراچی(ویب ڈیسک) اپنی شاعری کے ذریعے خوابوں، خوشبوﺅں اور نوجوانوں کے دلوں کی ترجمانی کرنے والی شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے بچھڑے 24 برس بیت گئے۔نوجوانوں کی زندہ دل شاعرہ پروین شاکر نے 24 نومبر 1952 میں کراچی میں ادبی خاندان میں آنکھ کھولی جس کی وجہ سے وہ اپنے گھر میں ہی کئی شعراءکے کلام سے روشناس ہوئیں، انہوں نے جامعہ کراچی سے انگریزی ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی اور پی ایچ ڈی کرنے کے بعد درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ ہوگئیں۔ تاہم 9 سال بعد ہی شعبہ تدریس کو خیرباد کہتے ہوئے انہوں نے سرکاری ملازمت اختیار کرلی اور ساتھ ساتھ وہ ریڈیو پاکستان کے مختلف علمی ادبی پروگراموں میں شرکت کرتی رہیں۔خوابوں اور خوشبوﺅں کی شاعرہ نے انتہائی کم عمری میں ہی شعر گوئی شروع کردی تھی۔ انہوں نے اپنی منفرد شاعری کی پہلی کتاب ”خوشبو“ سے اندرون و بیرون ملک بے پناہ مقبولیت حاصل کی اور آدم جی ایوارڈ اپنے نام کیا۔پروین شاکر کی پوری شاعری ان کے جذبات و احساسات کا اظہار ہے، ان کی شاعری کا مرکزی نکتہ عورت ہے جس کے باعث ان کے کلام میں کہیں نوجوان دوشیزہ کے شوخ و شنگ جذبات کا اظہار ہے تو کہیں زندگی کی سختی اور دکھوں کا سامنا ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کے شاعری میں احساس کی جو شدت ہے وہ ان کی دیگر ہم عصر شاعرات کے یہاں نظر نہیں آتی۔اردو ادب کے منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر 26 دسمبر 1994 کو 42 سال کی عمر میں اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں چل بسیں لیکن آج بھی ان کا کلام انہیں زندہ رکھے ہوئے ہے۔

سائنسدانوں نے جب چوہوں کو انسانی دماغ کے سیل لگا دیئے تو حیرت انگیز نتائج سامنے آگئے

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) انسان ہی وہ واحد مخلوق ہے جو ذی فہم اور فیصلہ ساز ذہن رکھتی ہے۔ کسی اور جانور کے دماغ میں یہ صلاحیت نہیں۔ گزشتہ دنوں امریکی سائنسدانوں نے انسانی دماغ کے خلیے چوہوں کے دماغ میں ٹرانسپلانٹ کر دیئے جس سے ان میں ایسی تبدیلی آئی کہ سائنسدان بھی دنگ رہ گئے۔ ویب سائٹ scientificamerican.com کے مطابق یہ تجربہ امریکہ کی یونیورسٹی آف روچیسٹر میڈیکل سنٹر کے سائنسدانوں نے کیا جس سے چوہوں بہت زیادہ چالاک ہو گئے اور ان کی سیکھنے کی صلاحیت اور یادداشت عام چوہوں کی نسبت کئی گنا بڑھ گئی۔حیران کن طور پر سائنسدانوں نے چوہوں کے دماغ میں جو خلیے داخل کیے وہ نیوران نہیں تھے بلکہ ’گلیا‘ (Glia)نامی خلیے تھے جو برقی سگنلز کی ترسیل کی صلاحیت نہیں رکھتے۔اس تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ انسانی دماغ میں معلومات کی پراسیسنگ کا طریقہ کار برقی سگنلز کے حامل نیورانز سے بھی آگے ان خلیوں تک پھیلا ہوا ہے جن پر کوئی برقی چارج نہیں ہوتا۔ سائنسدانوں کے یہ تجربہ کرنے کا مقصد ’گلیا‘ خلیوں کے افعال ہی کو سمجھنا تھا۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ سٹیون گولڈمین کا کہنا تھا کہ ”اس تحقیق میں ہمیں یہ معلوم ہوا کہ انسان کے غیربرقی خلیے بھی معلومات کی پراسیسنگ میں حصہ لیتے ہیں۔ یہ صلاحیت انسان کے علاوہ کسی اور جانور کے دماغ میں نہیں پائی جاتی۔“

ایک سال تک بیٹی کو سبزی کھلانے والے والدین کو جیل کی ہوا کھانی پڑگئی

لندن(ویب ڈیسک) موٹاپے کے شکار لوگ تو ڈائٹنگ کرتے تھے لیکن برطانیہ میں ایک ماں باپ نے اپنی نوزائیدہ بچی کو ہی ایسی سخت ڈائٹنگ پر لگا دیا کہ بچی کی حالت دیکھ کر آدمی کو رونا آ جائے۔ میل آن لائن کے مطابق اس 34اور 32سالہ میاں بیوی، جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے، نے اپنی بچی کو شروع سے ہی صرف سبزیوں اور اناج پر مشتمل اتنی کم خوراک دی کہ 19ماہ کی ہوجانے کے باوجود نہ تو وہ خود سے حرکت کر سکتی ہے اور نہ ہی بولتی ہے۔ یہ جوڑا اسے دن میں آدھا کیلا، ایک کپ ابلے چاول ، ایک ٹوسٹ اور ابلی ہوئی سبزیاں کھانے کو دیتا تھا۔ دو ہفتے قبل بچی کو ایک دورہ پڑا جس پر یہ دونوں اسے ہسپتال لے گئے۔ جب ڈاکٹروں نے بچی کی حالت دیکھی اور اس کی خوراک کے بارے میں معلومات دریافت کیں تو انہوں نے پولیس کو بلا لیا۔دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ یہ میاں بیوی اس بچی سے پہلے بھی اپنے دو بیٹوں کے ساتھ یہی سلوک کر چکے ہیں۔ان دونوں بچوں کو بھی والدین سے لے کر فوسٹر کیئر بھیج دیا گیا تھا اور اب اسی بچی کو بھی علاج کے بعد فوسٹر کیئر بھیج دیا جائے گا۔ بچی کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ”بچی میں کیلشیم، فاسفورس، وٹامن بی 12، وٹامن اے، آئرن اور زنک کی شدید کمی تھی اور وٹامن ڈی نہ ہونے کے برابر تھا۔ اس کی ہڈیاں اتنی کمزور ہیں کہ بچی کو اٹھانے سے بھی ٹوٹ سکتی ہیں۔“ پولیس نے اس لاپروا جوڑے کو عدالت میں پیش کر دیا ہے جہاں پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ”19ماہ کی بچی کو انہوں نے اس قدر کم خوراک دی کہ اتنی عمر میں جا کر بھی اس کا وزن صرف4.9کلوگرام ہے جو اس کے پیدائشی وزن سے محض دوگنا ہے۔ انہوں نے بچی کی پیدائش کے بعد اس کا ایک بھی چیک ا نہیں کروایا، نہ ہی اس کا برتھ سرٹیفکیٹ یا میڈیکیئر نمبر حاصل کیا۔ ان کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے بچی کو ناقابل تلافی طبی نقصان پہنچا ہے۔“